پوسٹ تلاش کریں

مہدی، بارہ امام اور شیعہ سنی مسائل کے حل کیلئے کچھ بنیادی تجاویز

مہدی، بارہ امام اور شیعہ سنی مسائل کے حل کیلئے کچھ بنیادی تجاویز اخبار: نوشتہ دیوار

گولڑہ پیر مہر علی شاہ نے ”تصفیہ ما بین شیعہ و سنی” میں لکھا: ”بارہ امام آئندہ آئیں گے”۔ علامہ سیوطی نے لکھا کہ ” حدیث میں جن بارہ امام پر امت اکٹھی ہوگی تو ان میں ایک بھی نہیں آیا”۔ ڈاکٹر طاہر القادری اور مفتی محمد رفیع عثمانی نے اپنی کتابوں میں سیوطی کی کتاب کا حوالہ دیا ” پھر مہدی آخری امیر نکلے گا،نیک سیرت ہوگا، اسی دور میں عیسیٰ نازل ہونگے۔ دجال خروج کرے گا”۔ رسول اللہ ۖ نے فرمایا: قحطانی مہدی کے بعد ہوگا ۔جو اسی جیسا ہوگا۔ ارطاة نے کہا: مجھ تک خبر پہنچی کہ مہدی40سال زندہ رہے گاپھر اپنے بستر پر مر ے گا پھر قحطان سے ایک شخص سوراخدار کانوں والا نکلے گا جو مہدی سے الگ نہیں ہوگا۔20سال رہے گا پھراسلحہ سے قتل ہو گا۔ پھر اہل بیت النبیۖ سے نیک سیرت مہدی نکلے گا۔مدینہ قیصر پر جہاد کرے گا اور امت محمدۖ کا آخری امیر ہوگا۔ اسی دور میں دجال نکلے گا اور عیسیٰ کا نزول ہوگا۔یہ سب آثار نعیم بن حماد کی کتاب الفتن سے نقل کئے جو بخاری کے شیوخ میں ایک ہے۔ ( الحاویٰ: ج2علامہ سیوطی)

ڈاکٹر طاہرالقادری کو نوازشریف نے غار حرا کاندھے پر چڑھایاتھا۔اگر اعلان کریں کہ روایت ادھوری نقل کی ہے یہ فرض ہے۔ شیعہ نے لکھا: ”یہ بارہ امام حکومت کرینگے”۔ اور لکھا کہ” حدیث میں درمیانہ زمانے کے مہدی سے مہدی عباسی مراد ہوسکتا ہے” ۔( الصراط السوی فی احوال المہدی)

 

نبیۖ نے فرمایا”وہ امت کیسے ہلاک ہوگی جس کا اول مَیں، درمیان میں مہدی اور آخر میں عیسیٰ ہوں گے”۔
قیام قائم سے پہلے ایک قائم حسن کی اولاد سے ہوگا۔ حسنی سید کا ذکرروایات میںبکثرت ملتا ہے جس سے گیلانی سید مراد ہوسکتاہے۔(ظہور مہدی:علامہ طالب جوہری)
رسول اللہ ۖ نے فرمایاکہ” دو عتیق کے ذریعے جنگیں شروع ہونگی، ایک عتیق العرب ، ایک عتیق الروم”۔ ( کتاب الفتن: نعیم بن حماد ) مولانا یوسف لدھیانوی نے: علیکم بالعلم وعلیکم بالعتیق۔(عصر حاضر حدیث نبویۖ)

 

ابن عربی نے امام مہدی کے نام میں دو حرف کے راز کا ذکر کیا ہے کہ ع سے عین الیقین ہے اور ق سے قیومیت ۔
اصل چیز مہدی اوراسکا چہرہ نہیں۔ قرآن و سنت کو زندہ ، اسلام کی نشاة ثانیہ مقصد ہو۔اگر سود کو جواز بخشا اور حلالہ سے عزتوں کو نہیں بچایاتو تم پر تف ہے۔ مہدی کو چھوڑدو۔

 

امام ابوحنیفہ کی زندگی علم الکلام کی گمراہی میں گزری اور توبہ کی تو قید کرکے زہر کھلایا گیا۔ انکے نام پر غلط اور حماقت پر مبنی مسائل گھڑے گئے۔ شیعہ کے بارہ امام260ہجری تک رہے ۔ قرآن پر اتفاق ہوا تو نہ سنی سنی رہے گا اورنہ شیعہ شیعہ بلکہ سبھی مسلم اور سیاحت کیلئے پاڑہ چنار اور کابل جائیں گے۔خطے کو تباہی سے بچانا بڑا فرض ہے۔ انشاء اللہ العزیز
اگر ابوبکر کے طرز پر خلافت نے فیصلہ کیا کہ مفتی اعظم مفتی شفیع نبیۖ کا جا نشین تھا ۔ دارالعلوم کراچی بیٹوں کی وراثت نہیں تو کہیں گے کہ حضرت فاطمہ پر ابوبکر نے ظلم کیا اور ہم شیعہ ہیں۔ اسلام نافذ ہو تو مساجد و مدارس پر وراثتی اجارہ داری نہیں ہوگی۔ پھر شیعہ سنی اور سنی شیعہ نہ بنیں؟۔ مذہب کی کمائی گندہ دھندہ تو علاج ڈنڈا ہے۔ ڈنڈے والی سرکار کی پیشگوئی ہے جو سیدھا کرے گی۔ انشاء اللہ العزیز

 

جاویداحمد غامدی اپنے داماد کو اپنا اہل بیت قرار دینے کی یہ توجیہ پیش کرے گا کہ موجودہ دور میں بیٹا یا داماد کو جانشین بنانا نظم ہے۔ اسلئے میراداماد میرا اہل بیت ہے۔ غامدی کسی قبیلہ کی بنیاد پر نہیں محض شوق کی نسبت ہے۔ داماد کی جانشینی بھی محض شوق کا مسئلہ بن سکتا ہے جو بعیداز قیاس بھی نہیں۔
غامدی نے کہا کہ” حضرت علی داماد اہل بیت نہیں تھے”۔ یزید کے بیٹے معاویہ نے خلافت کو ٹھکرادیا تو مروان کیسے بن گیا؟۔ غامدی کہے گا کہ ایک بنوامیہ تھے اسلئے نظم وراثت ٹھیک تھی لیکن کیا حضرت علی نبیۖ ایک بنوہاشم نہ تھے؟۔ غلط علمی دلائل سے تعصبات کو ہوا دینے اور اکثریت کا اعتماد حاصل کرنے کی گھناؤنی حرکت سے روشنی نہیں مل سکتی ہے۔ تعصبات کے اندھے پن میں مزید اضافہ ہوگا۔

 

اگر جاوید غامدی اور مفتی تقی عثمانی کے مفادات پر زد آئی تو خدشہ ہے کہ شیعیت کو قبول کرکے ماتم نہ شروع کردیں کہ

کرو کوبہ کو یا علی یا علی کہ ذکر اول وثانی گیا
مفتی شفیع گیا اور حمید فراہی آنجہانی گیا

 

فوج کے خلاف ملک میں دباؤ بڑھ جاتا ہے تو ان کا بھی لہجہ بدل جاتا ہے اور پھر حالات کے مطابق بدل جاتے ہیں اوراس رویہ سے مذہبی اور باشعور عوام کو نقصان پہنچتاہے۔
صحابہ کرام بڑے لوگ تھے۔شکرہے کہ اس دور میں ہم نہیں تھے ورنہ چڑھتے سورج کے پجاری اور کم حوصلہ لوگ ابوجہل وابولہب اور رئیس المنافقین کی صفوں میں بھی ہوسکتے تھے۔ صحابہ کرام بہت مخلص اور ہمت والے لوگ تھے۔ صحابہ اورمظلوم اہل بیت سے محبت رکھنے والوں کی خدمات کو سلامِ عقیدت ومحبت لیکن پیٹ کی خاطر تعصبات پر لعنت ہے۔
ابوطالب کے بارے میں کوئی ایک شکایت نہیں لیکن وہ کافر بن کر مرے یا بنائے گئے؟۔ بخاری میں اس کی سزا بھی منافقوں والی ہے اور حدیث سفارش والی ہے جس کا قرآن سے جوڑ اسلئے نہیں کہ ابوطالب منافق نہیں تھے اور جب ان کے حق میں سفارش قبول کی گئی تو مشرک کیسے تھے؟ اور غلط فہمیاں ہیں تو سنی شیعہ متفق ہوجائیں گے ۔ اس طرح صحابہ کے بارے میں شیعہ کی غلط فہمی ضرور دور ہوںگی۔ انشاء اللہ

 

نبیۖ نے عمرہ کا حرام باندھا لیکن صلح حدیبیہ پر معاہدہ کرکے واپس آگئے۔اللہ نے فرمایا یہ خواب سچ ثابت ہوگا۔ یہ نبی کی توہین نہیں۔ نبیۖ نے فاطمہ سے فرمایاکہ فدک تمہاراہے۔ حضرت فاطمہ نے پیغام حضرت ابوبکر کو پہنچایا۔ ابوبکر نے بصداحترام باغ فدک کو جوں کے توں رکھا اسلئے کہ نبیۖ کی ازواج کا نان نقفہ زندگی بھر جاری رہنا تھا۔58ہجری کو اماں عائشہ کی وفات ہوئی۔ دوسال بعد یزید کا اقتدار آیا اور عمر بن عبدالعزیز نے باغ فدک کو اہل بیت کے سپرد کردیا۔ صلح حدیبیہ بھی آزمائش، غزوہ بدر کے قیدیوں کا فدیہ بھی آزمائش،غزوہ اُحد کے دشمنوں کو معاف کرنے کا حکم بھی آزمائش تھی لیکن وہ سب کچھ خیر خیریت سے گزر گیا اور بعد والوں نے صد افسوس کہانیوں سے انصاف نہیں کیا ۔

 

قرآن میں تہجد کی نماز کیلئے ان ناشئة اللیل ھی اشد وطاً واقوم قیلًا” بے شک رات کا اٹھنا نفس کوکچلنے کیلئے سخت اور بات کیلئے زیادہ راست ہے”۔(سورہ مزمل:6)
مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ” امام ابوحنیفہ کے بارے میں کسی عورت نے کہا کہ یہ صبح کی نماز عشاء کے وضو سے پڑھتا ہے تو40سال فجر کی نماز عشاء کی وضو سے پڑھی۔ اگر اٹھنا مشکل ہو تو عشاء میں نیت کرلو، تہجد کا ثواب مل جائے گا”۔

 

مفتی عثمانی مصنوعی دانتوں کی طرح مصنوعی شرع، تقویٰ اور خشیت نماز سکھاتاہے۔ حاجی عثمان کی تقریروں کو سنو!۔
تہجد کا مقصد نفس کو کچلنا ہے۔ فقہاء نے حلالہ کی لعنت کو نیت کی وجہ سے کارثواب قرار دیا ۔یہود نے ہفتہ کے شکار کا حیلہ بنایا۔ مشرکین کا خواہش پر مہینہ بدلنا اور جہاں چلنے سے کفار کو غصہ آئے مواطت ہے۔ (سورہ توبہ37اور130)

 

فقہاء وطی کا یہ معنی سمجھتے ہیں کہ زنا، نکاح ،حلالہ کا جماع۔ ساس کی شرمگاہ کو باہر سے دیکھنے پر شہوت آگئی تو عذر ہے اور اگراندر نظر پڑگئی تو بیوی بیٹی کی طرح حرام ہو گی اور نیٹ پر جامعہ بنوری ٹاؤن کراچی کا حرمت مصاہرت پرحنفی مسلک دیکھو۔ نبیۖنے ان غلط مسائل کا بوجھ اور طوق ہٹایا تھا۔

وطأ کا معنی موافقت :

نبی ۖ نے فرمایا کہ یواطیء اسمہ اسمی ”اس کا نام میرے نام کے موافق ہوگا”۔ ایک عربی چینل پر لاہور کے قاسم بن عبدالکریم کو نام کی موافقت پر مہدی قرار دیا گیا ۔ مواطاة کا معنی نعم البدل اور جگہ لینے کے بھی ہیں ۔عربی میں ہمنام کیلئے یہ جملہ استعمال نہیں ہوتا۔ ولید نے کہا کہ” اسکا سازش ہونا بھی ممکن ہے”۔ سازش کی ہو تو مطلب نبیۖ کا نام ملیامیٹ کرنا ہوگا؟۔

 

عالمی خلافت قائم ہوگی تو زمین وآسمان والے خوش ہوں گے۔ نبی اکرم ۖ، اہل بیت، صحابہ کرام، انبیاء کرام اور نفع بخش خدمات انجام دینے والے سائنسدانوں کا احترام ہوگا اور ترقی و عروج کا دور ہوگا۔ ماحولیاتی آلودگیوںکا خاتمہ ، قدرتی ماحول، نئے علوم اور جنت نظیر دنیا ہو گی ۔ کرپشن پر تسلسل کیساتھ بڑے ہاتھ مارکر حرام خوروں و مجرموں کو انڈیسٹریل زون کے جہنم ”سعیر” میں کام کرنا ہوگا۔ اور اچھوں کے پاس باغات اوروسائل کی نعمت ہوگی۔ قرآن کی طرف رجوع تمام مسائل کا زبردست حل ہے۔

اخبار نوشتہ دیوار کراچی، شمارہ فروری 2025
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اسی بارے میں

قومی اسمبلی میں مولانا فضل الرحمن نے قرآنی آیت کی بہت کھل کرتحریف کردی ،مذہبی طبقے کی خاموشی جہالت ہے یا مفاد پرستی؟،فوری توبہ اور اصلاح کا اعلان کریں ورنہ پھر مجبوراً عدالتی کیس کرنا پڑے گا
مہدی، بارہ امام اور شیعہ سنی مسائل کے حل کیلئے کچھ بنیادی تجاویز
مہدی کا سرپرائز : نہیں ہوگا محمد اور نہ احمد اور نہ محمود ہوگا۔ مواطأة صحیحہ یہ ہے کہ؟؟؟