پوسٹ تلاش کریں

عسقلان کی حدیث کے بارے میں اہم رہنمائی!

عسقلان کی حدیث کے بارے میں اہم رہنمائی! اخبار: نوشتہ دیوار

عسقلان کی حدیث کے بارے میں اہم رہنمائی!

عالم اسلام کے حکمران سمجھتے ہیں کہ اگر ہم نے اسرائیل پر حملہ کیا تو وہی حشر دنیا کرے گی جو غزہ کا ہواہے؟

اسرائیل سے جنگ نہیں تو صلح سے غزہ کے مسلمانوں کو بچائیں،ورنہ مسلمان حکمرانوں کی پھر خیر نہیں ہے

عسقلان کا ذکر تورات میں ہے۔ جب عیسائیوں کو موقع مل گیا تو انہوں نے یہودیوں کو ارض مقدس سے بھگا دیا۔ حضرت عمر نے مشرق ومغرب کی دوسپر طاقتوں روم وفارس کو شکست دیدی اور بیت المقدس کی چابی حضرت عمر کے حوالے کردی گئی تو حضرت عمر نے یہود کو بیت المقدس آنے کی اجازت دی۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے ایک بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کو اللہ کے حکم سے مکہ مکرمہ میں آباد کیا اور دوسرے بیٹے اسحاق علیہ السلام اور ان کی اولادجن میں انبیاء کی ایک لمبی فہرست ہے بیت المقدس میں آباد کیاجو اہل کتاب ہیں۔
اللہ نے فرمایا کہ یہوداور مشرک تمہارے سب سے بڑے دشمن ہیں ”آپ ضرور ایمان والوں کیلئے سب سے زیادہ دشمنی میں سخت یہودکو پائیں گے اور ان کوجو مشرک ہیںاور آپ ضرور ایمان والوں کیلئے سب سے زیادہ موودت میں قریب ان لوگوں کو پائیں گے جو کہتے ہیں کہ ہم نصاریٰ ہیں کیونکہ ان میںعلماء و مشائخ ہیں اوربیشک وہ تکبر نہیں کرتے ہیں”۔( المائدہ82:)
لیکن اللہ کا یہ حکم نہیں کہ یہود اور مشرکوں سے دشمنی رکھو۔ تب ہی تو حضرت عمر نے یہود کو ان کے اپنے قبلے کی زیارت کیلئے آنے پر پابندی ختم کردی۔ اور فلسطین کے لوگوں نے ان کو اپنی زمینیں بیچنا شروع کردیں۔ اگر مسلمانوں کی جگہ پر عیسائی ہوتے تو یہود پر پابندی بھی برقرار رہتی اور آبادی کی اجازت بھی نہ ملتی۔ اللہ نے نبی ۖ سے فرمایا کہ مشرکین مکہ سے کہو کہ”قل الا اسئلکم علیہ اجرًا الا المودة فی القربی ” جب نبی ۖ مشرکین مکہ سے قرابت داری کی موودت کے فطری تقاضے پر عمل کرنے کا مطالبہ کرسکتے ہیں تو کیاہمارا حق نہیں بنتا تھا کہ ہم بھی قرابت داری کا لحاظ رکھتے ہوئے مشرکوں سے موودت رکھتے؟۔ نبی ۖ اور مسلمانوں نے مشرکینِ مکہ سے قرابت داری کی فطری محبت رکھی تھی۔ فتح مکہ کے موقع پر اور دوسرے مواقع پر اس کا اظہار بھی ہوا۔
لقد جاء کم رسول من انفسکم عزیز علیہ ماعنتم حریص علیکم بالمؤمنین رء وف رحیمOفان تولوافقل حسبی اللہ…(سورہ توبہ ) بیشک تمہارے پاس رسول آئے جو تمہاری نسل سے ہے،ان پر بھاری پڑتا ہے وہ جس سے تم مشقت میں پڑو۔ تم پر حرص رکھتا ہے اور مؤمنوں پر مہربان اور رحیم ہے۔ اگر وہ روگردانی کریں تو کہو کہ مجھے اللہ کافی ہے”۔
نتیجہ یہ ہوا کہ جہالت کے سب سے بڑے سردار ابوجہل نے گردن کٹادی مگر اسلام قبول کرنے سے زخمی نڈھال نے موت کے منہ میںبھی انکار کیاتھا۔
مسلمان حسین پر فخر کرتے ہیں کہ اپنا سر دیا مگر یزید کی بیعت قبول نہیں کی۔
شاہ است حسین بادشاہ است حسین
دین است حسین دین پناہ است حسین
سرداد نہ داد دست در دست یزید
حقا کہ بنائے لاالہ الا اللہ است حسین
اگر جاہلیت کا قلع قمع اسلام نہ کرتا تو جاہل لوگ ابوجہل کے ترانے گاتے کہ سر داد نہ داد دست در دست محمد اپنی گردن کٹادی مگر اپناہاتھ نبیۖ کے ہاتھ بیعت کرنے کیلئے نہیں دیا۔ پھر ابوجہل کا بیٹا عکرمہ سچا پکا صحابی بن گیا۔ نبیۖ فرماتے تھے اس کے سامنے اس کے باپ کی برائی مت کرو۔ شیعہ ٹھیک کہتے ہیں کہ نبیۖ نے صحابہ سے فرمایا کہ میرے اہل بیت سے موودت رکھو ۔
نبیۖ نے یہود کے ساتھ میثاق مدینہ کیا تو فلسطین کے لوگ یہود سے میثاق مدینہ کے طرز پر معاہدہ کرسکتے ہیں۔نبی ۖ نے مشرکین مکہ سے صلح حدیبیہ کیا تو پاکستان ہندوستان سے صلح حدیبیہ کرسکتا ہے۔ قائد اعظم نے اگر اسرائیل کو حرامی بچہ کہا ہے تو قائداعظم قادیانیوں کو بھی مسلمان مانتا تھا اور سرظفراللہ قادیانی کو پاکستان کا پہلا وزیرخارجہ بنایا تھا۔ انگریز نے سویت یونین کا راستہ روکنے کیلئے ہندوستان تقسیم کرکے پاکستان بنایا تھا۔ جس طرح آج ہماری اسٹیبلشمنٹ جو چاہتی ہے وہ کرتی ہے،اس طرح اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ نے جو چاہا وہ کیا ۔لیکن ان کی اسٹیبلشمنٹ فوج نہیں سول سیاسی قیادت تھی جن کے پاس دماغ اور صلاحیتیں تھیں۔ ہماری اسٹیبلشمنٹ فوج ہے جس کا فرد واحد آرمی چیف ساری زندگی نوکری کرکے غلامانہ ذہنیت کا مالک بن جاتا ہے ، جس کا اپنا دماغ نہیں ہوتا وہ تمام سفید وسیاہ کا مالک بن جاتا ہے اور پوری قوم کو فوج کی طاقت سے ہنکاتا ہے۔ کٹھ پتلی پارٹیاں ان کے سامنے اوندھے منہ لیٹ جاتی ہیں اور جب جنرل قمر جاویدباجوہ کے ایکسٹینشن کا معاملہ آیا تو پارلیمنٹ میں قانون بھی بنادیا اور آرمی چیف کی زیادہ عمر تک مزید ایکسٹینشن کی قانونی اجازت رکھی۔
عسقلان غزہ سے صرف10کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ اسرائیل کے سامنے غزہ کی پٹی ایسی ہے جیسے کراچی کی کوئی کچی آبادی پاکستان کے مقابلے میں ہے۔ اگر کچی آبادی کے28لاکھ مکین ڈفینس پر حملہ کرکے مار دھاڑ کریں توجو بھگتنا پڑے گا وہ سب جانتے ہیں۔ افغانستان پر امریکہ نے حملہ کیا تو پاکستان سے54ہزار ڈرون حملے ہوئے ،4لاکھ افغانی مارے اور ہم نے پکڑ پکڑ کر لوگ امریکہ کے حوالے کئے۔امریکہ قطر ی مذاکرات سے نکلا۔فلسطین کے مظلوم عوام کی جانیں بچانے کیلئے روس اور دنیا سے رابطہ کرکے صلح کروائیں۔ اگر عسقلان کو مسلمان اپنی مرضی سے بیچ باچ کر خالی نہ کرتے اور خانقاہ بناتے تو سید عبدالقادرجیلانی کی خانقاہ نے سقوطِ بغداد کے بعدخلافت عثمانیہ قائم کرنے میں کردارادا کیاتھا۔رباط خانقاہ اور گھوڑوں کے اصطبل کو بھی کہتے ہیں۔ لیکن قرآن کا”رابطوا ”زبردست ہے جس سے ہم فلسطین اور انسانیت کی ساری نسل بچاسکتے ہیں۔ جن علاقوں پر اسرائیل نے قبضہ کیا،صلح سے دنیا مسلمانوں کا ساتھ دے گی۔ جس میں عیسائی، ہندو اور یہود شامل ہوں گے ۔ انشاء اللہ العزیز

اخبار نوشتہ دیوار کراچی،شمارہ نومبر2023
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

نماز تراویح پرمفتی منیر شاکر، مولانا ادریس اور علماء کے درمیان اختلاف حقائق کے تناظرمیں
پاکستان میں علماء دیوبند اور مفتی منیر شاکر کے درمیان متنازعہ معاملات کا بہترین حل کیا ہے؟
عورت مارچ کیلئے ایک تجویز