پوسٹ تلاش کریں

ہندو مذہب کی کتب میں مہدی کا نام ”برہمن کلا”

ہندو مذہب کی کتب میں مہدی کا نام ”برہمن کلا” اخبار: نوشتہ دیوار

آپ کو شرم نہیں آتی کہ مسلم ہندو کے بارے میں کاہے نیوز بنارہے ہو؟

بھارتی محمد کیف بہاری بچہ جس کی دھوم ہے

بولو:پاکستان زندہ باد۔
محمد کیف :زندہ باد۔
شرم نہیں آتی تمہیں۔
کیف کیوں شرم آئے گی۔
بھارتی صحافی: پاکستان کو ختم نہیں کرنا چاہئے؟
کیف: نہیں کرنا چاہیے۔
صحافی: بھارت دیش زندہ باد ہے نہیں ہے؟
محمد کیف: ہے۔
بھارتی صحافی : پاکستان زندہ باد ہے یا نہیں؟۔
محمد کیف: ہے۔
آپ کا نام کیا ہے؟۔
جواب: کیف۔
بھارتی صحافی : پورا نام؟
جواب: محمد کیف۔
کہاں سے ہیں آپ؟۔
میں بہار سے ہوں؟۔

صحافی: آپ کو تھوڑی سی بھی شرم نہیں آرہی کہ بھارت دیش میں رہنے کے باوجود آپ پاکستان کا سمرتن کررہے ہو کہ کیسے ختم ہوگا پاکستان؟۔

محمد کیف: اچھا آپ یہ نیوز بنارہے ہو تو آپ کو شرم نہیں آرہی کہ کاہے نیوز بنارہے ہو؟۔ آپ کو شرم نہیں آرہی کہ نیوز بناکر سب کو پھیلارہے ہو ہندو مسلم کے بارے میں؟۔ ہندوستان کا سمرتن کیوں کرنا ہے پہلے آپ مجھے جواب دیجئے۔ اس کے بعد ہم کچھ بولیں گے۔ تم جو بول رہے ہو وہاں بھی آدمی ہیں یہاں بھی آدمی ہیں۔ وہاں بھی مسلم ہیں وہاں بھی ہندو ہیں یہاں بھی ہندو ہیں اور یہاں بھی مسلم ہیں۔سب تو ہیں انسان تو کیوں سب کو ختم کررہے ہو؟۔ پہلے یہ بتاؤ؟۔ سب کو زندگی جینے کا حق ہے تو کیوں ختم کرنا ہے؟۔

بھارتی صحافی :آپ پاکستان کا سمرتن کرتے ہیں؟۔
محمد کیف: آپ پاکستان جاؤ گے کہیں آپ کو ختم کردیا توسوگئے کیا؟۔

بھارتی صحافی: آپ پاکستان کا سمرتن کرتے ہیں؟۔
محمد کیف بہاری: ہاں کرتے ہیں۔
٭٭

تبصرہ نوشتہ دیوار : جسٹس مارکنڈے نے کہا کہ
سرحد پر بہت تناؤ ہے کیا ذرا پتہ کرو کہیں چناؤ ہے کیا

رحمان بونیری :” مولانا بجلی گھر نے کہا کہ پہلے پختون عورتیں چادر نہیں پہنتی تھیں منہ پھیر تی یا مرد منہ پھیرتے۔ عورتوں نے منہ پھیرا، ایک نے ترچھی نظر سے دیکھ کر کہا کہ یہ تو مولانا بجلی گھر ہے ۔ مجھ سے پردہ کی ضرورت محسوس نہیں کی ۔ دوسری بات مولانا بجلی گھر نے یہ کی ہے کہ 100دیوث کا ایک خڑوس بنتا ہے اور 100خڑوس کا ایک چڑوس۔ اب بھارتی عوام میں نریندرمودی چڑوس بن گیاہے”۔

رحمان بونیری نے بتایا کہ جب اس کو خط پڑھنا آیا تو پڑوسی لڑکوں نے پٹائی لگائی کہ آئندہ پڑھ لیا تو خیرنہیں اسلئے کہ ہمیں گھروں پر ڈانٹ پڑتی ہے۔
پاک فوج کو ہتھیار ڈالنے پر طعنہ دینا معمول تھا مگر حافظ سیدعاصم منیر آرمی چیف کا دنیا بھرمیں چرچا رہا۔ کسی نے کہا کہ چاند ہے …کسی نے کہا چہرہ تیرا۔ کسی انسان کی شکست پر اس حدتک خوشی کہ اسکے ہم شر سے بچ گئے ،ٹھیک ہے لیکن صلح ہونی چاہیے۔
٭٭

عربی چینل Islam Fsm2 نے تین سال قبل ہندو مذہب کے حوالے سے یہ خوشخبری دی تھی۔

بشارات الادیان و الکتب السماویة
بظھور المنجی
تمام ادیان اور آسمانی کتب کی بشارات
نجات دہندہ کے ظہور کے حوالہ سے

کتب الھندوس

ہندو مذہب کی کتب میں مہدی کا نام ”برہمن کلا”

کتاب ما للھند
١۔ص ٢٢١، البشارة بظھور المنجی،

”فی أواخر المرحلة الرابعة من اھل الارض یشیع فیھا الفساد، یساقون الی الکفر، یرتکبون المعاصی الجنسیة ویحکمھم الاراذل، ویکون الناس فی ذٰلک الزمان کالذئب یاکل بعضھم بعضاً، ویغیر بعضھم بعضاً، ویفسد الکھنة ورجال الدین، والسراق عندھم حق، واھل التقویٰ والزھاد محقرون۔۔۔ ففی ذٰلک الزمان یظھر برھمن کلا۔ أی الرجل الشجاع والمؤمن۔ ویطھر الارض بسیفہ من المفسدین والخبثاء ویحفظ الطیبین الطاھرین۔ (کتاب وشن جوک)

ترجمہ:”چوتھے مرحلے کے آخر میں فساد پھیلے گا ۔ لوگوں کو کفر کی طرف دھکیلا جائے گا ، جبری جنسی زنا کے مرتکب ہوں گے اور رذیل لوگ حکومت کرینگے اور لوگ اس دور میں بھیڑئے کی طرح ہونگے ایک دوسرے کو کھائیں گے اورایک دوسرے کو بدلیں گے کہانت اور مذہبی لوگ فساد کرینگے چور انکے ہاں حق اور تقویٰ دار زاہد حقیر ہونگے۔تو اس دور میں برہمن کلاں یعنی بہادر اور مؤمن شخص ظاہر ہوگا جو اپنی تلوار سے زمین کو مفسدوں اور خبیثوں سے پاک کریگا اور پاکیزہ و صاف ستھرے لوگوں کو تحفظ فراہم کریگا”۔ دیگر میں مذاہب کا بھی حوالہ ہے۔

رسول اللہ ۖ کے چچا امیر حمزہ کا کلیجہ ابوسفیان کی بیوی ہند نے چبایا تو رسولۖکو بڑا طیش آیا لیکن پھر ابوسفیان کو عزت دی۔ مسلمان اور ہندو اپنی اصل کی طرف لوٹیںگے اور ایک عظیم سلطنت قائم کرینگے جس سے آسمان زمین والے خوش ہونگے۔ یہی اصل جہاد ہند ہے۔ ہندومت نے چوتھے دور کا آخر اور اسلام نے بھی نبوت ورحمت، خلافت ، بادشاہت ، جبری اقتدار کا آخریہی قرار دیا۔ جس سے زمیں و آسمان والے دونوں خوش ہوں گے۔

جیسے جدید بنیادی تعلیم ہو تو مختلف شعبوں میں اعلیٰ تعلیم حاصل ہوسکتی ہے ویسے دین قرآن وسنت اور اصول فقہ کی بنیادی تعلیم کے بغیر شریعت کی تفہیم ممکن نہیںہے ۔ایک مثال سیدمودودی کی ہے اور اس جیسے اب سینکڑوں لوگ ”بازار حسن” میںاپنا سودا بیچتے ہیں۔ ڈاکٹر اسرار احمد نے مجھے اپنی شوریٰ سے ملایا تو میں نے کچھ علمی نکات اٹھائے تاکہ وہ جو خود کو عقل کل اور نابغۂ روزگار عالم سمجھتا ہے دماغ درست ہوجائے۔ ڈاکٹر اسرار صاحب میری باتوں کو سن کر دھنگ رہ گئے اور پھٹی آنکھوں سے کہا کہ میرا مقصد یہ تھا کہ آپ کچھ وعظ ونصیحت کریں۔ ہم علماء نہیں اور نہ ہم اس معیار کا علم سمجھ سکتے ہیں۔
کچھ صحافی جاہل درست بات کو اُلٹا کردیتے ہیں۔ جنرل عاصم منیر پر BBCارود نے مضمون لکھا کہ یہ لڑائی چاہتا ہے۔ جب پہلگام حملے کا بھارت کو ثبوت نہیں ملا تو پھر بھی حملہ کردیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے واضح کیا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے۔ پھر بھی پیچھا نہ چھوڑا تو مجبور ہوکر جواب دیا۔ جس سے مودی کا غرور خاک میں مل گیا۔ پاکستان کے کہنے پر جنگ روکنے کی کوشش کسی نے نہیں کی،مودی نے پکارا تو امریکہ فوراً میدان میں آیا اور نادان دوست کہتے ہیں کہ پاکستان ایٹمی حملہ کرنے والا تھا اسلئے جنگ بندکی گئی۔حالانکہ ایٹم بم بڑی دہشتگردی ہے شرافت پر بھی کیا پاگل اور جارح ہم ہی ٹھہرگئے؟۔

اخبار نوشتہ دیوار کراچی، شمارہ مئی 2025
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اسی بارے میں

اداریہ نوشتہ دیوار شمارہ مئی 2025
پیراورنگزیب شاہ ،پیر رفیق شاہ، سیدارشد حسین ، حافظ عبدالقادر، خالد آفریدی سمیت13شہداء
ہندو مذہب کی کتب میں مہدی کا نام ”برہمن کلا”