ختم نبوت کیخلاف سازش پر جسٹس شوکت صدیقی نے کیا کارنامہ انجام دیا؟ ارشاد نقوی
مارچ 5, 2018
نوشتۂ دیوار کے خصوصی ایڈیٹر سیدارشاد نقوی نے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت صدیقی نے کہا تھا کہ ختم نبوت کیلئے احتجاج کرنیوالوں نے GHQ کے سامنے دھرنا کیوں نہیں دیا؟۔ اگر سازش فوج کی طرف ہوتی تو ریمارکس ٹھیک ہوتے۔
کمیٹی کا سربراہ راجہ ظفر الحق کہے کہ بہت ہوشیاری سے پارلیمنٹ میں ختم نبوت کیخلاف سازش ہوئی۔ اور اس کی رپورٹ بناکر نواز شریف کو دیدی مگر سوال فوج کے کردار پر اٹھایا جائے تو مناسب نہیں ہے۔
جسٹس شوکت صدیقی اگر صدیق اکبر حضرت ابوبکرؓ کی اولاد ہیں تو صداقت سے نواز شریف یا راجہ ظفر الحق کو طلب کرکے فوراً رپورٹ لیں اور ملوث لوگوں کو قرار واقعی سزا دے دیں تاکہ دوبارہ مسئلہ نہ اٹھے۔
ختم نبوت پر حقائق کو نظر اندازکیا گیا ، اگر اچھے ماحول میں ذمہ دار عناصر کے چہرے سے نقاب کھیچ لیا جائے تو عوام احتجاج نہ کریں مگر حکومت کو احساس نہیں۔
پارلیمنٹ میں 20ترامیم کا تعلق بھی عوامی مفاد کے خلاف تھا۔ 19ترامیم میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ممبروں کیلئے یہ ترامیم کی گئیں کہ الیکشن کے فارم سے ممبروں کے بارے میں تمام ضروری معلومات کا خاتمہ کردیا گیا۔عوام اور عدالت کو ان کی کانوں کان خبر تک نہیں ہوئی ۔ ختم نبوت کے مسئلہ پر مذہب کی وجہ سے شور ہوا تو باقی تمام جماعتوں نے اپنی بے خبری ظاہر کردی مگر اصل گھناؤنے جرم میں سب ہی شریک تھے۔ میڈیا میں پیپلزپارٹی کی رہنما سسی پلیجو نے حلف نامے کے حوالہ سے جمعیت علماء اسلام کے حافظ حمداللہ کی قرارداد پر اختلافِ رائے کو بڑا کریڈٹ قرار دیا تھا،مگر اس کو یہ رنگ دیدیا تھا کہ غیرمسلم کس طرح قرآن پر حلف لیں گے؟۔ ختم نبوت کے حلف میں ترمیم کی کوئی بات بھی ذکر نہیں کی گئی تھی۔
جب پارلیمنٹ ہی سازش کی آماجگاہ بن جائے اور عوام سے حقائق کو چھپایا جائے تو پھر کس پر اعتماد کیا جائے؟۔ ختم نبوت کا مسئلہ حل ہوگیا لیکن سازش کرنے والوں کو قرار واقعی سزا کیوں نہیں دی جارہی ہے؟۔ اور سازش نہیں کی گئی تھی تو راجہ ظفر الحق نے جھوٹ بولا تھا؟۔ سچ ٹی وی کے نصرت مرزا صاحب کو بھی راجہ ظفر الحق نے فون پر ختم نبوت کیخلاف سازش کا انکشا ف کیا تھا۔ جمعیت علماء اسلام، جمعیت علماء پاکستان، اہلحدیث، اہل تشیع اور جماعت اسلامی متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم سے ختم نبوت کیخلاف سازش کو بے نقاب کریں اور خادم حسین رضوی اور پیر حمیدالدین سیالوی کو بھی ساتھ لیکر چلیں تو روز روز سازشوں کے دروازے بند ہوجائیں گے۔ جماعت اسلامی کے بانی مولانا مودودی کے فرزند فاروق حیدر مودودی نے محترمہ عاصمہ جہانگیر کا جنازہ پڑھایا ، جماعت اسلامی کے ادنیٰ کارکن پروپیگنڈہ کررہے ہیں کہ عاصمہ جہانگیر کا والد قادیانی تھا ،جنازہ پڑھانے والے کو اصل رشتہ داری کا پتہ ہوگا۔
لوگوں کی راۓ