کیا کورٹ کی طرف سے نواز شریف کو رعایت دینے کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
جنوری 4, 2017

پچھلی پیشی پر نواز شریف کے وکیل اکرم شیخ نے کہا کہ قطری شہزادے کا ذکر نواز شریف نے اسلئے نہیں کیا کہ بھول گئے تھے۔ جج نے کہا کہ اگر
قطری شہزادے پر پیسے لگائے ہوتے تو نواز شریف نہ بھولتا۔ تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ قطری شہزادے کے خط اور پارلیمنٹ میں نواز شریف کے بیان میں تضاد ہے۔جج نے کہا کہ نواز شریف کا پارلیمنٹ میں بیان سیاسی تھا۔ اگلی پیشگی پر ن لیگ کے وکیل نے جج والا موقف اختیار کہ نواز شریف کا بیان
سیاسی تھا۔ نجم سیٹھی نے کہا کہ سیاست اس کو کہتے ہیں کہ یا تو آدمی جھوٹ بولے یا سچ کو چھپائے۔ اب جج نے میڈیا کو سوال و جواب پر تبصرہ کرنے سے منع کردیاہے تو کیا نواز شریف کے وکیل نے اگر آئندہ پیشی پر جج کے موقف کو اپنایا تو یہ ٹھیک ہوگا؟ اہم بات یہ ہے کہ اسحاق ڈار عدالت کے سامنے منی لانڈرنگ کا اقرار کرچکا ہے ۔ یہ دیکھا جائے کہ اسکے بیان کے فیگر ٹھیک تھے یا غلط ۔ اگر اسکے بیان کے فیگر درست نکلے تو پھر نئے سوالات کھڑے کرنے کی ضرورت نہیں ہے منی لانڈرنگ اس سے ثابت ہوچکی تھی مگر ناجائز طریقے سے کورٹ نے وہ فیصلہ معطل کردیا۔
تو کیا کورٹ کی طرف سے نواز شریف کو رعایت دینے کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
لوگوں کی راۓ