مہدی العبقری (عبقری مہدی) جو اپنے زمانے سے آگے ہے اور لوگوں کو حیران کر دیتا ہے۔
اگست 5, 2025
اخبار: نوشتہ دیوار
Post Views:57
اللہ آپ کے اوقات کو خیر اور محبت سے معمور کرے۔ عنقاء مغرب چینل میں آپ کا خیرمقدم ہے۔ آج کی ہماری قسط کا عنوان ہے
مہدی العبقری (عبقری مہدی) جو اپنے زمانے سے آگے ہے اور لوگوں کو حیران کر دیتا ہے۔
فطرتاً لوگ اُس چیز سے ڈرتے ہیں جسے وہ نہیں سمجھتے۔ جب وہ پہلی بار مہدی سے ملتے ہیں تو اُس کی موجودگی سے ایک عجیب سا احساس اُن پر طاری ہوتا ہے، ایک ایسا احساس جسے وہ الفاظ میں بیان نہیں کر پاتے۔ اُس میں راحت بھی ہے اور بےچینی بھی، اُس میں ہیبت بھی ہے اور سادگی بھی، اُس میں قوت بھی ہے اور خاموشی بھی۔ وہ ہرگز پاگل نہیں ہے، مگر وہ اُنہیں اس قدر حیران کر دیتا ہے کہ وہ اپنی حیرت کو پاگل پن کے کھاتے میں ڈال دیتے ہیں تاکہ اپنے دل کو تسلی دے سکیں۔ انسان جب کسی چیز کی عقلی توجیہہ نہ پائے تو اُسے پاگل پن کا نام دے دیتا ہے تاکہ خود اپنے حواس پر قابو رکھ سکے۔
لوگ دیکھتے ہیں کہ وہ غیر معمولی انداز میں زندگی گزارتا ہے۔ وہ اپنے وقت سے آگے بڑھا ہوا لگتا ہے۔ وہ ان چیزوں پر بات کرتا ہے جو ابھی آنے والی ہیں، گویا وہ آنے والے کل میں جی رہا ہے جبکہ باقی سب لوگ آج میں اَٹکے ہوئے ہیں۔ وہ محسوس کرتا ہے کہ وہ اس زمانے کا آخری سانس ہے، سورج غروب ہونے سے پہلے کی آخری روشنی۔ کبھی کبھی وہ محسوس کرتا ہے کہ وہ اِس دنیا کو اُس کی انتہا کی طرف بڑھتا دیکھنے والا واحد شخص ہے۔
اس سب کے باوجود وہ معاملات کو سمجھنے میں عبقری (ذہین) ہے۔ وہ حالات کو فوراً پڑھ لیتا ہے، اور بغیر پوچھے لوگوں کی حقیقت پہچان لیتا ہے۔ وہ باتوں کے درمیان چھپے اشاروں کو سمجھ لیتا ہے، اور چہروں کے پیچھے کی حقیقت پڑھ لیتا ہے۔ اللہ اُس پر ایسے راز کھول دیتا ہے جو باقی لوگ نہیں سمجھ سکتے۔
یہ عبقری شخص دوسروں کے ساتھ ایک متوازن تعلق میں نہیں رہ پاتا۔ اگر وہ محبت کرے تو دل کی گہرائی سے کرتا ہے، حتیٰ کہ اپنی جان جلا دینے تک دے دیتا ہے، مگر دوسرا فریق اُس شدید محبت سے گھبرا جاتا ہے، کیونکہ وہ ایسی سچی محبت کا عادی نہیں ہوتا۔ اور اگر وہ کسی سے خلوص دکھائے تو اپنی روح تک نچھاور کر دیتا ہے، مگر لوگ اس قربانی کو سمجھ نہیں پاتے اور اُس سے دور ہو جاتے ہیں۔
جب وہ کسی مجلس میں بیٹھتا ہے تو دوسروں کے ساتھ گھل نہیں پاتا۔ وہ دیکھتا ہے کہ اُن کے خواب بہت چھوٹے ہیں، حالانکہ وہ اُن سے محبت کرتا ہے، مگر یہ سوچ کر تڑپتا ہے کہ وہ اُن کے دلوں کو بدل نہیں سکتا۔ اسی لیے مہدی کو اکثر لگتا ہے کہ وہ معاشرے میں نظرانداز کیا جا رہا ہے، حالانکہ وہ معاشرے کا سب سے بڑا عبقری ہے۔ وہ خود کو ایک اجنبی محسوس کرتا ہے، چاہے ہزاروں لوگ اُس کے گرد کیوں نہ ہوں۔ وہ اُن کے دلوں میں رہتا ہے مگر اُن جیسا نہیں ہے، اور یقین کے ساتھ جانتا ہے کہ وہ اکیلا ہے، چاہے اُس کے ہزار دوست اور ہزار رشتے دار ہی کیوں نہ ہوں۔
وہ ایک ایسا مرد ہے جو اپنے زمانے سے آگے ہے، لیکن اُسے لگتا ہے کہ وہ بہت دیر سے آیا ہے تاکہ اُس ٹوٹی ہوئی چیز کو درست کرے جو صدیوں پہلے ٹوٹ گئی تھی۔ اور اُسے یہ بھی معلوم ہے کہ اُسے دوسروں کی طرح پیدا نہیں کیا گیا بلکہ وہ وہ کچھ دیکھتا ہے جو باقی لوگ نہیں دیکھ سکتے، اور وہ بوجھ اُٹھاتا ہے جو باقی لوگ نہیں اُٹھا سکتے۔
یہ گہرا تضاد — کہ وہ سب سے آگے بھی ہے اور سب سے آخر بھی — اُس کے اندر ایک خاموش جنگ پیدا کرتا ہے۔ یہ جنگ کبھی کبھی اُس کی لمبی خاموشی اور دور اُفق کی طرف اُس کی گہری نظریں ٹکائے رکھنے میں نظر آتی ہے۔ وہ عام زندگی نہیں گزار سکتا کیونکہ اُس کا دل غیرمعمولی حقیقتوں سے جڑا ہے، وہ اللہ کے راز سے جڑا ہے، اور ایک ایسے زمانے سے جڑا ہے جو ابھی آیا نہیں۔ اگر آپ اُس کے قریب جائیں تو یہ حقیقت آپ پر عیاں ہو جائے گی۔
لوگ اُس کو نہیں سمجھتے اور کہتے ہیں کہ وہ پاگل ہے، مگر اگر وہ اُسے سچ میں سمجھ لیں تو اپنی عقل کھو بیٹھیں۔ یہی مہدی کی شخصیت کا سب سے بڑا راز ہے:
وہ ایک ایسا مرد ہے جو عبقریت کو درد کی طرح جیتا ہے، نبوت کو ذمہ داری کی طرح جیتا ہے، صبر کو امتحان کی طرح جیتا ہے، اور تنہائی کو مقدر کی طرح۔
وہ ایک ایسا شخص ہے جسے یہ دنیا سمیٹ نہیں سکتی اور نہ ہی لوگ اُسے سمجھ سکتے ہیں۔
وہ ہمیشہ لوگوں کے درمیان ہوتا ہے مگر اُن میں سے نہیں۔ وہ اُن کے ساتھ ہوتا ہے مگر اُن کے لیے نہیں۔ وہ اُن سے محبت کرتا ہے، حالانکہ وہ اُسے نہیں سمجھتے۔ وہ اُن کا بوجھ اُٹھاتا ہے، حالانکہ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ وہ اُنہیں محسوس نہیں کرتا۔
جو شخص مہدی سے قریب ہوتا ہے وہ کبھی بھی ویسا نہیں رہتا جیسا پہلے تھا، کیونکہ یہ شخصیت بڑی خاموشی سے روحوں کا راستہ بدل دیتی ہے اور یادداشت میں ایک ایسا نقش چھوڑ دیتی ہے جو کبھی مٹ نہیں سکتا۔ اور یہی مہدی کی شخصیت کا سب سے بڑا راز ہے: وہ ایک مرد ہے جو عبقریت کو درد کی طرح، نبوت کو ذمہ داری کی طرح، صبر کو امتحان کی طرح، اور تنہائی کو مقدر کی طرح جیتا ہے۔ وہ ایسا شخص ہے جسے دنیا اپنی حدود میں قید نہیں کر سکتی، اور نہ ہی لوگ اُس کی اصل حقیقت سمجھ سکتے ہیں۔
اسی لیے تم ہمیشہ اُسے دیکھو گے کہ وہ لوگوں کے درمیان رہتا ہے مگر اُن میں سے نہیں ہوتا، اُن کے ساتھ ہوتا ہے مگر اُن کے لیے نہیں۔ وہ اُن سے محبت کرتا ہے مگر وہ اُسے سمجھ نہیں پاتے، وہ اُن کا بوجھ اُٹھاتا ہے مگر وہ سمجھتے ہیں کہ وہ اُنہیں محسوس نہیں کرتا۔
گہری کھائی میں چلنے والا انسان:
جب تم مہدی کو دیکھتے ہو تو تمہیں لگتا ہے کہ اُس نے سب کچھ جھیل لیا ہے — سخت آزمائشیں، بار بار کی ناکامیاں، دل کو چیر دینے والی جدائیاں، بھاری تنہائی، ایسے صدمات جو کسی انسان کے لیے ناقابلِ برداشت ہوں، اور قریبی لوگوں کی غداریاں۔ تم سوچتے ہو کہ وہ سب کچھ سہہ کر اور مضبوط ہو کر باہر نکلا ہے، زیادہ باشعور ہو گیا ہے، زیادہ پاکیزہ ہو گیا ہے۔
مگر حقیقت یہ ہے کہ وہ کسی بھی چیز سے باہر نہیں نکلا۔ وہ آج بھی ان سب چیزوں میں ڈوبا ہوا ہے۔ لوگوں کی نظر میں وہ ایک پہاڑ کی طرح مضبوط لگتا ہے، لیکن اپنی نظر میں وہ کھائی کے سب سے نچلے حصے میں کھڑا ایک شخص ہے جو آسمان کو دیکھ رہا ہے، اور جانتا ہے کہ وہاں نہیں پہنچ سکتا جب تک اللہ نہ چاہے۔
ہر تجربہ جو اُس نے گزارا، اُس کے شعور کو بڑھاتا رہا، مگر اُس کے اندر یہ احساس بھی بڑھتا گیا کہ وہ سب سے زیادہ دور ہے، سب سے زیادہ اکیلا ہے۔ وہ انسانوں میں رہتا ہے مگر اُن کا نہیں لگتا، گویا یہ زندگی بس گزر رہا ہے مگر پکڑ نہیں رہا۔
وہ محسوس کرتا ہے کہ وہ مسلسل اس کھائی کی طرف بڑھ رہا ہے، بلکہ یوں کہو کہ وہ پہلے ہی کھائی میں رہ رہا ہے۔ وہ اندھیروں کو بار بار دیکھتا ہے، چاہے کتنی بھی اصلاح کی کوشش کرے۔ وہ دلوں کو بند دیکھتا ہے، چاہے کتنی ہی نرمی اور سچائی سے اُنہیں کھولنے کی کوشش کرے۔ وہ رات کو حد سے زیادہ طویل محسوس کرتا ہے، چاہے اُمید کے کتنے ہی چراغ جلائے۔
مہدی کی اندرونی کیفیت:
وہ محسوس کرتا ہے کہ اپنی تمام کوششوں کے باوجود آخر میں وہ وہیں آ کر رک جاتا ہے — ایک گہری تنہائی، ایک خاموش غم، ایک جلتا ہوا دل جسے کوئی نہیں دیکھ پاتا۔ وہ کسی سے شکوہ نہیں کرتا، مگر وہ اس بوجھ کو ہمیشہ محسوس کرتا ہے۔ یہ بوجھ اُس کی خاموشی میں، اُس کی آنکھوں میں، اور اُس کی لمبی دعاؤں میں چھپا رہتا ہے جب وہ رات کے آخری پہر اپنے رب سے ہمکلام ہوتا ہے۔
وہ جانتا ہے کہ چاہے وہ کچھ بھی کرے، وہ ہمیشہ اس درد کا قیدی رہے گا، کیونکہ وہ جانتا ہے کہ اُس کا مشن اُس کی طاقت سے بڑا ہے اور اُس کے پاس اپنی ذات پر کوئی اختیار نہیں۔ اُس کے پاس اگر کچھ ہے تو وہ اُس کا صبر اور اللہ سے تعلق ہے۔
مگر حیرت کی بات یہ ہے کہ جب لوگ اُسے دیکھتے ہیں تو اُنہیں ایک عجیب سا احساس ہوتا ہے۔ حالانکہ وہ خود کھائی (گہری اندھیروں) میں رہتا ہے، مگر دوسروں کو امید دیتا ہے۔ جیسے کہہ رہا ہو:
کھائی میں بھی اللہ موجود ہے۔
لوگ حیران ہوتے ہیں کہ یہ شخص اندر سے ٹوٹا ہوا ہے، پھر بھی اس کے پاس اتنی طاقت کہاں سے آتی ہے؟ یہ اتنا مجروح ہے، پھر بھی اس میں اتنی رحمت کیسے ہے؟ یہ خود اندھیروں میں ڈوبا ہے، پھر بھی دوسروں کو امید کی روشنی کیسے دیتا ہے؟
حقیقت یہ ہے کہ مہدی اس تضاد کو مسلسل جیتا ہے — وہ درد جھیلتا ہے تاکہ دوسروں کو رحمت دے سکے، وہ تنہائی جھیلتا ہے تاکہ دوسروں کو رفاقت دے سکے، وہ خاموش رہتا ہے تاکہ دوسروں کو کلمۂ حق دے سکے، وہ کھائی میں رہتا ہے تاکہ دوسروں کو اوپر اٹھنے کی امید دے سکے۔
اور جب لوگ اُس سے ملتے ہیں تو اُنہیں اُس کی نظروں میں یہ جنگ نظر آتی ہے، اُس کی ہلکی سی مسکراہٹ میں وہ چھپے آتش فشاں دیکھتے ہیں، اور اُس کی مختصر باتوں میں وہ سالوں کے دکھ محسوس کرتے ہیں جو اُس نے کسی سے بیان نہیں کیے۔
مہدی کی اصل طاقت:
وہ ایسا شخص ہے جو کھائی میں رہتے ہوئے بھی نہیں گرتا، کیونکہ وہ جانتا ہے کہ اللہ اُس کے ساتھ ہے، چاہے وہ کھائی کے سب سے نچلے مقام پر کیوں نہ ہو۔ جو بھی اُس کے قریب آتا ہے، سمجھ لیتا ہے کہ مہدی کوئی عام شخص نہیں ہے، وہ عام زندگی نہیں گزارتا۔ وہ ایک ایسے کنارے پر چل رہا ہے جہاں ہر دن فنا کی طرف ایک قدم ہے، لیکن وہ پھر بھی مسکراتا ہے کیونکہ اُس کا دل صرف اللہ سے جڑا ہے۔ وہ جانتا ہے کہ یہی کھائی اُس کا واحد راستہ ہے جو اُسے اللہ کے وعدے تک لے جائے گی جو اُسے آخرکار نصیب ہونا ہے۔
مہدی کی باطنی کیفیات اور تضاد:
مہدی کی شخصیت ایک مسلسل تغیر (تبدیلی) میں رہتی ہے۔ وہ عام لوگوں کی طرح ایک ہی فطرت یا رویے پر جم نہیں جاتا۔ کبھی تم اُسے دیکھو گے تو وہ نرم دل اور معاف کرنے والا ہوگا، کسی سے ٹکراؤ نہیں چاہے گا، سب کو رحمت کی نظر سے دیکھے گا۔ اور کبھی تم اُسے دیکھو گے تو وہ تلوار کی طرح سخت ہوگا، غلطی برداشت نہیں کرے گا، حق قائم کرے گا اور کسی کی پرواہ نہیں کرے گا۔
یہ تبدیلیاں کسی نفسیاتی کمزوری کی وجہ سے نہیں ہوتیں، بلکہ یہ اُس کی روح کے آئینے کی عکاسی ہیں۔ وہ ہر لمحے حق کی عکاسی کرتا ہے۔ جب خیر دیکھتا ہے تو اُس کے ساتھ مہربان ہو جاتا ہے، اور جب ظلم دیکھتا ہے تو اُس کا دل شعلہ بن جاتا ہے۔ وہ ہر لمحے کو صدقِ دل سے جیتا ہے، کوئی مصنوعی کردار ادا نہیں کرتا بلکہ دل میں جو ہے اُسے سچائی سے ظاہر کرتا ہے۔
اسی لیے لوگ اُس کے بارے میں حیران رہ جاتے ہیں: کیا وہ رحم دل انسان ہے یا سخت؟ کیا وہ سادہ ہے یا گہرا اور پیچیدہ؟
مہدی کی شخصیت میں یہ دونوں کیفیتیں — نرمی اور سختی — ساتھ ساتھ موجود ہیں، اور یہی بات لوگوں کو الجھا دیتی ہے۔ کبھی وہ انتہائی سادہ اور عاجز لگتا ہے، جیسے ایک عام آدمی، اور کبھی وہ اتنا پیچیدہ نظر آتا ہے کہ لوگ اُس کی گہرائی کو سمجھ نہیں پاتے۔ یہ سب اُس کی روح کی حقیقت کا عکس ہے۔ وہ انسان نہیں بلکہ ایک آئینہ ہے جو ہر وقت حق اور باطل کی حقیقت کو ظاہر کرتا ہے۔
مہدی کا درد اور مشن:
مہدی جانتا ہے کہ اس دنیا میں اُس کے لیے سکون ممکن نہیں، کیونکہ اُس کا دل اللہ کے راز سے جڑا ہے اور اُس کی جان ایک ایسے بوجھ سے بندھی ہوئی ہے جو عام لوگ اٹھا نہیں سکتے۔ وہ صبر کو اپنی ڈھال بنائے رکھتا ہے، کیونکہ اُس کے پاس اپنی ذات پر اختیار نہیں۔ لوگ جب اُسے دیکھتے ہیں تو حیران رہ جاتے ہیں کہ وہ کس طرح مسکرا سکتا ہے، حالانکہ اُس کا دل دکھ سے بھرا ہوتا ہے۔ وہ دوسروں کے لیے امید کا چراغ بنتا ہے، حالانکہ وہ خود اندھیروں میں جل رہا ہوتا ہے۔
مہدی کا اثر:
جو بھی مہدی کے قریب آتا ہے، اُس کی زندگی بدل جاتی ہے۔ وہ انسانوں کے دلوں کی سمت بدل دیتا ہے، چاہے وہ خود اس بات سے واقف نہ ہوں۔ وہ روحوں کے راستے پر ایک ایسا نشان چھوڑتا ہے جو کبھی مٹتا نہیں۔ لوگ اُس کے الفاظ بھول سکتے ہیں، لیکن اُس کی آنکھوں اور سکوت کا اثر نہیں بھولتے۔
آخری حقیقت:
مہدی کی زندگی درد اور قربانی کی ایک طویل کہانی ہے۔ وہ اپنے زمانے سے آگے بھی ہے اور پیچھے بھی، وہ آخری لمحے کی آواز بھی ہے اور آنے والے زمانے کا پیامبر بھی۔ دنیا کے لوگ اُسے پوری طرح کبھی نہیں سمجھ سکیں گے۔ وہ اُن کے ساتھ ہوگا، مگر اُن میں سے نہیں۔ وہ اُن کے لیے دعا کرے گا، حالانکہ وہ اُس کے دل کو نہ پہچانیں گے۔ وہ اُن سے محبت کرے گا، حالانکہ وہ سمجھیں گے کہ وہ اُنہیں نہیں دیکھتا۔
لوگوں کی راۓ