پوسٹ تلاش کریں

سورہ رحمان میں گھر، معاشرے، ملک ، خطے اور بین الاقوامی دنیا کو امن وامان کے قیام کا بہت ہی زبردست پیغام ہے

سورہ رحمان میں گھر، معاشرے، ملک ، خطے اور بین الاقوامی دنیا کو امن وامان کے قیام کا بہت ہی زبردست پیغام ہے اخبار: نوشتہ دیوار

سورہ رحمان میں گھر، معاشرے، ملک ، خطے اور بین الاقوامی دنیا کو امن وامان کے قیام کا بہت ہی زبردست پیغام ہے

الرحمنOعلّم القراٰنO”رحمان نے قرآن نے سکھایا۔انسان کو پیدا کیا، اس کو بیان سکھایا،سورج و چاند حساب پر ہیں۔ بیل ودرخت سجدہ کرتے ہیں۔ آسمان کو بلند کردیا ،میزان کو قائم کیا۔ پس وزن انصاف کیساتھ قائم کرو ۔ میزان کو نقصان نہ پہنچاؤ۔ زمین کو ہم نے مخلوق کیلئے بنایا ۔اس میں پھل و غلاف والی کھجور ہیں اور اناج ہے خوشوں و خوشبو والی۔ پس دونوں اللہ کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤگے؟۔ انسان کو ٹھیکری کی بجتی مٹی سے پیدا کیااور جن کو آگ کے شعلے سے پیدا کیا……..”۔ سورہ رحمان کی آیات دیکھ لیجئے

اللہ تعالیٰ انسان کو براہِ راست قرآن سکھانے کی وضاحت کرتا ہے

بحری جہاز مغرب نے بنائے ۔ اللہ نے قرآن سکھایا کہ سمندر میں پہاڑ جیسے جہازہیں؟۔ سورج چاند کا حساب ، گرہن کا قبل ازوقت پتہ چلنا ہر تعلیم یافتہ براہ راست سمجھ لیتا ہے ۔
اللہ نے قرآن میں سورج ،چاند ، بادل اور ہر چیز کو انسان کیلئے مسخر کرنے کی وضاحت فرمائی۔ مسلمان کا سائنس میں بڑا کردار تھا لیکن مذہبی طبقہ خود ساختہ فرائض اور حلال وحرام میں لگ گیا۔ مذہب اچھا دھندہ تھااسلئے دانشور بھی گھس بیٹھے؟۔
اللہ نے نظام کائنات میں توازن رکھا ۔ ایک آسمانی میزان وتوازن ہے، دوسرا زمینی نظام کا میزان اور عدم توازن ہے۔ اللہ نے زمینی نظام کا توازن قائم کرنے کا ہمیں حکم دیا۔ توازن بگاڑنے سے نقصان ہوتا ہے۔ اللہ نے زمین مخلوقات کیلئے بنائی اور جب کوئی دوسرے کے حق کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس کی وجہ سے توازن میں بگاڑ پیدا ہوتا ہے اوربڑا نقصان پہنچتا ہے۔ جس سے اللہ تعالیٰ نے سختی کیساتھ روکا ۔ اگر مسلمانوں اور دنیا بھر کے انسانوں کو قرآن سمجھ میں آگیا تودنیا جنت بن جائے گی اور اگر اپنی خصلت سے باز نہیں آئے تو پھر دنیا جہنم بنے گی۔ سورہ رحمان میں ہائی بریڈ اناج، پھل اور جانوروں سے اللہ نے منع نہیں کیا بلکہ تسخیرکائنات کی ترغیب دی ہے لیکن یہ بھی واضح کیا کہ توازن میں بگاڑ پیدانہ کرو۔ مثلاً اناج کو خوشے اور خوشبو دار بنایا ۔ اگر ہائی بریڈ گندم منرل اور خوشبو سے محروم ہو تو نقصان اور بگاڑ ہے۔والحب ذوالعصف والریحان ” اور اناج کو خوشے دار اور خوشبودار بنایا ”۔(یہ صحیح ترجمہ ہے) فارمی مرغی کو اللہ نے تخلیق میں مداخلت نہیں قرار دیا ،یہی تسخیر کائنات ہے۔ تخلیق کا توازن اہم ہے۔ اگر اچھے انسانوں کے ہاتھ میں یہی چیزیں آجائیں تو کاروباری مقاصد سے زیادہ انسانی صحت اور انسانیت بلکہ تمام مخلوقات کے حقوق کا خیال رکھا جائے گا۔
انسان کی پیدائش کا اللہ نے مختلف آیات میں ذکرکیا ہے کہ اس کو کمزور پیدا کیا گیا، جلدبازی سے پیدا کیا گیا۔ زندگی پانی سے پیدا کی اور انسانوں میں ہوا،پانی، مٹی اور آگ سبھی ہیں۔ بجتی ہوئی مٹی آگ کی تپش سے بنتی ہے جیسے مٹکے وغیرہ اور اس میں عمل سے ردِ عمل کی خاصیت ہوتی ہے۔ جیسا کہ اسکے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی جائے تو جواب میں بجنے کی آواز آتی ہے۔ انسان کو اللہ نے بیان سکھایا اور ہر ایک کو عمل کا ردِ عمل دے سکتا ہے۔
اس عمل اور ردِ عمل میں اسکا ہمزاد شیطان شریک ہے۔ جس کی خاصیت آگ کا شعلہ ہے۔ لاس اینجلس تباہ ہوا۔ غزہ کی لڑائی سے تباہی مچی۔ افغانستان، عراق ، شام ، لیبیا اور پاکستان میں کتنا نقصان ہوا۔ میاں بیوی، رشتہ دار ، پڑوسی ، فرقہ وارانہ اور قوم پرستی سے بین الاقوامی سطح تک ماحولیاتی آلودگیوں سے عالم انسانیت غرق ہے اور عدالت، جج اور صحافیوں سے لیکر سیاستدانوں اور حکمرانوں تک عدم توازن کی شکار دنیا کو ہر لحاظ سے اعتدال وتوازن کی طرف لانا سورہ رحمن کا بڑامشن ہے۔
ویل لکل ھمزة لمزہOالذی جمع مالًا وعدّدہOیحسب ان مالہ اخلدہO” ہر طعنہ زن پیٹھ پیچھے باتیں لگانے والا ہلاک ہو، جس نے مال جمع کیا اور اس کو گنتا ہے اور سمجھتا ہے کہ اس کا مال اس کو ہمیشہ زندہ رکھے گا”۔
وقل رب اعوذ بک من ھمزات الشیٰطینOواعوذبک رب ان یحضورونO” اور کہو کہ اے میرے رب! میں شیطانی طعنوں سے پناہ مانگتا ہوں اور تیری پناہ چاہتا ہوں کہ ان کا سامنا کرنا ہو”۔(المؤمنون: 97، 98)
چھوٹی سطح سے لیکر ملکی اور بین الاقوامی سطح تک انسان نماان شیطانوں سے پناہ کی تلقین ہے جو طعنہ زنی اور پس پشت باتیں بنانے اور مال اکٹھا کرنے کے حریص ہیں۔ رشتہ دار، پڑوسی، صحافی، سیاستدان،حکمران، اپوزیشن ، مذہبی طبقات اور دنیا بھر کی تمام قوتوں میں آگ لگانے اور لڑانے کا حربہ طعنہ زنی اور پس پشت جھوٹی باتیں بنانے اور مال بنانے کی وجہ سے ہیں۔
ہر عمل کا ردِ عمل بگاڑ فساد فی الارض ہے۔ نبیۖ نے فرمایا: ”لوگو!دشمن کا سامنا کرنے کی تمنانہ کرواور اللہ سے عافیت مانگو اور جب ان سے سامنا ہوتو صبر سے ثابت قدم رہو اور جان لو! کہ جنت تلواروں کے سائے میں ہے”۔ قرآن عبادت کو مالی معاملات اور انسانی حقوق سے الگ نہیں کرتا۔لالچی وبدفطرت لوگوں کا راستہ روکنا زمین کو فساد فی الارض سے بچانا ہے۔سورۂ رحمن اور قرآن سے یہی سبق ملتا ہے لیکن مسلمان غور نہیں کرتا۔ انسان قرآن سے رہنمائی حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور دنیا کی ترقی سے قرآن سمجھ میںبڑی اچھی طرح آسکتا ہے۔
٭٭

یرسل علیکما شواظ من نار ونحاس فلا تنتصران ،الرحمن:35

قرآن میںایٹمی جنگ کا تذکرہ

دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر ایٹم بم گرایاگیا ۔ قرآن کے اعجاز میں عربی عالم عبدالدائم الکحیل نے سورہ رحمان کامعجزہ عدد کے اعتبار سے اسی آیت35کو قرار دیا ہے۔
اللہ مشرق ومغرب کا رب ہے۔ تعصبات تخریب ہے۔ اگر دنیا کے نظام کو عدمِ توازن کا شکار بنایا تو معاشرتی سطح سے بین الاقوامی سطح تک خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ پاک افغان یا بھارت جنگ ہو۔ شیعہ سنی، ہندو مسلم، پشتون پنجابی، بلوچ پنجابی ، بریلوی دیوبندی، حنفی اہلحدیث، داعش طالبان جنگ ہو یا پھر قبائل، ملکوں اور بین الاقوامی ہر قسم کے دو متحارب گروہوں نے اعتدال سے ہٹ کر توازن کو بگاڑ دیا تو خسارہ مقدر بنے گا۔
تبلیغی جماعت اللہ کے حکموں میں کامیابی کا یقین بتاتی ہے لیکن اللہ کے احکام کا پتہ علماء کو نہیں تو جہلاء کو کیسے ہو گا؟۔
” میں تمہارے لئے عنقریب فارغ ہوں گا اے دوبھاری گروہ! تم دونوں اللہ کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤگے۔اے جنوں اور انسانوں کا معاشرہ! اگر تم آسمانوں اور زمین کے کناروں سے باہر نکلنے کی طاقت رکھتے ہو تو نکلو۔تم نہیں نکل سکتے ہو مگر سلطان کیساتھ۔تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤگے؟۔ تم پر آگ کے گولے بغیر دھویں والے اور دھواں بھیجا جائے گا تو پھر تمہاری مدد نہیں کی جاسکے گی”۔ (الرحمان:31تا35)
آج انسان میں شعور آگیا اور اللہ بھی فارغ ہے۔ انسان اور جن جہازوں اور خلائی شٹل سے زمین اور آسمانوں کی حدود پر جاتے ہیں اور یہ سلطان ہوسکتا ہے۔اگر جاپان پر تجربہ کے بعد بھی روس، امریکہ، فرانس، اسرائیل، ہندوستان، چین اور پاکستان ایٹمی جنگ کی طرف گئے تو کوئی مدد نہیں ہوسکے گی۔
دنیا تیسری جنگ کے دھانے پر کھڑی ہے اور اللہ انقلاب عظیم کی دعوت دیتا ہے جس سے تمام مذاہب و ممالک کے اچھے لوگ دنیا میں جنت پائیں اور مجرم بلا امتیاز جہنم پائیں۔
اسرائیل وفلسطین سمیت دنیا بھر کے اچھے لوگ اپنی اچھائی کا بھرپور صلہ پائیں ،جرائم پیشہ انجام کو پہنچیں ۔ مذہبی تعصبات کی جگہ انسانیت لے لے۔ مجرموں کی لڑائی سے معصوم لوگ اذیت کا شکار ہوں تو پاکستان،افغانستان ، امریکہ اوردنیا بھرکا حکمران طبقہ ہمیشہ سخت سیکیورٹی کی اذیت کا شکارہی رہے گا۔
٭٭

مرج البحرین یلتقیانOبینھما برزخ لایبغیانO”دو سمندروں کے بیچ میں آڑ ہے جو حدود سے تجاوز نہیں کرتے” ۔
عربی میں بحر، بحیرہ،دریا، نہر اور ندی سبھی کو بحر کہتے ہیں۔ برزخ درمیان کی چیزہوتی ہے جیسے دنیا وآخرت میں عالم برزخ ہے۔
فاذاانشقت السماء فکانت وردة کالدھانOپس جب آسمان پھٹ پڑے اور ہوجائے گلاب کا پھول جیسے چاول کی فصل ہو۔ (الرحمن:37) امریکی آفت غزہ پر مظالم کی وجہ سے آسمانی تحفہ سمجھا جانے لگا۔ جو تنبیہ یا مخالفین کی سازش بھی ہوسکتی ہے۔

طالبان اور امریکی اہلکار مفتی عبدالرحیم کا بہت احترام کرتے تھے؟

2017 میں ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ میں القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کی قرار داد پیش کی تو بھارت نے اس کی مخالفت کی تھی۔ہم نے اسی وقت بھارت کو خراج تحسین اور کلبھوشن یادیو کی رہائی کی تجویز پیش کی تھی۔آج بھی پڑوسی ممالک سے تعلقات کی بہتری ترجیح ہونی چاہیے۔
جاوید چوہدری نے لکھا: طالبان اورافغانستان میں امریکی نژاد حکومت کے اہلکار دونوں مفتی عبدالرحیم کا بہت احترام کرتے تھے۔(7مارچ2023جامعة الرشید میں ایک دن)
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ افغان طالبان اور امریکی نژاد افغانستان میںحکومتی اہلکاروں میں یہ حسن اتفاق کس بات کا کرشمہ تھا؟۔ ارشد شریف شہید نے کہا تھاکہ آئندہ آرمی چیف بننے کیلئے سب سے زیادہ موزوں اور پہلے نمبر پر سید عاصم منیر کا نام ہے اور بہت زیادہ تعریف کی تھی اور مسلم لیگ ن کے حامی صحافی راشد مرادMRلندن ٹی وی نے بھی بہت پہلے یہی پیش گوئی کی تھی کہ عاصم منیر کو آرمی چیف بنایاجائے گا۔ مگر اس نے اس کو گہری سازش قرار دیا تھا۔ یہ اللہ کا بہت بڑا کرشمہ ہے کہ عاصم منیر کی تعیناتی پر دونوں طرف کا معاملہ سراسر مختلف تھا۔
جمہوری و مذہبی قوتوں کے پیچھے سازشیں لیکن جب تک اپنی اصلاح نہیں کریںگے تو کوئی واویلا کام نہ آئیگا۔اگر ہوش کے ناخن نہیں لئے تو تباہی اور غلامی بھی مقدر بن سکتے ہیں۔
اللہ نے دعوتِ فکر دی کہ دو سمندر حد سے تجاوز نہیں کرتے۔ پاکستان ، خطے اور دنیا کو خطرات کا سامنا ہے۔ جہاز ، ہیرے جواہرات ، قیمتی اشیاء تیل وگیس کی دریافت اور اس کو نفع بخش بنانے کی ضرورت ہے لیکن اس پر قبضہ کرنے کی سازش کرکے دنیا کو تباہ وبرباد کرنے کے نتائج بہت خطرناک ہوسکتے ہیں۔
پانامہ میں بھی امریکہ نے دو بحر میں راستہ نکالا تھا ۔جس سے1970کے دہائی میں امریکہ نے پانامہ کے حوالے کیا۔ ٹرمپ کی بات پر شور مچا۔تو اس کو سورہ رحمان بتائیں۔ کراچی کی لیاری اور ملیر ندی شفاف پانی سے مالا مال تھیں جن کو آلودہ کردیا گیا۔کانیگرم شہر وزیرستان کے دونوں طرف بھی ندیاں ہیں۔ عربی میں سمندر، دریا، نہر اور ندی کو” بحر” کہتے ہیں۔اور برزخ آڑ اور حقائق کے تناظر میں تاریخی واقعات ہیں۔
تکاد السماوات یتطفطرن من فوقھن ” قریب ہے کہ تمام آسمان پھٹ جائیںان کے اوپر سے”۔ شوری:4
مفتی تقی عثمانی نے اپنی تفسیر میں لکھا کہ ”فرشتے اتنی تعداد میں عبادت کرتے ہیں کہ قریب ہے کہ آسمان پھٹ جائیں”۔ حالانکہ مظالم ، سود کو حلال اور حلالہ کی لعنت سے عزتیں برباد، قتل وغارت اور نا انصافی و نافرمانی کے باعث فرشتے اجازت مانگتے ہیں کہ ان دلّوں اور دلّالوں کو عذاب دیں ۔ جیسے طائف میں نبیۖ کو اذیت دینے پر فرشتوں نے اجازت مانگی تھی۔
وماتفرقوا الا من بعد ما جائتھم العلم بغیًا بینھم ولولا کلمة سبقت من ربک الیٰ اجلٍ مسمًی لقضی بینھم وان الذین اورثوا الکتاب من بعد ھم لفی شکٍ منہ مریبٍ ” اورانہوں نے تفریق نہیں ڈالی مگر جب انکے پاس علم آیاباہمی فحاشی (حلالہ سینٹروں) کی وجہ سے اور اگر اللہ مقررہ وقت (خلافت ) تک پہلے لکھ نہ چکا ہوتا تو انکے درمیان فیصلہ کردیتا اور جن کو انکے بعد کتاب کا وارث بنایا گیا تواس سے شک میں پڑگئے”۔ سورہ الشوریٰ آیت:14
قرآن کی رہنمائی سے حالات درست ہوجائیں گے اور عالم انسانیت کے تمام اچھے لوگ بھی ساتھ کھڑے ہوں گے۔
سورہ رحمن کی آیات کا ایسا ترجمہ ہوگا کہ اللہ انسان کو براہِ راست قرآن سکھائے گا۔ ابن عباس نے درست فرمایا تھا کہ ”قرآن کی تفسیر زمانہ کرے گا”۔ علماء نے محکم آیات کا بیڑہ غرق کرنے میں بہت بڑا کردار ادا کیا تو متشابہات کی آیات کو اللہ نے ہرگز ان کے ذمہ نہیں چھوڑنا تھا۔ جب دنیا میں قرآن کے ذریعے طرز نبوت کی خلافت قائم ہوجائے گی تو فسادات کا ماحول امن وامان میں بدل جائے گا اور دنیا کو چار چاند ہی نہیں بلکہ چار جنت لگ جائیں گے ۔ جنتان دوجنت ہوں گے اور ذواتا افنان دونوں فن پارے کا عظیم نمونہ ہوںگے۔ مصنوعی ایجاد سے مزین ڈزنی لینڈ کے پارکوں کو پیچھے چھوڑ دیںگے۔ ومن دونھا جنتان ان دو کے علاوہ دو اور جنت ہوں گے۔
قیامت کے بعد جنت کا تصور بالکل دوسرا ہوگا اور اس دنیا میں چار جنتوں کی بات عظیم انقلاب کی بنیاد ہوگی۔ پاکستان کو اللہ سورہ الدھر کا مصداق نعمتوں اور ملک کبیرکا مرکز بنادے۔
٭٭٭

اخبار نوشتہ دیوار کراچی، خصوصی شمارہ جنوری 2025
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اسی بارے میں

لاس اینجلس امریکہ کی آگ سے معاشرے کے چھوٹے یونٹ تک دنیا میں بہت بڑی تبدیلی کی سخت ضرورت ہے؟۔
مشہور افغانی طالبان رہنما شیخ القرآن والحدیث عبدالحمید حماسی نے حلالہ کے مرتکب کو گناہ کبیرہ میں ملوث قرار دیا
اللہ رحمن الرحیم اورنبی رحمت للعالمینۖ لیکن مسلمان فرقے اللہ اور اسکے رسول کی اطاعت کو چھوڑ کر ظالم ترین ہیں