دشمن سے دوستی اور کفار اور منافقین کے ساتھ جہاد اور سختی - ضربِ حق

پوسٹ تلاش کریں

دشمن سے دوستی اور کفار اور منافقین کے ساتھ جہاد اور سختی

دشمن سے دوستی اور کفار اور منافقین کے ساتھ جہاد اور سختی اخبار: نوشتہ دیوار

دشمن سے دوستی اور کفار اور منافقین کے ساتھ جہاد اور سختی

ادفع بالتی ھی احسن فاذالذی بینک و بینہ عداوة کانہ ولی حمیم
دفع کرو اس کیساتھ جو بہترین ہے تو پھروہ شخص آپکے اورجس کے درمیان دشمنی ہے گویا کہ وہ گرمجوش دوست تھا

الدنیا ثلاث ایام الأمس عشناہ ولن یعود والیوم نعشہ ولن یدوم الغد لا ندری أین سنکون فصافح و سامح ودع الخلق للخالق فأنا و أنت و ھم راحلون لا تحاول أن تبحث عن الوجہ الثانی من أی شخص حتی لو کنت متأکد أنہ سییء یکفی أنہ احترمک و أظھر لک الجانب الأفضل منہ جمال العقل بالفکر و جمال اللسان بالصمت و جمال الوجہ بالأبتسامة وجمال الفؤاد بالنقاء و جمال الکلام بالصدق و جمال الحال فی الأستقامة علمتنی الحیاة ان العقل لا یقاس بالعمر فکم من صغیر اِذا تکلم أنصت لہ الکبار وکم من کبیر أذا تکلم ضحک علیہ الصغار
اِذا مات القلب ذھبت الرحمة واِذا مات العقل ذھبت الحکمة
و اِذا مات الضمیر ذھب کل شیئ
دنیا تین دن ہے۔ کل جو ہم نے جیاوہ کبھی واپس نہیں آئیگااور آج ہم جیتے ہیںمگر اس میں دوام نہیں۔کل نہیں معلوم کہ ہم کہاں ہونگے۔پس درگزر سے کام لواور مخلوق کو خالق کیلئے چھوڑ دو۔ پس میں ، آپ اور وہ سب مرینگے۔ کوشش نہ کرو کہ کسی بھی شخص کا دوسرا چہرہ تلاش کرواگرچہ آپ کو یقین ہوکہ وہ برا ہے ، کافی ہے کہ آپ کی عزت کرتا ہے اپنا اچھا دکھاتا ہے، عقل کی خوبصورتی فکر کیساتھ ہے زبان کی خوبصورتی خاموشی ، چہرے کی خوبصورتی مسکراہٹ، دل کی خوبصورتی صفائی، کلام کی خوبصورتی سچائی ہے، حال کی خوبصورتی استقامت کیساتھ ہے۔ مجھے زندگی نے یہ سکھایا کہ عقل کو عمر پر قیاس نہیں کیا جاتا۔ پس کتنے چھوٹے ہیں جب وہ بولتے ہیں تو بڑے خاموش ہوجاتے ہیں اور کتنے بڑے ہیں جب وہ بولتے ہیں تو چھوٹے ان پر ہنستے ہیں۔ جب دل مرتا ہے تو رحمت جاتی ہے۔ جب عقل مرتی ہے تو حکمت جاتی ہے۔ جب ضمیر مرتا ہے تو ہر چیز چلی جاتی ہے۔
٭٭

بھیڑیاپنجے سے اُٹھائے وہ باز بھی پرندہ،آذان گائے مرغی زبان دراز بھی پرندہ
تلوار اٹھائے وہ بھی آدمی..سود جائز..

جاھد الکفار والمنافقین واغلظ علیھم
لڑو کافروں کیساتھ اور منافقوں کیساتھ اور ان پر سختی کرو۔

لیس کل من یطلق علیھم رجال ھم رجال فکلمة ”الطیر” تجمع الصقر والدجاجة النقاش مع الجہلاء مثل الرسم علی الماء فمھما أبدعت فلن یحدث شیء اِذا رأیت صدیقک مع عدوک فاِعلم أن الاِ ثنین أعدائک أحدھم جھرا والأخر سرا اِذا فشلت فی تحقیق أحلامک فغیر أسالیبک لا مبادئک فالأشجار تغیرأوراقھا ولیس جذورھا علمتنی الحیاة أن لا أسأل الکاذب لماذا کذبت؟ لانہ حتما سیجیبنی بکذبة أخری لا تعامل کل الناس بأسلوب واحد فلیس کل المرضیٰ یأخذون نفس الدواء اِذا فضحھم اللہ أمامک وأسقط أقنعتھم واحدا تلوی الأخر فاِعلم أن اللہ یحبک لأنہ أراک حقیقتھم
نہیں ہے تمام وہ لوگ مرد جن پر مردوں کا اطلاق ہوتا ہے۔ پس پرندے کا لفظ شاہین اور مرغی دونوں کیلئے بولا جاتا ہے۔ جاہلوں کیساتھ مناقشہ پانی پر نقش بنانے کے مترادف ہے۔پس کبھی کوئی چیز ظاہر ہو تو بھی اس کا کچھ نہیں بنے گا۔ جب تم اپنے دوست کو اپنے دشمن کے ساتھ دیکھ لو تو جان لو کہ دونوں تمہارے دشمن ہیں۔ ایک ظاہر میں اور دوسرا چھپا ہوا۔ جب تم اپنے خوابوں تک رسائی میں ڈگمگاؤ تو اپنے طریقہ کار کو بدل دو۔ نہ کہ اپنے اُصولوں کو۔ پس درخت اپنے پتوں کو گراتے ہیں نہ کہ اپنی جڑوں کو۔مجھے زندگی نے یہ سکھایا ہے کہ جھوٹے سے نہیں پوچھوں کہ تم نے کیوں جھوٹ بولا؟۔ اسلئے کہ وہ حتمی طور پر ایک اور جھوٹ بول دے گا۔ سب لوگوں کے ساتھ ایک جیسا معاملہ مت کرو۔ پس ہر مریض کیلئے ایک طرح کی دوا نہیں ہوتی ہے۔ جب اللہ ان کو تمہارے سامنے رسوا کردے اور ان کے چہروں سے ایک کے بعد دوسرے نقاب اتریں ۔پس جان لو کہ اللہ تم سے محبت کرتا ہے اسلئے کہ اللہ نے ان کی حقیقت دکھائی۔

اخبار نوشتہ دیوار کراچی،شمارہ دسمبر2023
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

مولانا فضل الرحمن کو حقائق کے مفید مشورے
حکومت وریاستIMFسے قرضہ لینے کے بجائے بیرون ملک لوٹ ماراثاثہ جات کو بیچے
ملک کا سیاسی استحکام معاشی استحکام سے وابستہ ہے لیکن سیاسی پھنے خان نہیں سمجھ سکتے ہیں؟