پوسٹ تلاش کریں

جے یو آئی کے مولانا فضل غفور کا نبیۖ کے بارے میں مولانا ادریس کا خواب بیان کرنا اور اس پر گستاخی کے فتوے اور وضاحتوں پر وضاحتیں۔

جے یو آئی کے مولانا فضل غفور کا نبیۖ کے بارے میں مولانا ادریس کا خواب بیان کرنا اور اس پر گستاخی کے فتوے اور وضاحتوں پر وضاحتیں۔ اخبار: نوشتہ دیوار

جے یو آئی کے مولانا فضل غفور کا نبیۖ کے بارے میں مولانا ادریس کا خواب بیان کرنا اور اس پر گستاخی کے فتوے اور وضاحتوں پر وضاحتیں۔خواب میں نبیۖ کے ستر کا کھلا ہونا اور پاکستان کے. علماء کا ستر کو چھپانے کی کوشش اور شہزادہ محمد بن سلمان کا نبیۖ کے پاؤں کی انگلیوں اورعمران خان کا .ہاتھوں کیand انگلیوں کو کاٹنا اور نبیۖ کا رُخ مشرق کی طرف ہونا اور اس کی تعبیر کہ عرب سے حیاء نکل گئی اور پاکستانی علماء نے دین کی مدد کرنی ہے؟

تحریر: سید عتیق الرحمن گیلانی

امام ابن سیرین نے اپنی کتاب ”تعبیر الرویائ” میںand لکھا ہے کہ خواب میں برے شخص کے ستر کھلنے کی تعبیریہ ہے کہ اس کی برائی ظاہر ہوگی اور نیک شخص. کی تعبیر یہand ہے کہ اس کی اچھائی ظاہر ہوگی۔ یوم تبلیMaulana Fazal Ghafoor السرائر ” اس دن پوشیدہ راز ظاہر ہونگے”۔

_ مولانا فضل غفور پر گستاخی کے فتوے_

ایک دیوبندی عالم دین نے کہا. کہ جمعیت علماءand اسلام بونیر کے مولانا فضل غفور نے نبیۖ کی شان میں جو گستاخی کی ہے اس کا دوہرانا بھی مناسب نہیں ۔ اس کو گولی مار کر اس کی لاش کو چوک پر لٹکایا جائے۔
اگر کوئی جذباتی مسلمان اُٹھ کر. اس کو قتل کردے اور عوام میں ایسی فضاء بن جائے کہ مشعال خان کی طرح اس کی لاش کو بھی دفن کے بعد خطرہ ہو تو اپنے بھی مولانا فضل غفور کے فعل سے برأت کا اعلان کریں گے۔ جب جنید جمشیدپر ایک گستاخی کا الزام لگا تھا تو اس کے دیرینہ دلدادہ مولانا طارق جمیل نے بھی پھر جنید جمشید کی حمایت اور ہمدردی میں نہیں مخالفت میں بیان دیا تھا۔

جنید جمشید کی قسمت اسلئےso اچھی تھی کہ اس نے ” دل دل جان جان پاکستان” پڑھا تھا۔ ورنہ دوبارہ اس کے منظر عام پر آنے کا کوئی چانس نہیں بن سکتا تھا اور وہso کسی. حادثے کا بھی شکار ہوسکتا تھا۔ مذہبی جنونیوں کی طرف سے جو فضاء تیار کی جاتی ہے اس کو خاص سیاسی مقاصد کی خاطر زبردست طریقے سے پذیرائی ملتی ہے۔


مولانا فضل غفور کا تعلق ایک مضبوط سیاسیand جماعت جمعیت علماء اسلام سے ہے لیکن مذہبی جنون کے سامنے طاقتور سے طاقتور انسانوں کو بھی بڑے بڑے پاپڑ بیلنے پڑتے ہیں۔ جب andذوالفقارMaulana Fazal Ghafoor علی بھٹو نے قادیانیتso کے کفر پر. دستخط کئے تو کہا کہ ” میں اپنی موت کے پروانے پر دستخط کررہا ہوں”۔

پھربھٹو نے .جس andکیس میں پھانسی کی سزا کھائی توso قاتل قادیانی تھا اور وہ وعدہ معاف گواہ بن کر چھوٹ گیا لیکن بھٹو کے خلاف عدالت نے پھانسیand کافیصلہ کیا۔پارلیمنٹ نے قادیانیت کے خلاف فیصلہ کیا۔ پھر قومی اتحاد بھٹو کے خلاف کافر کافر کے نعرے لگا رہا تھا۔


جنرل ضیاء الحق نے اپنے بیٹے ڈاکٹر انوارالحقand کا نکاح جنرل رحیم الدین کی. بیٹی سے کردیا لیکن جب عوامی جذبات کا خدشہ ہوا تو امتناع قادیانیت آرڈنینس جاری کردیا اور پھرجہاز کے حادثے میں شکار ہونے پر قوم نے مٹھائیاں بانٹیں۔

_ علماء کاایکدوسرے کیخلاف فتویٰ_


مولانا محمد یوسف لدھیانویso شہید کی کتاب ” عصر. حاضر حدیث نبویۖ کے آئینہ میں” اس دور میںایک زبردست رہنمائی کا ذریعہ ہے۔ عربی کی متعدد غلطیوںso اور کچھ احادیث .کا غلط ترجمہ اور تشریحMaulana Fazal Ghafoor بیان کرنے کے باوجود اس کتابچہ کی بہت زیادہ افادیت ہے۔

ایک حدیث یہ ہے کہ رسولso اللہۖ نے .فرمایاکہ ” گمان ہے. کہ ایک ایسا زمانہ آئے گا کہ اسلام کا صرف نام باقی رہ جائے گا اور قرآن کے صرف الفاظ باقی رہ جائیںso گے ، ان. کی مساجد آباد ہوں گی مگر ہدایت سے خالی ہوں گی اور ان کے علماء آسمان کے نیچے بدترین مخلوق ہوں گے۔ فتنہ انہی سے نکلے گا اور انہی میں لوٹ جائے گا”۔

test


مولانا فضل غفور نے اپنے وضاحتی بیان میں andدو احادیث بیان. کی ہیں ،ایک یہ کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایاکہ ” نبوت میں سے کچھ باقی نہیں بچا مگر مبشرات۔ اور مبشرات سے مراد رویائے andصالحہ ہیں”۔ دوسری حدیث یہso بیان کی. کہ ” نبوت کا 46واں حصہ رہ گیا ہے اور وہ رویائے صالحہ ہیں”۔

test

دونوں احادیث صحیح ہیں لیکنand اس کے ترجمے غلط کئے جاتے ہیں۔ عربی .میں نبوت غیب کی خبروں کو بھی کہتے ہیں۔ یہاں نبوت سے مراد غیب کی خبریں ہیں۔ اگرand نبوت کا چھیالیسواں حصہ رہ گیاso تو پھر. ختم نبوت پر ایمان کیسے ہوسکتا ہے؟۔ رویائے صالحہso سے مراد نیک .خواب نہیںso بلکہ وہ خواب ہیں جو شیطان کی دسترس سے محفوظ ہوں۔ ضروری نہیں ہے کہ کوئی نیک آدمی خواب دیکھے تو اس کا خواب شیطان کی دسترس سے محفوظ بھی ہو۔

test

علماء ایک دوسرے کے خلاف عوام کو اشتعالand دلانے میں مصروف. ہیں اورso اسلام کے ظاہری الفاظso .اور تعبیرات کو درست کرنے کیلئے کھلی آنکھوں سے تیار نہیں ہیںso تو خوابوں کی تعبیرso کو اپنے. مقاصد کیلئے استعمال کرنے. کا کیا جواز ہے؟۔ کہیں خواب کی تعبیر یہ تو نہیں ہے کہ حکمرانso اسلام کا بھلا کرنا. چاہتے ہیں مگر علماء اس میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں؟۔ خواب کی تعبیر ایک بالکل الگ علم ہے۔

علماء جب حکمرانوں سے مل جائیں


مولانا یوسف لدھیانویso کی کتاب ” عصر حاضر” .میں ایک حدیث یہ ہے کہ ” علماء دین کے محافظ اور نگران ہیں لیکن جب یہ اہل اقتدار سے مل جائیں اور دنیا میں گھس جائیں تو پھر ان سے الگ ہوجاؤ”۔
جمعیت علماء اسلام نے جبso تک اپوزیشن کی سیاست. کی تو وہ دین کی محافظ تھی لیکن جب باری باری اقتدار کے مزے اڑانے لگی تو اس نے دنیا میں گھس. کر دین کی حفاظت اور. نگرانی چھوڑ دی۔

جنرل ضیاء الحق ، بینظیر بھٹو کے پہلے دور اور اسلامی جمہور ی اتحاد کے دور 1981ء سے1992ء تکso مولانا فضل الرحمن .عوامی جلسوں میںMaulana Fazal Ghafoor بینک سے زکوٰة کے نام پر سود کی کٹوتی کو ”شراب کی بوتل پر آب زم زم کا لیبل ”قرارso دیتا تھا۔

پھر. جب. 1993ء میں بینظیر بھٹو دوسری بار اقتدار میں آئی اور مولانا فضل الرحمن کو اقتدار میں شریک کرلیا تو مفادات اٹھانےso کے نتیجے میں. اپنی جماعت کے لوگوں کو زکوٰة کمیٹی کا چیئرمین بنانا شروع کیا۔ پھر شریعت کا حکم سیاست، دنیا اور اپنے مفادات کی نذر کر کے غرقاب کردیا تھا۔

test


حکمران جب علماء کو اقتدار میں شریک کرتے. ہیں تو اپنےand تابع بنانے کیلئے ان کی soعزت افزائی نہیں. کرتے بلکہ تذلیل کرتے ہیں۔ وزیرستان کے MNA مولانا نور محمد نے اسلامی جمہوری اتحاد.. میں شمولیتand اختیار کی تھی تو اس کوso .فلموں کی سنسر شپ کا نوازشریف نے وفاقی وزیر بنایا تھا۔ جس پر روزنامہ اوصاف اخبار میں andزبردست کارٹون سے تصویر soکشی کی گئی تھی۔

بھٹو. کے دور میں ختم نبوت کے حق میں قرار داد پر بقول مفتی .منیب الرandحمن کے مولانا غلام غوث. ہزاروی اور مولانا عبد الحکیم نے جمعیت علماء اسلام کے MNAہونے کے باجوandد بھی اسلئے soدستخط نہیں. کئے کہ وہ پیپلزپارٹی کی Maulana Fazal Ghafoorصف میں شامل ہوگئے تھے۔
علماء کرام اور مفتیانِ عظام کو چاہیے کہ پاکستانand اور افغانستان میں درست اسلامیso احکام کا نقشہ پیش کرکے. اس کو نافذ کریں تاکہ دنیا میں انقلاب آجائے۔

قادیانی اور نوازشریف دور کا وہ بل


نوازشریف نے جنرل قمر جاوید باجوہ. کو آرمی چیف بنایا تو سوشل میڈیا پر یہ خبریں بھی گردش کرنے لگیں کہ آرمی چیف قادیانی ہے۔ شاید نوازشریف کی بھی ناک. میں بھنک. تھی تو اسلئے آرمی چیف بنایا تھا۔اوریا مقبول جان نے آکر آرمی چیف کے حق میں ایک خواب بھی بتادیا تھا۔ بہرحال نوازشریف. نے اپنے دور میں قادیانیوں پر ایک احسان کرنا چاہا تھا اور وہ جانتا تھا کہ بھٹو اور جنرل ضیاء نے بھی اس طاقتور گروپ سے آخر کارمار کھائی. تھی۔ پارلیمنٹ سے بل پاس ہواتھا تو جمعیت علماء اسلام ن لیگ کی اتحادی تھی۔ جب مولانا فضل الرحمن ق لیگ کےso قریب تھے تو چوہدری شجاعت حسین نے قادیانی امریکن ڈاکٹر مبشر سے مولانا کو دل کے وال لگوائے تھے۔

test

مولانا عبدالغفور حیدری نے وفاق المدارس کے ایک پروگرامand میں اپنی اہمیت جتاتے ہوئے soبتایا تھا کہ ” جب قومی اسمبلی سے بل پاس ہوگیا تو مجھے دل میں ڈر تھا کہ اگر. سینٹ سے یہ پاس ہوگیاand تو پھر مجھے چیئرمین کیso .غیر موجودگی میں ڈپٹی چیئرمین سینٹ کی حیثیت سے دستخط کرنے پڑیں گے لیکن. شکر ہے کہ بل سینٹ andمیں ناکام. ہوا۔ پھرMaulana Fazal Ghafoor جب بلso کو پاس کرانے کیلئے قومی اسمبلی اور سینٹ کا مشترکہ اجلاس ہوا تو شیخ رشید. نے جمعیت علماء اسلامand کی بھیگی. بلیوں کوso بھی سید عطاء اللہ شاہ بخاری اور علماء دیوبند کے اکابرین کی قربانیاں یاد دلائیںتھیں مگرand اقتدار کے نشے میں soدھت علماء ومفتیان ٹس سے. مس نہیں ہورہے تھے۔

test


اگر علماء کرام نے بروقت ہوش کے ناخن. نہیں. لئے اور اقتدار کے چکر میں اسلام کے حق کو ادا کرنے کی ذمہ داری پوری نہیں کی تو پھر عوام کا جمِ غفیر اُٹھے گا۔ علامہ خادم. حسین. رضوی نے ختم نبوت کیلئے جو قربانی دی وہ ایک تحریک تھی جس پر اسٹیبلشمنٹ کی آشیرباد کا الزام بھی لگا۔ چلو اورand کچھ نہیں. تو جنرل باجوہ سے قادیانی ہونے کا داغ تو دھل. گیا لیکن جب عوام کا شعور اٹھے گا تو علماء ومفتیان کا کیا حال بنے گا؟۔ شریف اور اللہ والے اٹھیں اور اسلام کیلئے کھل کر آواز اٹھائیں۔

www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

مولانا فضل الرحمن کو حقائق کے مفید مشورے
حکومت وریاستIMFسے قرضہ لینے کے بجائے بیرون ملک لوٹ ماراثاثہ جات کو بیچے
ملک کا سیاسی استحکام معاشی استحکام سے وابستہ ہے لیکن سیاسی پھنے خان نہیں سمجھ سکتے ہیں؟