پوسٹ تلاش کریں

مسلمان، یہودی، عیسائی، صابئین جو اللہ پر اور آخرت پر ایمان لائے قرآن میں ان کی کامیابی کی خبر

مسلمان، یہودی، عیسائی، صابئین جو اللہ پر اور آخرت پر ایمان لائے قرآن میں ان کی کامیابی کی خبر اخبار: نوشتہ دیوار

بیشک جو لوگ مسلمان ہیں اور یہودی ہیں ، عیسائی ہیں صابئین ہیں جو اللہ پر ایمان لائے اور درست عمل کئے توان کیلئے اجر ہے انکے رب کے پاس اور نہ ان پر خوف ہوگا اور نہ وہ غم گیں ہوں گے۔(البقرہ:62)

دنیا کے بوجھ، طوق اور سلاسل سے چھٹکارا قرآن دلاتا ہے

 

رسول اللہۖ کی صفات

”اورجو اتباع کریں رسول نبی اُمی کی ،جسے تورات اور انجیل میں لکھاہوا پائیں ان کو معروف کا حکم دیتاہے اور منکر سے روکتا ہے اور حلال کرتاہے ان کیلئے پاک چیزیں ۔حرام کرتا ہے ان پر خبائث اور اُتارتا ہے ان کا بوجھ اور انکے طوقوں کو جو ان پر پڑے ہیں پس جو اس پر ایمان لائیں اور توقیر کریں اور مدد کریںاور نور کی اتباع کریں جو اسکے پاس ہے تو یہی فلاح پائیں گے”۔(الاعراف:157)
نبی ۖنے جو بوجھ و طوق اتارے اور معروف ومنکر اور حلال وحرام کی تمیز دی۔ وہ کیا کیا تھے؟
سرمایہ دارانہ جاگیردارانہ نظام بوجھ تھا۔ سود کی حرمت آئی تو نبیۖ نے مزارعت کو سود قرار دیا ۔ غلام ولونڈیوں کی انڈسٹری کا خاتمہ ۔ عیسائی طلاق میں بے اختیار۔ یہود حلالہ کا شکار ۔ نبیۖ نے سارے بوجھ ،طوق اور زنجیروں کو اتار پھینکاتھا۔
آج سودی نظام سے امریکہ، بھارت، جاپان یورپ سمیت دنیا بھر ممالک کی ٹیٹیں نکل رہی ہیں اور ٹرمپ گدھا سمیت سبھی حکمران پاگل ہوگئے مگر جن لوگوں کے ووٹ سے منتخب ہوتے ہیں انکو ذرہ برابر بھی ریلیف نہیں مل رہا اسلئے بوجھ اُتارنا ہوگا۔

 

قرآن عظیم کی یہی صفات

” کیا انسان پر وہ لمحہ آیا کہ جب قابل ذکر چیز نہ تھا؟۔بلاشبہ ہم نے اسکوملے نطفہ سے پیدا کیا۔ امتحان میں ڈالا تو سننے دیکھنے والا بنایا۔ہم نے اسکو راہ دکھائی کہ شکر گزار بنے یا ناشکرا۔ بلاشبہ ہم نے کافروں کیلئے زنجیریں، طوقیں اور سعیر تیار کیا ہے ۔ بلاشبہ متقی ایسے کپ سے پیئیں گے جوکافوری مزاج ہوگا ڈیم ہوگا جس سے اللہ کے بندے پئیں گے اوربہ آسانی نہریں نکالیںگے”۔ (الدھر1تا6)
سعیر:ظل کی ضد ہے۔ جیسے بغیر چھت رُلنا۔ حاکم اس معنی میں اللہ کا سایہ اور سعیرعذاب ہے۔ صحابہ نے بوجھ ، طوق اور زنجیروں سے آزادی لی۔ مذہبی طبقہ نے پھر وہیں لاکھڑا کیا۔ انگریز ایسٹ انڈیا کمپنی نے خلافت عثمانیہ ، مغلیہ سلطنت ، احمد شاہ ابدالی، ایران ، شاہ ولی اللہ سے برصغیر پاک و ہند اور دنیا پر قبضہ کرلیاتھا۔ شاہ عبدالعزیز نے ہند کو دارالحرب کہا تو علماء نے اس پر سودکو جائز قرار دیا۔ مفتی تقی عثمانی نے سورہ فاتحہ کو پیشاب سے لکھنے پر جواز کا لکھا تو جامعہ بنوری ٹاؤن کراچی نے ناجائز قرار دیا لیکن ثبوت کیلئے فتاویٰ سے کوئی دلیل نہ ملی تومجوس کا ایام نوروز میں تعویذ لٹکانے کا حوالہ دیا۔
سورہ الدھر میں دنیا کی زندگی ہے۔ ناشکری کا عذاب یہیں ملا۔ نیٹو افواج نے20سالوں میں افغانستان میں اتنی مسلمان خواتین کی عزتیں نہیں لوٹی ہیں جتنی حلالہ سے پاکستان میں لٹی ہیں ۔کیا یہی شکنجہ، زنجیر، طوق اور سعیر نہیں؟۔ سستی بجلی نہیں بناسکتے، ایران سے سستاتیل وگیس نہیں خرید سکتے، غزہ کی مدد نہیں کرسکتے،دہشتگردی کے شکار ہیں!۔ مودودی نے تفسیر لکھی کہ جنت میں نہریں پاوڑے سے نہیں بلکہ آسانی سے نکالی جائیں گی۔ حالانکہ سورہ الدھرمیں دنیا کی نہریں آسانی سے نکالنے کی بات ہے۔ اب تو ایکسویٹر بھی آچکے ہیں۔فرمایا:
”اور اپنی نذروں کو پوری کرینگے اور اس دن کا خوف ہوگا جس کا شر پھیلا ہوا ہوگااور کھانا کھلائیں گے اس کی پسند پر مسکین، یتیم اور قیدی کو ۔ ہم تمہیں کھلاتے ہیں اللہ کیلئے ہم تم سے بدلہ (ووٹ) نہیں چاہتے اور نہ شکریہ (زندہ باد ) ”۔(الدھر7تا9)
آیات میں اہل جنت کی صفات ہیں جن کا تعلق دنیا سے ہے۔ آخرت میں یتیم، مسکین ،قیدی کہاں ہیں؟۔ قرآن پرعمل ہوگیاتوطوق، زنجیروں اور دنیاوی سعیرکی جگہ دنیا میں ہمیں جنت ملے گی۔ اگر قرآن وسنت سے عورت کے حقوق بحال کئے ۔ غلط فقہی مسائل کا بوجھ ہٹادیا تو انقلاب آجائے گا۔

***

دنیا میں جنت ،دوزخ اور اعراف کا منظر (سورۂ الاعراف)

 

منافرت کا دنیامیں خاتمہ

”اور جو لوگ ایمان و درست عمل والے ہیں۔ ہم کسی کو اس کی وسعت سے زیادہ مکلف نہیں ٹھہراتے۔ یہی اہل جنت ہیں، اس میں ہمیشہ رہیں گے ۔ ہم نے نکال دی انکے دلوں سے انکے سینوں کی رنجش۔ انکے نیچے نہریں بہتی ہیں اور کہیں گے کہ اللہ کیلئے تمام تعریفیں ہیں جس نے اس دن کیلئے ہمیں ہدایت دی اورہم یہ پانے والے نہ تھے اگر اللہ ہمیں ہدایت نہ دیتا۔ بیشک ہمارے رب کے رسول حق کیساتھ آئے ۔ان سے کہا جائے گا کہ یہ تمہارا باغ ہے جس کے تم وارث بنائے گئے بسبب جو تم عمل کرتے تھے۔(سورہ الاعراف42،43)
خلافت قائم ہوگی تومذہبی منافرت ختم ہو گی۔ تمام اچھے لوگوں کو باغات کاوارث بنادیا جائے گا ۔ ان کے دلوں سے اسلام کی نفرت بھی نکل جائے گی اور مسلمانوں کی آپس میں فرقہ وارانہ منافرت بھی ختم ہوجائے گی۔ دہشتگردی اسی نفرت کا نتیجہ ہے۔ مذہبی لبادے والے اچھے انسان بن جائیں گے۔
البقرہ:آیت62میں صائبین کی طرح مجوسی، بدھ مت، ہندو، سکھ ، پارسی اور سبھی داخل ہیں۔ تمام مذہبی عبادتگاہوں کی بلاتفریق قدرومنزلت ہوگی۔

تمام عبادتگاہوں کا تقدس

”اور جن لوگوں کو اپنے گھروں سے ناحق نکالا گیا مگر وہ کہتے تھے کہ اللہ ہمارا رب ہے۔ اگر اللہ لوگوں کو ایک دوسرے سے دفع نہ کرتا تو ضرورمسمار کر دی جاتیں مجوسی خانقاہیں،عیسائی گرجائیں، یہودی مدارس اور مسلمانوں کی مساجدجن میں اللہ کا بکثرت نام لیا جاتا ہے اور بے شک اللہ ضرور مدد کرے اس کی جو اس کی مدد کرے گا۔بیشک اللہ بہت طاقت والا زبردست ہے”۔ (سورہ حج:40)
مذہبی دکان چلانے والاطبقہ اپنا اقتدار، عزت اوراوقات اسلئے کھو بیٹھا کہ بلاوجہ تعصبات کا بوجھ، معاشرتی طوق اور معاشی زنجیروں میں گرفتا ہے۔

 

اعراف والے ریاستی اہلکار

” جنت والوں نے آگ والوں کو پکارا کہ ہم سے ہمارے رب نے جو وعدہ کیا وہ ہم نے حق پایا تو کیا تم سے جو تمہارے رب نے وعدہ کیا تھا تو تم نے بھی حق پایا؟۔ وہ کہیں گے کہ ہاں ۔پس پھر ایک آواز دینے والا کہے گا کہ لعنت ہو ظالموں پر وہ لوگ جو اللہ کی راہ سے روکتے تھے اور اس میں کجی تلاش کرتے تھے اور وہ آخرت کے منکر تھے۔ پس انکے درمیان پردہ حائل ہوگااور اعراف پر کچھ لوگ ہر ایک کو نشانیوں سے پہچانیں گے اور جنت والوں کو پکاریں گے کہ سلام علیکم ۔ وہ اس میں داخل نہیں ہوں گے اور وہ طمع رکھیںگے( ریاستی اہلکار ) اور جب ان کی نگاہیں آگ والوں کی طرف پھر جائیں گی تو کہیں گے کہ اے ہمارے رب ! ہمیں ظالموں میں سے مت بناؤ۔ اور اعراف والے کچھ لوگوں کو پہچانتے ہوں گے، کہیں گے کہ تمہارا اکٹھا ہونا کام نہیں آیا اور نہ جو تم تکبر کرتے تھے۔ کیا وہ یہی لوگ ہیں جن پر تم قسم کھاتے تھے کہ اللہ انہیں رحمت سے نہیں نوازے گا؟۔ (جن کو کہا گیا کہ ) جنت میں داخل ہوجاؤ ۔ تم پر کوئی خوف ہے اور نہ تم کوئی غم کھاؤگے۔ اور آگ والے اہل جنت کو پکارکر کہیں گے کہ ہمیں کچھ پانی سے فیض یاب کردو۔یا جو اللہ نے تمہیں رزق سے بخش دیاہے۔ وہ کہیں گے کہ بیشک اللہ نے کافروں پر ان دونوں کو حرام کیا ہے۔ (سورہ الاعراف:44سے50تک)
خلافت قائم ہوگی توایک قرآن کی تصدیق اور دوسرا طبقہ تکذیب کرنے والا ہوگااور درمیان میں ریاستی اہلکار” اصحاب اعراف” ہوں گے۔ عراف حاسہ کے ذریعے پہچاننے والا۔ موبائل فون پر اصحاب جنت سے اصحاب نار کا رابطہ ہوسکے گا۔

اخبار نوشتہ دیوار کراچی، شمارہ فروری 2025
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اسی بارے میں

مہدی منتظر: ایک نوجوان سے جو نہ اپنا کوئی ماضی جانتا ہے ، نہ اس کے پاس کوئی ظاہری دلیل ہے نہ کوئی شیخ ہے نہ اُستاذ، ایک ایسے مرد تک جو دنیا کو بدل دیتا ہے (عنوان کا ترجمہ)
عربی خواب ۔درست خواب خوشخبری ہیں۔
امام مہدی کا بھائی