خلیفہ موجود صرف خود کو ظاہر کرنا ہے۔ آفتاب اقبال
اکتوبر 4, 2025

السلام علیکم !یہ سوال کہ جنگ سمیت بے شمار پیشگوئیاں کی ہیں بہت سوں کو100 فیصد یقین نہیں،ان تمام کو یکجا کر یں۔ تنقید پرخوشی لیکن رونما ہونے لگیں تو سافٹ کارنر پیدا کریں۔ ایک یادو چیزیں ہوگئیں تو باقی بھی ہو جائیں گی۔
نمبر1: ملک کا 75-70 سالہ نظام چند ہفتوں میں دھڑام سے گریگا۔ یہ نظام اللہ کا ہے۔ اسے لانے میں انسان ،گروپ یا ادارے کی شعوری کوشش کا عمل نہیں۔
نمبر 2: سزاؤں کا درد ناک سلسلہ ، جس نے کیا تمام طبقات سزا کے حقدار۔ بدعنوانی یا بدمعاشی سے اس مملکت ، عوام کو نقصان پہنچایا یا کرپشن کی تو سزا کا حقدار ہوگا۔ ملک نہیں retribution کا شکار پورا خطہ ہوگا۔کوئی ظلم ڈھایا، پاکستان یا اسلام سے غداری ملکی مفاد ذاتی منفعت کی بھینٹ چڑھایا، آئین پامال کیا، حلف کی کسی طور خلاف ورزی، حیثیت رکھتے ہوئے ظلم جبر پر صرف نظر کیا ، آواز احتجاج میں شامل کر سکتا تھا نہیں کیاوہ بھی کسی نہ کسی طور سزا کا حقدارہوگا۔ یہ نظام سب من جانب اللہ ،سپر کمپیوٹر کی CCTV فوٹیج سے کوئی بھی نہیں بچ سکے گا۔
نمبر3: جنگ: پھر جنگ ہوئی تو اتفاق بھی کرنے لگے۔ بہت سوں نے کہا جی fluke (اتفاقیہ) لگ گیا۔ جنگ لازماً ہوگی ۔ یہ نوشتہ دیوار ہے۔ دنیا کے حالات شدید پلٹا کھانے والے ہیں۔ جنگ ہوگی تو یہاں ساؤتھ ایشیا میں لیکن اثرات دنیا پر رونما ہونگے۔ 4، 5 دن خوب قتل و غارت ہوگی ۔ گھمسان کا رن پڑے گا اور اسکے بعد عجیب واقعہ رونما ہوگا، صورتحال احوال یکسر بدل جائے گی ، کیسے؟ خود دیکھئے گا۔
نمبر 4: ظہورخلیفہ: کئی ناک بھوں چڑھاتے ہیں ،میرے کچھ اساتذہ اختلاف کرتے ہیں۔ ظہورمہدی پر 100 فیصد پیشگوئیوں اورروایات پر ایمان کی حد تک یقین رکھتا ہوں لیکن وہ تقریباً8 ،10، 15 سال بعد۔ امام مہدی تشریف لائیں گے آخری معرکے کیلئے لیکن اس سے پہلے سسٹم بدلنا، سارے معاملات کو اس گند کو صاف کرنا ہے یہ فریضہ خلیفہ انجام دے گااور میرے حساب سے خلیفہ موجود ہیں انہوں نے صرف اپنے آپ کو ظاہر کرنا ہے۔ خلیفہ کون ہے؟۔ اللہ کا نائب۔ اگلی قسط میں کر لیں گے۔ شاید دو تین ہفتے بعد ڈسکس کریں۔ خلیفہ کی شخصیت ،اسکا طریقہ کار، اس کی ٹیم اور وہ وہ اثرات جو رونما ہوں گے ۔
نمبر5: دنیا تین بلاکس میں ہوگی۔پہلا امریکی بلاک یورپ، امریکی حلیف ہونگے۔ دوسرا ایشین بلاک چائنہ، رشیا ہے اور انکے حلیف اور تیسرا مسلم ممالک پر مشتمل زبردست، ایک نیا جدید ترین بلاک معرض وجود میںآئے گا اور انشااللہ اس کو لیڈ خلیفہ کریں گے۔ انتہائی دلچسپ بھارت کہاں ہوگا؟ بظاہر تو چائنہ کی طرف مائل ہے۔ راہ و رسم بڑھ رہے ہیں، لیکن سسپنس کو برقرار رکھتے ہوئے فی الحال آگے چلتے ہیں۔
نمبر6: یہ بلاک اسرائیل کو تنبیہ کرے گا سخت الفاظ میں ۔ اہل غزہ سکھ کا سانس لیں گے۔
نمبر7: آخری بات مسئلہ کشمیر ہمیشہ ہمیشہ کیلئے حل ہونے جا رہا ہے سندھ طاس معاہدہ مسئلہ کشمیر کیساتھ ویسے ہی ختم ہو جائے۔
ـــــــــــــــــ
آفتاب اقبال کے منہ میں گڑ شکرلیکن حقائق پر مبنی ”تجزیہ”
چند ہفتے میں نظام گر ا تو ٹھیک نہیں تو آفتاب اقبال وڈیو کی قیمت لے چکا ۔ اوریا مقبول جان کا کسی نے کیا بگاڑا؟۔ انتظار ہے کہ گائے بچھڑا نہیں انڈہ دے گی اور انقلاب آجائے گا۔ یہ منجن بیچنے والے سمجھتے نہیں یا پھر بے ضمیرہیں؟۔
حضرت یونس علیہ السلام نے قوم کو عذاب کی ڈیڈلائن دی تو پھر قوم نے صرف امکان ظاہر کیا اور یہ مطالبہ رکھا کہ ” اللہ ہم پر صرف آپس کی لڑائی کا عذاب نازل نہ کرے اسلئے کہ اس میں بچت نہیں ہے۔ باقی پتھر برس جائیں تو ایک دوسرے کی مرہم پٹی کریںگے، بیماری میں علاج اور بیمارپرسی کریںگے۔ بھوک آئے تو گھاس کھالیںگے وغیرہ” ۔ اللہ کو قوم یونس کی یہ بات اتنی پسند آگئی کہ دنیا کی واحد قوم ہے جس سے عذاب ٹل گیا۔
امریکہ ،اسرائیل اور مغرب نے اقتصادی اور ٹیکنالوجی کی طاقت سے افغانستان، عراق اور ایران کو شکست دی۔ آج بھی اوپر اللہ اور نیچے فرعون اعلیٰ ہے جس سے موسیٰ علیہ السلام نبوت اور معجزات کے باوجود اپنی قوم کو لیکر بھاگے تھے۔ آفتاب اقبال اپنی چھوٹی بچی کا غم نہیں بھولا تو کیا خلافت کے قیام سے مغربی اقوم اپنی ماں ، بہن، بیٹی اور بیوی کو لونڈی بنانے دے گی؟۔ ہم سمجھتے ہیں کہ علاقائی ممالک کیساتھ اچھے روابط سے دوستی قائم کرکے نہ صرف خود کو بلکہ پورے خطے کو مشکلات سے نکالیں۔ ڈھانچہ نہیں بدلیں ڈھانچے کی اصلاح کریں۔ تاکہ غارتگری رک جائے۔ علامہ اقبال نے” فلسطین عرب ”سے کہا تھا کہ
زمانہ اب بھی نہیں جس کے سوز سے فارغ
میں جانتا ہوں وہ آتش تیرے وجود میں ہے
تری دوا نہ جنیوا میں ہے نہ لندن میں ہے
فرنگ کی رگ جاں پنجۂ یہود میں ہے
سنا ہے میں نے غلامی سے امتوں کی نجات
خودی کی پرورش و لذت نمود میں ہے
سوز کوسامری کے ساز میں بدل دیاگیا۔مرزا جہلمی، جاوید غامدی ،مفتی تقی عثمانی اور مفتی منیب ہزاروی اور انکے مرید۔
اقتصاد کی آزادی ہے نجات کا پروانہ
رمق ایمان کی موت ، جواز سود میں ہے
اپنے نفس پر دوسروں کو ترجیح ہے حیات
اپنی فلاح اوروں کی بہبود میں ہے
مسلماں میں فقدان نظر آتا ہے جس کا
وہ جذبہ کہیں کہیں زندہ ہنود میں ہے
بے یقینی کی فضاؤں میں رہنے والو!
اعتماد کا پروانہ خدا کے حدود میں ہے
حسن کی صلح شہادت حسین قابل رشک
قبح آل فرعون ذم نار نمرود میں ہے
نبی ۖ کو مکہ سے نکلنے پر مجبور کیا گیا۔ فطرت کے شاہکار ہندو سے نفرت نہیں محبت کا جذبہ فرض ہے۔دنیا سائنسی علوم اور ہم نفرت کی بازیافت میں مگن ہیں۔ محبت خلق خدا سے اور دشمنی مخلوق کے دشمنوں سے فرض ہے۔ صحافی اور سیاستدان اگر میاں بیوی کی صلح کی آیات کو سمجھ کر بتائیں تویہی انقلاب ہے۔
اسلام لونڈی بنانے والا نہیں ہوگا بلکہ مزارعت سے اس استحصالی نظام کا خاتمہ کرے جس سے لوگ غلام اور لونڈی بنتے تھے اور سودی نظام کا خاتمہ کرے گا ۔ اسرائیل بھی سودی قرضوں کی گرفت ہے۔ جب ممالک، کمپنیاں اور لوگ اس سے نجات پائیںگے تو روس، چین، بھارت اور مغرب کو احساس ہوگا کہ اسلام نے سب امیر وغریب کو خوشحا ل کردیا۔
ـــــــــــــــــ
آفتاب اقبال کی بیٹی کا غم زدہ ویڈیو پیغام
مئی 2023ء میں آفتاب اقبال کو گرفتار کرلیا گیا تو اس کی بیٹی نے کہاکہ السلام علیکم ایک چھوٹا سا ویڈیو پیغام۔ میں آپ سب سے گزارش کرتی ہوں کہ دعا کیجئے میرے والد صاحب کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ کچھ عجیب و غریب سی گاڑیاں آئیں اور چند منٹ میں وہ انہیں لے کر وہاں سے نکل گئے۔ آپ سب سے گزارش ہے کہ انہیں اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں ، آپ سب میری مائیں، میری بہنیں، میرے بھائی سب لوگ پلیز ان کیلئے دعا کیجئے۔ شکریہ۔
ـــــــــــــــــ
18مئی 2025، اسماء بٹ السلام علیکم
پاکستان زندہ ،پاک فوج زندہ باد۔ آفتاب اقبال تمہارا منہ کالا کروں گی!۔ تفصیل نیچے یوٹیوب لنک کے ذریعے دیکھ سکتے ہیں۔
https://www.youtube.com/watch?v=U4UNoTMil80&t=1s
اخبار نوشتہ دیوار کراچی، شمارہ اکتوبر 2025
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv
لوگوں کی راۓ