اخبار کی وجہ سے قرآ ن وسنت کے مطابق طلاق کا مسئلہ حل کیا ثواب آپ کو ملے گا ۔مولانا عنایت الرحمن
جون 11, 2025

(شاہ وزیر) حضرت مولانا عنایت الرحمن خطیب اور امام اکبر پورہ گاؤں چار غلئی تحصیل و ضلع مردان نے کہا کہ مجھے اس اخبار کا نہیں معلوم لیکن طلاق کا مسئلہ قرآن وسنت کے مطابق حل کیا اور میں اپنی مسجد میں لوگوں کواس سے آگاہ کرتا ہوں ۔ حلالہ کی لعنت سے لوگوں کو بچایا اور آپ اخبار لائے اور اس کا ثواب اور اجر آپ کو بھی ملے گا۔ امام صاحب نے گلے لگایا اور مجھے پیٹھ پر تھپکی دی۔کراچی سے کوئٹہ، سوات،لاہورتک اور پوری دنیا سے عوام حلالہ کیخلاف قرآن وسنت کو سمجھ رہے ہیں۔
حجاز یا وزیرستان کا معاشرہ قرآن سمجھنے کیلئے بنیاد ہے۔ بانی اسلام360 زاہد حسین چھیپا بالمشافہہ نہیںسمجھا۔ مولانا طاہر محسود شین مینار مسجد ٹانک نے سمجھ لیاتھااور 2018ء نقیب محسود شہید کے دھرنے میں شاباتی ملک نے کہا کہ لوگ اخبار سے سمجھ گئے کہ طلاق کا مسئلہ ویسا نہیں ۔ پڑوسی سیداللہ جان کے عزیز کو جنجال گوٹھ میںمنٹوں میں قرآن سمجھ آیا۔
البتہ قائداعظم یونیوروسٹی کے ماسٹر کے تبلیغی زدہ بھائی کو حلالہ سے بچانے کی دارالعلوم الاسلامیہ واٹر پمپ میں میری گھنٹوں کوشش بھی ناکام ہوگئی ۔
مولانا بدیع الزمان ( مفتی تقی عثمانی وسینیٹر مولانا عطاء الرحمن کے استاذ )سے 40 سال پہلے عرض کیا حتی نکح زوجًا غیرہ کی ٹکرحدیث سے نہیںتو استاذ مان گئے۔اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا شیرانی اور قبلہ ایاز مان گئے مگر ہمت نہ کی اگر اسلامی نظریاتی کونسل میں لے جاتے تو عزت ملتی۔
اللہ نے فرمایا کہ ” طلاق شدہ عورت کی عدت ہے اور عدت میں باہمی اصلاح کی شرط پر انکا شوہر لوٹانے کا زیادہ حق رکھتاہے”۔ عمر و علی میں طلاق کے مسئلے پر کوئی اختلاف نہیں تھا۔عورت صلح پر راضی نہیں تو عمر نے تین طلاق پر رجوع کا حق نہیں دیا۔ شوہر نے حرام کہا عورت صلح پر راضی نہ تھی تو علی نے رجوع کا حق نہیں دیا۔ انسان پر شہوت غالب ہوتو شیخ الحدیث مفتی عزیز الرحمن باریش صابر شاہ کو شکار کرتا ہے۔آدم سے اللہ نے کہا کہ ”قریب نہ جاؤ” مگر عصی اٰدم ربہ فغوی” آدم نے اپنے رب کی نافرمانی کی تو بہک گیا”۔ (سورہ طہ:121)
فطرت کے مقاصد کی کرتا ہے نگہبانی
یا بندہ صحرائی(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) یا مردِ کوہستانی
اکٹھی3 طلاق پر بخاری نے بے بنیاد حدیث درج کی اور قرآن کا غلط حوالہ دیا۔ بنوری ٹاؤن کراچی کی ویب پر حرمت مصاہرت کے مسائل دیکھ لو کہ ”بہو یا ساس کو ہاتھ لگ گیا اور شہوت آگئی تو اگر انزال کرکے نہیں چھوڑا تو بیوی حرام ہوگی۔ انزال ہوا تو بیوی حرام نہیں ہوگی”۔ قرآن و حدیث میں حلالہ کی لعنت ختم کی گئی لیکن علماء نے اپنے مفاد میں زندہ رکھا ہوا ہے، اسکے علاوہ حرمت مصاہرت پر جو بے غیرتی کا درس دیا جارہا ہے تو حکومت کو ان پر ہاتھ ڈالنے کی ضرورت ہے۔ جیسے چور بدمعاش سزا کے بغیر سیدھے نہیں ہوتے ویسے یہ نہ ہونگے۔
9جون کو SPلبنیٰ ٹوانہ نے کہا کہ بہو سسر کی جنسی زیادتی سے خودکشی کررہی تھی جو سپرہائی وے سے لائی گئی تھی سچل تھانہ میں ،ریڑھی گوٹھ کی تھی۔ نچلے طبقے میں سسر یہ غلاظت قابل فخر بھی سمجھتا ہے۔
اخبار نوشتہ دیوار کراچی، شمارہ جون 2025
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv
لوگوں کی راۓ