پوسٹ تلاش کریں

غزوۂ ہند سندھ اور پنجاب میں ہوگا۔ مولانا سید سلمان ندوی

غزوۂ ہند سندھ اور پنجاب میں ہوگا۔ مولانا سید سلمان ندوی اخبار: نوشتہ دیوار

ہندوستان کے مولاناسلمان ندوی نے کہا کہ

پاکستان کی حکومت خاص طور پر ظالم بھی ہے فاسق بھی ہے کافر بھی ہے قرآن کہہ رہا ہے۔ومن لم یحکم بما انزل اللہ فاؤلٰئک ھم الکافرون(المائدہ:44)۔ھم الظالمون (المائدہ:45)ھم فاسقون(المائدہ:47)

پہلے دن سے لادینی ہے، کلمے کا استحصال کیا گیا پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الا اللہ لیکن عملًا حکومت کا جو نظام بنایا گیا وہ لا الہ الا امریکہ، لا الہ لابریطانیہ، لا الہ الافرنسا، لا الہ الا اوربا۔ زبان پر کلمہ مجبوراً تھا لیکن اللہ کی الوہیت وربوبیت کے نظام کو نافذ کرنے کیلئے وہ مجرم تیار نہیں تھے ،30لاکھ انسانوں کو ذبح کروایا۔ ایک ملک توڑ کر ایک ملک ان کی لاشوں پر بنایا اسکا نام جھوٹا،نسبت جھوٹی رکھی اور اس پر انگریز کی صہیونی صلیبی فوج مسلط کر دی گئی، پورے ملک پر اسکے جنرل اسکے کمانڈر صہیونی کتے رہے پہلے دن سے۔ سوائے ایک ضیاء الحق ، اللہ غریق رحمت کرے مستثنیٰ تھے اور واقعتا وہ دین کا نفاذ چاہتے تھے لیکن مجرموں، بدمعاشوں، منافقوں نے امریکہ کیساتھ مل کر سازش کر کے ان کو شہید کیا ۔جیسے فیصل کو شہید کیا گیا۔ پاکستان والے یہ بات سن لیں کہ وہ شریعت کے نفاذ کیلئے تیار نہیں ان کی تعلیم لادینی، سیاست لادینی، عدالت لادینی، نظام لادینی، مسلط صہیونی کتے، جرنیل صہیونی، حکومت جعلی فراڈی مجرموں سؤروں کی ،سارے ادارے کتوں کے جو صہیونی نظام کے پرستار ہیں جھوٹے اعلان کرتے ہیں، ان کا میڈیا صبح شام جھوٹ بولتا ہے اس پر جو بیٹھے ہیں وہ کتے کتیاں ہیں ان کو بھونکنے کیلئے لگا دیا گیا ا ن کو گوشت کھلایا جاتا ہے چھیچڑے کھلائے جاتے ہیں ۔

آج اسی ضمن میں کہہ دوں کہ بڑی باتیں کی جاتی ہیں، جاہل اور احمق آخری درجے کے گدھے غزوہ ہند کی باتیں کرتے ہیں۔ یہ نہیں سمجھتے کہ نبی ۖ نے ہند کا لفظ استعمال فرمایا تھا تو افغانستان کے جنوبی بارڈر سے دکن تک اور اسکے نیچے تک اورخاص طور پر خراسان کے نیچے کاعلاقہ ہند تھا ۔ ایران کا مشرقی شمالی اور افغانستان کا مغربی شمالی علاقہ اور پھروسطی علاقے تک یہ خراسان تھا اور اس میں ازبکستان ، ترکستان شامل تھا اسکے بعد سندھ، بلوچستان اور پختونستان سب ہندوستان کا حصہ تھے تو نبیۖنے جب بات کی غزوہ ہند کی تو اس کا تعلق دلی ، حیدرآباد، کیرالہ سے نہ تھا پہلے نمبر پر اس کا تعلق سندھ، پنجاب سے تھا ۔ حدیثیں پڑھ لو سنتے ہی رہتے ہو گے اپنے مولویوں سے جو زبانیں چبا چبا کر جھوٹ بھی بولتے ہیں کچھ سچ بھی بولتے ہیں۔ تو خراسانی لشکر حضرت مہدی کیساتھ نکلے گا یہی وہ لشکر مدینہ منورہ، مکہ مکرمہ اور بیت المقدس پہنچے گا اورجو کاروائی کرے گا بلوچستان ، بختونستان ، سندھ میں، یہاں کے جو مظلوم انسان ہیں جن کو ایک لال ٹوپی والا بدمعاش خبیث مجرم جہنم کے کتے کہتا ہے خوارج کہتا ہے حکومت کے کتوں کی زبان میں بات کرتا ہے بے شرم اور بے حیا ۔ جوصہیونی کتوں کی بات ہے۔

یاد رکھو کہ وہ جو ظلم کے خلاف اٹھے ہیں چاہے وہ پختونستان میں اٹھے ہیں، یا بلوچستان میں اٹھے یا کہیں بھی اٹھیں یہی ہیں جو اسلام کے نمائندے ہیں یہی ہیں جو مہدی کے ہراول دستہ ہیں۔ جو اسرائیل جو صہیونیوں سے مقابلہ کریں جو ان کیلئے میدان میں آئیں ۔یہ ہیںسچے مسلمان اسلام کا کام کرنیوالے اور حضرت مہدی کا استقبال کرنیوالے ہوں گے۔ تو وہ خراسانی لشکر اور یوں کہہ سکتے ہو تم کہ وہ طالبان ہوں گے جو آزاد کریں گے پختونستان کو اور وہ خراسانی ہوں گے جو آزاد کریں گے بلوچستان کو۔ تمہاری خیریت اسی میں ہے تم امارات عربیہ متحدہ UAE کے غلام ہو اسکے تلوے چاٹتے ہو اس کا پیخانہ صاف کرتے ہو وہیں جا کر جائیداد بناتے ہو بار بار وہاں بھاگتے ہو تو اسکے طریقہ کار کو اختیار کرو تو ترقی ہوگی معاشی خوشحالی ہوگی بڑی بڑی بلڈنگیں بنیں گی ہر طرح کی راحت ہوگی۔ یعنی یونائیٹڈ عرب امارات انہوں نے بنایا تو تم یونائیٹڈ پاکستانی اسٹیٹس بنا لو ۔یہ اختیار دو ہر صوبے کے لوگوں کو کہ وہ جس کو چاہیں اپنا حاکم منتخب کریں اور جس آزادی سے رہنا چاہے رہیں۔ تو بلوچستان ایک امارت اور پختونستان ایک امارت ہو اور پھر سندھ کی ایک امارت ہو اور پنجاب کی ایک امارت ہو اور کشمیر کی امارت ہو۔ یہ زیادہ بہتر ہے خوشحالی زیادہ ہوگی لڑائیاں نہیں ہوں گی کوئی خوارج میں شمار نہیں کیا جائے گا ۔ اسلام کسی مذہب کے خلاف حملہ کرنے کی اجازت نہیں دیتا اسلام کی لڑائی کسی مذہب سے نہیں ہے اسلام کی لڑائی صرف ظلم سے ہے۔لا ینہام اللہ عنِ الذِین لم یقاتِلوم فِ الدِینِ ولم یخرِجوم مِن دِیارِم ان تبروہم وتقسِطوا اِلیہِم اِن اللہ یحِب المقسِطِین (الممتحنہ: 8)

قرآن یہ کہتا ہے کہ جنہوں نے تم پر ظلم نہیں کیا، جنہوں نے تم کو گھر سے بے گھر نہیں کیا، جنہوں نے تمہارے ساتھ دین کی بنیاد پر لڑائی نہیں لڑی ہے تم ان کیساتھ زیادتی نہیں کر سکتے تم ان کیساتھ اچھا سلوک کرو اللہ تعالی تم کو ان کیساتھ حسن سلوک سے منع نہیں کرتا اور مسلمانوں نے جو ملک بھی فتح کیا وہاں غیر مسلموں کو زیادہ حقوق دئیے ان کو آزادی دی ان کو شہریت کے سارے حق دیے ان کے کسی انسانی حق کو نہیں مارا جو ٹیکس مسلمانوں سے لیا اس سے کم ٹیکس غیر مسلموں سے لیا جو حفاظت مسلمانوں کی کی اس سے زیادہ حفاظت غیر مسلموں کی زمیوں کی کی۔ یہ جو صحیح مسلمان تھے ان کا یہ رویہ رہا لیکن جب دور ملک عبود کا اور جبریہ کا اور عدو کا آیا ہر طرح کی بدمعاشی ہر طرح کا ظلم ہر طرح کا استحصال کیا گیا ثابت ہے قطعی طور پر حوالوں سے ثابت ہے۔ پاکستان بھی اسی جبریہ اور عدو کی حدیث کا مصداق بنا ہوا یہاں ایک جابرانہ، مستبدانہ ،طاغیانہ، طاغوتی صہیونی صلیبی نظام نافذ ہے اور یہی صورتحال عرب ملکوں کی ہے وہ مستثنیٰ نہیں ہیں۔ جس UAE میں تم جا کے پناہ لیتے ہو دولت بناتے ہو عیاشی کرتے ہو وہ سب سے بڑا صہیونی اڈاہے اور جس ملک میں جاتے ہو حرمین نے وہ دوسرا سب سے بڑا صہیونی اڈا ہے۔ اردن صہیونی اڈا ہے مصر صہیونی اڈا ہی نہیں ہے بلکہ صہیونی خادم ہے چپراسی ہے نوکر ہے۔ اور پاکستان بھی اسی فہرست میں ہے اور بہت آگے بڑھ کر ہے کہ یہ حکومتیں گراتا بھی ہے اور یہ ووٹ عوام کے کھاتا بھی ہے یہ خبیث پاخانہ کھانے والا مجرم یہ جرنیل جو قرآن پڑھتا ہے اسی قرآن کے خلاف عمل کرتا ہے کہ جو آیتیں بھی ہیں اللہ ورسول سے جنگ کی وہ اس پر منطبق ہوتی ہے یہ سودی نظام کے خلاف نہیں ہے یہ شریعت کے نفاذ سے متفق نہیں ہے یہ اللہ کا حکم جاری اپنے اوپر نہیں کر سکتا تو دوسروں پر کیا کرے گا؟۔ اس نے کتنی بے گناہ عورتوں کو قید کر رکھا ہے کتنے بے گناہ مردوں کو کتنے بچوں کو ظلم کا نشانہ بنایا ہے یہ خبیث اور مجرموں کا ایک ٹولہ ہے حکومت مجرم فوج مجرم اور وہاں کے ادارے مجرم ہیں اور علما کو سب سے پہلے وہ حدیث یاد کرو حضرت ابو ہریرہ کی کہ عذاب جب ہوگا تو سب سے پہلے عالم کو اور بڑے بہادر کو اور بڑے سخی کو پکڑا جائے گا کہ جہنم میں انہیں پہلے ڈالو کیونکہ انہوں نے مقابلہ نہیں کیا ظلم کا۔ مقابلہ نہیں کیا طاغوتی نظام کا۔ انہوں نے مقابلہ نہیں کیا ان لوگوں کا جن کی حکومت ظالمانہ تھی۔ فوج کے وہ جرنیل وکرنیل جو صہیونی کتے تھے ان کا مقابلہ نہیں کیا ۔ اپنے درس و تدریس میں لگے رہے حکم ہوگا اللہ کا فرشتوں کو کہ ان سے آغاز کرو۔

پاکستانیو! عذاب کا انتظار کرو تم بدمعاش ہو تم ظالم حکومتوں کیساتھ کھڑے ہو تم اہل بیت کے قاتلوں صحابہ کے قاتلوں تابعین کے قاتلوں کے لشکر میں ہو اسلئے سب سے پہلے لشکر مہدی تمہارا صفایا کرے گا پھر دوسروں کا نمبر آئے گا۔ کیونکہ وہ علی کا بیٹا ہوگا اور وہ انصاف قائم کرے گا جو ظلم کر لیا گیا تھا علی کے دور سے اس ظلم کیساتھ جو بھی کھڑے ہوں گے وہ ظاہر ہے پہلے ظالم تھے پکڑے جائیں گے اور جو ظلم کیساتھ آج بھی ہوں گے قیامت تک ہوں گے ان سب کا صفایا حضرت مہدی علیہ السلام پہلے کریں گے۔ تو اے لوگو! تم تو دجال کے منتظر ہو تو کیونکہ آل سعود ، آل نہیان اور اردن کا بادشاہ بھی دجال کا انتظار کر رہا ہے اور ظاہر ہے کہ تم ان کے نوکر چا کر ان کے بھکاری حرام خور ہو تو تم بھی اس کا انتظار کر رہے ہو لہٰذا دجال تم پر حکمرانی کرنے آنے والا ہے، تمہیں خوشی ہونا چاہیے کہ تمہارا جو رہبر ہے تمہارا جو قائد ہے وہ جلدی آنے والا ہے اور پھر جب مہدی آئیں گے تو تمہارا صفایا ہونا ہے تو غزوہ ہند تمہارے ہاں ہوگا اسلئے فکر کرو اور حدیثوں کی غلط تشریح نہ کرو کہ نبی پاک علیہ السلام نے جس دور میں ہند کا تذکرہ کیا تو پھر سندھ، کراچی، لاہور اور پشاور اور اس سے اوپر اور نیچے کے سارے علاقے ہند میںشمار ہوتے تھے۔ تو ظاہر ہے کہ لشکر خراسان سے چلے گا پہلے تم سے نمٹے گا کیونکہ اس کو ظالموں سے نمٹنا ہے اصلاً اور کافروں کی حکومت منظور ہوتی ہے اللہ تعالی کافروں کو موقع دیتا ہے اگر وہ ظلم نہ کرے اور مسلمان اگر ظلم کرے تو اس کی بخشش نہیں ہے۔ پھر وہ مثل کافروں کے ہوتا ہے لہٰذا اللہ نے قرآن میں فرمایا :و من یقتل ممِنا متعمِدا فجزآہ جہنم خلِدا فِیہا و غضِب اللہ علیہِ و لعنہ و اعد لہ عذابا عظِیما(النسائ: 93)جو ایک بھی مسلمان کو ظلماً قتل کرے گا ایک بھی تو وہ ہمیشہ ہمیش کیلئے جہنمی ہوگا۔ یہ قرآن اور حدیثوں میں ہے میں نے اپنی کتاب ”الامارة والقضائ” اور ”کتاب الحدود” میں جو مشکوٰة کی شرح ہے تفصیل کے ساتھ وہ صحیح حدیثیں بھی پیش کی ہیں جن میں کسی بھی ایک مسلمان کے قاتل کو مشرک و قاتل کا درجہ دیا گیا۔

تبصرہ : سید عتیق الرحمن گیلانی

مولانا سید سلمان ندوی سورہ مائدہ کی آیات کے سیاق وسباق کو دیکھ لیں۔ اللہ نے کفر کا فتویٰ علماء ومشائخ پر لگایا ہے جو دین فروش ہوں اور تھوڑے مفاد کیلئے دین کو بدل دیں۔ ظالم کا فتویٰ حکمران پر لگایا ہے جو عدل نہیں کرتا اور فاسق کا فتویٰ عوام پر لگایا ہے جو اپنا اختیار رکھتے ہیں۔

نوٹ: مولانا سید سلمان ندوی کے بیان پر نوشہ دیوار کا مکمل تبصرہ اس ماہ اگست 2025کے شمارے میں لتا حیا کے اشعار کے بعد پڑھ لیں۔

اخبار نوشتہ دیوار کراچی، شمارہ اگست 2025
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اسی بارے میں

14 تن پاک کا سچا تصور مگر کیوں؟
پراوین سا ہنی انڈین دفاعی تجزیہ نگار
وہ اُمت ہلاک نہ ہوگی جسکا اول میں ، درمیان مہدی اور آخر عیسیٰ ہیں۔حدیث سے اِمام خمینی مراد ہے۔