پوسٹ تلاش کریں

جھگڑا یہ ہے کہ سرکار عالی! جب دو بیویاں آپ کی خدمت کررہی تھیں تو پھر تیسری لانے کی کیا ضرورت تھی؟۔ وسعت اللہ خان

جھگڑا یہ ہے کہ سرکار عالی! جب دو بیویاں آپ کی خدمت کررہی تھیں تو پھر تیسری لانے کی کیا ضرورت تھی؟۔ وسعت اللہ خان اخبار: نوشتہ دیوار

Wusatullah Khan, Wusatullah Khan, Wusatullah Khan, Wusatullah Khan, Imran khan, Imran khan, Imran khan, Imran khan, Imran khan, Imran khan, Imran khan, Imran khan, Imran khan, Imran khan, Imran khan, Imran khan, Imran khan, Imran khan, Shahbaz Shareef, Shahbaz Shareef, Shahbaz Shareef, Shahbaz Shareef, Shahbaz Shareef, Shahbaz Shareef, Shahbaz Shareef, Shahbaz Shareef, Shahbaz Shareef, Shahbaz Shareef, Shahbaz Shareef, Shahbaz Shareef, Shahbaz Shareef, Shahbaz Shareef, Pakistan Army, Pakistan Army, Pakistan Army,Pakistan Army,Pakistan Army,Pakistan Army,Pakistan Army,Pakistan Army,Pakistan Army,Pakistan Army,Pakistan Army,Pakistan Army,Pakistan Army,Pakistan Army, PTI, PTI, PTI, PTI, PTI, PTI,PTI, PTI, PTI, PTI, PTI, PTI,PTI, PTI, PTI, PTI, PTI, PTI, PTI, PTI,

جھگڑا یہ ہے کہ سرکار عالی! جب دو بیویاں آپ کی خدمت کررہی تھیں تو پھر تیسری لانے کی کیا ضرورت تھی؟۔ وسعت اللہ خان

صحافی مطیع اللہ جان ایک زبردست اور اچھے صحافی ہیں لیکن مسلم لیگ کی جس طرح حمایت کرتے ہیں اور نوازشریف کو ذوالفقار علی بھٹو بنانے پر جس طرح سے ناجائز انداز میں تلے ہیں اسکا منہ بولتا ثبوت حسین نواز اور سلمان شہباز کیساتھ یاد گار تصویر ہے جس میں کیمرے کی آنکھ سے منہ چھپانے کی عجیب وغریب طرح کی بے ساختہ کوشش ہورہی ہے۔
وسعت اللہ خان صاحب وزیر اعظم عمران خان سے متعلق مطیع اللہ جان کے ساتھ MJTV

test

سوال: وزیر اعظم عمران خان بطور وزیر اعظم ، بطور سیاستدان اس وقت کس قسم کی ذہنی صورتحال سے دوچار ہوں گے ؟۔
جواب: اس سے پہلے میں آپ کو بتادوں جب بی بی Wusatullah Khan شہید تھیں اس زمانے میں پھر نواز شریف وزیر اعظم بنے پھر عمران خان وزیر اعظم بنے تو کسی سے کسی نے کہا کہ تینوں وزرائے اعظم کو ایک لائن میں ڈسکرائب کریں۔ تو انہوں نے کہا کہ بی بی جو ہیں وہ سمجھتی تھیں لیکن سنتی نہیں تھیں۔ نواز شریف سنتا تھا سمجھتا نہیں تھا، یہ بھائی صاحب جو ہیں ان کا ایک ایڈوائزر ہے۔ اور اس ایڈوائزر سے یہ روزانہ صبح میں ملتے ہیں جب یہ شیشے کے سامنے بال بنانے کھڑے ہوتے ہیں اور وہ جو کہتا ہے سارا دن اسی پر عمل کرتے ہیں۔

test

ہمارے وزرائے اعظم کے کرائسس کی جڑ یہ نہیں کہ اتحادی الگ ہوگئے یا اسٹیبلشمنٹ نے ہاتھ رکھ دیا ہے یا اٹھالیا ۔ ان کا جو( span of attention)ہے کسی بھی معاملے میں وہ مجھے لگتا ہے کہ پانچ دس سال کا جو بچہ ہے اسکے برابر ہے۔ مثلاً اگر کوئی میٹنگ ہورہی ہے فرض کریں تو پرائم منسٹر کا کام یہ ہے وہ ایک ایک چیز دھیان سے سنے اسلئے کہ بالآخر اسکے سائن یا اس کی حتمی رائے سے پالیسی بنے گی یا فیصلہ ہوگا یا معاہدہ ہوگا۔ یہاں یہ ہوتا ہے کہ جو انہوں نے پیلی روشنائی سے حاشئے کھینچ دیے وہ پڑھا۔

آخری پرائم منسٹر جسکے بارے میں مجھے پتہ ہے کہ جو اخبار پڑھتا تھا اور اس کی نیند ہی تین چار گھنٹے کی تھی وہ تھا ذو الفقار علی بھٹو۔ آخری پرائم منسٹر جو ڈائریکٹ Wusatullah Khan عوام میں جاتا تھا نورا کچہریاں نہیں لگاتا تھا،اوریجنل کھلی کچہری لگاتا تاکہ یہ جو ایڈوائزروں کا آسیبی گھیرا ہے اس. سے ہٹ کر بھی عوام کی بات سننے کی کوشش کرے وہ تھا ذو الفقار علی بھٹو۔ لیکن وہ روایتیں آگے نہیں بڑھ سکیں۔ گھیرا غیر محسوس طریقے پر تنگ ہوتا رہتا ہے۔ اس فضاء میں عمران خان کچھ نہیں آئن اسٹائن بھی بیٹھا ہو تو اس کی بھی سمجھ میں کچھ نہیں آئیگا۔ یہ گھیرا آدمی کا گلا گھونٹ کر اس کی سیاست کو مار ڈالتا ہے ۔

test

سوال: آسیبی گھیرے سے بھی بڑے بڑے آسیب اور جن ہیں ، تو آپ نہیں سمجھتے کہ آج کل وہ جن نیوٹرل ہوگئے ہیں؟۔
جواب: یہ بات سننے میں آتی ہے کہ وہ. نیوٹرل ہوگئے ہیں یا پہلے انہوں نے سسٹم کو نیوٹرالائز کیا ہوا تھا اور ایک لفظ ہوتا ہے نیوٹل وہ بھی ہے۔ سیاستدان پر کسی طرح کی. مصیبت اور پریشر آسکتا ہے۔ گھمبیر مسئلے میں پھنس سکتا ہے۔ اس کا امتحان ہی تب ہے جب سارے پریشرز ہیں. اوپر نیچے دائیں بائیں ، نارتھ ساؤتھ سب سے۔ اس میں اپنا کام جتنا کرسکتا ہے کرکے دکھادے۔

test

اگر سارا کچھ پلیٹ میں رکھ کر دینا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ بھی نیوٹرل ہوجائے اپوزیشن فاصلے پر رہے ایڈوائزر بھی اسکے ذہین ہوں تو پھر بھائی صاحب جس ویٹر نے یہ چکن تکہ ابھی Wusatullah Khan پیش کیا ہے وہ بھی بہت اچھا پرائم منسٹر بن سکتا ہے۔ پھر آپ کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر آپ کا دعویٰ ہے کہ آپ لے کر چلنا چاہ رہے ہیں مثلاً کسی نے کہا کہ میں اس کو ایک نیا پاکستان بنانا چاہ رہا ہوں۔

یہ پچھلے75سالوں میں تیسرا نیا .پاکستان بن رہا ہے۔ تو اس کیلئے آپ کے پاس کوئی بلیو پرنٹ ہے یا ایڈوائزر نہیں ہے ، وہ جو کہتے ہیں نا کہ عمران خان تو چنگا ہے یا. نواز شریف تے چنگا سی، ہر ایڈوائزر تو چنگا نئی ساں … تا یا ر ان کو ایڈوائزر کس نے رکھا؟ ان کو قریب کس نے آنے دیا؟۔یا وہ خود بخود Wusatullah Khan آگئے .تو یہ جو بہانے ہوتے ہیں ۔ شوق بہت ہوتا ہے بچپن سے مثلاً مجھے بھی شوق ہے کہ میں اس ملک کا پرائم منسٹر بنوں لیکن پھر؟ اچھا. میں بیٹھ گیا کرسی پر آگے؟ تو یہ جو تیاریاں ہوتی ہیں یہ اگر نا ہوں اور آپ بیساکھیوں کے محتاج ہوں ، آپ الیکٹیبلز کے محتاج ہوں۔ آپ کسی مامے کی انگلی پکڑنے کے بقیہ صفحہ 3نمبر 1

test

بقیہ … وسعت اللہ خان
عادی ہوں ، آپ ہر وقت یہی دیکھتے رہے ہیں کہ قالین ابھی آپ کے پاؤں کے نیچے ہے یا نہیں؟ اور آپ کی دو آنکھیں تو سامنے دیکھ رہی ہوں اور ایک آنکھ آپ کو. پیچھے Wusatullah Khan بھی چاہیے ہو کہ پشت سے تو کوئی وار نہیں کررہا ہے۔ تو ساڑھے تین چار یا پانچ سال جو آپ کے ہیں وہ تو اسی میں گزر جائیں گے نا۔ اسی میں اپنے آپ کو بچاتے ہوئے کہ کھاؤں کدھر کی چوٹ، بچاؤں کدھر کی چوٹ میں اگر گزر گئے پھر تو آپ گزر. گئے۔ تو ہمارے ساتھ یہی ہوا۔ اور دوسرا یہ کہ اس ملک کے75سال میں چوتھا سال بڑا منحوس ہوتا ہے۔

اول تو اس ملک میں تین مہینے کے بھی Wusatullah Khan وزیر اعظم رہے ہیں۔ ساڑھے تین سال اور پونے چار سال کے بھی۔ چوتھے سے پانچویں میں جمپ نہیں لگاپایاآج تک ذوالفقار علی Wusatullah Khan بھٹو سمیت۔ تو یہ چوتھے سال کی نحوست ہے یہ کیسے پیدا ہوتی ہے یا تو وہ اپنے آپ کو وزیر اعظم سمجھنا شروع کردیتا ہے ۔ یا اسے یاد نہیں. رہتا ہے کہ اصل میں وہ ایک کمپنی کے سی ای او کے طور پرمنتخب کیا گیا ہے جسکا مالک کوئی اور ہے۔ وہ یہ سمجھتا ہے کہ. جتنی پاور مالک کے پاس ہے سی ای او کے پاس اتنی ہونی چاہیے۔ یا اس کرسی میں نحوست ہے کہ چوتھے سال وہ اس کیلئے اجنبی ہوجاتی ہے۔ اس پر بھی غور کرنے کی ضرورت ہے کہ چوتھا سال پاکستان میں کراس کیوں نہیں ہوسکتاہے؟۔

Wusatullah Khan

سوال: یہ شخص جیسا تھا وہ ہوگا اسکے بعد Wusatullah Khan کی جو قیادت ہے اس کو آپ کیسے دیکھ رہے ہیں؟۔ اور اس وقت جو اپوزیشن کا کردار ہے، شہباز شریف صاحب قومی حکومت کی. بات کررہے ہیں۔ اور بلاول بھٹو کہہ رہے ہیں کہ وزیر اعظم نواز شریف کا ہوگا۔ تو کیسے دیکھ رہے ہیں اپوزیشن کے کردار کو تمام معاملات میں؟۔


جواب: پرانی60،70کی دہائی کی انڈین. فلمیں دیکھی ہیں؟ جس میں ایک مل کا مالک ہوتا تھا اور ایک مزدور لیڈر ہوتا تھا اور ایک پاکٹ یونین بھی ہوتی تھی۔ اب تو یونین .نہیں تو پاکٹ یونین بھی نہیں۔ ایک تو مجھے وہ سلسلہ یاد آتا ہے ، دوسرا یہ جھگڑا اس وقت سیاسی جھگڑا نہیں میرے حساب سے۔ جھگڑا یہ ہے کہ سرکار عالی ! جب دو بیویاں آپ کی اچھی طرح سے خدمت کررہی تھیں تو پھر تیسری بیوی لانے کی کیا ضرورت. تھی؟۔ چھوٹی بیگم لانے کی کیا ضرورت تھی؟۔ ہم کیا مرگئے؟ ہم سے ایسی کیا غلطی ہوگئی۔ تو ڈیموکریسی بچانے کایا جمہوریت مضبوط کرنے کا، یا پارٹی سسٹم یا الیکٹرال ریفارم ،یہ ہیں مارکیٹنگ کی چالیں۔

اصل جھگڑا یہ ہے کہ اسی مرگئی سی، ہم Wusatullah Khan تھے نا۔ تو یہ کیوں لے آئے ؟ اور اب کسی حد تک ان کی یہ بات شاید صحیح لگ رہی ہے جو حالات ہیں اس میں کہ یار یہ دو .جو ہیں ان کو پتہ تھا اچھے برے کا۔ تیسری شوق میں شادی کرتو لی گئی لیکن یہ چل نہیں پارہی۔ تو دوبارہ ظاہر ہے ان بیویوں سے رجوع کیا جائے گا۔

test

مطیع اللہ جان: لیکن یہ بالکل وہی بیویویاں ہیں بھی یا نہیں؟۔
وسعت اللہ خان: میاں بھی تو وہ نہیں ۔ کبھی کبھی Wusatullah Khan اس پس منظر میں میں دیکھتا ہوں سیاست میرے ذہن سے مائنس ہوجاتی ہے کہ یہ ایک طرح کا گھریلو قسم کا. جھگڑا ہے۔ اس میں ووٹر کہیں دور دور تک نہیں۔ عام آدمی کہیں دور دور تک نہیں۔ مہنگائی کسی بھی زمانے میں منتخب Wusatullah Khan حکومت. ہو یا غیر منتخب ایشو رہا ہی نہیں۔ اصل ایشو یہ ہے کہ جو طاقت موجود ہے اس کو ہر قیمت پر چاہے اس کیلئے لیٹنا بھی پڑے چنڈ مار کے پیری بیپیڑاں پوے۔

Wusatullah Khan

ہمارے ہاں باسی کڑی میں کبھی. کبھی اُبال آتا ہے۔ اچانک سے ایک لیڈر جسکے بارے میں ہم سمجھتے ہیں کہ یہ تو اسٹیبلشمنٹ کی پیداوار ہے اچانک سے لگتا ہے یہ. تو لینن اور ماؤزے تنگ کے لیول پر جانے کی کوشش کررہاہے۔ دو منٹ کا انقلابی ہوتا ہے وہ۔ تیسرے منٹ میں. وہ پھر سیٹ ہوجاتا ہے لیکن اب ہم اسے دیکھ دیکھ کر اتنے اکتاچکے کہ اسکی ریٹنگ بھی نہیں آرہی۔

Wusatullah Khan

سوال: آپ کہتے ہیں کہ یہ ووٹروں. کا معاملہ Wusatullah Khan نہیں،یہ سارا گھریلو ازدواجی قسم کا جھگڑا ہے طاقتوروں کے درمیان تو پھر ہم جیسے دانشور جو ضمانتوں کے چکر میں اندر ہوگئے کیلئے کیا حکم ہے؟۔
جواب: یہ تو آپ سمجھتے ہیں کہ آپ. دانشور ہیں۔ باقی لوگ کیا آپ کو دانشور یا صحافی سمجھتے ہیں؟۔….. آپ یہ سمجھتے ہیں وزیر اعظموں کی طرح کہ یار ہمارے. پاس بھی Wusatullah Khan کوئی طاقت ہے۔ بلکہ بنیادی طور پر انکے اصل کاروبار کی شیلڈ ہیں آپ۔ وہ آپ کو سامنے رکھ کر جو انکے اوریجنل کاروبار. ہیں اوریجنل سودے بازی ہے اور اوریجنل انہیں جو اپنا اثر و رسوخ قائم کرنا ہے مزید سودے بازی کیلئے کہ Wusatullah Khan سانو وی پچھاڑن لیا جائے یہ بنیادی سلسلہ ہوتا ہے میڈیا کا۔ اور میڈیا اب کوئی ایشو نہیں ۔

میڈیا اب ایک فیکٹری کی طرح. ہے Wusatullah Khan جس میں نپے تلے سانچے انہوں نے بنادیے ہیں۔ اور انہی سانچوں میں وہی را مٹیریل ڈلے گا جو ڈلنا ہے۔ اس کی مکسنگ وہی ہوگی .جو ہونی ہے۔ اسکے ڈبے پر وہی لکھا جائیگا جو لکھا جائیگا۔ اب مجھے نہیں پتہ کہ انڈیا میں ہوتا ہے یا نہیں Wusatullah Khan حالانکہ انڈیا کا حال. میڈیا کے حساب سے ہم سے بھی بہت برا ہے۔ لیکن اب تو مجھے حیرانی ہوئی کہ ٹکر بھی Wusatullah Khan امپورٹنٹ ہے کہ ایک ایشو پر بارہ چینلوں پر ایک. طرح کا ٹکر چل رہا ہے تو میں چونک گیا۔ خود کو صحافی سمجھنا چھوڑ دیں ۔ فیکٹری ہے اس میں 9سے 5 تک نوکری کرنی ہے ایک مشین پر کھڑ ا ہوکر صابن پر مہر لگانی ہے اور اس کی پیکنگ کرنی ہے۔

Wusatullah Khan

سوال: جو کہا جارہا .ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہے، بڑی معروف یونیورسٹی ”لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز”LUMSوہاں پر سات گھنٹے نیوٹریلیٹی پر ایک کورس. کروایا ہے نوجوان نسل کو۔ اس کورس کے جو لیڈ کنسلٹنٹ تھے ہماری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ ، تو اس کورس کا کیا فیوچر ہے؟۔

Wusatullah Khan


جواب: جب تبصرہ کرسکتا ہوں کہ Wusatullah Khan سات گھنٹے میں کیا کیا باتیں ہوئیں ؟، کیا سوال جواب ہوئے؟ ، کیا انہوں نے بریفنگ دی؟ ، اور اس کا ان پٹ اور آؤٹ پٹ کیا ہے؟ ۔ وہ ابھی. تک ہمارے سامنے نہیں، صرف قیاس آرائیوں کا سلسلہ ہے۔ لیکن میں اس ٹرینڈ کو اچھا سمجھتا Wusatullah Khan ہوں۔ کیونکہ جو ریاست کے انتہائی. ذمہ دار لوگ ہیں جنکے پاس وہ انفارمیشن ہے جو ہمارے پاس ممکن ہی نہیں کہ ہو اور ان میں دو یا تین فیصد بھی شیئر کرتے ہیں. تو میرے حساب سے بڑی بات ہے۔ یونیورسٹیاں بنیادی طور پر کالج اور Wusatullah Khan اسکول سے مختلف ہوتی ہیں کالج اور اسکول میں منظور شدہ نصاب پڑھایا جاتا ہے۔ یونیورسٹیوں میں علم سازی ہوتی ہے۔

کھلا پن ہوتا ہے بحث ہوتی. ہے کریٹی ویٹی Wusatullah Khan کا راج ہوتا ہے۔ تھیوریز ضائع بھی ہوتی ہیں اور نئی تھیوریز بھی بنتی ہیں۔ آئیڈئل یونیورسٹی کی میں بات کررہا .ہوں اور اس میں آپ یہ ماحول بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کوئی بھی آکر طلباء سے گفتگو کرسکے تو پھر ایسا ہی کریں کہ کوئی Wusatullah Khan .بھی آکر گفتگو کرسکے۔ جنرل صاحب موسٹ ویلکم، عمران خان موسٹ ویلکم، لیکن اگر ماما قدیر کو بھی طلباء Wusatullah Khan سننا چاہیں تو اسے. بھی اتنا ہی موقع ملنا چاہیے اور کسی نیشنلسٹ کو بھی اتنا ہی موقع ملنا چاہیے اور کوئی سیاستدان جو باہر ہے یا اندر ہے لیکن وہ. کوئی اسکالرلی کام کررہا ہے یا ملک کیلئے کنٹری بیوٹ کررہا ہے تو اس کو بھی اتنا موقع ملنا چاہیے۔ اس میں پھر ہر ایک کو ویلکم کرنا چاہیے۔……

test

سوال: بچوں سے سنا جارہا ہے. اور میڈیا سے رپورٹ ہوا ہے کہ فلٹریشن ہوئی ہے باقاعدہ سیکورٹی کلیئرنس ہوئی ہے اور مخصوص بچوں کو صرف لیکچر اٹینڈ کرنے. کا موقع Wusatullah Khan دیا گیا۔ تو کیا آپ سمجھتے ہیں کہ یہ اچھی بات ہے؟ اور اس کی تردید نہیں ہوئی اب تک۔
جواب: کیا پہلے فوج. کے سربراہ گئے کسی یونیورسٹی میں؟ انہوں نے وقت گزارہ ہے اس طرح سے کیا آپ کے علم میں ہے؟۔(NUSTمیں جاتے رہتے ہیں: مطیع اللہ جان) نہیںNUSTتو ان کا اپنا ادارہ ہے نا: وسعت. اللہ خان۔ (لیکن ہر یونیورسٹی میں Wusatullah Khan تو نہیں جاسکتے: مطیع اللہ جان)۔ لیکن اگر یہ کسی نئے ٹرینڈ کا نکتہ آغاز ہے تو اچھا ہے۔

شروع میں ظاہر ہے. کہ سیکورٹی خدشات کی وجہ سے فلٹریشن بھی ہوئی ہوگی ۔ سب کچھ ہوا ہوگالیکن اب میں امید کروں گا کہ جنرل صاحب کراچی. یونیورسٹی، سندھ یونیورسٹی، خیرپور Wusatullah Khan یونیورسٹی، گومل یونیورسٹی بھی جائیں ۔ اور نہ صرف خود جائیں بلکہ باقی جو لوگ ہیں. انہیں بھی Wusatullah Khan اجازت ہو کہ یونیورسٹی جس کو چاہے مدعو کرسکے تاکہ طلباء کو ہر طرف کا شعور یا ہر طرف کا مؤقف مل سکے۔ جب ان. کی تجزیہ کرنے کی استعداد بڑھے گی تب کوئی نئی ایسی چیز کھل کر Wusatullah Khan سامنے آئیگی جو ہمارے لئے بھی اور ملک کیلئے بھی فائدہ مند ہو۔ اگر یہ معاملہselectiveہے تو پھر اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

Wusatullah Khan

سوال: عدم اعتماد کی تحریک سے. پہلے بہت کچھ ہوچکا ہے اسلام آباد میں۔ عمران خان اور انکے وزراء کہہ رہے ہیں کہ عدم اعتماد کی تحریک میں انکے منحرف اراکین. کووٹنگ Wusatullah Khan کو اجازت نہیں دی جائے گی یا ان کا ووٹ کاؤنٹ نہیں کیا جائے گا۔ یا پھر سپریم کورٹ سے پوچھا جارہا ہے کہ ان Wusatullah Khan کی .نا اہلی تا حیات ہوگی یا ایک دفعہ کی ہوگی؟۔ اس صورتحال میں اگر آپ ایک وزیر اعظم ہوتے یا ایک سیاستدان ہوتے تو آپ کیا کرتے؟۔


جواب: پہلی بات یہ ہے کہ میں. پان کھاتا، اسلئے کہ پان کھانے سے منہ بند رہتا ہے۔ دوسری بات میں یہ کہتا کہ میری پوری کابینہ ترجمان نہیں ۔ کابینہ میں. فلاں کی بات Wusatullah Khan ترجمان کے طور پر تسلیم کی جائے۔ تیسری بات میں یہ کرتا کہ ضروری نہیں کہ میں جس عہدے پر بیٹھا ہوں Wusatullah Khan تو میں .قانون دان بھی ہوں۔ یہ جن کا کام ہے انہیں ہی کرنا چاہیے۔ آپ کے پاس پوری لاء منسٹری ہے۔ پورا نیشنل اسمبلی کا سیکریٹیریٹ ہے۔ الیکشن کمیشن اور اعلیٰ عدالتیں ہیں۔

Wusatullah Khan

جو مسئلہ ہے متعلقہ ادارے کو بلا کر کہیں Wusatullah Khan کہ یہ جو شقیں ہیں آئین کی ان کا کیا مطلب ہے؟۔ اور یہ کس طرح لاگو ہوتی ہیں۔ جب وہ بریفنگ دیدیں Wusatullah Khan جو ٹیکنکل. اور پروفیشنل بریفنگ ہو اسکے بعد آپ اپنا منہ کھولیں۔ اور آپ کی جو بھی خواہش ہے بیان کرسکتے ہیں۔ یہاں ہوتا یہ ہے کہ پہلے آپ. نظریہ اضافیت پیش کردیتے ہیں اور اسکے بعد آپ کہتے ہیں کہ چونکہ میں نے یہ با ت کہہ دی ہے Wusatullah Khan لہٰذا اس کی وجہ سے یہ جو متعلقہ. شقیں ہیں ان کو سیدھا یا الٹا کیا جائے۔ اس طرح کام نہیں چلتا۔ مثلاً میں جتنا بھی طاقتور ہوں آج کی دنیا میں مگر آئین کو میں اپنی مرضی سے توڑ مروڑ تو نہیں کرسکتا۔

میری خواہش تو ہے کہ Wusatullah Khan میں بارہ صفحے. کی کتاب کہہ کر اسے پھاڑ دوں لیکن ایسا کر نہیں سکتا۔ اچھا جب میں کر نہیں سکتا تو متعلقہ Wusatullah Khan لوگوں سے پوچھ لوں کہ اس ایشو .پر آپ کی ٹیکنیکل رائے کیا ہے؟ اور پھر اس رائے کے حساب سے آپ عوام سے مخاطب Wusatullah Khan ہوں اور اپنے خیالات کو واضح کریں۔ اس وجہ .سے اس طرح کی فالتو کی الجھنیں ہوتی ہیں۔ جس کی وجہ سے اپوزیشن بھی بھڑکتی ہے خود حکمران پارٹی بھی کنفیوژ ہوتی ہے۔ اور تماشائی دم سادھے کھڑے رہتے ہیں کہ پتہ نہیں کیا ہونے والا ہے۔

Wusatullah Khan

سوال: آپ کے خیال میں27مارچ کو کیا ہونے والا ہے؟۔
جواب: مجھے نہیں معلوم۔ مجھے. لگتا ہے Wusatullah Khan اور شاید یہ میری خوش فہمی بھی ہوسکتی ہے کہ عین وقت پر یہ اجتماعات واپس ہوجائیں۔ کوئی راستہ نکل آئے، عدالت. ، اسٹیبلشمنٹ، بیچ کے لوگوں کی مدد سے، ورنہ تو شاید نابینا بھی جانتا ہے کہ کیا ہوسکتا ہے۔ تو میرا نہیں خیال کہ Wusatullah Khan اگر ایک بھی .عاقل آدمی موجود ہے خصوصاً حکومتی کیمپ میں وہ یہ چاہے گا کہ اس طرح کی نوبت آئے۔ اس Wusatullah Khan طرح کی نوبت آنے کا مطلب یہ ہے. کہ ساری کرسیاں الٹیں گی ، میزیں الٹ جائیں گی اور اسکے بعد آپ پھر روتے پھریں۔ پہلے اپنے سر پر آپ ڈنڈا مارتے ہیں اور پھر آپ. چیختے ہوئے گھومتے ہیں کہ یار میرے سر پر یہ گومڑا کس ڈنڈے سے نکلا ہے۔ حالانکہ ڈنڈا آپ نے ہی چلانے کی کوشش کی ہے۔

test

سوال: شیخ رشید کی باتوں کو سنجیدگی سے لیا جائے؟
جواب: شیخ رشید اپنی Wusatullah Khan باتوں کو خود سنجیدگی سے نہیں لیتے توہم کون ہوتے ہیں ان کی باتوں پر تبصرہ کرنے والے۔

سوال: یہ جو .ممبران نے پارٹی کی وفاداریاں تبدیل کی ہیں تو ان کے بارے میں آپ کیا رائے رکھتے ہیں؟۔
جواب: یہ کوئی نئی بات ہے کیا؟ Wusatullah Khan حیرت. کیوں ہے ؟ کیا پاکستان میں پہلی بار ایسا ہوا ۔ کیا50کی دہائی میں ایسٹ پاکستان میں وفاداریاں. تبدیل نہیں ہوئی تھیں۔کیا ری پبلکن پارٹی مسلم لیگ کے پیٹ سے نہیں نکلی تھی۔

test

کیا کنونشن مسلم لیگ نہیں Wusatullah Khan بنی تھی .اور اس میں کون کون لوگ آگئے تھے۔ پھر جب کنونشن مسلم لیگ فوت ہوئی تو کوئی جماعت اسلامی میں چلا گیا کوئی .پیپلز پارٹی میں چلا گیا۔ کیا جو ضیاء الحق کے زمانے کی غیر جماعتی اسمبلی تھی اس میں مسلم لیگ نہیں پیدا ہوئی Wusatullah Khan تھی؟۔ اس .میں کون کون آیا اور کون کون نہیں گیا تھا۔ کیا پھر اسی مسلم لیگ نے تین یا چار بچے نہیں دئیے۔ کیا90کی دہائی میں آپریشن مڈ نائٹ. جیکال اور مہران گیٹ وغیرہ نہیں ہوا ۔ کیا2002میں مسلم لیگ ق نہیں بنی ۔ مجھ سے کیا پوچھ رہے ہیں ، سب اچھی طرح معلوم ہے۔

سوال: کیا وزیر اعظم Wusatullah Khan عمران خان کو عدم اعتماد کے ووٹ تک مقابلہ کرنا چاہیے یا ایک دن پہلے استعفیٰ دے دینا چاہیے؟۔
جواب: خان صاحب کی جو نیچرہے وہ میرے خیال میں آخر تک فائٹ کریں گے۔ اور آخر تک فائٹ کا ایک فائدہ ہے اگر وہ شہید ہوتے ہیں تو پھر اس میں بھی فائدہ ہے۔

Wusatullah Khan

سوال: ان اسپورٹ مین اسپرٹ ہے شہید ہونے کے بعد؟۔
جواب: شہید ہونے کے بعد پھر تو. وہ کھل کھلا کر آجائیں گے لیکن یہاں مجھے حضرت علی کا ایک قول یاد آرہا ہے کہ کوئی فیصلہ تم غصے کی حالت میں نہ کرو۔ اسلئے. کہ غصہ کا اختتام پشیمانی پر ہوتا ہے۔ اسی لئے کہا گیا ہے کہ غصے کی حالت میں کھڑے ہو تو بیٹھ جاؤ، اور بیٹھے ہو تو لیٹ جاؤ، پانی وانی پیو۔ جب اعصاب بالکل نارمل ہوجائیں تو فیصلہ کرنے کی پوزیشن میں آؤ۔ غصہ بہت بڑا دشمن ہے۔ خان صاحب اگر کسی. طرح اس کا کوئی حل دیکھ لیں کہ کس طرح اس پر قابو پایا جاسکتا ہے یا اس کو پاور کی شکل میں فریز کرکے ٹکڑوں. ٹکڑوں میں کیسے استعمال کیا جاسکتا ہے تو یہ ان کی جسمانی اور ذہنی صحت کیلئے اچھا رہے گا۔

Wusatullah Khan

سوال: سیاستدان اس وقت صحیح .معنوں میں سیاستدان بنتے ہیں جب وہ اسٹیبلشمنٹ سے ٹکر لیتے ہیں۔ تو کیا عمران خان بھی اب صحیح معنوں میں سیاستدان بننے جارہے ہیں؟۔
جواب مثالیں دیں پچھلے. 75سال میں جنہوں نے اسٹیبلشمنٹ سے ٹکر لی ہو۔ پھر سوال کا جواب دوں گا۔ کوئی دو نام بتادیں۔
مطیع اللہ جان: بھٹو نے فیلڈ مارشل کے دورمیں پارٹی قائم کی سڑکوں پر آکر ۔ (half-heartedکوشش کی۔ نتیجہ آپ نے. دیکھ لیا۔ وسعت اللہ )۔پھر99کے بعد نواز شریف نے بھیhalf-heartedکوشش کی ۔ کیاعمران خان کم. از کم نواز شریف کے لیول پر آجائیں گے اگر بھٹو نہ بھی سہی۔


جواب: نہیں معلوم کہ وہ آئیں. گے یا نہیں لیکن خان صاحب خان صاحب ہیں۔ ان کا اپنا اسٹائل ہے اور اپنے نمونے سے چیزوں کو ڈیل کرنے کی کرینگے اور اب اس میں. کتنے کامیاب یا ناکام ہوتے ہیں ابتدائی طور پر انہیں بیابان میں گھومنا پڑے گا۔ اسلئے کہ جو آدمی ساڑھے تین سال میں لیڈر آف. اپوزیشن سے پارلیمنٹ کے فلور پر ہاتھ ملانے کو تیار نہ ہو علیک سلیک کرنے پر تیار نہ ہو ، جو کہ منتقم مزاج ہو ، جو ایک گول جب .سیٹ کرلے تو ادھر اُدھر نہ دیکھے کہ باقی جو گول ہیں وہ اگنور ہورہے ہیں یا نہیں ہورہے تو یہ فراق بڑا مشکل گزرے گا۔.

test

سوال: جو کچھ2018کے الیکشن میں ہوا اس سب کا قومی مجرم کون ہے آپ کیا سمجھتے ہیں؟ کیا وہ قدرتی جمہوری عمل تھا؟۔
جواب: پہلے تو میں یہ طے کروں کہ. یہ جرم ہے۔ قدرتی جمہوری عمل اس ملک میں کب ہوا ؟۔ پھر تم سے یہی سوال پوچھوں گا۔70کی مثال دیتے ہیں نا۔70میں بھی کونسا. قدرتی جمہوری عمل ہوا۔ (اس وقت کے بھی کوئی مجرم تھے ، اِس وقت کے کون مجرم ہیں آپ کے خیال میں: مطیع اللہ جان)۔ یہ فوری طور پر طے نہیں ہوسکتا۔ جب پوراepisodeمکمل ہوجائیگا70کی طرح اسکے بعد. جو جواب ہوگا وہ آپ کو بھی شرمندگی سے بچائے گا اور. مجھے بھی۔ ابھی تو پارٹی چل رہی ہے بیچ پارٹی میں ہم کیسے کہہ دیں کہ اینڈ میں کون لُڑھکے گا اور کون اپنے پیروں پر کھڑا رہے گا۔ اتنی بے صبری اچھی نہیں ہوتی۔

اخبار نوشتہ دیوار کراچی۔ شمارہ اپریل 2022
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
https://www.youtube.com/c/Zarbehaqtv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

مولانا فضل الرحمن کو حقائق کے مفید مشورے
حکومت وریاستIMFسے قرضہ لینے کے بجائے بیرون ملک لوٹ ماراثاثہ جات کو بیچے
ملک کا سیاسی استحکام معاشی استحکام سے وابستہ ہے لیکن سیاسی پھنے خان نہیں سمجھ سکتے ہیں؟