پوسٹ تلاش کریں

اسلام کی نشاة ثانیہ اور کانیگرم :پیر عابد

اسلام کی نشاة ثانیہ اور کانیگرم :پیر عابد اخبار: نوشتہ دیوار

اسلام کی نشاة ثانیہ اور کانیگرم :پیر عابد
تبصرہ :از سید عتیق الرحمن گیلانی
٭٭

اسلام کی نشاة ثانیہ اور کانیگرم

کانیگرم خضر کا مرکزہے بحوالہ تاریخ پیرروشان انصاری پیر روشان کواخونزادہ درویزہ بابا مدفون ہزار خوانی پشاورنے پیرتاریکی لقب دیا۔ پیر روشان کو بابا خیل کے جدامجد میاں پیر اوریا نے کانیگرم بدر کیا کیونکہ پیر روشان کے مرید نے بابا جی کے گھوڑے مارے تھے۔پھر برکی قبیلہ کی ضمانت پر پیر روشان کو معافی ملی۔ کانیگرم میں سید کبیرالاولیاء کی آمد، ابوبکر ذاکر کی خوارج کے ہاتھوں شہادت، جسد مبارک کوخفیہ طور پر نامعلوم جگہ دفنانے کی نوبت بعض خوارج کی بڑی نشانی ہے۔ تہذیب و تمدن کے لحاظ سے یہ خطہ دنیا کی رہنمائی کرسکتا ہے۔ کانیگرم قبائل نے لگ بھگ60خوارج قتل کرکے بدلہ لیا۔کبیرالاولیاء کیساتھ مدفون اسکا مرید ہے نہ کہ ابوبکر ذاکر اور یہ بہت وثوق اور دعوے سے کہتا ہوں۔ تاریخ درست رکھنا، حوالہ جمع کرنا روایات صدیوں سے سینہ بہ سینہ آرہی ہیں۔کچھ گزرا واقعہ دل پر گہرے زخم چھوڑتا ہے۔پیر اورنگزیب شاہ کی شہادت ایک واقعہ کربلا تھا۔ حق پرست کی واضح نشانی ہے جس نے قبائل کی سیاست کا نقشہ تبدیل کردیا۔ کانیگرم کی سیاست کابل ،ایران، ہندوستان کے گرد گھومتی مضبوط ریاست کے بنیادی ڈھانچے کی طرف بڑھتی دکھائی دیتی ہے۔ پیر امیر الدین شاہ برادر شہید اورنگزیب گورنرKPکیلئے موزوں ترین شخصیت ہے ، جس سے صوبہ استحکام کی طرف جائیگا۔سی پیک اور امن کیلئے گارنٹی ہے۔قبائل ، سید ، بیوروکریسی میں وسعت تعلقات ،خاندانی وجاہت ہر شئی فٹ ہے ۔ تصوف وطریقت کو الوداع کہہ کر سیاست اور امت کو رہنمائی کی طرف اگر قوم و قبیلہ کو حکمرانی کی طرف لیجانے والا مجدد سبحان شاہ تھا ، سید ہونا فخر کی بات ہے شکر کی بات ہے مگر وزیرستان سے قد آور بین الاقوامی شخصیت کا ظہور آنیوالے انقلاب کی بنیاد ہے۔ انگریز کو خطرہ خانقاہوں سے نہیں بلکہ شیخ الہند و سبحان شاہ سے تھا۔فکر و دبدبہ کے لحاظ سے اگر بالفرض مانا جائے کہ وہ محسود بدن زئی قوم سے ہے۔تو اگر مفتی محمود کا برخوردار پیوندہ ہوکر ملت اسلامیہ کا واحد لیڈر وسرخیل ہے تو پیر سبحان شاہ بدن زئی ہوکر سادات کانیگرم کے7شاخوں کا ارمڑ قبیلہ کا بادشاہ ہے۔تو جنکے آباؤ اجداد نے بدن زئی کی غلامی قبول کی ۔وہ آج بھی ذہنی غلام ہے،اگر مان لیا جائے کہ سبحان شاہ سید نہیں، تو فخر کی بات ہے کہ جعلی وجھوٹی خانقاہوںکے پیچھے نہیں چھپے۔سیاست امت کی رہنمائی کا نام ہے۔مہدی کے لشکر میں نہ ہونا کوئی بات نہیں مگر منصور کا لشکر تیار کرناہی مہدی کی خدمت ہے۔اپنا وجود محسوس کرناہی اصل سادات کی نشانی ہے۔ منزل ایک ،راستہ ایک ، خواب ایک، تعبیر ایک ہے،انشاء اللہ شاہ صاحب نے اپنے حصے کا کام کیا۔ جہانگیر اور عالمگیرت خانوادہ کبیر کو مبارک ہو۔ہم سادات کے غلام ابن غلام ہیں۔ بس دلوںاور دماغ سے نفرت کا بیج ختم کرنا ہے،نہ کہ بجھتی چنگاریوں کو پھونکیں مار کے نفرت کا شعلہ جلانا۔ نہایت عاجزی ودل گیری سے شاہ صاحب محترم سے معافی کا خواہشمند ہوں۔میدان جنگ میں بدن زنی کو ہر اول دستہ پائیں گے۔ آپ کے اولاد پر ہماری جان بھی قربان ، ہم ہیں تو کیا غم ہے۔شاہ صاحب اشارہ کوا بیایہ تماشا کوا۔ پیران پیر
عابدشاہ ولد جلیل شاہ ولد سرور شاہ ولد مظفرشاہ ولد سبحان شاہ
٭٭

تبصرہ :از سید عتیق الرحمن گیلانی

انگریز نے دی پٹھان میں لکھا کہ ” وزیرستان پر کسی نے بھی حکومت نہیں کی ہے ”۔ کابل وقندھار پر مغل اقتدارتھااورایران نے بھی قندھار پر قبضہ کیاتھا ۔ ملا عمر ہوتک پہلا ہوتک حکمران نہیں تھابلکہ پشتون تاریخ میںپہلا حکمران ہوتک قبیلہ ہی ہے۔ قندھار1709تا1738تک ”ہوتک” قبیلے کا اقتدارتھا ۔
پھر احمد شاہ ابدالی کی درانی سلطنت1747سے1826تک قائم رہی ۔ کانیگرم میں ہوتک کی شادی میرے والد نے برکی سے کرائی ۔ جس کا بیٹا قربان علی ہوتک اس وقت خدمت میں آگے تھا جب کانیگرم میں طالبان سے فیصلہ پر مشکل ترین وقت تھا ۔ درانی خاندان کے بادشاہ خان نے اہم کردار ادا کیا۔
اعظم گل کی شاملات پر بے عزتی کی گئی تومیرے والد نے شاملات کی ساری زمینوں کو قومی بنادیا۔ بے تاج بادشاہی کو گھٹیا چڑھتے سورج کے پجاری نہیں سمجھ سکتے۔ ہمارے اجداد نے کبھی مذہب کو پیشہ نہیں بنایا۔ تعویذ فروش معلوم ہیں۔ کانیگرم کے لوگ انکے جھانسے میں بھی ہماری وجہ سے نہیں آتے تھے۔
عابد بھائی! آپ کے خلوص ، محبت اور ہمدردی کوبہت سلام لیکن جھوٹ نہیں چلے گا۔ اگر واقعی مان لیا جائے کہ ابوبکر ذاکر کو خوارج نے شہید کیا اور چھپاکر دفن کیا ۔ برکی قبائل نے60خوارج بدلے میں قتل کردئیے؟۔ سبحان شاہ کی اولاد نے پھر دہشت گردوں کو واقعہ کے بعد کیوں پالا؟۔ برکی اور سبحان شاہ کی اولاد کی غیرت میں پھر کتنا فرق ہے؟۔ تم لوگ اقدار کو نہیں سمجھتے اور تاریخ کی نگاہوں میں ہماری ناک کاٹ رہے ہو۔ جس کوہِ گراں کی چٹانوں سے عزت ملی وہی چاٹ رہے ہو؟۔
عابد بھائی! انگریزوں کے ایجنٹوں سے کانیگرم برکی قبائل ، درانی اور ہوتک کی اولادیں ہزار درجہ بہتر ہیں۔ خوارج پہلے نہیں اب پیدا ہوئے ہیں۔ خوارج کی ذہنیت مفتی محمد شفیع کے ”معارف القرآن” میں سورہ توبہ کی غلط تفسیر نے بنائی ہے جس میں بے نمازی اور زکوٰة نہ دینے والوں کے قتل کا حکم لکھا ہے۔ حالانکہ چاروں فقہی مسالک اور محدثین وفقہاء میں کسی کا بھی یہ مسلک اور مؤقف کبھی بھی نہیں رہاہے۔اسلئے بھتہ نہ دینے پر اور مساجد ، بازاروں اور مارکیٹوں میں پہلے حملے ہوتے تھے اور مفتی اعظم پاکستان مفتی رفیع عثمانی پہلے ان کی تائید کرتا تھا۔
مولانا فضل الرحمن کو یہ مقام اپنی قربانیوں کی بدولت ملا ہے اور ہم پر حملہ کرنے والوں کو اس نے خراسان کے دجال کا لشکر قرار دیا تھا۔ آپ نے مولانا فضل الرحمن کو سیاست اور مجھے فقہ کا ماہر قرار دیا تھا ۔ قربانی دو تو پھر حضرت بلال کو بھی رتبہ ملا۔
عابد! اپنے چاچو پیرکریم سے پوچھ لو کہ اس کو اپنے والد سرور شاہ نے باپ دادا مظفر شاہ اور سبحان شاہ کی قبریں بتائی تھیں؟۔ اگر نہیں تو پھر ابوبکر ذاکر کی قبر پر سینہ بہ سینہ روایت گھڑنے کی کیا ضرورت ہے؟۔ سبحان کی قبر ٹانک لنگر بائی میں ہوسکتی ہے؟۔ سیداکبر شاہ وصنوبر نے انگریز کا بھاڑہ لیکر وزیر انقلابیوں کو شہید کیا تو سلطان اکبر میرے نانا نے اپنے باپ صنوبر شاہ ، سسر سید اکبراور داماد نعیم کو بچالیا اور چچامظفرشاہ، منور شاہ ، چھوٹے بھائی حسین شاہ اور دل بند شاہ کو موت کے منہ میں دھکیل دیاتھا۔ وزیروں نے جرگہ میں چھوٹے بچے کاکان کاٹا اور تین کو قتل کیا
دل بند شاہ کانیگرم کا خان تھا جس نے پٹھان کوٹ بنایا تھا۔ اب وہی کھیل دہرانے سے تاریخی حقائق کو زندہ کیا جارہا ہے۔ لاوارث کو قتل کے بعد اس کی خانی پر بھی قبضہ کیا۔ پھر طعنے بھی دیئے گئے کہ ہمارے والوں نے سیاست سے قتل کروادیاتھا۔
تاریخ نے وہ دور بھی دیکھے ہیں
جب چل رہی تھی دلالی کی کمائی
1857میں کس نے انگریز کا ساتھ دیا ؟۔ وزیرستان کا مثالی امن وامان انگریز نے تباہ کیا تھا۔ سیداکبر شاہ کے جانشین نے سلیمانی ٹوپی پہن رکھی ہے ۔ منہاج بنوں کے سادات کو ہمارا عزیز سمجھتا ہے کہ خصائل ملتے ہیں مگرہمارے اتنے رشتوں سے خصلت نہیں مل سکی ؟۔پیرکریم نے فاروق شاہ کو رشتہ کیلئے بھیجا اس نے بھائی یوسف شاہ کیلئے لیا۔ پختون ہوتا توقتل کرتا۔ یوسف شاہ نے بتایا ” سعدالدین نے زمین پر قبضہ کروایاتھا” ۔ میں ازالہ کرنا چاہ رہا تھا مگر پھر داؤد شاہ نے کہا کہ سعدالدین نے پڑوسی کی زمین لینے پر مغزاڑانے کی دھمکی دیدی ۔
٭٭٭

دواپنجہ کی عجیب تقسیم سمجھ لیجئے

50 کنال زمین میں مظفرشاہ کے4بیٹوں کو5،5،5،5کل20لیکن صنوبر شاہ کے3بیٹوں کو10،10،10کل30۔ بہنوں اور بھائیوں کا فرق مشہور ہواتھا۔ اگر دو بھائیوں کو برابربرابر25،25کنال کا اپنا حق ملتا تو5،5اور10،10کا بہت شرمناک فرق نہ پڑتا۔ سبحان تیری قدرت! صرف5کنال کا فرق مگر سسٹمٹک فراڈ نے کمال کی قیامت ڈھادی۔
عابد ! وزیرستان کی خاک میں غلام ابن غلام کا تصور نہیں۔ تم خوئے غلامی کے خوگر بن گئے مگر میری تاریخ مسخ مت کرو۔
سعودی شاعر مھذل الصقورنے کیا خوب کہاکہ
اتظن انک عندما احرقتنی
ورقصت کالشیطان فوق رفاتی
وترکتنی لذاریات تذرنی
کحلًا لعین الشمس فی الفلوات
اتظن انک قد طمست ھویتی
ومحوت تاریخی ومعتقداتی
عبثًا تحاول….لافناء لثائرٍ
أنا کالقیامت ذات یومٍ آت
أنا مثل عیسیٰ عائد” و بقوةٍ
من کل عاصفةٍ الُّم شتاتی
سأعود أقدم عاشقٍ متمردٍ
سأعود اعظم اعظم الثورات
سأعود بالتوراة والانجیل وال
قرآن وا تسبیح والصلوات
سأعود بالأدیان دینًا واحدًا
خالٍ من الاحقاد والنعرات
رجل من الأخدود ما من عودتی
بد…… أنا کل الزمان الآتی
”کیا تم سمجھتے ہو کہ جب تم نے مجھے جلایا اور میری راکھ پر شیطان کی طرح رقص کیا اور مجھے ہواؤں کے جھونکوں کے حوالہ کردیا تاکہ وہ مجھے دھول بناکر ہواؤں میں بکھیر دیں؟۔
کیا سمجھتے ہو کہ تم نے میری تاریخ اور میرے اعتقادات کو مٹادیا ؟۔ تمہاری کوشش …..مگرانقلابی باغی کیلئے فناء نہیں ہے۔
میں قیامت کی طرح ہوں ایک دن ضرور آؤں گا۔ میں عیسیٰ کی طرح ہوں، آؤں گا اوروہ بھی بھرپور طاقت کیساتھ۔ ہر طوفان سے اپنی بکھری ہوئی حقیقت کو سمیٹ لوں گا۔
میں ایک قدیم عاشق ،سرکش کی طرح واپس آؤں گا۔میں انقلابات میں سب سے بڑے انقلاب کی شکل میں آؤں گا۔ میں تورات، انجیل ، قرآن ، تسبیح اور عبادات کیساتھ لوٹوں گا۔
میں تمام ادیان کو ایک دین میں بدل کر لوٹوں گا۔ایک ایسا دین جو نفرتوں اور فرقوں سے پاک ہو۔ میں خندقوں والا ہوں، میری واپسی یقینی ہے اور میں ہرآنے والے زمانہ میں ہوں”۔
ڈاکٹر ظفر علی شاہ نے ڈاکٹر ہمایوں کے حوالے سے قصہ سنایا کہ دُور سے کسی نے اپنا مرض پوچھاتو بڑی سخت گالی دیدی۔ پھر ایک مذہبی سیاسی شخصیت کو بھی وہی گالی دی۔ جنہوں نے بڑے واقعہ کے بعد دہشگردوں کو رکھا، بے شرم تعلق کا قصہ بھی بتارہے تھے۔ چھوٹی چھوٹی نہیں بہت بڑی بڑی غلطیوں کو بھی اللہ نے قرآن میں توبہ کرنے پر معاف کیا ہے لیکن جب شہر یار نے نشاندہی کی کہ میٹنگ میں ورغلایا گیا ہے اور پھر وقت آنے پر بتانے کی جگہ دوسری سائیڈ پر کھڑا ہوگیا؟۔ یہ اتنی بے کار مخلوق ہے کہ ماموں نے مجھ سے چار گنا پیسے وصول کئے پھر بھی کہہ رہاتھا کہ ملا کا تقسیم میں حصہ نہیں بنتا۔ جس سے بدظنی پھیل رہی تھی اسلئے کہ دوسری طرف بھی اس کی بھتیجیاں تھیں۔
بھائی گورنر بنے تو دیکھنا ۔جب بھائی کمشنر بنوں تھے ،حاجی یونس شاہ آئے تھے تو عزت دی تھی۔ ماموں سخت ناراض تھے اور بھائی کو ناراضگی کی سمجھ نہیں آئی۔ دوسرا ماموں زندہ تھا تو شہر یار کا انکار اشرف علی پر ڈالا ۔ اپنی بیٹی تھمادی اور یتیم بھتیجی لینے سے انکار کردیا۔ یہ نہ اخلاق کو سمجھتے ہیں اور نہ اقدار کو اسلئے دور پھینکنے کی ہر ممکن کوشش کردی۔لوگ باپ کی غیرت پر فخر کرتے ہیں یہ محسود ماں کے خون پر۔ اسلئے کہ تاریخ جانتے سمجھتے ہیں۔
یمن کے شاعر فتح مسعود نے کسی کیلئے کیا خوب کہا:
سنبیعکم لکن لمن؟ من یشتری منا العفن ؟
من یشتری منا النجاسة والقذارة والفتن؟
من یشتری مناصراصیر النذالة والوھن؟
من یشتری منا الکوارث و المصائب والحزن؟
من یشتری مناالجراثیم المضرة بالبدن؟
من یشتری منااللصوص المستغلین الخون؟
من یشتری العملاء والجبناء والأوساخ من؟
من یشتری مناالفطاط والضلافع والمحن؟
من یشتری مناالبواسیر الخبیة والدرن؟
من یشتری مناشرالدواب و شر عباد الوثن؟
من یشتری مناعیبًا یفضل عن مخازیہ الکفن؟
من یشتری عاراً علینا یستحی من الزمن؟
لستم کلاباً للحراسة کی یکون لکم الثمن
لستم حمیراً للرکوب ولا بغل للمؤن
لستم دجاجاً تؤکلون و لا دواباً تختضن
لستم نعالاً تلبسون ولا عبیداً تؤتمن
من یشتریکم من بلاد العرب والعجم مجاناً و من؟
سنبیبعکم لکنہ لن یشتری احد ولن
باللہ لو أکرمتونافارحلوا عنا اذن
واذا نتحرتم سوف نشکرکم علی حب الوطن
ہم تمہیں بیچیں گے مگر کس کو؟کون ہم سے گندگی خریدے گا؟۔
کون ہم سے نجاست ، غلاظت اور فتنے خرید گا؟۔
کون ہم سے کمینگی اور بزدلی کے کیڑے خریدے گا؟۔
کون ہم سے تباہیاں، مصیبتیں اور غم خریدے گا؟۔
کون ہم سے جسم کو نقصان پہنچانے والے جراثیم خریدے گا؟۔
کون ہم سے خائن اور استحصال کرنے والے چور خریدے گا؟
کون ہم سے غدار ، بزدل اور گندگی خریدے گا؟۔
کون ہم سے جھوٹے دعوے اور اذیتیں خریدے گا؟۔
کون ہم سے خبیث بواسیر اور مرض خریدے گا؟۔
کون ہم سے بدترین مخلوق اور بتوں کے پجاری خریدے گا؟۔
کون ہم سے وہ عیب خریدے گا جسکی رسوائی سے کفن بہترہو ؟۔
نہ توتم کوئی نگہبانی کے کتے ہو کہ تمہاری قیمت لگ سکے۔
نہ سواری کے گدھے ہو اور نہ وزن اٹھانے والے خچرہو۔
نہ تم مرغیاں ہو کہ کھایا جائے ،نہ پالتو جانور جنہیں رکھا جائے۔
نہ جوتے ہو کہ پہنا جائے نہ ایسے غلام جن پر بھروسہ کیا جائے۔
کون تمہیں مفت میں خریدے گا؟ چاہے عرب کا ہو یا عجم کا؟۔
خدا کے واسطے ! اگر تم ہمیں عزت دو تو یہاں سے چلے ہی جاؤ۔
اور اگر تم خود کشی کرلو تو تمہیں ہم حب الوطنی پر شکریہ کہیں گے۔
شروع میں مجھے فون پر کہا کہ پیرعبدالجبار ، غفارایڈوکیٹ اور لطیف واقعہ میں ملوث ہیں، لطیف نے کہا کہ نثار بچ گیا وہ بھی مرجاتا۔ میں نے کہا تھاکہ ”یہ سازش اوربکواس ہے”۔
عابد! آپ نازک اندام قربان نہ ہوں۔ میرے بیٹے علی کے شعر میں حیدرہ کی جگہ ابوبکرہ اور عمرہ پڑھ سکتے ہیں ۔
اَناالذِّی سَمَتنِی اُمِی حَیدَرَہ
کَلیثِ غاباتٍ کَرِیہِ المَنظَرَہ
عَبلُ الذِراعَینِ شدیدُ القِصَرَہ
ضِرغامُ آجامٍ قَوِیٍ قَسوَرَہ
عَلی الأَعادی مِثلَ رِیحٍ صَرصَرہ
أُکِیلُھُم بِالسَیفِ کَیلَ السَندَرَہ
اَضرِبُھُم ضَربًا یُبِینُ الفَقَرَہ
واَترُکُ القِرنُ بِقاعٍ جزَرَہ
اَضرِبُ ِبالسَیفِ رِقابَ الکَفَرَہ
ضَربَ غُلامٍ ماجدٍ وحَزوَرَہ
مَن یَترُک الحقَ یُقَوِّم صِغَرَہ
اَقتُلُ مِنھُم سَبعَةَ او عَشَرَة
فَکُلُھُم اَہلُ فُسوقٍ فَجَرَہ
کَاَنَّھُم کَالحُمُرِ المُستَنفَرَہ
میں وہ ہوں جس کا میری ماں نے ”حیدر” نام رکھا ۔ جنگلی شیر کی طرح دہشت ناک منظر والا۔ میری کلائیاں مضبوط اور جسم طاقتور ہے۔رعب دارببر شیربڑے دبدبے کا شیر۔ دشمن پر طوفانی ہوا کی طرح حملہ کرتا ہوں ۔ اپنی تلوار سے ان کو فصل کی طرح کاٹتا ہوں۔ میں اپنے وار سے جبڑا چیر دیتا ہوں اور دشمن کو میدان میں خون آلود چھوڑ دیتا ہوں۔میں تلوار سے کافروں کی گردنیں کاٹتا ہوں اور ایک بہادر جوان کا حملہ کرتا ہوں۔جو حق کو چھوڑ دے تو اسے سیدھا کرتا ہوں اور ان میں سے7یا10کو قتل کردیتا ہوں۔ کیونکہ وہ سب کے سب بدکار اور بدقماش ہیں ۔جیسا کہ وہ ہیں بدکے ہوئے گدھوں کی طرح ۔
(علی ابن ابی طالبکی اولاد اپنی خوبیوں سے پہچانی جاتی ہے )

اخبار نوشتہ دیوار کراچی، شمارہ جنوری 2025
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اسی بارے میں

لاس اینجلس امریکہ کی آگ سے معاشرے کے چھوٹے یونٹ تک دنیا میں بہت بڑی تبدیلی کی سخت ضرورت ہے؟۔
مشہور افغانی طالبان رہنما شیخ القرآن والحدیث عبدالحمید حماسی نے حلالہ کے مرتکب کو گناہ کبیرہ میں ملوث قرار دیا
اللہ رحمن الرحیم اورنبی رحمت للعالمینۖ لیکن مسلمان فرقے اللہ اور اسکے رسول کی اطاعت کو چھوڑ کر ظالم ترین ہیں