تشکر نامہ برائے تعزیت
جولائی 17, 2025
سوگوار خاندان سید علی شرف الدین موسوی
بسم اللہ الرحمن الرحیم انا للہ و انا الیہ راجعون
”الٰہی رضا بقضائ، وتسلیما لمر، لا معبود سوا، یا غیاث المستغیثین”
السلام علیکم و رحم اللہ و برکاتہ علامہ سید علی شرف الدین موسوی اپنی عمر سے زیادہ وقت ملک عزیزمیں قرآن و سنت کی حقیقی تعلیمات پہنچانے کی راہ میں ہر چیز قربان کر کے آج ہمیں داغ مفارقت دیکراپنے خالق حقیقی سے ملے ،آپ اشِدا ء علی الکفار رحماء بینھم کے پابند تھے اور حقیقی معنوں میں رسول اکرم ۖ کے عاشق تھے اسی وجہ سے دین کا صرف نام لیکر عمل نہ کرنے پر پریشان رہتے تھے۔ لعلک باخع نفسک الا یکونوا یؤمنینولایت اور امامت کے عملی مظاہر کے خواہاں تھے۔ صرف شعر و شاعری اور لمبے لمبے جعلی اور لقہ لقہ لسانی اور صرف جذباتی الفاظ سے بھری تقریروں کے مخالف تھے ، اسی وجہ سے مرحوم اگرچہ نا خرد افراد کی تہمتوں کے برعکس زندگی کے اواخر کچھ سال انتہائی کسمپرسی کے عالم میں زندگی گزاری اور دنیا کے ہر قسم کی آسائشات سے محروم رہے لیکن اس پر مسلسل زبان پر شکر کے الفاظ ہی ادا کرتے نظر آئے ۔ ان کے اسی دین کے ساتھ سخت لگاؤ کو بہت سے لوگ ان کو سخت مزاج تصو ر کرتے تھے ،ان کے ذاتی مخالفین اپنی دشمنی کو دینی شکل دینے کی کوشش کرتے رہے لیکن ان کی زندگی میں کامیاب نہ ہوئے تو اپنی کچھ بھڑاس کو ان کی وفات کے بعد نکالنے کی کوشش کرتے نظر آتے ہیں جن کو ابھی تک ولایت اور امامت کے لفظی مفاہیم کے بارے میں علم نہیں ہے یا جو افراد امامت اور ولایت کو گھر میں ذوق بنا کر مجالس کرنے کو سمجھتے ہیں وہ ایسی شخصیت کیلئے مخالف ولایت اور امامت کا ٹائٹل لگا کر تعزیت نامہ لکھتے ہیں جس نے اپنی پوری زندگی کو اسی راہ میں قربان کر دیا ،ائمہ اطہارکی سیرت طیبہ پر چلتے ہوئے اپنی جائیداد بیچ کر حج پر جانے پر تہمت لگانا ذاتی دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے ، ان کی رحلت پر خوشی منانا بعید از قیاس بھی نہیں ہے کیونکہ انہیں گھروں میں امام خمینی جیسے عظیم رہبر کے وفات پر یہ کہہ کر مٹھائی تقسیم ہوئی تھی کہ یہ شاہ ایران کے مخالف تھے ، مرحوم بھی اسی راستہ کے ایک ادنیٰ سے شاگرد تھے ، اور انکا دل بھی ہمیشہ اسی لئے ڈھرکتا تھا حتی کہ رحلت کی رات بھی سونے سے پہلے امریکہ اور ایران کے درمیان جنگ کے بارے میں بار بار پرس وجو کرتے ہوئے اور رہبر معظم کے بیانات پر کافی اطمینان قلبی پیدا کر کے ہی سوگئے تھے ۔
کچھ لوگ جس طرح حضرت حمزہ کی شہادت پر ابوسفیان نے نہ خوشی اورنہ غم کا نعرہ لگایا ،کچھ افراد اسی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے کسی عالم کی رحلت پر خوشی کے الفاظ انتخاب کرتے نظر آتے ہیں جن کو ابھی تک یہ بھی نہیں معلوم کہ دنیا کی سب سے بڑی شیعہ طلبا ء کی تربیت گاہ میں اس محقق کے نظریات پر بحث و گفتگو کیلئے کمیٹی بنی ہے اور دسیوں تھیسسز لکھ چکے ہیں اورابھی یہ سلسلہ جاری ہے لیکن مرحوم کے نظریات کو نظر اندازکرنے کی باتیں تعزیت نامہ میں لکھ کر اپنی جہالت کو سب کے سامنے عیاں کر لیا ہے ابھی ہم مصیبت کے ایام میں ہیں لہٰذاان بے ادبانہ الفاظ کا مکمل جواب دینا نہیں چاہتے لیکن خود ان کی عبارات سے عیاں ہے جو اپنے آپ کو عالم دہر سمجھتے ہیں کہ انکے قلم میں ایک مکمل پیراگراف لکھنے کی طاقت بھی نہیں ۔
ہم دل کی گہرائیوں سے ان تمام عزیزان کا شکریہ ادا کرتے ہیں جو ہمارے اس عظیم غم میں مخلصانہ برابر کے شریک ہو کر ہمیں تسلی دی، دعائیں کیں، اور اپنی محبت و ہمدردی کے ذریعے ہمارے دکھ کو بانٹا۔
آپ کی طرف سے بھیجے گئے دلسوز کلمات، فون کالز، پیغامات، حاضری، دعائیہ کلمات ہمارے لیے حوصلے، تقویت اور ایمان کی تجدید کا باعث بنے۔ہم ان تمام افراد کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں جن کے دل ہمارے ساتھ ہیں دلی طور پر ہمارے غم میں شریک ہیں لیکن سماجی دباو اور کچھ سیاسی اور اجتماعی روابط انہیں تعزیت نامہ لکھنے سے محروم رکھے ہوئے ہیں ، ہم آپ کی مجبوری کو بھی سمجھتے ہیں لہٰذا اس دلی ہمدردی پر شکریہ ادا کرنے کیساتھ ساتھ دعا مغفرت کی درخواست کرتے ہیں
یہ مشکل وقت انسان کی آزمائش ضرور ہوتا ہے، مگر آپ جیسے محبت کرنے والوں کی موجودگی ہمیں صبر اور اللہ کی رضا پر قائم رہنے کا حوصلہ عطا کرتی ہے۔
ہم اللہ تعالی سے دعا گو ہیں مرحوم و مغفور کے لغزشوں سے درگزر فرمائے انہیں اولیا الٰہی کی شفاعت نصیب فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلی مقام عطاء فرمائے ۔آپ تمام عزیزان سے بھی ان کے لئے ایک بار پھر دعا مغفرت کے طلب کار ہیں ۔”خداوند آپ سب کو سلامت رکھے، آپ کے اہلِ خانہ کو اپنی حفظ و امان میں رکھے "جزاکم اللہ خیرا کثیرا والسلام سوگوارخاندان سید علی شرف الدین موسوی
اول محرم الحرام 1447 ہجری
سید ارشاد علی نقوی کے دوست مہدی شگری کی تعزیت
انا للہ وانا الیہ راجعون
مفکر اسلام، مبلغ قرآن،محقق و مورخ، حجتہ الاسلام والمسلمین آقای سید علی شرف الدین موسوی آج بروز ہفتہ ذوالحجہ الحرام دار فانی سے کوچ کرکے اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ نماز جنازہ جناب قبلہ شیخ غلام نبی صاحب کی اقتدا میں مسجد شاہ کربلا ٹرسٹ رضویہ سوسائٹی میں ادا کی گئی ۔۔۔اللہ پاک آغا صاحب کے گناہان کبیرہ و صغیرہ معاف فرما اور جنت میں اعلی مقام عطا فرما۔ تمام لواحقین کو خصوصا آپکی خانوادوں کو صبر جمیل عطا فرما آمین۔
اس المناک موقع پر آپ کے فرزندان محترم آغاباقر موسوی، آغا صادق موسوی، سید روح اللہ موسوی، آغا مہدی موسوی، برادر آغا روح اللہ موسوی Agha Ruhullah Shigri ، محترم آغا سعید موسوی، محترم آغا علی عباس صاحب، برادر آغا عابد اور پوری فیملی کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہیں ۔ مصیبت کی گھڑی میں ہم آپکے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ مہدی شگری۔21جون 2025، رات 11بجے
اخبار نوشتہ دیوار کراچی، شمارہ جولائی 2025
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv
لوگوں کی راۓ