پوسٹ تلاش کریں

اللہ نے اہل کتاب کے کھانوں اور خواتین کو حلال قرار دیا، جس نے ایمان کیساتھ کفر کیا تو اس کا عمل ضائع ہوگیا

اللہ نے اہل کتاب کے کھانوں اور خواتین کو حلال قرار دیا، جس نے ایمان کیساتھ کفر کیا تو اس کا عمل ضائع ہوگیا اخبار: نوشتہ دیوار

اللہ نے اہل کتاب کے کھانوں اور خواتین کو حلال قرار دیا، جس نے ایمان کیساتھ کفر کیا تو اس کا عمل ضائع ہوگیا

الیوم احل لکم الطیبٰت وطعام الذین اوتواالکتٰب حل لکم وطعامکم حل لھم والمحصنٰت من المؤمنٰت والمحصنٰت من الذین اوتواالکتٰب من قبلکم اذا اٰ تیتموھن اجورھن محصنین غیر مسٰفحین و لامتخذی اخدانٍ ومن یکفربالایمان فقدحبط عملہ وھوفی الاٰخرة من الخٰسرین ” آج تمہارے لئے پاک چیزیں حلال ہیں اور ان لوگوں کا کھانا جن کو کتاب دی گئی تمہارے لئے حلال ہے اور تمہارا کھانا ان کیلئے حلال ہے اورپاکیزہ عورتیں مؤمنات میں اور پاکیزہ عورتیں ان لوگوں میں سے جن کو تم سے پہلے کتاب دی جاچکی ہے۔جب تم ان کا حق مہر ادا کرو،ان کو اپنے حصار میں لئے نہ فحاشی سے اور نہ چھپی یاری سے اور جس نے ایمان کیساتھ کفر کیاتو اس کا سارا عمل ضائع ہوگیااور وہ آخرت میں خسارہ پانے والوں میں سے ہوگا”۔ ( المائدہ : آیت5)مذہبی طبقہ کتابیہ سے نکاح کو بے دینی سمجھے تویہ کفر ہے!۔

قل یااہل الکتٰب تعالوا الی کلمة سواء بیننا و بینکم ألا نعبد اِلااللہ ولانشرک بہ شیئًا ولایتخذ بعضنا بعضًا اربابًا من دون اللہ فان تولوافقولوااشھدوا بانا مسلمونO” کہہ دو! اے اہل کتاب آؤ،اس بات کی طرف جو ہمارے اور آپ کے درمیان برابر ہے کہ ہم عبادت نہیں کرتے مگر اللہ کی۔اور اسکے ساتھ کسی چیز کو شریک نہیں کرتے اور نہ بناتے ہم اپنے بعض میں سے بعض کو اللہ کے علاوہ ارباب۔پس اگر یہ پھر جائیں تو کہو کہ ہم گواہی دیتے ہیں کہ ہم مسلمان ہیں ”۔(آل عمران:آیت64)

اللہ نے اہل کتاب کے کھانوں اور خواتین کو حلال قرار دیا، جس نے ایمان کیساتھ کفر کیا تو اس کا عمل ضائع ہوگیااور آخرت میں وہ خسار ہ پانے والوں میں سے ہوگا۔ بے دینی کا خاتمہ اہل فارس کرسکتے ہیں۔ بخاری و مسلم سورہ جمعہ آیت واٰخرین منھم لما یلحقوبھمکی تفسیر میں نبیۖ نے واضح فرمایا ہے۔
آل عمران آیت:64میںاہل کتاب کو مشترکات کی طرف بلانے کا حکم ہے۔ نمبر1:اللہ کی عبادت کریں ۔ نمبر2:اسکے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں۔ نمبر3:ہم اپنے بعض میں سے بعض کو اللہ کے علاوہ اپنے ارباب نہیں بنائیں۔ آج مسلمان یہودونصاریٰ کی طرح ہوگئے ۔نبیۖ نے پیشگوئی فرمائی تھی۔
نمبر1:یہود ونصاریٰ اللہ کی عبادت کرتے ہیں اور ہندو بھی لیکن ہم ان کی عبادت کو عبادت نہیں سمجھتے ۔ یہ قرآن کی مخالفت اور انکے نقش قدم پر چلناہے۔
نمبر2:عیسائی عیسیٰ و مریم کو شریک ٹھہراتے ۔یہود عزیر کو خدا کا بیٹا کہتے۔ عیسائی گمراہ، یہود پر اللہ کا غضب تھا۔ یہود عیسائیوں کے بغض میں عزیر کو خدا کا بیٹا کہتے تھے حالانکہ موسیٰ، داؤد وسلیمان کو زیادہ مانتے تھے۔ جیسے بعض سنی طبقہ میلادالنبی ۖ کا دن منانا بدعت اور ناجائز سمجھتاہے لیکن شیعہ کے بغض میں یوم فاروق اعظم مناتا ہے۔ یہود اور سکھ توحید کے علمبردار بن گئے ۔ تعلیم یافتہ عیسائی و ہندو کی اکثریت مشرکانہ اعتقاد نہیں رکھتی مگر جاہل مسلمان کی حالت بدتر ہے۔
کریں غیر اگر بت کی پوجا تو کافر
جو ٹھہرائے بیٹا خدا کا تو کافر
جھکے آگ پر بحرسجدہ تو کافر
ستاروں میں مانے کرشمہ تو کافر
مگر مؤمنوں پر کشادہ ہیں راہیں
پرستش کریں شوق سے جس کی چاہیں
نبی کو چاہیں خدا کر دکھائیں
اماموں کا رتبہ نبی سے بڑھائیں
شہیدوں پہ جا جا کے مانگیں دعائیں
مزاروں پہ دن رات منتیں چڑھائیں
نہ توحید میں کچھ خلل اس سے آئے
نہ اسلام بگڑے نہ ایمان جائے
رسول اللہۖ نے غزوہ خیبرکے موقع پر یہودیہ حضرت صفیہ سے خلوت کی خوشی میں کھانا کھلایا تو ایک صحابی نے دوسرے سے پوچھا کہ نکاح ہے یا ملک یمین کا تعلق ہے؟۔ دوسرے نے جواب دیا کہ اگر پردہ کروایا تو نکاح ہے ورنہ تو ملک یمین کا تعلق ہوگا۔ پھر اسلام قبول کیا تھا لیکن رسول اللہ ۖ نے قرآن کے حلال کے مطابق خود عمل کیا تھا۔ ہمارا منافق مذہبی طبقہ سمجھتا ہے کہ اگر کسی بڑے عالم یا پیر نے قرآن کے حلال پر عمل کیا تو اسلام زمین بوس ہوجائیگا۔ اسلام نہیں وہ منافقانہ کردار زمین بوس ہو گا جو پیر و ملا کیلئے عوام الناس سے الگ معیاربنایا۔ نبیۖ نے6سالہ بچی سے نکاح اور9سالہ بچی سے شادی نہیں کی۔ تم اپنی بچی کی کرواکے دکھا دو۔ نابالغ بچیوں کے جو فتوے مفتی تقی عثمانی نے شائع کئے،ان کی وجہ سے حکومت پر حیرت کہ دارالعلوم کراچی پر پابندی کیوں نہیں لگائی؟۔ چھوٹا مولوی نکاح پڑھادیتا ہے تو پھرحکومت فوری طور پر ایکشن لے لیتی ہے۔
نمبر3:آل عمران کی آیت64میں تیسری بات یہ ہے کہ ” ہم ایکدوسرے میں بعض کو بعض اللہ کے علاوہ ارباب نہیں بنائیںگے”۔ یہودی نے اسلام قبول کیا تو نبی ۖ سے سوال کیا: اتخذوا احبارھم و رھبانھم اربا بًا من دون اللہ ہم اپنے علماء ومشائخ کورب نہیں بناتے تھے۔پوچھا کہ کیا تم انکے حلال کردہ کو حلال اور حرام کو حرام نہیں سمجھتے تھے؟”۔ نومسلم صحابی نے عرض کیا کہ” یہ تو ہم کرتے تھے”۔ نبی ۖنے فرمایا کہ” یہی تورب بنانا ہے”۔
دارالعلوم کراچی نے شادی بیاہ کی رسم میں لفافے کی لین دین کو سود قرار دیا مگرپھر اکلوتے مفتی تقی عثمانی نے سودی نظام کو حلال قرار دینے کی جسارت کی۔ آج پوری دنیا میں سب سے بڑا ظالمانہ نظام سودی بینکاری نظام ہے اور مزے کی بات ہے کہ آج کے یہودی علماء اور مذہبی طبقہ اپنے مذہب میں سود کو ناجائز اور حرام قرار دیتا ہے۔ عیسائی پادری اور مذہبی طبقہ بھی حرمت اور ناجائز ہونے کا فتویٰ دیتا ہے اسلئے کہ تورات اور انجیل میں سود کی حرمت بالکل واضح ہے۔ مسلمان علماء اور مذہبی طبقے کی اکثریت سودی بینکاری کو حرام و ناجائز کہتی ہے لیکن مفتی تقی عثمانی اور مفتی منیب الرحمن نے اس کوحیلے سے حلال قرار دیا ۔ جس کی وجہ سے آج ہمارامذہبی طبقہ یہود کے مذہبی طبقہ سے بہت آگے نکل چکا۔ حافظ سید عاصم منیر آرمی چیف علماء و مفتیان کو اس مسئلے پر بھیGHQمیں طلب کریں اور حقائق معلوم کریں۔کیا اپنوں نے یہ ارباب کا درجہ نہیں دیا ہے؟۔
دھوکہ باز ، دین فروش، درباری علماء سوء تو مختلف ادوار میں موجود رہے ہیں اور ان کی وجہ سے اسلام اجنبیت کا شکار ہوتا چلا گیا اور انکے سامنے علماء حق نے مختلف ادوار میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا ۔ ہم علماء سوء اور دین فروش طبقے کی بات نہیں کرتے بلکہ مجاہد ، سرفروشان اسلام اور علماء حق کی بات کرتے ہیں۔ جن میں اخلاص اور حق کیلئے جدوجہد کا بڑاجذبہ ہے لیکن وہ عین دین کو بے دینی اور بے دینی کو دین سمجھنے لگے ہیں۔ معروف انکے نزدیک منکر ، منکر معروف بن گیا۔ جو لاٹھی کو سانپ اور سانپ کو لاٹھی سمجھتے ہیں۔ ہمارے ساتھیوں نے زندگیاں وقف کرکے قربانیوں کی تاریخ رقم کردی۔شرافت علی ،عارف وارشاد بوجھانی، عبدالمالک،اصغر علی ونوشاد صدیقی،چاچا اسرار،عبدالقدوس بلوچ، غلام محمد ، کریم بخش و اشفاق صدیقی حنیف عباسی اور کئی سارے خلوص کے پروانے اور حوصلے کی چٹانیں دنیا سے چلے گئے اور کئی اس راہ میں منتظر بیٹھے ہیں۔
من المؤمنین رجال صدقوا ماعاھدوا اللہ علیہ فمنھم من قضی نحبہ ومنھم من ینتظر وما بدلوا تبدیلًا”مؤمنوں میں سے کچھ ایسے( ہمت والے ) مرد ہیں جنہوں نے اس عہد کو سچا کر دکھایا جو انہوں نے اللہ سے کیا پس ان میں سے بعض اپنی نذر پوری کرکے اللہ کے ہاں پہنچ چکے اور بعض انتظار میں ہیں اور انہوں نے عہد میں کوئی تبدیلی نہیں کی”۔ (الاحزاب:23)
کچھ ایسے علماء سوء ہیں جو عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما خان کی کھلے عام رنگ رلیوں کو دین کا عین تقاضا قرار دیتے اور مخالف فضامیں مرتد اور واجب القتل کا فتویٰ جاری کرسکتے ہیں۔ ہمارا ہدف ایسے مفتی صاحبان نہیں بلکہ جب اللہ نے اہل کتاب کی عورت سے نکاح کی اجازت دی اور یہ دینداری کی وجہ سے انکار کرتے ہیں ایمان کے بعد اس کفر کا پردہ چاک کرنا ہمارا ہدف ہے۔ جس سے مسلمانوں میں مثالی اعتدال آسکتا ہے۔ اسلام سمجھ کر حلالہ کے مرتکب مفتیوں سے دنیا میں بڑی بے غیرتی نہیں ۔جس کا مسلسل ارتکاب ہورہاہے۔
اسلام کی درست تصویر کیلئے محمود اچکزئی، مولانا فضل الرحمن،لشکری رئیسانی شاہد خاقان عباسی، مصطفی نواز کھوکھر، آرمی چیف عاصم منیر ، عبدالمالک بلوچ، سراج الحق، بلاول بھٹو اور نوازشریف سب کو اپنی اپنی خدمات پیش کرنا ہوں گی ۔

اخبار نوشتہ دیوار کراچی،شمارہ دسمبر2023
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

جب سُود کی حرمت پر آیات نازل ہوئیں تو نبی ۖ نے مزارعت کو بھی سُود قرار دے دیا تھا
اللہ نے اہل کتاب کے کھانوں اور خواتین کو حلال قرار دیا، جس نے ایمان کیساتھ کفر کیا تو اس کا عمل ضائع ہوگیا
یہ کون لوگ ہیں حق کا علم اٹھائے ہوئے