پوسٹ تلاش کریں

جماعت اسلامی کے بانی مولانا ابو اعلیٰ مودودی نے درس نظامی کی تعلیم حاصل نہیں کی تھی.

جماعت اسلامی کے بانی مولانا ابو اعلیٰ مودودی نے درس نظامی کی تعلیم حاصل نہیں کی تھی. اخبار: نوشتہ دیوار

maulana-maududi-ne-ulmaa-k-dabao-pr-dharhi-rakhi

جماعت اسلامی کے بانی ابواعلیٰ موددی نے درسِ نظامی کی تعلیم حاصل نہیں کی تھی۔ مولانا ابوالحسن علی ندوی، مولانا محمد منظور نعمانی اور دانشور طبقے نے جماعت کی آبیاری کی۔ علماء کے دباؤ پر داڑھی رکھی اور بتدریج اسی دباؤ کے نتیجے میں اتنی بڑھائی کہ پہلے کے مودودی اور بعد کے مودودی میں یہ واضح فرق نظر آیا جو تصویر میں دیکھ سکتے ہیں۔
علماء داڑھی رکھوانے کے بعد علیحدہ بھی ہوگئے۔ ایک عرصہ تک جماعت اسلامی اور علماء کرام کے درمیان شدید اختلاف بھی رہا اور مولانا مودودی نے یہ بھی کہا کہ ’’ اگر علماء نے مجھے قبول کرلیا تو سمجھ لو کہ علماء جیت گئے اور میں مشن ہار گیا ہوں‘‘۔ مولانا مودودی سے الگ ہونیوالے بڑے علماء نے ’’ الہ‘‘ کے تصور پر بنیادی اختلاف کا ذکر کیا۔
مولانا مودودی نے حق حکمرانی پر اقتدار کے حوالہ سے ایک الٰہ کا تصور پیش کیا۔ اسلام اور اقتدار کو لازم وملزوم قرار دیا ۔ شاہ ولی اللہ کے نعرے فک النظام اور للہ الامر کو بلند کیا ، جس کو بعد میں جمعیت علماء اسلام اور جمعیت طلبہ اسلام نے اپنا ’’ماٹو‘‘ بنالیاہے۔ مودودی نے درسِ نظامی پڑھا ہوتاتو نصاب کی اصلاح پر توجہ دیتے۔ درسِ نظامی وقرآن وحدیث کی تعلیم سے عاری مولانا مودودی کی صلاحیت قابلِ رشک تھی مگر وہ درختوں سے زرد پتے جھاڑتے رہے، شاخوں اور تنوں کی طرف توجہ نہ دے سکے۔ سیدمودودی نے کہا کہ حج نہ کرنیوالا کافر ومرتد ہے اسلئے کہ حدیث ہے کہ ’’جو حج کی استطاعت رکھتا ہے اور حج نہیں کرتا تو اس کی مرضی ہے کہ یہود بن کر مرے یا عیسائی‘‘۔ علماء نے کہا کہ فقہ میں حج نہ کرنیوالے کو کافر کہا گیاہے تو سید مودودی نے کہا کہ ’’حدیث کے مقابلہ میں کسی فقہ اور اصول فقہ کو نہیں مانتا‘‘۔ علماء نے فتویٰ لگادیا کہ ’’مولانا مودودی گمراہ ہے، کیونکہ فقہ کو نہیں مانتا‘‘، حالانکہ فقہ میں نمازنہ پڑھنے پر کافر ہونے کا اختلاف فقہی اماموں کے درمیان موجود ہے مگر فتویٰ نہیں لگایاگیا۔
مولانا مودودی کمیونزم کیخلاف لڑے مگر جہاں سے مولانا نے الہ کا تصور شروع کیاتھا، جس اللہ نے سود کو اللہ اور اسکے رسول ﷺ سے اعلانِ جنگ قرار دیا، اس سودی نظام کی گود میں روس کے خلاف جہاد کا آغاز ہوا تو منافقانہ طرزِ سیاست مجبوری بن گئی جس سے جماعت نکل نہ سکی۔ ضیاء الحق، نوازشریف کو اسلامی جمہوری اتحاد میں کندھا دیا گیا۔ متحدہ مجلس عمل و ملی یکجہتی کونسل کے ڈرامے رچائے گئے۔ نظریاتی جماعتِ اسلامی کی تبرکات بھی نہیں رہی ہیں۔ قاضی حسین احمد ڈھولک اور سراج الحق نے یوم مئی پر لال ٹوپی پہن لی مگر وہ سمجھتے ہیں کہ گناہ کیوں معاف نہیں ہوتا؟ ۔ وہ اپنے اصل کی طرف آئیں تو بات بنے!۔
حدیث میں مزارعت کو سودقرار دیاگیا۔ امام ابوحنیفہؒ ، مالکؒ و شافعیؒ نے متفقہ ناجائز کہا۔ نبی ﷺ نے اڑھت کی دلالی اور ذخیرہ اندوزی کی ممانعت فرمائی جو ساری کمائی کھا جاتے ہیں۔ مدارس کا نصاب درست ہونا چاہیے۔جماعت اسلامی مقصد کی طرف سفر شروع کرے تو اسکے پروں میں طاقتِ پرواز آسکتی ہے۔ مہرے کی طرح استعمال ہونے کا انجام ٹشوپیپر کی طرح ڈسٹ بین ہوتاہے اور جماعت اسلامی اپنی آنکھیں کھول لے۔

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

آج قرآن اورحدیث کی تطبیق سے تمام مکاتبِ فکرکے علماء کرام بفضل تعالیٰ متفق ہوسکتے ہیں!
رسول ۖ کی عظمت کا بڑ اعتراف
جامعہ بنوری ٹاؤن کے بانی کا بہت مثالی تقویٰ