عمران خان ڈی آئی خان میں لڑکی کو ننگا گھمانے پر کہتا ہوگا کہ جمائما بھی ننگی گھومتی ہے تو اس میں حرج کیا ہے
دسمبر 4, 2017

پبلشرماہنامہ نوشتۂ دیوارمحمد اشرف میمن سابق سینئر نائب صدر تحریک انصاف سندھ نے کہا کہ مغربی کلچر کے انسانی حقوق و اسلام سے عوام کو مغالطہ دیا جا تا ہے، عمران کے بچوں کی ماں پرجو گزرتی ہے، جسکی سزا اسکے بچے بھگت رہے ہیں۔ ہمیں نسلی کتیا کیلئے بھی یہ حقوق و آزادی نہیں چاہیے۔ مغرب میں زنا کی آزادی ہے، جمائما سے نکاح کے بچے نیازی مسلمان مشرقی باپ و گولڈ سمتھ یہودن مغربی ماں کے بچے عظیم رشتہ میں جڑگئے۔ نانا ،نانی ،ماموں، خالہ اور دادا، دادی، پھوپھی چچااور کزنوں کا رشتہ ختم نہیں ہوسکتا۔ سیتا وائٹ کی بچی زنا کی وجہ سے باپ کی شفقت، نان نفقہ، تعلیم وتربیت، موروثی جائیداد اور شناخت تک سے بھی محروم ہے ،دونوں کا فرق واضح ہے۔اگر جمائما کے بیٹے نے سیتاوائٹ کی بچی سے رشتہ یا جنسی تعلق رکھا تو مغرب میں پابندی نہیں مگراسلام ایک مضبوط، بااعتماد اور قابل فخر رشتہ سے اصلاح اور پائیدار امن کی ضمانت دیتا ہے۔ یہ المیہ ہے کہ پختونخواہ میں پہلی مرتبہ کسی لڑکی کو ننگا گھمایا گیامگر سوشل میڈیا نے معاملہ اٹھایا۔ عمران خان تو کہتاہوگا کہ عورت کو ننگا گھمانے میں حرج کیا ہے؟ بچوں کی ماں جمائما بھی تو ننگی گھومتی ہے ۔
لوگوں کی راۓ
Excellent News Paper
اس کتاب سے بہت سے لوگوں کے گھر جڑیں گے
میں آپ کی رائے سے متفق ہوں۔
بہت اچھا آرٹیکل ہے، حکومت، عدلیہ او ر ریاست کو اس پر توجہ دینی چاہئے۔
حقیقت یہی ہے کہ اغیار ہمیشہ امت مسلمہ سے ہی گبھراتی ہے۔۔۔تب ہی تو سب سے امت کا مرتبہ چھین کر صرف اور صرف عوام کے درجے تک گرا دیا۔۔۔ طویل مباحثہ وقت پانے پر پیش کرونگا مگر اس بے بس عوام کیلئے صرف ایک شعر آپکی خدمت میں ان کی فطری عکاسی کیلئے عرض کونگا۔۔ خدا کو بھول گئے لوگ فکرےروزی میں غالب۔۔ تلاش رزق کی ہے رازق کا خیال تک نہیں۔۔۔۔ بہت شکریہ