عتیق گیلانی کی نظم "شاہین درویش”
جون 28, 2023
شاہین درویش
شاہیں پرندوں کا وہ درویش ہے
فرقہ حاجت جس کا نہ جیش ہے
کائیں کائیں کرے نہ کڑ کڑ
پھڑک مارتا ہے اور نہ نیش ہے
امن کا داعی نہ لڑاکا سپاہی
قوم پرست نہ اس کا دیش ہے
ٹھکانے کی فکر نہ ظلم کا شکوہ
خودی پر بھروسہ کم و بیش ہے
زلزلہ آئے یا اقتدار پلٹ جائے
اِس پر خوش نہ اُس پر طیش ہے
من کی دنیا انتھک اڑان
عزیز کنبہ نہ بزم خویش ہے
نظر بڑی تیز ، شکار ہنگامہ خیز
جاں پُرسوز نہ جگر ریش ہے
فضا کا مسافر زمیں کا یہ کافر
مدرسہ خانقاہ چندہ نہ کیش ہے
دستار نہ رومال نہ بڑے بال
طرہ جبہ ٹوپی نہ ریش ہے
نظر میں سمائے نہ دل کو بھائے
بے خبر اسے گرد و پیش ہے
دما دم مست وہ دست بہ دست
غم نیستی نہ طمعِ عیش ہے
کمال سے پلٹنا غضب کا جھپٹنا
ہرن، لومڑ، مچھی بہا بیش ہے
زندہ تابندہ رہے پرندوں کا شاہ
کمال نیٹ کا ٹیکس ھیش ہے
پَر چونچ ناخن اپنے توڑ ڈالے
تازہ دم عدو زیر زبر پیش ہے
صدقہ ردبلاء اے وارث انبیائ
زکوٰة باسی چھوڑ ہدیہ فریش ہے
ابراہیم تا حسین عید قرباں
ڈنگروں کو خطرہ در پیش ہے
غیبت مردے بھائی کا کھانا لحم
ارے گدھ بھی دُور اندیش ہے؟
ماں کے زنا سے بدتر سودی حیلہ
یہودی مفتی تقی پیش پیش ہے
زور دار دھماکے سے کوئی نہ جاگا
قبرستاں میں طیارہ کریش ہے
آخرت سے یقیں اُٹھا بعلم کا
زمیں خلد بریں ہمیشہ ہمیش ہے
بلوچستان سے پاکستان ہے آباد
سمگل راج تربت تا ویش ہے
سورۂ دہر ہے انقلاب کی خبر
وردی میں ریشم کی گرنیش ہے
چھپکلی کی پھونک چڑیا کا پانی
ہر ایک کی اپنی کاویش ہے
مہنگائی ناچ جاری حکومت کا
مہا راج بوٹ کا پالیش ہے
جسے دھو ڈالا وہ بھولا بھالا
عمل تو سبھی کا مالیش ہے
حضرتِ آدم سے کہا امن چاہیے
چار وزیر گورنر قد بالیش ہے
ہر طبقے کا ہے مقام اپنا
گوشت اوجھ کوئی الائش ہے
گئی فرقہ پرستی سیاست کی بستی
زمیں پر امامت کی فرمائش ہے
بگاڑ دیا بالکل اسلام کا حلیہ
نشاة ثانیہ دین کی زیبائش ہے
قرآن و سنت کو فروغ دو
پھر ممبر تیری افزائش ہے
ہے دار فتویٰ گمراہی کا اڈہ
حلالہ کی لعنت اگر خواہش ہے
بنایا ملا عمر کو خراسان کا مہدی
کہتے تھے مدینہ جائے پیدائش ہے
گدھا مان لیں فرقوں کا امام
بازارِ تجارت مذہب نمائش ہے
آگ ٹھنڈی نہ ہو پائے گی
دہشت گرد دنیا کی گرمائش ہے
مسئلے مسائل کا حل ہے کہاں
موجودہ نظام اور نہ داعش ہے
نمرود و یزید کا فانی استدراج
عتیق حق کی فتح دائم ستائش ہے
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv
لوگوں کی راۓ