پوسٹ تلاش کریں

ایسی تحریک کی ضرورت جو مذہبی اور کامریڈ طبقے کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرکے خطے کو بحران سے نکال دے

ایسی تحریک کی ضرورت جو مذہبی اور کامریڈ طبقے کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرکے خطے کو بحران سے نکال دے اخبار: نوشتہ دیوار

Comrade, Leftist, Khilafat, Khilafat e Usmania, PTM

ایسی تحریک کی ضرورت جو مذہبی اور کامریڈ طبقے کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرکے خطے کو بحران سے نکال دے!

تحریر: سید عتیق الرحمن گیلانی

خطے کے طالبان ہتھیار رکھ کر اسلام کے عظیم مشن کیلئے جمہوری بنیاد پر اپنا مشن منوائیں!

قرآنی آیات اور سنت سے پوری دنیا کی انسانیت پر ہونے والے مظالم کا راستہ روکیں

کشمیر اور فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کے علاوہ گھروں سے لیکر ریاستی ظلم وستم کو ختم کریں

اسلام نے دورِ جاہلیت میں علم کی روشنی سے دنیا میں اجالا کیا مگر مسلمان جہالت کی اندھیر نگری میں ڈوب کر پا جا سراغِ زندگی کی تلاش میں لگے ہیں۔ جاہلوں کابڑا سردار علامہ اقبال تھا جو اپنی شاعری اور اسلام کے اجتہادی فکر میں نہ خوابیدہ تھا اور نہ بیدار تھا۔ اسلام کے واضح احکام میں دنیا کو جاہلیت کے اندھیروں سے نکالنے کی صلاحیت ہے ۔ ان پڑھ قوم نے منصبِ امامت پر بیٹھ کر قیصرو کسریٰ کی سپر طاقتوں کو شکست دی تو اس لکھے پڑھے دور میں قرآن کی آفاقی تعلیم ہمیں جبر وظلم کے نظام سے خلاصی کیوں نہیں دے سکتی ؟۔
کامریڈوں کو پتہ چل گیا ہے کہ روس، چین اور دنیا میں مارکس کا نظریہ فیل ہوچکا ہے اور سودی نظام ہی دنیا میں ظلم وجبر کا حربہ ہے۔ جب قرآن میں سود کی حرمت والی آیات نازل ہوئی تو نبیۖ نے زمین کو بھی مزارعت پر دینا سود قرار دے دیا۔ زمین کو مزارعت پر دینے سے جاگیرادارنہ نظام بنتا ہے اور اس سے عوام کو غلام بنانے کا سلسلہ شروع ہوتا ہے۔ سودی نظام سے بھی معاشرے کے اندرعوام کی انفرادی اوراجتماعی زندگی اجیرن بنتی ہے اور عالمی بینک اور سودی نظام سے دنیا کے غریب ممالک کو غلام بنایا جاتا ہے۔ نوازشریف اور عمران خان سے لیکر مفتی اعظم پاکستان مفتی منیب الرحمن اور شیخ الاسلام مفتی تقی عثمانی سب اس شیطانی نظام کے کارندے ہیں۔ احادیث صحیحہ میں مزارعت کو سود قرار دیا گیا ہے اور امام ابوحنیفہ، امام مالک اور امام شافعی متفق تھے کہ مزارعت سود، ناجائز اور حرام ہے۔ لیکن حیلہ ساز علماء ومفتیان اور درباری مولویوں نے اسلام کو بدل دیا تھا۔ جس طرح یہود کے مہرے سودی نظام کواسلامی بینک کا نام دیتے ہیں یہ شروع سے ہی درباری علماء کابڑا دھندہ رہاہے۔
اسلام کے معاشرتی اور اقتصادی نظام کو مذہبی طبقات نے تباہ کیا ہے ۔اگر درست اسلامی نظام سامنے لانے کی کوشش کی گئی تو یہ طالبان اور کامریڈوں کا متفقہ ایجنڈہ ہوگا اور جب پشتون تحفظ موومنٹ کو ہم نے مظلوم تحفظ موومنٹ بنانے کا مطالبہ کیا تھا تو ہماری بات نہیں مانی۔ ہم نے لکھا کہ (PDM) ا ور (PTM) اور جماعت اسلامی سب زوال کی ا نتہاء پر ہیں۔ پی ڈی ایم (PDM) اور ن لیگ کے ایجنڈے کا حشر سب کے سامنے ہے ۔ پی ٹی ایم (PTM) کے محسن داوڑ نے نئی سیاسی جماعت کا اعلان کردیا۔ جے یو آئی کی بنیاد بلوچستان و پختونخواہ میں ہل گئی۔لیفٹ اور رائٹ کے نام پر قوم کو دائیں بائیں تقسیم کرنے والے چالاک وعیار لوگ کئی جماعتوں میں جماعتیں او ر پارٹیوں میں پارٹیوں کی تقسیم کے ایجنڈے پر لگ جاتے ہیں۔ نظرئیے اور عوام کیلئے کوئی مثبت کام کرنے کے بجائے اپنے مفادات حاصل کرتے ہیں ،حالانکہ ان کے پاس کوئی نظریہ ہوتا ہے اور نہ عوام کے مفاد کا کوئی ایجنڈہ۔ ایک ایسی تحریک کا آغاز کرنا ہوگا جس کا ایک ایسا واضح ایجنڈہ ہو جو اقتدار تک پہنچنے کا وسیلہ بھی ہو اور اقتدار تک پہنچنے سے پہلے بھی عوام میں بڑے پیمانے پر تبدیلی کا زبردست ذریعہ بن جائے۔
اسلام نے عورتوں، مزدوروں ، غلاموں، لونڈیوں اور قیدیوں کو جو حقوق دئیے تھے اور جس طرح سے دوسروں کو تنقید کا نشانہ بنانے کیساتھ ساتھ اپنوں کا زبردست تزکیہ کردیا۔اپنوں کو حکمت اور معاشرت کی تعلیم دی اور کتاب کا دستور العمل دیا تواس نے پوری دنیا میں ایک عظیم انقلاب برپاکردیا۔ قرآن وسنت کی تعلیم کا ایک آئینہ پیش کیا جائے تو دنیا حیران ہوگی کہ چودہ سو سال پہلے عورتوں کو یہ حقوق دئیے؟۔ کسانوں کو یہ حقوق دیدئیے؟ مزدوروں کو یہ حقوق دیدئیے؟۔ غلاموں اور لونڈیوں کی حیثیت بدل کر ان کو بھی نکاح کے حقوق دیدئیے ؟۔ جن غلاموں کی کوئی شناخت نہیں تھی ان کو اسلامی بھائی قرار دیدیا۔جن لونڈیوں کی کوئی حیثیت نہیں تھی تو اللہ نے فرمایا کہ ”یہ تمہارے ہی جیسی ہیں اور اللہ تمہارے ایمان کو جانتا ہے” النساء ۔ مذہبی طبقے اور کامریڈوں کو ایک پلیٹ فارم پرجمع کرکے پاکستان سے دنیا بھر کیلئے بہت بڑے انقلاب کا آغاز کیا جائے۔

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

مولانا فضل الرحمن کو حقائق کے مفید مشورے
حکومت وریاستIMFسے قرضہ لینے کے بجائے بیرون ملک لوٹ ماراثاثہ جات کو بیچے
ملک کا سیاسی استحکام معاشی استحکام سے وابستہ ہے لیکن سیاسی پھنے خان نہیں سمجھ سکتے ہیں؟