شہریار رضا عابدی، حافظ عبد الخالق بھٹی اور سلفی سپاہی کو جواب
اکتوبر 4, 2025

شہریار رضا عابدی کی ویڈیو پر تبصرہ:
شہریار رضاعابدی ہوسکتا ہے کہ اپنی رافضیت میں مخلص ہو لیکن جس بیہودہ انداز میں جھوٹے اور منطقی دلائل سے اہل سنت کے مقدسات کی توہین کرتا ہے تو یہ سنی مکتبہ فکر ہی نہیں اہل تشیع سے بہت بڑی دشمنی کے مترادف لگتا ہے۔
اگر بالفرض ہم مان لیں کہ نبیۖ اپنا جانشین بنانے میں ناکام تھے۔ صحابہ کرام مرتد ہوگئے۔ حضرت علی ناکام شہید کردئیے گئے۔ امام حسن نے اپنے ہی ساتھیوں کی دغابازی سے خلافت امیر معاویہ کے سپرد کردی۔ امام حسین کربلا کی زمین میں پھنس گئے۔ جانا چاہتے تھے مگر شہیدکیا گیا اور جنہوں نے بلایا تھا دھوکہ دے گئے۔ باقی ائمہ نے کبھی سر نہیں اٹھایا یہاں تک کہ آخری غائب ہوگیا ۔ جس نے حسین کی طرح علم بلند کیا امام زید نے تو اس کو امامت سے نکال دیا۔ جنہوں خلافت فاطمی قائم کردی تو وہ قادیانیوں سے بھی بدتر ہوگئے اسلئے کہ امامت کے راستے میں بغاوت اختیار کی۔ آج ولایت فقیہ کی وجہ سے شیعہ کی اکثریت خمینی اور ایرانی شیعوں کو یزید سے بھی زیادہ برا سمجھتے ہیں۔ لیکن قرآن اور اسلام کے نتائج کیا نکلیںگے؟۔ پھر تو اچھا نہیں تھا کہ رسول اللہۖ اور امام علی سے حسن عسکری تک سبھی امام مہدی غائب کی طرح ہزارسال سے زیادہ غائب رہتے اور اچھے وقت کا انتظار کرتے؟۔جن کے نزدیک قرآن محفوظ نہیں احادیث کی کوئی مستند کتاب نہیں تو کیا تاریخ کی حفاظت پر ایمان بنتا ہے؟۔ اہل تشیع میں بہت ایمان والے پکے مؤمنین ہیں لیکن جاہل ان کو خوامخواہ میں گمراہ کررہے ہیں۔
ـــــــــــــــــ
حافظ عبد الخالق بھٹی کی ویڈیو پر تبصرہ:
حافظ عبدالخالق بھٹی کہتا ہے کہ” حضرت علی خلیفہ تھے مگر راشد نہیں۔ سلطنت بنی امیہ کے خلاف زہر اگلنے والے ڈاکٹر اسرار، اخوانی اور شیعہ سے مرعوب ہونے والے یزید کے خلاف سازشی نظریہ رکھتے ہیں۔ اگر مان لیا جائے کہ یزید نے مسجد نبوی میں گھوڑے باندھ دئیے اور یزید کی فوج میں شامل عیسائی سپاہیوں کے ہاتھوں بڑی تعداد میں خواتین جبری جنسی ہوس بجھانے سے حاملہ ہوگئی تھیں تو تب بھی وہ باغی تھے اور اہل حق یزید کی فوج تھی”۔ اہل حدیث کا ناصبی ہونا تو ایسا ہے جیسا مچھلی پانی سے باہر یا چھپکلی پانی کے اندر۔ احادیث کی وجہ سے ہی تو شیعہ شیعہ بن گئے ہیں۔مولانااسحاق کی علمی صلاحیت سے مجھے سخت اختلاف ہے لیکن ان کے خلوص پر شک نہیں ہوسکتا۔ احادیث کا وہی آئینہ دکھایا ہے جو اس کا حق تھا اور اسی سے اہل تشیع کو اپنے مسلک پر قائم رہنے کا جواز بھی ملتاہے۔
اگر سورہ مجادلہ ، سورہ طلاق ، سورہ بقرہ میں طلاق کے احکام، سورہ النساء میں خلع ونکاح اور سورہ احزاب کی چند آیات کو واضح کیا جائے تو ساری احماقانہ فرقہ واریت کا ایک دن میں خاتمہ ہوسکتاہے۔ جب قرآن کی محکم آیات فرقہ وارانہ عناصر کو اپنے اپنے مسلک کے توسط سے درست نہیں پہنچے تو پھر باقی چیزوں سے بھی منافرت پھیلانے کا کام نہیں کرنا چاہیے۔ تمام مکاتب فکر وہ لوگ بھی ہیں جنہوں نے جاہلیت کے دور میں قرآن کو سپورٹ کرنے کا شرف حاصل کیا اور وہ بھی ہیں جنہوں نے ابولہب وابوجہل اور دیگر جاہلوں کا کردار ادا کیا ۔
ـــــــــــــــــ
سلفی سپاہی کی ویڈیو پر تبصرہ:
سلفی سپاہی نے بارہ ائمہ قریش سے سلفی حافظ کا غیر تسلی بخش جواب دیا ۔ حدیث ہے کہ ”یہ دین مسلسل قائم رہے گا یہاں تک کہ تم پر بارہ خلفاء ہوں گے ،ان میں سے ہر ایک پر امت اکٹھی ہوگی”۔ علامہ جلال الدین سیوطی نے لکھ دیا ہے کہ ”ان میں سے کوئی بھی نہیں آیا اور ان کا تعلق مستقبل کیساتھ ہے جن پر امت اکٹھی ہوجائے گی”۔ دیوبندی، بریلوی، اہلحدیث کے وجود سے پہلے نواب قطب الدین نے مظاہر حق شرح مشکوٰة میں اس کی تشریح میں یہ روایت نقل کی کہ ”مہدی کے بعد5 افراد حسن کی اولاد5 افراد حسین کی اولادسے اور آخری پھر حسن کی اولاد سے ہوگا”۔ علامہ پیر مہر علی شاہ گولڑہ نے بھی لکھا کہ بارہ امام آئندہ آئیںگے۔(تصفیہ مابین سنی وشیعہ)۔ نبیۖ نے فرمایا :”وہ امت کیسے ہلاک ہوسکتی ہے جس کا اول میں ہوں، اس کا درمیان مہدی اور آخر عیسیٰ مگر درمیان میں کج رو لوگ ہیں جن کا مجھ سے تعلق نہیں اور نہ میرا ان سے”۔ کشتی نوح کی ضرورت ہلاکت کے وقت پڑتی ہے اور اہل بیت کا دور درمیانے زمانے سے شروع ہوتا ہے۔ شیعہ کتب میں بھی مستقبل کے بارہ مہدیوں کا ذکر ہے جن کو اقتدار ملے گا اور قیام قائم سے پہلے انقلابی اشخاص کا تذکرہ بھی موجود ہے ۔
ایک شیعہ نے امام خمینی کو درمیانہ زمانے کا مہدی قرار دیا اور مولانا محمد یوسف بنوری کے شاگرد نے ملاعمر کو مہدی قرار دیا اور پاکستان میں ڈنڈے والی سرکار کی پیشگوئی کا بھی ذکرکیا۔ فیلڈمارشل حافظ عاصم منیر بھی ڈنڈا اٹھائے ہوئے ہیں۔
اخبار نوشتہ دیوار کراچی، شمارہ اکتوبر 2025
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv
لوگوں کی راۓ