پوسٹ تلاش کریں

اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا انا علینا جمعہ بیشک ہمارے ذمہ ہے اس کا جمع کرنا ہے

اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا انا علینا جمعہ بیشک ہمارے ذمہ ہے اس کا جمع کرنا ہے اخبار: نوشتہ دیوار

اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا انا علینا جمعہ بیشک ہمارے ذمہ ہے اس کا جمع کرنا ہے

قرآن کی حفاظت کے مسئلے پر شیعہ سنی دونوں انتہائی منافقت سے کام لیتے ہیں۔ شیعہ کتابوں میں آیات کا حوالہ آتا ہے تو اس میں تحریف کا دعویٰ کربیٹھتے ہیں اسلئے ان پر کفر کا فتویٰ لگاتھا

اللہ نے فرمایا: اور رسول کہیں گے کہ اے میرے ربّ ! میری قوم نے اس قرآن کو چھوڑ رکھا تھا”۔ (الفرقان:آیت17)شیعہ مہدی غائب اور سنی اپنے علماء کے چکر میں بیٹھے ہوئے ہیں؟

بریلوی دیوبندی دونوں اپنے اصول فقہ کی کتابوں میں یہ حنفی مسلک پڑھاتے ہیں کہ” احناف کے نزدیک قرآنی آیت کے مقابلے میں خبر واحد کی صحیح حدیث معتبر نہیں ہے،البتہ خبر واحد یا مشہور کی آیت معتبر ہے جس کا حکم دو سری آیت کے برابر ہے”۔ جبکہ امام شافعی کے نزدیک ” قرآن کی خبر واحد یا مشہور کی آیت معتبر نہیں ہے ،البتہ خبر واحد کی حدیث معتبر ہے”۔ (نورالانوار : ملاجیون)
اس قاعدہ کلیہ سے حنفی مسلک کے کم عقل وکم علم علماء وفقہاء اس احساس کو اجاگر کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ ہم قرآن کے اس قدر عاشق ہیں کہ موجودہ صحیح ومتواتر قرآن کے علاوہ ہم ان آیات کو بھی قرآن مانتے ہیں جن کا خبر احاد یا مشہور میں کہیں ذکر آیا ہے اور وہ اس قرآن میں موجود نہیں ہیں۔ نرم الفاظ میں کئی مرتبہ سمجھانے کی کوشش بھی کام نہیں آئی ہے تو اس مرتبہ تھوڑے سخت الفاظ میں سمجھانے کی کوشش کرتا ہوں تاکہ کچھ غیرت آئے اور ہمت کرکے اپنی غلط تعلیمات کی تردید کردیں۔ اگر کوئی مردکہے کہ میں اپنی بیوی پر اس قدر عاشق ہوں کہ اس کے غیر قانونی یاروں سے بھی مجھے محبت ہے تو اس کا کیا نتیجہ نکلے گا؟۔ ہر کوئی اس پر لعنت ملامت کرے گا۔ اس سے زیادہ بڑا کفر اور بے غیرتی یہ ہے کہ موجودہ قرآن کے مقابلے میں دوسری آیات کو بھی اللہ کی کتاب مان لے ۔ اس بات کو اچھی طرح دل نشین کرکے قرآن کی تحریف کی تردید کردیں۔
امام شافعی نے بالکل ٹھیک کیا ہے کہ ” حدیث میں اخبار احاد کو دلیل مانا ہے اور قرآن میں اخبار احاد کی آیات کو دلیل سمجھنے کی بجائے اس کو کفر قرار دیا ہے”۔ یہ بہت بڑا المیہ ہے کہ امام شافعی پر رافضی کا فتویٰ لگایا گیا تھا۔ حالانکہ امام شافعی نے امام ابوحنیفہ کے شاگرد امام محمد سے درست عقیدہ سیکھ کر قرآن کی حفاظت کے حوالے بالکل صحیح مؤقف اپنایا تھا۔ امام ابوحنیفہ نے قاضی القضاة ( چیف جسٹس ) کا عہدہ ٹھکرادیا اور سقراط کی طرح زہر کھاکر ہمیشہ کیلئے امر ہوگئے تھے۔ جنہوں نے امام ابوحنیفہ کے نام پر تحریف قرآن کا عقیدہ گھڑ لیا اور بادشاہوں کیلئے دین کو تحریف کا شکار کیا انہوں نے نام ونمود،فائدے اور منصب کیلئے ایمان بیچ ڈالا تھا۔
حدیث لکھنے کیلئے قلم اور قرطاس (کاپی اور کاغذ) تھالیکن قرآن درخت کے پتوں، ہڈیوں ، پتھروں اور چمڑوں کے ٹکڑوں پر لکھا جاتا تھا؟۔ زبور،توراة، انجیل اور افلاطون کی کتابیں موجود تھیں لیکن قرآن محفوظ نہیں تھا۔ بکری کے کھا جانے کیلئے اس کی آیات کو درخت کے پتوں پر لکھنے کا عقیدہ بھی ضروری تھا؟۔ العیاذ باللہ اسلئے کہ سنگسار کرنے اور بڑے کو دودھ پلانے کی دس آیات نبیۖ کی وفات کے وقت چارپائی کے نیچے موجود تھیں اور بکری نے کھاکر ضائع کردیں۔ ابن ماجہ۔ اور حضرت عمر نے فرمایا کہ ” اگر مجھے یہ خوف نہ ہوتا کہ لوگ قرآن میں اضافہ کا الزام لگادیں گے تو سنگسار کرنے والی آیات قرآن میں لکھ دیتا۔ صحیح مسلم۔
ابن عباس نے کہا کہ علی نے فرمایا کہ ” نبی ۖ نے ہمارے پاس قرآن مابین الدفتین کے علاوہ کچھ نہیں چھوڑا تھا”۔ ( صحیح بخاری) ۔ مولانا سلیم اللہ خان صدر وفاق المدارس پاکستان نے لکھا ہے کہ ” بخاری نے اس روایت کو اسلئے نقل کیا ہے تاکہ شیعہ پر رد ہو کہ تم قرآن کے قائل ہو اور علی نہیں تھے۔ لیکن حقیقت یہی ہے کہ قرآن میں تحریف ہوئی ہے۔ حضرت عبداللہ بن مسعود اسلئے حضرت عثمان سے ناراض تھے کہ مجھے قرآن جمع کرنے میں شریک کیوں نہیں کیا۔ (کشف الباری ۔ شرح صحیح البخاری)۔ مولانا انورشاہ کشمیری نے بھی یہ لکھا ہے کہ” قرآن میں معنوی تحریف تو بہت ہوئی ہے لفظی بھی ہوئی ہے”۔ فیض الباری ۔ فتاویٰ دیوبند پاکستان مفتی فرید اکوڑہ خٹک ۔ اصول قفہ کی کتابوں میں پڑھایا جاتا ہے کہ ”لکھائی کی شکل میں قرآن اللہ کا کلام نہیں۔ فتاویٰ قاضی خان اور فتاویٰ شامیہ میں سورہ فاتحہ کو علاج کیلئے پیشاب سے لکھنا جائز قرار دیا، حالانکہ قرآن کی کتابت کو اللہ نے اپنا کلام قرار دیا اور فرمایا : ولوانزلنٰہ فی قرطاس لمسوہ ” اگر ہم اس کو کاغذ کی کتابی شکل میں نازل کرتے اور یہ لوگ اس کو ہاتھ لگاکر چھوتے ، تب بھی کہتے کہ یہ کھلا جادو ہے”۔ علماء نے بڑی تعداد میں شیعوں پر تحریف قرآن اور کفر کا فتویٰ لگایا۔ جب اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھا تو اُلٹے پاؤں لوٹ گئے۔دونوں فرقوں کا قرآن کی طرف لوٹنے میں نجات ہے ورنہ ضرورمرجائیں گے۔

(نوٹ: اس آرٹیکل سے پہلے ”جمع قرآن میں اختلاف! عرفان رمضان نشریات میں علماء کا علمی مکالمہ!GTVنیوز” عنوان کے تحت آرٹیکل ضرور پڑھیں۔)

www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

نماز تراویح پرمفتی منیر شاکر، مولانا ادریس اور علماء کے درمیان اختلاف حقائق کے تناظرمیں
پاکستان میں علماء دیوبند اور مفتی منیر شاکر کے درمیان متنازعہ معاملات کا بہترین حل کیا ہے؟
عورت مارچ کیلئے ایک تجویز