فلسطین،افغان مہاجرین، چمن لغڑیان کے مسائل کا حل مکس مصالحہ نہیں افہام وتفہیم ہے - ضربِ حق

پوسٹ تلاش کریں

فلسطین،افغان مہاجرین، چمن لغڑیان کے مسائل کا حل مکس مصالحہ نہیں افہام وتفہیم ہے

فلسطین،افغان مہاجرین، چمن لغڑیان کے مسائل کا حل مکس مصالحہ نہیں افہام وتفہیم ہے اخبار: نوشتہ دیوار

فلسطین،افغان مہاجرین، چمن لغڑیان کے مسائل کا حل مکس مصالحہ نہیں افہام وتفہیم ہے

امام انقلاب مولانا عبید اللہ سندھی سورة القدر کی تفسیر میں تحریر فرماتے ہیں :
”قرآن مجید کی پہلی سورت ”اقراء باسم ربک الذی خلق” لیلة القدر میں نازل ہوئی اور لیلة القدر کا اگر آج کی زبان میں ترجمہ کیا جائے تو کہا جائیگا کہ بجٹ کی میٹنگ خطیرة القدس میں ایک کام پیش ہوتا ہے اور پھر اس پر فیصلہ ہوتا ہے۔….. یوں سمجھئے کہ سن86ہجری میں یہ100برس پورے ہوتے ہیں۔ اسی سال ولید نے عمر بن عبد العزیز کو مدینہ کا حاکم مقرر کیا اور انہوں نے مدینہ کے علماء کو جمع کرکے سنت (حدیث) کے لکھنے کی بنیاد ڈالی۔ …عمر بن عبد العزیز نے انٹرنیشنل روح قائم کرنے کیلئے آیت ان اللہ یامر بالعدل و الاحسان آیت کا خطبہ جمعہ میں داخل کردیا۔ جو خطبہ میں آج تک ہے۔ عمر بن عبد العزیز کی تجدید کے متعلق ہمیں خوشی ہے کہ اسی زمانے میں سندھ فتح ہوا۔ آپ کی خلافت میں سندھ کا اکثر حصہ اسلام میں داخل ہوا۔ ہندوستان میں اسلام کا یہ اول بیج ہے۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ دریائے سندھ کے ساتھ پنجاب، کشمیر، سندھ، فرنٹیئر اور افغانستان وغیرہ میں جس قدر قومیں بستی ہیں یہ مسلمانوں کی مرکزی جماعتیں ہیں، یہی امامت کی حقدار ہیں۔ دریائے سیحون درحقیقت دریائے سندھ ہے جس کا حدیث میں ذکر آتا ہے۔……. پنجاب کے پانچوں دریا اور کابل کا دریا درحقیقت دریائے سندھ کا احاطہ ہے۔ تمام ہندوستان ہندوؤں کیلئے چھوڑ سکتے ہیں مگر پنجاب، کشمیر، سندھ، فرنٹیئر ، بلوچستان اور افغانستان سے ہم کبھی دستبردار نہیں ہوسکتے۔ خواہ وہ تمام دنیا کو ہمارے مقابلے پر لے آئیں۔ غرض مسلمانوں کا مرکزی حصہ یہی ہے۔ امام ابوحنیفہ اسی سے تعلق رکھتے ہیں۔ عمر بن عبد العزیز نے قرآن کے ماتحت عربی ذہنیت کو مہذب کردیا ۔ ہمارا خیال ہے کہ عجمی ذہنیت کو امام ابو حنیفہ نے زندہ اور مہذب کردیا۔ …… (تفسیر المقام المحمود، آخری پارہ۔سورة القدر)
آج بڑا مسئلہ یہ ہے کہ مسئلے کو سمجھا نہیں جاتا ۔ فلسطین اسرائیل کا مسئلہ الگ اور یہود مسلمان کا مسئلہ الگ ہے۔ دونوں کو مکس کرکے فلسطین کو کمزور اور اسرائیل کو مضبوط بنارہے ہیں۔ فلسطین ایک آزاد ریاست چاہتا ہے اور جو عرب و مسلم ممالک اس کی آزاد ی چاہتے ہیں وہ دو ریاستی حل چاہتے ہیں کیونکہ فلسطین برائے نام آزاد ہے اور ہماری افواج پاکستان، ریاست اور حکومت کا بھی مؤقف یہی ہے۔ عمران خان نے بھی کہا کہ اگر فلسطین کا مسئلہ حل ہوگا تو اسرائیل کو مان لیںگے۔سراج الحق اور مولانا فضل الرحمن قوم کو یہ بتادیتے کہ حماس رہنماؤں نے کونسامؤقف اپنایا ہواہے؟۔
افغان مہاجرین کے جانے کا فائدہ طالبان کو ہے، پورا افغانستان آباد ہوگااور پاکستان کو نقصان سے بچنے کی فکر ہے۔چمن لغڑیاں کا مسئلہ الگ ہے اور پاکستانی اور افغانی پاسپورٹ کا مسئلہ الگ ہے اور دونوں کو مکس مصالحہ بنانے سے معاملہ خراب ہوگا۔ افغانستان میں پختون، تاجک، ازبک اور ہزارہ ہیں۔ پاکستان میں پنجابی، سندھی، پختون، بلوچ اور کشمیری وغیرہ ہیں۔ جس طرح ہندوستان کے دہلی اور جالندھرکا پنجابی الگ اور لاہور وملتان کا الگ ہے ،اسی طرح افغانستان کے کابل وقندھار کا پختون الگ ہے اور کوئٹہ ،وزیرستان و سوات کا الگ ہے۔ دشمنی کی ضرورت دہلی واسلام آباد کو ہے اور نہ کابل ولاہور کو۔ پاکستان نے ملاعبدالضعیف کو امریکہ کے حوالے کرکے بہت غلط کیا اور طالبان نے صدر نجیب کو لٹکاکر ۔ افغانی ایکدوسرے کو معاف کریں اور افغانی پاکستانی بھی۔ چمن میں لغڑیان جائز دیہاڑی کماتے ہیں۔زیادہ تر پاکستانیوں کی دکانیں افغانستان میں ہیں۔ اچکزئی اشرف غنی حکومت میں تھے ۔ نورزئی طالبان حکومت میں ہیں۔ حافظ حمداللہ نورزئی ہے اور جان اچکزئی نگران حکومت میں ہے۔ افغانستان کے پھل وسبزیوں پرکسٹم ڈیوٹی نہیں ۔ چمن کے زیادہ تر اچکزئی کی دکانیں افغانستان میں ہیں۔ باہمی افہام وتفہیم سے مسائل حل ہوں تو نقصان نہیں ہوگا۔

اخبار نوشتہ دیوار کراچی،خصوصی شمارہ نومبر2023
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

مولانا فضل الرحمن کو حقائق کے مفید مشورے
حکومت وریاستIMFسے قرضہ لینے کے بجائے بیرون ملک لوٹ ماراثاثہ جات کو بیچے
ملک کا سیاسی استحکام معاشی استحکام سے وابستہ ہے لیکن سیاسی پھنے خان نہیں سمجھ سکتے ہیں؟