70سالوں میں پاکستانی ریاست بلوچوں کے ساتھ جو کررہی ہے30دنوں میں جو کچھ ہوا یہ اس کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ - ضربِ حق

پوسٹ تلاش کریں

70سالوں میں پاکستانی ریاست بلوچوں کے ساتھ جو کررہی ہے30دنوں میں جو کچھ ہوا یہ اس کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ

70سالوں میں پاکستانی ریاست بلوچوں کے ساتھ جو کررہی ہے30دنوں میں جو کچھ ہوا یہ اس کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اخبار: نوشتہ دیوار

70سالوں میں پاکستانی ریاست بلوچوں کے ساتھ جو کررہی ہے30دنوں میں جو کچھ ہوا یہ اس کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ
(اسلام آباد) ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہاں آپ جو اتنے بڑے بڑے کیمرے لاتے ہو،وہاں (بلوچستان، کوئٹہ) پرکوئی نہیں آتا۔بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں جب آپ کیFCعورتوں کو مارتی ہے۔جبFCنے خوشاب میں دو بچوں پر گولہ بارود پھینکی وہ نیوز آپ لوگوں نے کبھی نہیں دی۔ آپ لوگوں میں سے کسی بھی میڈیا چینل کو میں چیلنج کرتی ہوں کہ آئے بلوچستان میں، آپ لوگوں میں کس نے تربت، خوشاب اور آواران دیکھا ہے؟۔ آواران میں آپ لوگوں کو ویزہ لگاکر جانا پڑے گا۔ یہ ہے وہ بلوچستان جس کو آپ نے دیکھا نہیں ہے جس کو صرف اورصرف واٹس ایپ کے پیسٹ بیانئے سے ملاکر میچ کیا ہوا ہے۔ اس بلوچستان کو دیکھنے کی آپ میں جرأت نہیں ہے۔ اگر آپ دیکھیں گے تو مجھے یقین ہے کہ آپ کے اندر انسانیت ہے تو آپ کی آنکھیں شرم سے ڈوب مرنی چاہئیں۔ شرم کریں آپ لوگوں نے ایک قوم کی70سالوں سے خونریزی کی ہے۔70سالوں میں آپ نے ان کی عورتوں کو نہیں بخشا، ان کے مردوں کو نہیں بخشا۔آپ ہم سے مذمت کرواکر اپنے ریاستی جبر کو نہیں چھپا سکتے۔ آپ ہم سے مذمت کروانے سے پہلے سب سے پہلے یحییٰ کی مذمت کروائیں، سب سے پہلے اپنے ہیرو پرویز مشرف کی مذمت کروائیں جس نے ایک80سالہ بزرگ اکبر بگٹی پر بھی گولہ بارود مارے، اس نے اس کو بھی مارا، ٹھیک ہے ناں جائیں! اپنی ریاستی مشینری سے مذمت کروائیں کہ اس نے بلوچوں کی نسل کشی کیوں کی۔آج بھی وہ نسل کشی کیوں کررہاہے؟۔ یہ ہے آپ کی ریاست کی حقیقت کہ رات کو ساڑھے تین بجے آپ کے ویگو میں جو نامعلوم افراد ہیں جن کو آج میں بزدل کہتی ہوں۔ تم سے زیادہ بزدل تو کوئی ہے نہیں۔یہ ہے ریاست جس سے آپ ہمیں ڈراتے ہیں۔ اس کی یہ بچکانہ سوچ ہے۔ عورتوں اور بچوں کو مارنے کے بعد جب یہ عورتیں آئی ہیں اپنے گھروں میں خوشیاں لانے کیلئے آپ پھر ان پر حملہ آور ہو رہے ہیں؟۔ کب تک آپ حملہ آورہوں گے بلوچ پر؟۔ دیکھیں پوری ہماری قوم ہمارے ساتھ کھڑی ہے۔ ہم اپنی نسل کشی کے خلاف کھڑے ہیں۔ہم اپنی زمین پر ابھی ایک قدم بھی برداشت نہیں کرینگے۔ وہ قدم وہ بندوق جو صرف اور صرف معصوم بلوچ لوگوں کو مارتی ہے۔ ہم اس بندوق کے خلاف نکلے ہیں،آپ ہمیں سخت کہیں آپ کا مکروہ چہرہ ہم دنیا کو دکھائیں گے۔ میں کشمیری سے کہتی ہوں کہ پاکستان بلوچ کی نسل کشی کرتا ہے تو وہ آپ کا بھی ہمنوا نہیں۔ آج تک عملی طور پر کچھ بھی کیا۔ آج پورا بلوچستان ہمارے ساتھ کھڑا ہے۔سن1948سے آج2023تک بلوچ نے پرامن طریقے سے معصوم لوگوں کے تحفظ کی جنگ لڑی ہے۔

اخبار نوشتہ دیوار کراچی،شمارہ جنوری 2024
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

مولانا فضل الرحمن کو حقائق کے مفید مشورے
حکومت وریاستIMFسے قرضہ لینے کے بجائے بیرون ملک لوٹ ماراثاثہ جات کو بیچے
ملک کا سیاسی استحکام معاشی استحکام سے وابستہ ہے لیکن سیاسی پھنے خان نہیں سمجھ سکتے ہیں؟