پوسٹ تلاش کریں

یوم خواتین کے موقع پر کچھ لڑکیوں کا بیہودہ پوسٹرز اٹھانا لمحہ فکریہ ہے۔ ایڈیٹر اجمل ملک

یوم خواتین کے موقع پر کچھ لڑکیوں کا بیہودہ پوسٹرز اٹھانا لمحہ فکریہ ہے۔ ایڈیٹر اجمل ملک اخبار: نوشتہ دیوار

جہاں بغیر ماں باپ کے جھولے والیاں بچیاں جوان ہورہی ہیں ،وہ اپنا رنگ، ڈھنگ اور اپنی محرومیوں کا انتقام بھی معاشرے سے ضرور لیں گی۔
ایران میں متعہ کے نام پر قحبہ خانے ہیں ، سعودی عرب میں مسیار کے نام پرعورت کی عزت افزائی ہورہی ہے، دبئی میں جسم فروشی کا کھلے عام کاروبار ہے
پاکستان میں بااثر طبقات ،ریاست کے اہلکاراورحکومت کے نمائندے مکروہ دھندوں سے غریب بچیوں کی جسم فروشی میں حصہ وصول کرتے ہیں
مدارس میں لواطت اور حلالے کا کاروبار چل رہاہو تو کیا ہمارے اس معاشرے کو دہشت گردوں کے ذریعے سے سیدھا کرنے کی کوشش کی جائے گی؟۔
موجودہ دور کی جنسی بے راہ روی نے سابقہ ادوار کی رکھیلوں اور داشتاؤں کی داستانوں کو بھی مات کردیا ہے ،ہم پر حملہ آور مغربی تہذیب کا راستہ قرآن کا نظام ہی روک سکتاہے
اگر لونڈی بنانے اور حلالے کی لعنت دیکھی جائے تو مغربی تہذیب انسانیت کیلئے غنیمت معلوم ہوگی ۔ مسلمانوں کو اپنا درست لائحہ عمل تیار کرنا ہوگا ،ورنہ مسلمان بہت مارا جائیگا
نوشتۂ دیوار کے ایڈیٹر ملک محمد اجمل نے کہاکہ لمحہ فکریہ ہے کہ یوم خواتین پر لڑکیوں نے بیہودہ پوسٹر سے طوفان برپا کیا۔جہاں بغیر ماں باپ جھولے والی بچیاں جوان ہورہی ہیں توپھریہ مناظرہونگے۔ ایران میں متعہ کی ہیرہ منڈی، سعودیہ کا مسیاراور خواتین کا استحصال، دبئی میں کھلے عام دھندہ، پاکستانی بااثر طبقہ اپناحصہ وصول کرتاہے۔ بچیاں اغواء ہوجاتی ہیں۔ مدارس میں لواطت اورحلالہ کی باتیں بھی رکھیلوں اور داشتاؤں سے بدتر ہیں۔ لونڈی بنانا خطرناک ہوگا۔ جنگ جمل میں ساتھیوں نے لونڈی بنانے کاکہا توعلی ؓ نے فرمایا: ام المؤمنین ؓ لونڈی ہونگی؟۔ یہ خوارج تھے۔ امریکی سازش داعش خلافت کے ذریعے مسلمات کو لونڈی بنانے سے پہلے پاکستان، افغانستان، سعودیہ، ایران، ترکی وغیرہ نے اگر ہوش کے ناخن نہ لئے تو مسلمان کوبہت ذلیل کیا جائیگا۔ مولانا عبیداللہ سندھی ؒ نے لکھا: ’’غیرقوم کی خواتین لونڈیاں ہوتی تھیں‘‘۔ پاکستان میں بنگالی خواتین کی حیثیت نہیں تھی،سعودیہ میں غیرملکی خادمہ لونڈی ہوتی ہے۔ قرآن و سنت میں نکاح و ایگریمنٹ کا قانون ہے۔اسلام میں نکاح کا قانون قوموں ومذاہب کیمطابق ہے۔مولانا سندھی ؒ نے لکھا: ’’قرآن کا پہلا مخاطب مسلم، دوسرا الناس۔ نشاۃ اول میں عرب خوبیوں کو برقرار، خامیوں کا خاتمہ ہوا۔نشاۃ ثانیہ میں عالم انسانیت کی خوبیوں کو قبول اور خامیوں کا خاتمہ کیا جائیگا‘‘۔ غلام رسول سعیدی ؒ نے لکھا’’ غلام ولونڈی بنانا برائی تھی اب اجازت نہیں‘‘۔ ماملکت ایمانکم کا اطلاق متعہ، مسیار، رکھیل، داشتہ اورگرل فرینڈ ز کی قانونی شکل پر ہوگا لیکن غلام و لونڈی بنانے کو قرآن نے آل فرعون کا عمل بتایا۔ قبلہ ایاز صاحب کی سرپرستی میں اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارش پر عالم اسلام کے تمام مسلمان متفق ہونگے۔

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

نماز تراویح پرمفتی منیر شاکر، مولانا ادریس اور علماء کے درمیان اختلاف حقائق کے تناظرمیں
پاکستان میں علماء دیوبند اور مفتی منیر شاکر کے درمیان متنازعہ معاملات کا بہترین حل کیا ہے؟
عورت مارچ کیلئے ایک تجویز