پوسٹ تلاش کریں

اللہ کے نور کی مثال

اللہ کے نور کی مثال اخبار: نوشتہ دیوار

جیسے طاق ہو جس میں چراغ ہو، چراغ شیشہ کے فانوس میں ہو،فانوس گویا چمکتا ہوا ستارہ ہے جو روشن ہے زیتون کے مبارک درخت سے جو نہ مشرقی ہے اور نہ مغربی۔قریب ہے کہ اس کا تیل روشن ہو،اگرچہ اس کوآگ نہ چھوئے،نور پر نور ہے،اللہ اپنا نور دکھاتا ہے جس کو چاہتا ہے۔

اور ہم نے نہیں بھیجا آپ (ۖ) کومگر تمام جہانوں کیلئے رحمت (القرآن)
کیادنیا کوقرآن کا پیغام صحیح پہنچ سکا؟

آگ لگے بغیرمشرق ومغرب میںانقلاب کا یہ نسخۂ کیمیا

مولانا فضل الرحمن نے سپین مسجد ٹانک جمعہ کے خطاب میں کہاتھاکہ ”لوگ ہمیں ووٹ اسلئے نہیں دیتے کہ اسلام سخت نظام ہے۔ ایک آدمی دوافراد کو ننگے زنا کرتے ہوئے دیکھ لے تواگر اس کے خلاف گواہی دی تو گواہ کو80کوڑے لگیں گے۔ اگر دو افراد دیکھ لیں تو بھی گواہی پر دونوں افراد کو سزاہوگی اور تین گواہ ہوں تو بھی گواہوں کو سزا ہوگی۔ کیا اس سے زیادہ نرم مذہب اور نظام ہوسکتا ہے۔ چار گواہ ہوں گے تب زانیوں کو سزا ملے گی۔ اس حدتک کوئی بڑھ جائے تو یہ اس کا قصور ہے کہ نہیں؟”۔
بصرہ کے گورنر مغیرہ ابن شعبہ کے خلاف ایک نے گواہی دی تو عمر پریشان ہوگئے، دوسرے نے گواہی دی تو عمر کے چہرے کا رنگ زرد ہوگیا اور تیسرے نے گواہی دی تو عمر کی پریشانی کی انتہاء نہ رہی۔چوتھا آیا تو فرمایا کہ اللہ اس کی وجہ سے صحابی رسول ۖ کو ذلت سے بچائے گا اور اتنی زور کی چیخ ماری کہ قریب تھا کہ میں(راوی) بیہوش ہوجاتا۔ چوتھا گواہ زیاد : میں نے چوتڑ دیکھ لی اور عورت کے پیر اسکے کاندھے پر پڑے تھے جیسے گدھے کے کان اوریہ چادر میں تھے، ٹھنڈی ٹھنڈی سانسیں سنیں۔ حضرت عمر نے کہا کہ گواہی نامکمل ہے اور تین گواہ کو80،80کوڑے کا حکم دیا۔پھر یہ پیشکش کی کہ اگر تم یہ کہو کہ جھوٹی گواہی دی تو تمہاری گواہی آئندہ قبول ہوگی۔ دو گواہ نے کہاکہ جھوٹ بولاتھالیکن واحد صحابی گواہ ابوبکرہ نے کہا کہ آئندہ گواہی قبول نہ کرو مگر میں نے جھوٹی گواہی نہیں دی۔یہ واقعہ بخاری میں ہے۔ امام ابوحنیفہ کے نزدیک قرآن میں اللہ نے جھوٹے گواہ کی شہادت ہمیشہ کیلئے قبول نہ کرنے کا فرمایا اسلئے توبہ کے بعد گواہی قبول نہیں۔ جمہور فقہاء نے حضرت عمر کی پیشکش کو دلیل بنادیا۔
بیوی کو کھلی فحاشی میں دیکھنے پر لعان اور عورت نے اگر جھٹلادیا تو سزا سے بچت ہوگی۔زانی اور زانیہ کو100،100کوڑے لگائے جائیں گے ۔ جس پرکچھ لوگوں کو کھڑا کرکے دکھایا جائے گا۔
امریکہ، روس اور دنیا میں قرآنی احکام عام ہوں تو آگ لگے بغیر انقلاب ہوگا۔ مگر عورت کو حلالہ پر مجبور اورغیرت پر قتل کیا جائے ۔ خلع کا قرآنی حق چھین لیا۔ دورِ جاہلیت سے زیادہ مسائل ہیں ۔امیر جماعت اسلامی منور حسن نے کہا کہ عورت سے جنسی جبری زیادتی ہواور تین گواہ پیش کرے تو اسی کو سزا ملے گی۔پروفیسر ابراہیم نے کہا ” ہمارامولانا فضل الرحمن سے حدود آرڈنینس پر اختلاف ہواتھا”۔
مولانا فضل الرحمن کو پتہ چلا تھا کہ عورت کیساتھ جبری زیادتی ہو تو قرآن وسنت میں سزا قتل ہے اور نبیۖ نے عورت سے گواہ کا مطالبہ نہیں کیاتھا۔
جنرل ضیاء دور میں نابینا عورت جبری جنسی تشدد کا نشانہ بنی ۔آواز اٹھائی تو چار گواہ نہ ہونے پر جیل میں قید کی گئی۔ امریکی خاتون نے کہا کہ یہ ظلم ہے۔ افغان جہاد کیلئے فنڈز میں اضافہ اس شرط پر کیا گیا کہ جنرل ضیاء اس نابینا عورت کو رہائی دلا دے ۔
اسلام نہیں مذہبی طبقہ ناکام ہے ۔ کوئی نہیں کہہ سکتا کہ قرآن پر مشرق ومغرب کا ذرہ برابر اثر ہے۔
رسول ۖ کی زوجہ اماں عائشہ پر بہتان عظیم لگا تو عام غریب عورت پر بہتان کو جو سزا ہے وہ سزا دی گئی۔80کوڑے غریب و امیر کو یکساں سزا ہے مگر ہتک عزت پر اربوں کادعویٰ اور غریب کی کوڑی کی عزت نہیں؟۔ غریب کیلئے تھوڑی رقم بڑی سزااور امیر کیلئے بڑی رقم بھی سزا نہیں۔عزت انمول ہے۔ زنا پر100کوڑے بہتان پر80کوڑے۔
اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمن کا دھرناتھا تو محمود خان اچکزئی کو سمجھایا کہ حد قذف کا مسئلہ بیان کرو، عوام کا ذہن بدلے تو انقلاب آئے۔ بہتان میں یکساں سزا بڑا انقلاب ہے، جس پر دنیا حیران ہو گی اور نبیۖ کی تعریف کا ذکربہت بلند ہوگا۔
اُٹھ کہ اب بزم جہاں کا اور ہی انداز ہے
مشرق ومغرب میں تیرے دور کا آغاز ہے

اخبار نوشتہ دیوار کراچی، شمارہ جنوری 2025
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اسی بارے میں

اللہ کے نور کی مثال
مفتی طارق مسعود، مولانا الیاس گھمن، ہندو خاتون اور ملا یعقوب مجاہد ولد ملا عمر
70سال کے گناہ ایک لمحہ میں ختم ، قلم پھیر دیا نامہ اعمال میں موجود نہیں!مفتی تقی عثمانی