پوسٹ تلاش کریں

مردِ آہن وزیر اعظم شہباز شریف کپڑے بیچنے کے بجائے اسٹیل مل کو بحال کرکے ہزاروں ملازمین کو روزگار فراہم کریں اورپاکستان کو اپنی ریڑھ کی ہڈی پر کھڑا کرنے کا آغاز فرمائیں

مردِ آہن وزیر اعظم شہباز شریف کپڑے بیچنے کے بجائے اسٹیل مل کو بحال کرکے ہزاروں ملازمین کو روزگار فراہم کریں اورپاکستان کو اپنی ریڑھ کی ہڈی پر کھڑا کرنے کا آغاز فرمائیں اخبار: نوشتہ دیوار

مردِ آہن وزیر اعظم شہباز شریف کپڑے بیچنے کے بجائے اسٹیل مل کو بحال کرکے ہزاروں ملازمین کو روزگار فراہم کریں اورپاکستان کو اپنی ریڑھ کی ہڈی پر کھڑا کرنے کا آغاز فرمائیں

تحریر: سید عتیق الرحمن گیلانی

اگر مطالبہ کیا ہوتا کہ پیٹرول اور بجلی مہنگاکرو اور ملک بچاؤ توآج وہ بالکل سرخرو ہوتے مگر مہنگائی کیخلاف نعرے لگانے والوں نے مہنگائی کردی ؟

پوری قوم اور دنیا کے سامنے اللہ نے منافق سیاسی ٹولے اور اسکے زرخرید صحافیوںکوننگا کرکے رکھنا تھااسلئے کہ بے انتہاء مہنگائی کرکے ثابت کردیا کہ اصل مقصد اقتدار میں آنا تھا

وزیراعظم شہبازنے کہا ” میں اس بات پر قائم ہوں کہ اگر پختونخواہ کی حکومت نے آٹا سستا نہ کیا تو کپڑے بیچ کر آٹا سستا کروں گا”۔ پہلے اپنے کپڑوں کا کہا اور پھر بات بدلی۔مرد آہن کو کپڑے کا نہیں لوہے کا تجربہ ہے۔ پاکستان اسٹیل ملز کو بحال کریں۔ہزاروں کا روزگار اور اربوں منافع سے معیشت بحال ہوگی۔ اسٹیل ملز کی حیثیت ریڑھ کی ہڈی ہے۔ اسٹیل کے پراسیس میں ایک عنصر بلوچستان سے نکلتا ہے جوچین خریدتا ہے پھر مہنگے دام امپورٹ کیا جاتاہے اگر اسکا کارخانہ لگ جائے تو پاکستان اربوں ڈالر کماسکتا ہے۔چین نے انڈسٹریوں سے ترقی کی اور ہمارے انڈسٹریلسٹ سیاستدان قرضے لیکر خودکو دیوالیہ شو کرکے قرضہ معاف کرانے میں ایکسپرٹ ہیں۔ چین سے سی پیک کی مد میں پہلی قسط 19ارب ڈالر ملی تھی پھر کتنے پیسے ہتھیا لئے تھے؟۔ IMF کاقرضہ اُتارتے مگر لزرداری نے6سے16تک IMFکا قرضہ پہنچایا، نوازشریف نے 14 ارب ڈالر لیکر30تک پہنچادیا۔ بے دریغ سودی قرضہ ملک کو ڈبونے کیلئے کافی تھا ۔ ہم نے اسی وقت نشاندہی کی تھی کہ دفاعی بجٹ سے ڈیڑھ گنا زیادہ رقم سود کی مد میں رقم دی جاتی ہے۔ سود ی قرضوں سے نکلنا چیلنج تھا ۔ قوم گرداب میں پہلے پھنسا دی ۔ زرداری کو روڈ پر گھسیٹنے، پیٹ چاک کرکے پیسے نکالنے اور چوکوں پر لٹکانے کی باتیں لندن بیماری کا علاج کرنے گئیں؟۔ جب پختونخواہ کی بجلی، تیل اور گیس پنجاب وپاکستان میں برابر کی قیمت پر جارہی ہے تو پنجاب کا آٹا اسی قیمت پرآنا چاہیے۔ اگر شوبازی کرنی ہے تو اپنا انگریزی ہیٹ امیر مقام کو دو،وہ سلیمانی ٹوپی پہن کر پنجاب سے پختونخواہ آٹااسمگلنگ کریگا اور سستا ہوجائیگا؟۔ قوم مسخروں کی متحمل نہیں۔ پہلے مہنگائی مکاؤ کا شور مچایا اور جعلی کی جگہ اصلی الیکشن کا مطالبہ تھا۔ ملک کو بچاؤ، پیٹرول وبجلی بڑھاؤ مطالبہ ہوتا تو آج سرخرو ہوتے۔ نعرہ لگایا مہنگائی کیخلاف اورمہنگائی آسمانوں تک پہنچادی۔ نعرہ لگایا الیکشن کا؟ ملکربھی الیکشن سے خوفزدہ ہیں۔ منافق ٹولے کیساتھ لفافہ مافیا صحافی ننگے تھے تو تڑنگے بھی بن گئے۔ اللہ نے جھوٹی شرافت و اصول پسندی کا نقاب اُتارنا تھا۔ عمران خان صوبوں وغیرہ سے کٹوتی کرکے پیٹرول کی قیمت کو کنٹرول کررہاتھا۔ کھاؤ پیو عیش اُڑاؤمافیا نے اقتدارلیکر مہنگائی کی جگہ غریب عوام مکاؤ کا فیصلہ کیا۔ ڈاکٹر لال خان کہتاتھا: مجموعی ٹیکس کا85 فیصد بالواسطہ عوام سے لیا جاتا ہے جو حکمرانوں کے کمیشن اور ٹھیکوںاور سامراجی سود کی ادائیگی میںاُڑادیا جاتاہے۔

www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
https://www.youtube.com/c/Zarbehaqtv
اخبار نوشتہ دیوار کراچی۔ شمارہ جون 2022

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

مولانا فضل الرحمن کو حقائق کے مفید مشورے
حکومت وریاستIMFسے قرضہ لینے کے بجائے بیرون ملک لوٹ ماراثاثہ جات کو بیچے
ملک کا سیاسی استحکام معاشی استحکام سے وابستہ ہے لیکن سیاسی پھنے خان نہیں سمجھ سکتے ہیں؟