مشہور افغانی طالبان رہنما شیخ القرآن والحدیث عبدالحمید حماسی نے حلالہ کے مرتکب کو گناہ کبیرہ میں ملوث قرار دیا
فروری 17, 2025

مشہور افغانی طالبان رہنما شیخ القرآن والحدیث عبدالحمید حماسی نے حلالہ کے مرتکب کو گناہ کبیرہ میں ملوث قرار دیا
افغان عالم مشہور مدرس شیخ القرآن والحدیث معتدل مزاج عبدالحمید حماسی نے اپنے درس میں کہا
بعض کے نزدیک سارے گناہ کبیرہ ہیں اور اللہ کی بارگاہ میں کسی کو گناہ صغیرہ نہیں کہہ سکتے۔ لیکن ان کے نزدیک بھی گناہ صغیرہ کاانکار نہیں بلکہ وہ اس کے قائل ہیں کہ گناہ کبیرہ کی بہ نسبت گناہ صغیرہ بھی ہیں۔ طالبو! یہ بات زندگی میں پہلی بار ہی سن رہے ہوں گے کہ حلالہ کرنے والا اور جس کیلئے حلالہ کیا جائے تو اس پر رسول اللہ ۖ نے لعنت فرمائی ہے اور یہ بھی گناہ کبیرہ ہے۔ آج شیخ عبدالحمید حماسی نے ایک طر ف حلالہ کو حدیث کے مطابق لعنت قرار دیا اور حلالہ کرنے والا اور جس کیلئے حلالہ کیا جائے تو دونوں کو گناہ کبیرہ کا مرتب قرار دیا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ اس بات کا بھی کھل کر اظہار کردیا کہ ”علماء اور طالبان یہ بات پہلی مرتبہ سن رہے ہوں گے”۔
برصغیر پاک وہند کے علماء ومفتیان نے حلالہ کی لعنت سے خاندان تو بہت جوڑ دئیے لیکن عزتوں کا بھی لنڈا بازار لگادیا ۔ معروف حنفی محمود بن احمد بن موسیٰ شارح بخاری علامہ بدر الدین عینی (پیدائش30جولائی1361، وفات14 دسمبر1451) نے اپنے بزرگوں کے حوالہ سے لکھ دیا کہ ”اگردل میں نیت یہ ہو کہ اس حلالہ کے ذریعے دو خاندان مل جائیں گے توپھر یہ کارِ ثواب ہے”۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب حلالہ بڑاگناہ بھی ہو اور اس کو کارِ ثواب بھی قرار دیا جائے تو علماء و مفتیان کے اس تضاد کا کیا نتیجہ نکلے گا؟، دیوبندی بریلوی اور پنج پیری ودیوبندی کے علماء کا مختلف معاملات پر اختلاف ہے۔ ایک چیز کوایک ٹولہ بدعت اور دوسراکارِ ثواب قرار دیتاہے، مذہبی طبقات کی یہ روش بہت پرانی ہے۔ مالکی وحنفی مسلک میں اکٹھی تین طلاق دینا ناجائز، گناہ اور بدعت ہے اور شافعی مسلک میں اکٹھی تین طلاق دینا جائز ،مباح اور سنت ہے۔ امام اسماعیل بخاری نے اپنی کتاب ”صحیح البخاری” میں اپنا زیادہ تر رحجان امام ابوحنیفہ کے خلاف اور امام شافعی کے حق میں ظاہر کیا ہے۔
چنانچہ اکٹھی تین طلاق کے جواز پر ”من اجاز الطلاق الثلاث”باب کا عنوان لکھ دیا ہے اور اس میں آیت: الطلاق مرتان فامساک بمعروف او تسریح باحسان کو نقل کیا ہے ۔
حالانکہ امام بخاری کا اس عنوان کے تحت یہ نقل کرنا100فیصد غلط ہے ۔آیت میں مرحلہ وار الگ الگ مرتبہ میں طلاق دینے کی وضاحت ہے ۔جس کی صحیح بخاری کی کتاب الاحکام ، کتاب التفسیر، کتاب الطلاق اور کتاب العدت میںنبیۖ کی طرف سے بہت بھرپور الفاظ میں وضاحت ہے۔
اگر طالبان قرآن کی صحیح تفسیراور حدیث کی صحیح تشریح عوام اور دنیا کے سامنے رکھ دیں گے تو اسلام کی نشاة ثانیہ کا آغاز ہوجائے گا۔ بہت سارے دیوبندی اور بریلوی علماء ومفتیان نے حقیقت کو سمجھ لیا ہے لیکن وہ کسی خوف یا مصلحت کا شکارہیں۔
دارالعلوم دیوبند نے لاؤڈاسپیکر پر نماز و آذان کو ناجائز قرار دیا تو تبلیغی جماعت100سال بعد بھی اسی پر چلتی رہی اسلئے کہ علماء کا طرز منافقانہ تھا اگر کھل کر کہتے کہ ہمارا فتویٰ غلط تھا تو تبلیغی جماعت مشکلات کا شکار نہ بنتی۔ مولانا فضل الرحمن کہے گا کہ تصویرحرام ہے اور قطعی حرام ہے مگر کیمرے کی تصویر میں اختلاف ہے اور ہم اس اختلاف کا فائدہ اُٹھا رہے ہیں تو پھر وہی حال ہوگاجس طرح ایک گروہ حلالہ کو لعنت قرار دیتا ہے اور دوسرا کارثواب قرار دیکر عزتوں کی لوٹ بازار سے لطف اُٹھارہاہے۔
ہم نے جاندار کی تصویر کی مخالفت کو شرعی حکم سمجھا تو کھل کر مخالفت کا فرض انجام دیا۔ شرح صدرہوا تو ”جوہری دھماکہ ”کتاب اور اخبار میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ یہی وجہ ہے کہ تبلیغی جماعت والے لاؤڈ اسپیکر کے برعکس ویڈیو بنانے پر جلد آمادہ ہوگئے۔
شیخ حمیداللہ حماسی ایک اچھے اور معتدل مزاج شخصیت ہیں لیکن صوفیوں کی مخالفت اور سعودیہ پر مرتد کا حکم لگانا اچھی بات نہیں ہے۔ اس کے برعکس اس کو یہ بات کرنے کی جرأت کرنی چاہیے کہ علماء نے بخاری کی پہلی حدیث ”اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے” کے مفہوم میں بگاڑ پیدا کردیا ہے۔ اسلئے کہ علامہ ابن ہمام اور علامہ بدر الدین عینی جیسے بڑے حنفی علماء نے حلالہ کے فعل کو ثواب کی نیت سے کارِ ثواب قرار دیا ہے۔ حماسی صاحب اس بات کا بھی اعتراف کریں کہ ملاعمر مجاہد اور انکے ساتھیوں میں علم کی بہت کمی تھی اسلئے تصویر پر پابندی لگائی تھی اور یہ بہت بڑا تضاد تھا کہ افغانستان میں میڈیسن کے ڈبوں پر تصویر کی پابندی تھی لیکن اسامہ بن لادن کو شادی بیاہ کی تقریب میں ویڈیو بنانے کی اجازت تھی۔ جس کی وجہ سے افغانستان اور اس خطے پر بڑا عذاب آیا اور اس آزمائش سے بہت نقصان پہنچا۔
شیخ عبدالحمید حماسی نے کہا پانی میں حس ہے اور سمندر کی لہریں خوبصورت آدمی کی طرف زور لگاتی ہیں اور بدصورت کی طرف نہیں جاتی ہیں۔ حالانکہ پانی ہاہیڈورجن اور آکسیجن کا مجموعہ ہے اور جس کی اپنی جوڑی دار ہو تو بادل سے پانی برسنے کا نظارہ بھی دکھائی دیتا ہے لیکن تاثیر بہرحال الفاظ میں بھی ہے اور نظر میں بھی تو پانی کی حس بھی بڑی بات نہیں ۔
اسامہ پاکستان نکل گیا، ملاعمر گھر میں چھپ گیا اورافغانی لڑکیوں اور خواتین کیساتھ امریکہ اور نیٹو نے جبراً یا برضاورغبت انتہائی برا کیا جس کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر چلیں اور خواتین نے شکایت بھی کردی۔ اب دوبارہ ایسی صورتحال کی طرف جانے سے طالبان افغانستان کو بچائیں۔ ایسا ماحول قائم کریں کہ دنیا بھر سے اپنی بچیوں اور خواتین کو لوگ تعلیم کیلئے افغانستان بھیجیںاسلئے کہ ان کی جان اور عزت کی حفاظت اور اس کیلئے سخت ترین اسلام کے قوانین کارآمد ہیں۔ پاکستان میں قرار واقعی سزا نہ ہونیکی وجہ سے بہت برے واقعات اپنے رشتہ داروں و پڑوسیوں کے ہاتھوں ہورہے ہیں جن کی مذمت کرنے سے بالکل بھی زیادہ فرق نہیں پڑتا۔
افغانی آپس میں بھی ایک دوسرے کو طعنے نہیں دیں اور دوسروں کو نشانہ بنانے سے گریز کریں اور علم وشعور کو اجاگر کرکے اصلاحِ احوال کا زبردست ماحول بنائیں۔ اپنی تعریف اور دوسروں کی مذمت سے زیادہ اپنی اصلاح پر توجہ دیں، تنقید کو مثبت لیں تو پھر یہ خطہ بالکل جنت نظیر بن جائے گا۔
٭٭
صدیوں سے نالائقوں کا علمی مسندوں پر تسلط اورقرآن کی غلط تفسیر اور احادیث کی غلط تشریح کی زبردست نشاندہی
اللہ نے قرآن کی واضح آیات سے انسانوں کو روشنی دی اورنبیۖ نے اپنی سنت کی وضاحتوں سے رہنمائی فرمائی ہے لیکن اسکے باوجود مسلمانوں پر دنیا میں اندھیر نگری بدترین راج کررہی ہے۔
جب انسان کی پوٹی اور پیشاب کا فطری راستہ بند کردیا جائے تو مصنوعی نالیاں لگانی پڑتی ہیں۔ یہی کچھ مسلمانوں نے اسلام کے فطری نظام کے ساتھ اپنی ڈاکٹرائن سے کیا ہوا ہے۔ پاکستان میں مختلف مقتدر طبقات کے سربراہوں کے ڈاکٹرائن مشہور ہیں جن کی غلط پالیسوں کی وجہ سے ملک میں امن وامان، تعلیم وتربیت، معیشت ومعاشرت اور سیاست وعدالت کا نظام تباہی وبربادی کا شکارہے لیکن اسلام کے خلاف صدیوں سے طبع آزمائی کا مشق ستم جاری ہے اور کسی کو احساس تک نہیں ؟۔
قرآن کی سورہ مجادلہ، البقرہ، النسائ،الاحزاب اور سورہ الطلاق میں بھرپور طریقے سے وضاحتیں موجود ہیں کہ شوہر طلاق دے تو اللہ نے باہمی صلح اور معروف طریقے سے رجوع میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی ہے۔ جاہلیت کی ایک ایک رسم کو انتہائی ضرر رساں کیڑے مکوڑوں کی طرح چن چن کر ختم کردیا ہے اور دنیا کی تمام اقوام اس پر عمل پیرا ہیں لیکن مسلمان اس سورج کی روشنی سے محروم ہے۔
علامہ ابن حجر عسقلانی (پیدائش18فروری1372۔وفات2فروری1449ئ)کا تعلق شافعی مسلک سے تھا اور بخاری کے شارح تھے۔
ہمارے پیر عبدالوہاب شاہ ابھی ریٹارئرمنٹ کو پہنچ گئے۔ جب جمرود خیبر پشاور میں ٹیچنگ کے ٹریننگ سینٹر میں تھے تو پورا حال ٹیچروں سے بھرا تھا اورایک ٹیچر نے بورڈ پر پڑھایا کہ ” خریدنا کے معنی فروخت کرنا”۔عبدالوہاب کو ساتھ والے نے کہا کہ چلو یہ تو جو ہے سو ہے لیکن پورا حال بھرا ہواہے وہ بھی ایسے ہی دیکھ رہے ہیں اور سمجھ نہیں رہے ہیں کہ کیالکھ رہاہے؟۔ ہم نے رمضان کی نشریات میں آنے والے اسلامی سکالر سید بلال قطب کو اپنی کتاب ”ابر رحمت ” پیش کردی تو اسکے ساتھی نے کہا کہ یہ بڑا اسکالر ہے کتاب کی ضرورت ہے؟۔ پھر چند سالوں بعد رمضان نشریات میں سید بلال قطب نے پوچھا: ”اگر شوہر مرجائے تو پھر بیوہ کیا اپنے سسر سے شادی کرسکتی ہے؟”۔مولانا طارق جمیل کی کاپی مولانا آزاد جمیل نے جواب دیا کہ ”ہاں! اگر دوسرا رشتہ نہیں ملتا ہو تو کرسکتی ہے”۔ یہ دونوں جاہل تھے لیکن ساتھ میں مختلف مکاتب فکر کے علماء ومفتیان بھی بیٹھے تھے وہ بھی جاہل تھے اور سننے والے محفل میں شریک اور ٹی وی پر دیکھنے والا بڑا طبقہ بھی جاہل تھا۔ نشرمکررپر بھی یہ پروگرام چلا۔ پھر ہم نے اخبار میں اس جاہلیت کی تردید کردی۔
صحیح بخاری میں قرآن کی آیت229کا بالکل غلط حوالہ دیا گیا ہے جو قرآن کی روح اور ظاہر کے بالکل منافی ہے لیکن اس سے بڑی جہالت پھر ابن حجر عسقلانی نے کی ہے کہ ” دو طلاق اکٹھی ہوسکتی ہیں تو پھر تین بھی اکٹھی ہوسکتی ہیں”۔ پھراسی طرح جہالت کا مظاہرہ بدرالدین عینی نے بھی کیا ہے کہ ”دو طلاق رجعی پر تیسری طلاق کواکٹھا کرنے کا قیاس غلط ہے اسلئے کہ وہ مغلظہ ہے”۔ حالانکہ اس حقیقت کو دنیا کا احمق ترین انسان بھی سمجھ سکتا ہے کہ اللہ نے الطلاق مرتانسے الگ الگ مرتبہ طلاق کی وضاحت فرمائی ہے۔ میری اس پر نظر گئی تو چودہ طبق روشن ہوگئے ۔ جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم مفتی محمد نعیم 5منٹ میں قائل ہوگئے تھے۔
نوازشریف اور عمران خان کی وکالت کرنیوالا طبقہ جس بے شرمی کیساتھ حقائق کو نظر انداز کرتاہے تو مذہبی طبقے کو بھی انہی پر قیاس کرلیجئے گا۔ قرآن کو دنیا پرست کتوں نے نوچ نوچ کر بوٹی بوٹی بنادیا۔ سودی عالمی نظام کو اسلامی قرار دے دیا ہے تو آخر پھر کیا رہ گیا ؟۔ پچھلے شمارے میں مختلف معاملات خاص کر طلاق کی وضاحتیں کردی تھیں۔
شیخ عبدالحمید حماسی کا حلالہ کو گناہ کبیرہ قرار دینا بھی بہت زبردست بات ہے لیکن اگر قرآن سے درست استفادہ کیا جائے تو میں دعوے سے یہ کہتا ہوں کہ اربوں عیسائی ، ہندو اور مغرب کے علاوہ ترقی یافتہ دنیا پکار اٹھے گی کہ طلاق کے حوالے سے یہ تبدیلی اسلام کا کارنامہ ہے کہ عورت کیلئے صلح میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ اور اہلحدیث سمیت باقی مسالک حنبلی، مالکی ، شافعی اور شیعہ سبھی اپنے کھلے دل سے بھرپور اعتراف کریں گے کہ حنفی مسلک کو اس بات کا کریڈٹ جاتا ہے کہ قرآن کے مقابلے میں ضعیف نہیں صحیح احادیث کو مسترد کرکے بہت ہی اچھا کیا تھا اور یہ اسی محنت اور جدوجہد کا صلہ ہے کہ امت مسلمہ کا قرآن کی طرف رجوع ہوگیا ہے۔
سب سے بڑا مسئلہ ہے کہ مولوی نے نیت سے معاملہ خراب کردیا ہے۔ تبلیغی جماعت نے بھی اس وجہ سے تصحیح نیت کی رٹ لگائی۔ حالانکہ اچھے اعمال میں ریا کاری ہو۔ شہید، عالم اور سخی جہنم میں نیت کی وجہ سے جائیں گے لیکن حلالہ کی نیت کارثواب کیسے ہوسکتی ہے؟۔ ایک آدمی قتل ، زنا، چوری اور ڈکیتی کرتا ہے اور نیت ثواب کی ہو تو کیا نیت کام آئے گی؟۔ تصوف کا سب سے بڑا فائدہ یہی ہے کہ ایمان دل کی گہرائیوں تک پہنچ جاتا ہے اور پھر نیت بھی صحیح ہوجاتی ہے اور عمل بھی صحیح ہوجاتا ہے۔
انگریز نے لکھا کہ سیدامیر شاہ کی قیادت میں وزیرستان سے محسود قبائل کا نمائندہ وفد گیا تھا کہ انگریز کیخلاف ایک دوسرے سے تعاون کریں گے اور پھر سیداحمد شاہ کی قیادت میں بیٹنی قبائل کا وفد اسی سال1877میں افغان بادشاہ امیر شیر علی کے پاس گیا تھا۔ انگریز نے وزیرستان کو بھی غلامی سے ہمیشہ کیلئے آزاد قرار دیا ہے۔سرکاری ملکان کی حیثیت گدھا کرائے پر چلانے والی جتنی بھی نہیں تھی۔ افغانستان بھی جن کو وظیفہ دیتا تھا تو وہ عوام کے سرکاری نمائندے بالکل بھی نہیں تھے۔
انگریز نے پاک وہندکو قبضہ کیا اور افغانستان کے حکمران کو بھی گرانٹ دیتا تھا۔ ڈیورنڈلائن کے معاہدہ کی اصل تاریخ1833تھی جو سکھ کیساتھ ہوا تھا اور60سال بعد انگریز نے واخان کو افغانستان کا بھی حصہ بناکر روس کی نظر اندازی کو روکا جس کا نقشہ میں املتاس کے پلی کی حیثیت ہے جس کو پشتو میں ہمارے ہاں خر غنڑ کہتے ہیں۔ افغانستان چین کوریڈور کی وجہ سے ڈیورنڈلائن معاہدے کا اصل فائدہ افغانستان ہی کو پہنچا ہے جو سمجھنے کی بات تھی۔
اخبار نوشتہ دیوار کراچی، خصوصی شمارہ جنوری 2025
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv
لوگوں کی راۓ