پوسٹ تلاش کریں

جاہل مفتی : عصر حاضر حدیث نبوی ۖ کے آئینے میں: عصر حاضر، مولانا محمد یوسف لدھیانویؒ

جاہل مفتی : عصر حاضر حدیث نبوی ۖ کے آئینے میں: عصر حاضر، مولانا محمد یوسف لدھیانویؒ اخبار: نوشتہ دیوار

جاہل مفتی : عصر حاضر حدیث نبوی ۖ کے آئینے میں
حضرت عبد اللہ بن عمرو فرماتے ہیں کہ آنحضرت ۖ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ علم کو اس طرح نہیں اٹھائے گا کہ لوگوں کے سینے سے نکال لے، بلکہ علماء کو ایک ایک کرکے اٹھاتا رہے گا۔ یہاں تک کہ جب کوئی عالم نہیں رہے گا تو لوگ جاہلوں کو پیشوا بنالیں گے ، ان سے مسائل پوچھیں گے وہ جانے بوجھے بغیر فتویٰ دیں گے وہ خود بھی گمراہ ہونگے اور دوسروں کو بھی گمراہ کریں گے۔ متفقً علیہ ۔ (بخاری و مسلم)مشکوٰة شریف کتاب العلم صفحہ 33۔ مولانامحمد یوسف لدھیانوی

علامہ خادم حسین رضوی کے جنازے میں علامہ آصف جلالی اور کچھ افراد کے درمیان نعرے بازی ہوئی تھی ۔انجینئر مرزا محمد علی نے علامہ ابتسام الٰہی ظہیر کی طرف سے علامہ رضوی کی وفات پر دکھ اور رنج کے ساتھ تعریف کرنے پر اہلحدیث علماء کو چیلنج کیا تھا کہ وہ علامہ خادم رضوی کیلئے دعائے مغفرت کرکے دکھائیں۔ یہ ان کو مشرک سمجھتے ہیں اسلئے دعا کو جائز نہیں سمجھتے۔ جب حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانوی کو شہید کیا گیا تھا تو بعض لوگوں نے اپنے ہاں خوشیوں میں مٹھائیاں بانٹی تھیں۔ اعلیٰ حضرت مولانا احمد رضا خان بریلوی کا مؤقف علماء دیوبند، اہل حدیث ، شیعہ اور قادیانیوں کیلئے ایک جیسا تھا۔ علماء دیوبندمولانا احمد رضا خان بریلوی اور بریلوی مکتبہ فکر کیلئے زیادہ سخت مؤقف نہیں رکھتے۔ مولانا محمد یوسف لدھیانوی کے داماد مفتی اعظم امریکہ مفتی منیر احمد اخون نے بہت زبردست جہالت کا مظاہرہ کرتے ہوئے علامہ خادم رضوی کے جنازے میں سوا کروڑ افراد کی شرکت پر ایک سوال کا جواب دیا ہے کہ ”حدیث میں آتا ہے کہ جس مسلمان کا جنازہ چالیس ایسے افراد پڑھیں جو اللہ کے ساتھ شرک نہ کرتے ہوں تو اللہ تعالیٰ اس کو بخش دے گا۔ علامہ خادم حسین رضوی کے جنازے میں 40افراد توحید پرست بھی ہوں گے اگر اپنے مسلک کے مطابق اکثر مشرک ہوں تو بھی کچھ توحید والے ہوں گے۔ ”
حضرت مولانامحمد یوسف لدھیانوی نے اپنی کتاب عصر حاضر میں ”جاہل مفتی” کے عنوان سے جو حدیث لکھی ہے وہ مفتی منیر احمد اخون پر صحیح صادق آتی ہے۔ اگر سوا کروڑ افراد کو بریلوی مکتبہ فکر سے وابستہ ہونے کی بنیاد پر مشرک قرار دیا جائے حالت یہ ہو کہ علامہ خادم حسین رضوی خود بھی کٹر قسم کے ہی بریلوی ہوں تو 40دیوبندی و اہل حدیث کی بنیاد پر کیسے فتویٰ دیا جاسکتا ہے کہ ان کی وجہ سے مغفرت ہوئی ہوگی۔ یہ جامعہ بنوری ٹاؤن کے قابل طالبعلم مفتی اعظم امریکہ کا حال ہے۔ پہلے کہا تھا کہ کوئی صحابی کو نہیں میرے اور آپ کو کافر کہے تو بھی وہ کافر ہے۔ اسلام نے مشرکین مکہ اور ان عیسائیوں کے درمیان بھی فرق رکھا تھا جو تین خداؤں کے ماننے والے تھے۔ علامہ اقبال نے محراب گل کیلئے کہا تھا
تیری بے علمی نے رکھ بے علموں کی لاج
عالم فاضل بیچ رہے ہیں اپنا دین ایمان

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

آج قرآن اورحدیث کی تطبیق سے تمام مکاتبِ فکرکے علماء کرام بفضل تعالیٰ متفق ہوسکتے ہیں!
رسول ۖ کی عظمت کا بڑ اعتراف
جامعہ بنوری ٹاؤن کے بانی کا بہت مثالی تقویٰ