پوسٹ تلاش کریں

دار العلوم کراچی کی تاریخی تحریفات کا ایک آئینہ

دار العلوم کراچی کی تاریخی تحریفات کا ایک آئینہ اخبار: نوشتہ دیوار

دار العلوم کراچی کی تاریخی تحریفات کا ایک آئینہ

ہمارے وزیرستان کا ایک مولوی عبدالرشید ہے۔ اس کو کسی نے مسجد اور مدرسہ کیلئے جگہ دی تھی۔ ساتھ میں اس کے گھر کی جگہ بھی تھی۔ وہ کہتا تھا کہ مسجد و مدرسہ کی جگہ وقف ہے جس کی خرید وفروخت جائز نہیں ہے لیکن میں اپنے گھر کی دولاکھ والی جگہ 10لاکھ میں دوں گا اور جو میرا گھر خریدے گا اسی کو مسجد ومدرسہ کی جگہ بھی دوں گا۔ قارئین! بہت حیران ہونگے کہ وزیرستان کے محسود علماء اس طرح بھی ہوتے ہیں؟۔ہمارے ہاں تو یہ مولوی اپنی اس بات کی وجہ سے بدنام ہوگیاتھا لیکن اس سے زیادہ کرپشن کی بات مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد شفیع نے کی تھی کہ مدرسہ دارالعلوم کراچی کے وقف مال میں مفتی تقی عثمانی اور مفتی رفیع عثمانی کیلئے گھر خرید لئے۔ اس سے بڑا ظلم یہ کہ جب مفتی رشید احمد لدھیانوی نے اس کے خلاف فتویٰ دیا کہ دووجہ سے یہ غلط ہے ، ایک اسلئے کہ وقف زمین کو بیچنا اور خریدنا جائز نہیں ہے اور دوسرا یہ کہ خریدنے وفروخت کرنے والا ایک ہی شخص نہیں ہوسکتا ہے تو دونوں بھائیوں نے اپنے استاذ کی تاریخی پٹائی لگائی۔
ان لوگوں نے1970ء میں جمعیت علماء اسلام کے اکابر مفتی محمود، مولانا غلام غوث ہزاروی، مولانا عبداللہ درخواستی ، مولانا عبیداللہ انور پر کفرکا فتویٰ بھی لگایا تھا۔ انہوں نے فتویٰ دیا کہ کراچی وغیرہ میں شادی بیاہ کی رسم لفافے لینے و دینے کی رسم سود ہے اور سود کا 73گناہوں میں سے کم ازکم گناہ اپنی ماں کیساتھ زنا کے برابر ہے۔ پھر مفتی محمود کے سمجھانے کے باوجود سود ی زکوٰة کے فتوے سے باز نہیں آئے۔ 10لاکھ پر ایک لاکھ سود ملتا ہو اور اس میں 25ہزار روپے زکوٰة کے نام سے کٹ جائیں تو 10لاکھ75ہزار روپے مل جائیں گے اورپھر زکوٰة کہاں سے ادا ہوگی؟۔ سود خور مافیا نے یہ فتویٰ قبول کرلیا اور زکوٰة کا فرض بھی ساقط کردیا۔ مفتی محمود نے منع کیا لیکن اسکے باوجود پان کھلا دیا اور دوسرے بھائی نے دورۂ قلب کی خصوصی گولی کھلا دی۔ جس سے مفتی محمود شہید ہوگئے۔ اپنی تحریر کے خلاف جھوٹا بیان دیا کہ میری مفتی محمود سے بے تکلفی تھی اور وہ پان مجھ سے مانگ کرکھاتے تھے۔ مفتی تقی عثمانی نے زکوٰة کے مال سے الائنس موٹرز میں تجارت شروع کی اور حرام کے مال سے صاف اس کاروبار کا بیڑہ غرق کردیا اور پھر علماء ومفتیان کو ورغلاکر انتہائی احمقانہ فتوے بھی جاری کردئیے تھے۔
پھر اس نے موجودہ سودی بینکاری کو معاوضہ لیکر اسلامی قرار دیا جس کی علماء ومفتیان نے سخت مخالفت کی۔ جب ہم نے شادی بیاہ میں لفافے کی لین دین کو سود کہنے کی خبر چھاپ دی تو مفتی تقی عثمانی نے اپنے ایک معتقد سے جھوٹ بول دیا کہ ” ہم نے بھارت کے ہندوانہ رسم کے متعلق کہا تھا مگر ان صاحب کو مت کہو اسلئے یہ کوئی اور بات نکالیںگے”۔ مجھے دوست ڈاکٹر سیدوقار شاہ نے مسیج دکھایا تھا لیکن میں نے اس پر تبصرہ نہیں کیا اور اب سازش بڑھ رہی ہے اسلئے لکھ دیا۔

ایم اے چلائے تانگہ بی اے اُٹھائے بوری
ہم بھی وکیل بن کر بیچیں گے بھنڈی توری
مفتی اعظم چلائے گھوڑا گاڑی ، شیخ الاسلام گدھا گاڑی
بینک سے بہتر ہے یہ اٹھائے جھاڑی وہ کرے دیہاڑی

www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

نماز تراویح پرمفتی منیر شاکر، مولانا ادریس اور علماء کے درمیان اختلاف حقائق کے تناظرمیں
پاکستان میں علماء دیوبند اور مفتی منیر شاکر کے درمیان متنازعہ معاملات کا بہترین حل کیا ہے؟
عورت مارچ کیلئے ایک تجویز