پوسٹ تلاش کریں

پاکستان کی ریاست اور سیاست جی ٹی روڈ لاہور سے اسلام آباد تک کے گرد گھومتی ہے۔

پاکستان کی ریاست اور سیاست جی ٹی روڈ لاہور سے اسلام آباد تک کے گرد گھومتی ہے۔ اخبار: نوشتہ دیوار

پاکستان کی ریاست اور سیاست جی ٹی روڈ لاہور سے اسلام آباد تک کے گرد گھومتی ہے۔

مولانا فضل الرحمن نے آزادی مارچ کی ٹرین میںPDMکی جماعتوں کو شامل کیا تھا اور پھر پیپلز پارٹی اورANPکو الزام لگاکر نکال دیا تھا

عمران خان نے حقیقی آزادی کا سفر شروع کیا تو ضمنی الیکشن میں حکومتی اتحاد کو شکست کا سامنا کرنا پڑا پھر ریاست سے بھی زبردست ٹکر لی ہے۔

مولانا فضل الرحمن چند سیٹوں کیساتھ آزادی مارچ کرکے عمران خان کو اس جمہوری ایوان سے باہر پھینکنے کی بات کررہا تھا اور پھرPDMکی جماعتیں بھی اس ٹرین کے ڈبے بن گئیں۔ پھر پیپلزپارٹی اور اے این پی کوPDMسے اس بنیاد پر باہر کیا کہ تمہارے اسٹیبلشمنٹ کیساتھ رابطے ہیں۔ مریم نواز نے کہا تھا کہ زرداری نے باپ پارٹی کو اپنا باپ بنالیا ہے۔ نوازشریف نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اورDGISIجنرل فیض حمید کا نام لیکر تمام خرابی کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔PDMکا اعلان تھا کہ کٹھ پتلی عمران خان سے نہیں فوج سے ہمارا مقابلہ ہے۔ اب وہی ہتھیار عمران خان نے اٹھالیا ہے۔ جس جرأت کے ساتھ عمران خان بات کرتا ہے، یہ جرأت نوازشریف اور مریم نواز میں نہیں ہے۔ اور جب رانا ثناء اللہ پر16کلو ہیروئن کا الزام لگا تھا اور جسٹس شوکت صدیقی نے عدلیہ کے جوڑ توڑ میںISIکو ملوث قرار دیا تھا تو شریف خاندان کی منافقت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اب جب حکومت میں آگئے ہیں تو اپنے عزائم کا اظہار تک نہیں کرتے۔ عمران خان فوج کے گڑھ لاہور سے پنڈی تک جی ٹی روڈ پر جو کچھ بھی کررہے ہیں اس سے کسی کو اختلاف ہو یا اتفاق؟ لیکن اس سیاسی میدان اور پنجاب وپاکستان کے بہت سارے عوام کا دل جیت چکے ہیں اور اتحادی حکومت بالکل زمین میں گڑھ گئی ہے اور منافقت کا شکار نظر آتی ہے۔

www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

مولانا فضل الرحمن کو حقائق کے مفید مشورے
حکومت وریاستIMFسے قرضہ لینے کے بجائے بیرون ملک لوٹ ماراثاثہ جات کو بیچے
ملک کا سیاسی استحکام معاشی استحکام سے وابستہ ہے لیکن سیاسی پھنے خان نہیں سمجھ سکتے ہیں؟