پوسٹ تلاش کریں

سورة الحدید کا خلاصہ یہ ہے کہ عیسائیوں کو عروج بخشنے کے بعد اللہ تعالیٰ مسلمانوںکو غلبہ عطاء فرمائیگا

سورة الحدید کا خلاصہ یہ ہے کہ عیسائیوں کو عروج بخشنے کے بعد اللہ تعالیٰ مسلمانوںکو غلبہ عطاء فرمائیگا اخبار: نوشتہ دیوار

سورة الحدید کا خلاصہ یہ ہے کہ عیسائیوں کو عروج بخشنے کے بعد اللہ تعالیٰ مسلمانوںکو غلبہ عطاء فرمائیگا

مولانا طارق جمیل نے اسلامی بینکاری کو سودی نظام قرار دے دیا لیکن اس کے باوجود مفتی محمد تقی عثمانی نے جمعہ کے بیان اور نماز کی امامت کیلئے مدعو کرکے بہت اچھا کیا

سورة الحدید کا خلاصہ اسلام کی نشاة ثانیہ ہے۔ جس میں مردہ زمین کو دوبارہ زندہ کرنے کا ذکر ہے۔ سابقہ قوموں کے احوال کا ذکر ہے جو آخر میں اس حد کو پہنچ جاتی تھیں کہ ان کے دل سخت ہوجاتے تھے ۔ یہی صورتحال مسلمانوں کی بھی ہوگی۔ مسلمانوں سے کہا گیا کہ کیا ابھی وقت نہیں آیاہے کہ انکے دل اللہ کے ذکر (قرآن) سے خوف کھائیں؟۔ کردار کے لحاظ سے دوقسم کے لوگوں کا ذکر ہے ،ایک انقلاب کیلئے کام کرکے سرخرو ہونے والے اور دوسرے مخالفین۔ پھر اللہ نے کہا ہے کہ یہ پہلے سے تقدیر میں لکھا جاچکا تھا تاکہ اچھے کردار والے فخر نہ کریں اور مخالفین مایوسی کا شکار نہ ہوں۔ پھر امت کیلئے رحمت کے دوحصوں کا ذکر ہے۔ نصف اول میں نبوت ورحمت، خلافت، امارت ، بادشاہت کے ادوار ہیں۔1924میں خلافت کا خاتمہ ہوا۔100سال ہونے کو ہیں پھر اسلام کی نشاة ثانیہ پاکستان سے ہوگی، مولانا سندھی نے ”مقام محمود” تفسیر سورة القدر میں واضح کیا۔قرآن کی طرف رجوع فقہ حنفی کی بنیاد پر ہوگا اور ایران یہ انقلاب قبول کرلے گا اسلئے کہ امام ابوحنیفہ ائمہ اہل بیت کے شاگرد تھے۔ رحمت کا نصف آخریہاں سے شروع ہوگا۔ الحدید کی آخری آیت میں اہل کتاب کے عروج کے بعد مسلمانوں کے غالب ہونے کو اللہ نے واضح کیا ۔ امریکی ابراہم لنکن نے غلامی ختم کی، روس نے سودی نظام کو ختم کیا اسلئے اللہ نے سپر طاقت بنا دیا تھا ۔ اسلامی نظام مزارعت کی خاندانی غلامی اور سودکی بین الاقوامی غلامی کا خاتمہ کرے گا۔حافظ سید عاصم منیر جنرل ضیاء الحق کی طرح مردمؤمن نہیں بنیں بلکہ پاکستان کو اسلامی ریاست بنانے میں اہم کردار ادا کریں۔
ہم نے بچپن میں گورنمنٹ ہائی سکول کانیگرم جنوبی وزیرستان میں ایک ڈرامہ دیکھا تھا جس میں ایک لڑکے نے مولوی کا کردار ادا کیا تھا۔ اس نے کہا کہ میم زبر ما غنڈے دے ما ” یعنی ماپر زبر ہے اسلئے سب کا سب میرا ہے”۔ مولانا فضل الرحمن نے مرکز میں چار وزارتیں لیں اور خیبر پختونخواہ کا گورنر بھی اپنا بنایا۔ جب اس نے خواب بیان کیا تھا کہ حضرت آدم نے فون پر پوچھا کہ تم کیا چاہتے ہو؟۔ تو میں نے عرض کیا کہ امن ۔ اس خواب میں حضرت آدم ناراض بھی ہوتے ہیں کہ آپ صبر نہیں کرسکتے تھے؟۔ اگر مولانا نے صوبائی گورنرANPکا بننے دیا ہوتا تو شہبازشریف ومریم نواز سے گلہ نہ کرتا کہ آصف زرداری سے دوبئی میں اکیلے کیوں ملنے گئے؟۔ مسلم لیگ ن کا تو ٹبر طوطا چشم ہے۔ مولانا سمیع الحق کو اسلامی جمہوری اتحاد میں استعمال کیا پھر میڈم طاہرہ کا سکینڈل نکالا۔ مولانا نور محمد وزیر کو فلم انڈسٹری میں سینسر شپ کی وزارت دی جس کا اوصاف اخبارمیں تیمور نے زبردست کارٹون بنایا تھا۔
تحریک انصاف جنونی ہے،اگر مولانا فضل الرحمن نے ساتھ دیا تو عمران خان مولانا کیساتھ خطرناک نہ ہوگا۔ پیپلز پارٹی، ن لیگ، مہنگائی بے روزگاری سے عوام تنگ ہے۔ ان کو مسلط کیا تو ریاست کمزور ہوگی۔ قرآن کے معاشرتی حقوق کا ایجنڈہ اپنایا تو مولانا اویس نورانی کیساتھ جیت سکتے ہیں۔ پھر مریم نواز گائے گی: میرے گل خانہ ، اکیلے مجھ کو چھوڑ کر نہ جانا۔ مولانا نےMRDمیں غیر متوقع بینظیر کا ساتھ دیاتو علماء مخالف تھے،آج اسکے نتائج برعکس ہوں گے۔عہدے کی بھوک ختم نہ ہوگی ۔نظام کی تبدیلی کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے۔ عتیق گیلانی

www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

نماز تراویح پرمفتی منیر شاکر، مولانا ادریس اور علماء کے درمیان اختلاف حقائق کے تناظرمیں
پاکستان میں علماء دیوبند اور مفتی منیر شاکر کے درمیان متنازعہ معاملات کا بہترین حل کیا ہے؟
عورت مارچ کیلئے ایک تجویز