پوسٹ تلاش کریں

مجرموں کو قانون کے مطابق سزا دینے کا مطالبہ کرتی ہوں: وزیرستان کی خاتون حیات کی والدہ

مجرموں کو قانون کے مطابق سزا دینے کا مطالبہ کرتی ہوں: وزیرستان کی خاتون حیات کی والدہ اخبار: نوشتہ دیوار

(وزیرستان )زبان میں لکنت 12 سالہ حیات کہتاہے کہ میرے بھائی ، والد کو فوجی اٹھاکر لے گئے۔ یہ کہتا ہوں کہ فوجی گھر میں بار بار نہ آئیں۔ والد اور بھائی کو لیکر گئے ، ان کو سزا دیں اگر وہ مجرم ہوں۔ فوجی آتے ہیں، کہتے ہیں کہ چار پائی لاؤ، رضائی لاؤ اور تکیہ لاؤ۔ میں کہتا ہوں کہ وہ گھر پر نہ آئیں۔ وہ پردہ کی آواز بھی نہیں لگاتے اور بار بار آتے ہیں۔ ہم ان سے بہت تنگ ہیں۔ حا مد میرنے پاک فوج کے ترجمان سے پوچھا کہ حیات کے حوالہ سے جوپروپیگنڈہ کیا جاتاہے، حقیقت کیا ہے؟۔ تو عوام حامد میر پر بھی غصہ ہے۔
حیات کی آواز مقبول ہوگئی، پشتو میں اس پر اشعار بنائے گئے، پختونوں کے دلوں میں آگ پیدا کی، فوج سے نفرت کا ہتھیار مل گیا۔ جلسے جلوس اور سوشل میڈیا کے علاوہ نجی محفلوں میں گفتگو ہوتی ہے۔
حیات خان کی والدہ کے پاس سابقہ ایم این اے اور PTMکی حمایت کیوجہ سے ANPسے نکالی گئی بشریٰ گوہر چند خواتین کیساتھ پہنچ گئی اور اس کی آواز کو بھی سوشل میڈیا کے ذریعے عوام تک پہنچادیا۔
حیات خان کی والدہ نے کہا کہ میرا یہ ایک چھوٹا بیٹا ہے، فوجی بندوقیں تان کر میرے گھر میں داخل ہوتے ہیں۔ ڈر کے مارے میری بہوئیں لرز جاتی ہیں اورگر کر لوٹ پوٹ ہوتی ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ہم جب تک یہاں سے واپس نہ جائیں گے کہ شریعت نہ آئے، بھلے رات گزار لیں۔ لیکن میں شریعت کو کہاں سے لاؤں؟۔
مجھے سارا وزیرستان بھی دیدیا جائے تو میں نہیں لوں گی، میری چاہت ہے کہ قانون کے مطابق ان کو سزادی جائے۔ میں ان فوجیوں کو چہرے سے پہچانتی ہوں اور قرآن پر ہاتھ رکھ کر قسم کھاتی ہوں کہ ایسا ہوا اور انکو سامنے لائیں اور وہ بھی قسم کھائیں کہ خوف سے میری بہوئیں اسطرح ڈرکے مارے گرگر کر لوٹ پوٹ نہیں ہوئیں۔ بشریٰ گوہر نے چاہا کہ وہ کوئی الزام بھی لگائے مگر وہ خاتون اسی کو دہراتی رہی۔ بشریٰ گوہر نے کہا کہ ہم آپ کیلئے کیا کریں اور کیا پیغام پہنچائیں تو اس نے فوجی دریا خان جس کی بلی آنکھیں اور محمد وغیرہ کا نام لیا کہ ان کو وہ سزا دی جائے جو مسلمان کہیں۔ ملک صاحبان کی موجودگی میں خواتین کو سرعام نکالا گیا، ہاتھ کھڑے کروائے گئے اور کہا کہ میری بیوی نہیں، عورت پسند کرنی ہے۔ بے غیرت ملکوں سے پوچھ سکتے ہو کہ ایسا تھا یا نہیں؟
تبصرہ : پیر عبدالواحد شاہ
حیات خان کی والدہ محترمہ کو فوجی اور ملک بے غیرت لگتے ہیں مگراپنا بیٹا بے غیرت نہیں لگتا؟ ۔ سندھ کا شارُخ جتوئی دوبئی فرار ہوگیا مگر باپ پکڑا گیا تو واپس آگیا اور پھانسی کی کال کوٹھری میں موت کا منتظر ہے۔ شریعت کو غیرت کرنی چاہیے کہ گھر کی چاردیواری پامال ہورہی ہے، والدہ کو سوشل میڈیا پر آنا پڑا تو وہ خود کو حوالے کیوں نہیں کرتا؟۔ ٹانک میں بیٹے کو والدین نے خود گولی مار کر قتل کیا، ماں نے بیٹے کے خون سے منہ دھویا مگر بدمعاشی چلنے نہ دی ۔ زبردستی سے عزت لوٹنے کی سزا قرآن میں قتل نبیﷺنے اس پر سنگسار کرنے کا حکم دیا۔اگر فوجی مجرم ثابت ہوبلکہ کالی بھیڑیں کہیں ملوث ہوں تو عبرتناک سزادی جائے تاکہ پاک فوج پر یہ سیاہ دھبے نہ رہیں۔

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

نماز تراویح پرمفتی منیر شاکر، مولانا ادریس اور علماء کے درمیان اختلاف حقائق کے تناظرمیں
پاکستان میں علماء دیوبند اور مفتی منیر شاکر کے درمیان متنازعہ معاملات کا بہترین حل کیا ہے؟
عورت مارچ کیلئے ایک تجویز