پوسٹ تلاش کریں

خطرناک ترین شرک علماء کے خود ساختہ حلال وحرام؟

خطرناک ترین شرک علماء کے خود ساختہ حلال وحرام؟ اخبار: نوشتہ دیوار

اتخذوا احبارھم ورھبانہم اربابًا من دون اللہ والمسیح ابن مریم وما امروا الا لیعبدوا اِ لہًا واحدًا لاالہ الا ھو سبحانہ عما یشرکونOترجمہ :” اور انہوں نے اپنے علماء اور اپنے پیروں کو اللہ کے علاوہ اپنا رب بنایا ہے اور مسیح ابن مریم کو ۔حالانکہ ان کو یہی حکم ہوا تھا کہ ایک اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہیں کریں گے۔ اسکے سوا کوئی معبود نہیں ہے۔ وہ پاک ہے اس سے جو اس کیساتھ کسی چیزکو وہ شریک ٹھہراتے ہیں”۔ (سورہ التوبہ:آیت:31)
کرسچن نے ڈاکٹر ذاکر نائیک سے پوچھا کہ
”عدی بن حاتم نے کہا کہ نصاریٰ علماء ومشائخ کو نہیں پوجتے تھے۔ نبیۖ نے فرمایا کہ کیا تم ان کے حلال کردہ کو حلال اور حرام کردہ کو حرام نہیں سمجھتے؟۔ عدی نے کہا کہ یہ توہم کرتے ہیں۔ نبیۖ نے فرمایا کہ یہی تو رب بنانا ہے”۔
جن لوگوں کا خدا کی توحید پر درست ایمان نہیں تو وہ مظلوم عیسیٰ اور علی سے کیا عقیدہ رکھیںگے؟۔ نمازاور عبادت میں شرک نہ ہونے کے برابر ہے۔ خطرناک شرک اللہ کے احکام میں حلال وحرام ہے اور مسلمان اورتمام مذاہب والے منع ہوں گے توپھرلادینیت اور فرقہ واریت کا خاتمہ ہوسکے گا۔
قل یاایھا الکتٰب تعالوا الی کلمةٍ سوائٍ بیننا وابینکم الا نعبد الا اللہ ولا نشرک بہ شیئًا ولا یتخذ بعضنا بعضًا اربابًا من دون اللہ فان تولوافقولوا اشھدوا بانا مسلمونO”کہہ دو کہ اے اہل کتاب! آؤ اس بات کی طرف جو ہمارے اور آپ میں برابر ہے کہ ہم عبادت نہ کریں مگر اللہ کی اور اسکے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں اور نہ ہم بعض بعض کو اللہ کے علاوہ اپنا رب بنائیں اور اگر وہ منہ موڑلیں تو کہو کہ تم گواہ رہو کہ بیشک ہم مسلمان ہیں(سورۂ ال عمران:آیت64)
مفتی محمود نے بینک کی زکوٰة کیخلاف فتویٰ دیا تو مولانا فضل الرحمن کہتا تھا کہ ” یہ شراب کی بوتل پر آب زمزم کا لیبل ہے”۔ علماء نے اسلامی سودی بینکاری کو فراڈ کہا ۔”تویہ گدھے کے پیشاب پر گنے کے رس کا لیبل نہیں”۔ علماء ومشائخ کو رب بنالیا؟۔ اللہ اور اسکے رسولۖ کیساتھ سودکی جنگ جائز ہے توپھر یہ کونسا اسلامی نظام ہے؟۔
ایسٹ انڈیا کمپنی نے ہندوستان پر قبضہ کیا۔ اسلامی بینکاری کی بنیاد پر یہود مسلمانوں کی رگِ جان کو بھی فرنگ کی طرح سودکے پنجہ استبداد میں لے رہاہے اور مفتی ومولانا استعمال ہورہے ہیں۔
ولاتقولوا لما تصف السنتکم الکذب ھٰذا حلال وھٰذا حرام لتفتروا علی اللہ الکذب… ”اور اپنی زبانوں سے جھوٹ نہیں بولو کہ یہ حلال ہے اور یہ حرام ہے کہ اللہ پر جھوٹ کا بہتان باندھو…”۔(سورہ النحل: آیت116)
امریکہ ، برطانیہ ، جرمنی، فرانس، بھارت اور ہم سودی نظام سے تباہ ہیں۔ بینک10کروڑ پر70لاکھ سود کی رقم دیتا تھا۔دیندار طبقہ اس کو مستحق افراد میں تقسیم کرتا تھا۔ کہیں مسجد،مدرسہ کے لیٹرین اور کہیں کسی کا قرض ادا کردیا جاتا تھا۔25لاکھ زکوٰة غرباء میں بانٹ دیتا تھااور5لاکھ صدقات بھی۔
10کروڑ میں 30لاکھ امیر کی جیب سے نکلتے اور ایک کروڑ غریبوں کو جاتاتھا۔ حکومت نے زکوٰة لینی شروع کردی تو 25 لاکھ زکوٰة کٹ جاتی اور10کروڑ محفوظ اور سود45لاکھ مل جاتا۔ مفتی محمود نے کہا کہ سود کی رقم سے زکوٰة ادا نہیں ہوتی ۔
پہلے سود کو جواز بخش دیا۔ پھر فتویٰ آیا کہ سود دینا جائز ہے لینا جائز نہیں۔ بینکوں نے اعلان کیا کہ5ارب رکھنے پر سود نہیں ۔ میزان بینک نے کہا کہ ایک ارب پر بھی سود نہیں اور رکھنے پربھی چارج کیا جائے گا۔ اسلامی بینکاری میں علماء ومفتیان کا بھی2فیصد حصہ رکھا گیا ہے۔ مولوی سرمایہ دار بن گیا۔

اخبار نوشتہ دیوار کراچی، شمارہ جنوری 2025
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اسی بارے میں

کیادنیا اسلام سے خوفزدہ ہے کہ خلافت قائم ہوگی تو کفار کی بیویوں، بیٹیوں، ماؤں اور بہنوں کو لونڈیاں بنالیا جائیگا؟
اسلام کی نشاة ثانیہ اور کانیگرم :پیر عابد
برصغیرمیں دو نظام تعلیم ہیں:ایک لارڈ میکالے اور دوسرا مدارس1866ء سے دارالعلوم دیوبندکا ۔مولانا فضل الرحمن