الطاف حسین نے مشکل میں ایم کیو ایم کو چھوڑا جبکہ فاروق ستار نے ہر دور میںمقابلہ کیا. ارشاد نقوی
دسمبر 4, 2017

نوشتہ دایوار کے خصوصی ایڈیٹر ارشاد نقوی نے مشترکہ پریس کانفرنس کو اہل کراچی کیلئے خوش آئند قرار دیکر کہا کہ نکاح ابھی ٹوٹا نہیں ۔ اس میں تضاد نہ تھا کہ اتحاد کا نام ایم کیو ایم نہ ہوگا اور ایم کیوایم کی شناخت قائم رہے گی۔ قائدین چہرے بدلیں تو شناخت چھوٹے گی، ایم کیوایم کی مصنوعات قائدین کے چہرے بدلنے کے بغیر ممکن نہیں ۔ ڈاکٹر فاروق ستار کی ایم کیوایم میں بھی ہمیشہ اپنی شناخت رہی ہے اور ایم کیوایم پاکستان اب سیاسی پارٹی بن گئی ہے۔ اسٹیبلشمنٹ کے سایہ میں ہی کوئی مافیا بن سکتاہے۔ جماعتِ اسلامی پر سایہ رہا تو کالج و یونیورسٹی میں جمعیت ایک مافیا تھی۔ طالبان یا جہادی و فرقہ وارانہ قائدین اسٹیبلشمنٹ کے بغیر مافیا نہیں بن سکتے تھے۔ ذوالفقارمرزا کی قیادت میں عذیربلوچ اور امن کمیٹی مافیا بن گئی لیکن عمران خان اسکے خلاف منہ نہیں کھول سکتا البتہ بندر کی طرح دم اٹھاسکتاہے۔ الطاف کی تعریف اسلئے نہیں کی جاسکتی کہ اسٹیبلشمنٹ کی چاکری کی لیکن مصطفی کمال جب تک پٹا نہ تھا الطاف بھائی پر جان نچھاور کرتاتھا، یہ بھی اسکا احسان ہے کہ ایم کیوایم کی قیادت کو پٹوادیا تھا تو یہ نیک بن گئے، اب ایک بننے میں بھی دیر نہ لگائیں اور کراچی کو امن کا گہوارہ بنائیں۔
لوگوں کی راۓ
Excellent News Paper
اس کتاب سے بہت سے لوگوں کے گھر جڑیں گے
میں آپ کی رائے سے متفق ہوں۔
بہت اچھا آرٹیکل ہے، حکومت، عدلیہ او ر ریاست کو اس پر توجہ دینی چاہئے۔
حقیقت یہی ہے کہ اغیار ہمیشہ امت مسلمہ سے ہی گبھراتی ہے۔۔۔تب ہی تو سب سے امت کا مرتبہ چھین کر صرف اور صرف عوام کے درجے تک گرا دیا۔۔۔ طویل مباحثہ وقت پانے پر پیش کرونگا مگر اس بے بس عوام کیلئے صرف ایک شعر آپکی خدمت میں ان کی فطری عکاسی کیلئے عرض کونگا۔۔ خدا کو بھول گئے لوگ فکرےروزی میں غالب۔۔ تلاش رزق کی ہے رازق کا خیال تک نہیں۔۔۔۔ بہت شکریہ