پاکیزہ بات کی مثال پاکیزہ درخت کی طرح ہے اس کی جڑ مضبوط اور شاخیں آسمان میں ہیں
جولائی 15, 2024
پاکیزہ بات کی مثال پاکیزہ درخت کی طرح ہے اس کی جڑ مضبوط اور شاخیں آسمان میں ہیں
پاکیزہ بات کی مثال پاکیزہ درخت کی طرح ہے اس کی جڑ مضبوط اور شاخیں آسمان میں ہیں، ہر وقت پر اپنا پھل دیتا ہے۔ خبیث بات کی مثال خبیث درخت کی طرح ہے اس کو زمین کے اوپر سے اُکھاڑ پھینکاجاتا ہے اس کو دوام حاصل نہیں ہوتاہے۔اللہ ایمان والوں کو ثابت بات سے ثابت قدم بنادیتا ہے دنیا کی زندگی میں اور آخرت میںاور ظالموں کو گمراہ کرتا ہے اور جو چاہتا ہے کرتا ہے۔ (سورۂ ابراہیم:آیت24تا27)
اصل نسب نہیں کردار ہے لیکن نسب کی اہمیت کا انکار نہیں۔ تقویم عربی میں کیلنڈر کو کہتے ہیں۔ سورۂ یوسف کا قصہ قرآن میں احسن القصص ہے۔ ایک طرف یوسف علیہ السلام تھے ،دوسری طرف ظالم بھائیوں کا کردار تھا۔ نسب ونسل میں ایک کیلنڈرتھا۔ باپ حضرت یعقوب ، دادا اسحاق اور پردادا ابراہیم تھے۔حضرت یوسف علیہ السلام کا کردار بھائیوں سے بالکل مختلف تھا۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا :
لقد خلقنا الانسان فی احسن تقویم ثم رددنٰہ اسفل السٰفلین الاالذین امنوا وعملوا الصٰحٰت فلھم اجر غیر ممنون
”بے شک ہم نے انسان کو احسن تقویم پر پیدا کیا ہے۔ پھر اس کو سب سے نچلے درجے کی طرف لوٹا دیا ہے مگر جن لوگوں نے ایمان لایااور اچھے عمل کئے تو ان کیلئے بدلہ ہے جس پر کسی کا احسان نہیں”۔
یوسف اور آپ کے بھائیوں کے قصہ میں ظالم ذلت کو پہنچ گئے ۔ یوسف پر کسی نے احسان نہیں کیا مگر ایسا بدلہ ملا جو رہتی دنیا کیلئے خوشنمامثال ہے۔
حضرت علیکے والدابوطالب نبی ۖ کے والد عبداللہ ، دادا عبدالمطلب اور پردادا ہاشم قریش عرب میں ممتاز تھے۔ شکر کہ میرے باپ ، دادا اور پردادا پر دھبہ نہیں۔ ٹانک کے پیر صابر شاہ سن1880میں کانیگرم آیا۔ محسود لوگوں سے کہتا تھا کہ سیدامیر شاہ سے استفادہ کرو۔امیر شاہ کی بہن کا رشتہ پیر صابر شاہ نے مانگا مگراس کو نہیںدیا۔ سبحان کی اولاد صابر شاہ کی مریدتھی ۔ٹانک میں گھر تھا۔ سید حسن شاہ بابو نے انگریز ایجنٹ اکبرشاہ کا رشتہ مسترد کیا تھا۔باقی بھائیوں صنوبر شاہ ،مظفرشاہ، منور شاہ کو رشتہ دیا لیکن افسوس کہ صنوبر شاہ استعمال ہوا۔ مظفر شاہ و منور شاہ کا طریقت اور دم تعویذ کی طرف رحجان ہوگیا۔میرے دادا امیر شاہ ، پردادا حسن شاہ اور لکڑ دادااسماعیل شاہ نے مسجد کی امامت، مردوں کو غسل، دم تعویذ، مزار کی فیض فروشی اور پیری مریدی کسی مذہبی رسم کو دھندہ نہیں بنایا ۔کانیگرم اولیاء کا شہر کہلاتا ہے مگر ہمارے آباء واجداد کے طرزِ عمل کی وجہ سے مزارات کھنڈر بن گئے۔ گھر میں شجرہ نسب ہونے کے باوجود کبھی سیدگیلانی کا لکھنا گوارا نہیں کیا۔ لوگ پیر صاحب کہا کرتے تھے اور احترام کی نظر سے دیکھتے تھے لیکن یہ پیری کا نہیں کردار کا کمال تھا۔ پیر تو بہت تھے جن کا کردار دیکھ کر لوگ کہتے تھے کہ ”ہم سنار اور برکی ہیں پیر تھوڑی ہیں”۔ چچامحمدانور شاہ سے پوچھا: ” لوگ کہتے ہیں کہ تم سید ہو اور سبحان ویل نہیں تو اس نے کہا کہ نہ ہم ہیں اور نہ وہ ہیں ، جھوٹ سے چچا بھتیجے بن گئے۔ لوگوں کو دھوکہ دیا ،ہم اور وہ الگ ہیں”۔
حاجی عثمان نے وصیت کی کہ ”شجرہ ڈھوند لو، مل جائے تو اچھا ہے”۔ میں اوچ شریف گیا توایک شجرہ سید کبیر کے نام سے مل گیامگر کیسے پتہ چلے کہ یہ وہی ہمارے جد امجد ہیں؟۔ پیر فاروق شاہ نے سیدکبیر تک شجرہ نسب لاکر رکھ دیا کہ یہ میرے پاس ہے۔ اس میں لکھ دیا کہ ”ہاشم ٹھٹھہ گیا ہے۔ سید یوسف شاہ کے تین بیٹے تھے۔ ابراہیم ، عبداللہ اور عبدالوہاب۔ عبدالوہاب ہوشیار پورانڈیا گیا ”۔اور یہ بھی بتایا کہ ” مستونگ میں سید کبیر کی اولاد ہے”۔ پھر جلیل شاہ نے سید کبیر سے اوپر عبدالرزاق تک بڑا سلسلہ دیا۔ مجھے خوشی کیساتھ حیرت ہوئی کہ ”سید کبیر کا باپ ہاشم اور اوپر تک بڑا سلسلہ تھا لیکن فاروق شاہ نے بہت بڑی خیانت کی تھی ۔ایسے سیدکبیرکو ہم کیا کرتے کہ جس کا پورا نسب نامہ بالکل آخر تک تبدیل تھا؟”۔
مستونگ بھی گیا اور ٹھٹھہ میں ہاشم شاہ کے مزار کا شجرہ بھی دیکھا۔ فاروق شاہ نے جھوٹ بولا تھا اور ہاشم شاہ کا نام ایک طرف اپنے شجرے سے غائب کردیا اور دوسری طرف ٹھٹھہ کی معروف شخصیت اور مصنف کا بھی اپنے شجرے میں جعلی ٹچ دیدیاتھا۔
عبدالرزاق کے نام سے اوچ شریف میں تمام شخصیات کا شجرہ ڈھونڈ کر لکھ لایا ۔ خلیفہ گل محمد نے کہا کہ یہ عبدالقادر جیلانی کا بیٹا ہوگا مگر میں نے کہا کہ مجھے اوچ شریف کی اولاد میں تلاش کرنا ہے۔ جب میں نے یہ بات بدیع الزمان کو بتائی تو اس نے کہا کہ سیدعبدالقادر جیلانی کا بیٹاعبدالرزاق لاولد تھا۔ میں نے بتایا کہ کتابوں میں ان کو کثیر الاولاد لکھا ہے اور گدی پر بھی وہی تھے۔ کافی عرصہ بعد اس کی اولاد میں جانشین لاولد تھا جسکا داماد عبدالوہاب کی اولاد سے پھر جانشین بن گیا۔ بدیع الزمان نے کہا کہ ”پھر تو شجرہ ہم نے اپنے ہاتھ سے بگاڑ دیا اسلئے کہ شجرے میں عبدالرزاق بن عبدالقادر جیلانی تھا”۔
پھر اقبال شاہ نے کہا کہ ”یہ تحریری شجرہ سیدامیر شاہ کا لکھوایا ہوا ہے،ہماری فلاں خاتون کو یاد تھا”۔ ان چکر بازیوں سے دل کو اطمینان نہیں مل سکتا تھا مگر پھر جب پتہ چلا کہ فدا کو اپنے داداسیدایوب شاہ کی کتاب میں شجرہ ابراہیم خلیل سکنہ کانیگرم ملا ہے تویہ اطمینان بخش بات تھی۔ کیونکہ دنیا جانتی ہے کہ ہم وہ بے غیرت نہیں کہ اپنا شجرہ تبدیل کرنے سے بھی گریز نہ کریں ۔ امیر شاہ نے شجرہ ابراہیم خلیل کا لفظ سفا خیل کی جعلسازی اور انگریز ایجنٹوں سے بچنے اور نفرت کا اظہار کرنے کیلئے لکھا۔ہماراآبائی گھر بیچنے میں غیرت نہیں کھائی ۔لیکن جب انگریز کیلئے رقم کی بنیاد پر اپنے وطن کے اچھے اور انقلابی لوگوں کو بے غیرت قتل کرسکتے ہیں تو ان سے اور کس غیرت کی توقع ہے؟۔ وہ سمجھتے ہیں کہ دہشتگردی کی تحقیق سے ہماری عورتوں کے کپڑے اتر جائیں گے لیکن یہ نہیں سمجھتے کہ غلط کاموں والے کے کپڑے ہوتے کہاں ہیں؟۔ طالبان سے رابطہ کاری میں کپڑے نہیں اترے تو تحقیق وتفتیش سے کیا مسئلہ ہوگا؟۔
ہمارا حوصلہ ہماری کمزوری نہیں شرافت ہے۔ اگر تم نے مظفرشاہ ومنور شاہ کے قتل کوقبائلی جنگ کا شاخسانہ قرار دیکر جان چھڑائی اور صنوبر شاہ کو عورت کے کھاتے میں ڈال کر بھلادیا اور محمود کو ڈکیت کے کھاتے میں ڈال دیا تو تم نے بھی انگریز کیلئے بندے مارے تھے۔ہمارا کوئی قصورہوتا تو چپ رہتے اور خدا کی تقدیر پر ڈال دیتے۔
مظہر ، عثمان ، ڈاکٹر ظفر طالبان یا القاعدہ تھے تو عمران خان کی اولاد عدت نکاح کی روحانیت میں بھی بدمست ہوجاتی ہے ۔منہاج ، شیرو کے آباء و اجداد نے تو کبھی انقلابیوں کا کتاتک نہیں سونگھا تھا ، کیسے طالبان بن گئے اورآج کہاں کھڑے ہیں؟۔
تنگی بادینزئی میں دو بھائی کی اولاد تھے یوسف خیل اور سفاخیل۔ وہ یوسف اور تم سفیان کی اولاد۔ گوگل سرچ کرو، سفیان خیل سے سفاخیل بنتا ہے۔ اگر تمہارا یوسف سفیان ہوتا تو بہتر تھا۔ہمارے شجرہ سے میرمحمد شاہ اوریوسف شاہ چوری کیا؟۔
اوچ تمہارے والے سید ایوب شاہ کو لے گئے اور جعلی شجرہ بنانے کی تجویز دی مگر سیدایوب شاہ نے انکار کیا تو پھر پھیلادیا کہ بابوویل کا شجرہ جھوٹا نکلا۔ ہمارا دبا کے رکھا اور اپنے پاس چھپاکے رکھا۔ اب یہ میں کہتا ہوں کہ ” الگ ہوجاؤ،آج اے مجرمو!”۔
مسئلہ شجرہ کا نہیں جو دنیا کو معلوم ہے بلکہ ہم پر جو حملہ ہوا اس میں ملوث عناصر کی نشاندہی کا ہے۔
اخبار نوشتہ دیوار کراچی، شمارہ جولائی 2024
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv
لوگوں کی راۓ