پوسٹ تلاش کریں

ہر جگہ 20 سال سے فورسز ہیں مگر امن نہیں کیوں؟۔ مولانا صالح شاہ قریشی

ہر جگہ 20 سال سے فورسز ہیں مگر امن نہیں کیوں؟۔ مولانا صالح شاہ قریشی اخبار: نوشتہ دیوار

ہر جگہ 20سال سے فورسز ہیں مگر امن نہیں کیوں؟۔ مولانا صالح شاہ قریشی

جنوبی وزیرستان کے MNAجمعیت علماء اسلام کے مولانا جمال الدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج محسود قوم کا امن جرگہ جو کوٹ کئی کے مقام پر ہوا اس کا مقصد وزیرستان اور پورے پاکستان میں امن کی فضا قائم کرنا ہے۔ یہ امن چاہتے ہیں ،دعویٰ کرتے ہیں کہ اب تک امن کی آواز بلند کی ۔ بد امنی کا ہم کبھی حصہ نہیں رہے ۔ ہمیشہ ہم نے امن کا ساتھ دیا اور ہم امن مانگ رہے ہیں ہم ہر قسم کے تعاون کیلئے تیار ہیں۔مگر ہمیں بھی امن و ترقی کی زندگی ملے۔ 16تاریخ کو ہم سارے بزرگوں اور جوانوں سے اپیل کرتے ہیں کہ امن کے جرگے میں شرکت کریں۔سابق سینیٹر مولانا صالح شاہ قریشی نے کہا کہ MNA صاحب نے کہا امن ۔میرے وزیرستان میں 20 سال سے ہر پہاڑ کی چوٹی اور دامن میں فوج پڑی ہے، FCپڑی ہے چیک پوسٹ ہر روڈ پر بنے ہیں یہ کس کیلئے ہیں؟۔ یہ پہاڑوں میں سونا نکال رہے ہیں ، درے اور دامانوں میں معدنیات نکال رہے ہیں؟، یہ فورسز امن کیلئے ہیں۔ ایک بھائی نے پوچھا کہ 20سال ہوئے کہ مذاکرات ہی ہورہے ہیں لیکن قوم کو کیا فائدہ پہنچا؟۔ میں اسکے جواب میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ 20سال ہوئے کہ آپریشن، لاٹھی کا استعمال ہوا تو کیا نتیجہ نکلا؟۔ نتیجہ تو مثبت نہیں نکلا۔ امن وہ ہے کہ ریاست اور حکومت چاہتی ہو، صوبہ، مرکز چاہتا ہو۔ ساری دنیا امن چاہتی ہے۔ امن عوام یامشیران کی ذمہ داری نہیں۔ امن ریاست ، حکومت کی ذمہ داری ہے۔ جب ڈگریاں ملتی ہیں اور پروموشن ملتی ہے تو یہ کس بات کی ملتی ہیں؟۔ جو وزیرستان آتے ہیں تو 6ماہ جیسے کارگل میں گزارے ہوں۔ اس کو پروموشن جلدی ملتی ہے۔ پھر میری مٹی پر جب اتنی ترقی ملتی ہے تو ہماری توقع اور مطالبہ ہے کہ جب تم امن کیلئے آئے ہو توآپ ہمارے لئے امن قائم کرو۔ یہ ذمہ داری میری ،قوم، مشران، جوان کی نہیں ۔ ان کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ مطالبہ کریں۔ جب میں امن دیکھ لوں تو اسکے بعد یہ مطالبہ کروں گا کہ اسکول دو ، ہسپتال بناؤ، یہ یہ اور وہ وہ کرو۔ جب امن نہ ہو تو اسکول، ہسپتال، مارکیٹ کوئی چیز آباد نہیں ہوتی ہے۔ ہمارا دو تہائی وزیرستان غیر آباد ہے۔ اس میں کوئی نہیں رک سکتا ہے ، جب باہر سے کسی کو دعوت دو ، کراچی اور اسلام آباد والے کو رہنے کی اور آنے کی دعوت دو تو وہ کہتے ہیں کہ دلدل کیلئے بلارہے ہو وہاں تو یہ ہے وہاں تو وہ ہے۔ ایک تو ہم دنیا میں بدنام ہوگئے سب تو بدنام نہیں ، سب تو دہشت گرد نہیں۔ نہ ہم نے بندوق اٹھائی ہے ۔ اب MNAصاحب نے بات کی ہم نے تو کسی قوت کیخلاف بھی بندوق اٹھائی ہے اور نہ اٹھائیں گے۔ نہ فوج کیخلاف اور نہ طالب کیخلاف۔ ہاں اس مطالبے سے کوئی نہیں روک سکتا کہ تم امن مت مانگو۔ یہ ہر فرد کی ضرورت ہے۔ لہٰذا یہ جو جرگہ ہوا اس کی دوسری تاریخ 16تاریخ سروے کائی پر ہے۔ اس میں بزرگ اور جوان سب آئیں ہماری یہ کوشش ہوگی کہ ہم اس میں مشران کو بلائیں اور تم یہ کوشش کرو کہ اس میں جوان طبقہ بہت کثرت کیساتھ حاضر ہو۔ یہاں رحمت شاہ نے بات کی کہ شک توئی کیلئے سب نے ہاتھ اٹھائے ۔ جب یہ نارتھ وزیرستان کیساتھ بات کرلیں تو 20کی ضرورت ہو یا 100 کی ہم جائیں گے اسلئے کہ وزیر بھی ہمارے بھائی ہیں اور محسود ہیں تو وہ بھی ہمارے بھائی ہیں تاکہ ان میں صلح اور امن لائیں۔

www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

مولانا فضل الرحمن کو حقائق کے مفید مشورے
حکومت وریاستIMFسے قرضہ لینے کے بجائے بیرون ملک لوٹ ماراثاثہ جات کو بیچے
ملک کا سیاسی استحکام معاشی استحکام سے وابستہ ہے لیکن سیاسی پھنے خان نہیں سمجھ سکتے ہیں؟