پوسٹ تلاش کریں

دھرتی ماں اور فرقے کی رٹ چھوڑ کر حقائق اپنائیں؟

دھرتی ماں اور فرقے کی رٹ چھوڑ کر حقائق اپنائیں؟ اخبار: نوشتہ دیوار

دھرتی ماں اور فرقے کی رٹ چھوڑ کر حقائق اپنائیں؟

رسول فرمائیں گے کہ اے میرے ربّ! بیشک میری قوم نے اس قرآن کو چھوڑ رکھا تھا( قرآن کا پیغام)

دھرتی ماں ،دھرتی ماں، دھرتی ، دھرتی ماں ……….کی رٹ لگانے والوں کو اپنی دھرتی سے واقعی اتنی محبت ہوتی تو آرمی چیف سید عاصم منیر کے والدین نے اپنی دھرتی ماں ہندوستان سے کیوں ہجرت کرکے لال کرتی کے پسماندہ علاقہ میں تنگ وتاریک مکان اور گلیوں کا انتخاب کیا؟۔ یہ نیک والدین ہی تھے جنہوں نے لال کرتی طارق آباد میں مسجد بنائی اور دوسری طرف بہت خراب ماحول تھا۔ سینیٹر عرفان صدیقی کا تعلق بھی لال کرتی سے ہی ہے لیکن اس نے جب کہا تھا کہ ”نواز شریف کو برطرف کرنے کے بعد 5جرنیلوں نے صدر رفیق تارڑ پر بندوق تان لی کہ استعفیٰ دیدو مگر بہادر صدر مملکت نے انکار کردیا”۔ جس پر حامد میر نے بڑی شرارت کے ساتھ خوشگوار انداز میں پوچھا کہ ” رفیق تارڑ نے ”۔ مقصد کھلا جھوٹ بے نقاب کرنا تھا۔ رفیق تارڑ میں اتنی جرأت بھی نہیں تھی کہ احتجاجاً بھی استعفیٰ دیتا۔ جب پرویزمشرف نے چاہا تو استعفیٰ دے دیا تھا۔
جب نوازشریف اور جنرل عاصم منیر کے درمیان عرفان صدیقی جیسے لوگ رابطے اور اعتماد کا ذریعہ ہوں تو اللہ ہی اس ملک کا حافظ وناصر ہو۔ حضرت علی سے کسی نے کہا کہ ”آپ کے دور میں فتنہ وفساد اور بداعتمادی ہے جبکہ پہلے خلفاء کی خلافت میں سکون واعتماد کی زبردست فضاء موجودتھی،اس کی کیا وجہ ہے”۔ علی نے جواب دیا کہ ” ان کا مشیر میں تھا اور میرے مشیر آپ ہیں”۔ اللہ تعالیٰ نے صحابہ کرام کی صفت مشاورت بیان کی تھی۔ وامرھم شوریٰ بینھم ” وہ اپنے امور باہمی مشاورت سے طے کرتے ہیں”۔ اللہ تعالیٰ نے نبی ۖ سے فرمایا : وشاورھم فی الامرفاذا عزمت فتوکل علی اللہ ”اور ان سے مشورہ لیا کریں خاص امور میں ،جب عزم کرلیں تو اللہ پر توکل کریں”۔ جب نبیۖ نے فرمایا: قلم اور کاغذ لاؤ، ایسی چیز لکھ کر دوں کہ میرے بعد کبھی گمراہ نہ ہوگے”۔ حضرت عمر نے عرض کیا کہ ” ہمارے لئے اللہ کی کتاب قرآن کافی ہے”۔ بخاری
رسول اللہ ۖ نے اپنی بات کو صحابہ پر مسلط نہیں فرمایا۔ حضرت ابوبکر اور حضرت عمر کی خلافت پر صحابہ نے رضامندی ظاہر نہ کی ہوتی تو حضرت علی سرتسلیم ہونے کے بجائے اس طرح نکلتے جیسے حضرت حسین یزید کیخلاف نکلے ۔ حضرت عثمان اور حضرت علی کے درمیان جس شوریٰ نے فیصلہ کیا اس میں اکثر کی رائے حضرت عثمان کے حق میں تھی جس کو حضرت علی نے بھی قبول فرمایا۔ پھر حضرت علی کے بعد حضرت حسن نے مسلمانوں کے اتحاد کیلئے حضرت معاویہ کے حق میں دستبرداری اختیار کی۔ جب حضرت معاویہ نے یزید کو نامزد کردیا تو اس سے امت مسلمہ میں تفریق وانتشار کی فضا پیداہوئی۔ ابوسفیان ومعاویہ دونوں صحابی تھے اور جب یزید کے بعد اس کے بیٹے معاویہ کی باری آئی تو اس نے پھر تخت پر بیٹھنے سے انکار کردیا۔ پھر مروان بن حکم نے اقتدار سنبھالا۔ ان دونوں باپ بیٹے کو نبی ۖ نے ملک بدر کردیا تھااور بنو امیہ کی بادشاہت کا سلسلہ یہاں سے چلا تھا۔ ان کی نسل میں عمر بن عبدالعزیز تھے جن کی سنی وشیعہ تعریف کرتے ہیں۔ پھر بنوعباس اور سلطنت عثمانیہ کا سلسلہ چلا۔ پھر 1924ء سے خلافت ختم ہوگئی اور اس کوختم کرنے میں عربوں کا بڑا عمل دخل تھا۔ انگریز نے خلافت عثمانیہ کے ہوتے ہوئے ہندوستان پر قبضہ کیا۔ خلافت عثمانیہ کے ہوتے ہوئے اسرائیل کی داغ بیل پڑچکی تھی۔ شیعہ حضرت علی سے مہدی غائب تک اپنا اعتقاد رکھیں۔
چلو ہم نے مان لیا کہ حضرت عمر نے غلط کیا، رسول اللہ ۖ کی بات مانتے اور وصیت لکھنے دیتے۔ وصیت یہی ہوتی کہ بارہ امام علی سے مہدی غائب تک مان لو۔ صحابہ، تابعین ، تبع تابعین اور مہدی غائب تک مسلمانوں نے نبیۖ کا وصیت نامہ نہیں مانا۔اہل تشیع کے گیارہ اماموں کی مجموعی عمر 550سال ہے اور صرف مہدی غائب کی عمر1174سال ہے۔ رسول اللہ ۖ شروع سے ہی نبی تھے لیکن منصب نبوت کا فریضہ 40سال بعد شروع ہوا۔ حضرت ابوبکر وعمر کے دور میں حضرت علی 40سال کے نہیں تھے۔ حضرت عثمان کے بعد خلافت ملی۔
شیعہ کا مؤقف درست تسلیم کرلیا تو پھر آج کی صورتحال کیا ہے؟۔ فلسطین کے مسلمانوں پر مظالم کیخلاف سب متحد ہیں ، فرقہ واریت کا سب خاتمہ چاہتے ہیں۔ نبیۖ نے فرمایا ”جس نے اپنے زمانے کے امام کو نہیں پہچانا وہ جاہلیت کی موت مرا”۔ شیعہ سنی متفقہ قرار داد پیش کریں کہ امام زمانہ تشریف لائیں۔ اگر تشریف نہیں لاتے تو مسلمانوں نے کیا کرنا ہے؟۔ شیعہ اپنے احادیث کے ذخائر کو بھی مکمل طور پر صحیح نہیں مانتے تو پھر قرآن کی طرف توجہ کرنی پڑے گی؟۔ قرآن میں کچھ ذمہ داری عوام پر ہے تو پھر کچھ ذمہ داری امام پر نہیں؟۔ اگر ہزار سال سے زیادہ ہوا کہ امام غائب تو سابقہ اماموں کے کردار کو بھی دیکھنا پڑے گا۔ اگر امت کا نہیں گھرکے افراد کا بھی آپس میں اتفاق نہیں تھا تو پھر ؟۔ اگر گیارہ میں سے کسی ایک نے بھی امت مسلمہ کو کشتی نوح کی طرح نجات نہیں دلائی تو پھر بارویں کا انتظار کیسے کریں گے؟۔ مفتی زرولی خان، مفتی اعظم امریکہ مفتی منیر احمد اخون کو جب حضرت خضر کے فیوض وبرکات سے استفادہ مل سکتا ہے تو شیعہ بھی امام مہدی غائب پر جس طرح چاہیں ایمان رکھیں لیکن فی الحال امت کے مسائل کا حل نکالنے کیلئے قرآن کی طرف توجہ کریں گے تو معاملہ حل ہوجائے گا۔
جماعت اسلامی کے مولانا عبدالاکبر چترالی نے تحفظ صحابہ واہل بیت بل پیش کیا تھا۔ مولانا مودودی کی کتاب ” خلافت وملوکیت” پر ایمان رکھنے والے جب سمجھتے ہیں کہ خلافت راشدہ کے بعد امیرمعاویہ کی وجہ سے خلافت ملوکیت میں بدل گئی تھی۔ ناصبی سمجھتے ہیں کہ حضرت حسن و حضرت حسین کے درجات امیر معاویہ ویزید سے بلند تر تھے۔ مسلمانوں کا اس بات پر اتفاق ہے کہ فتح مکہ کے بعد اسلام میں داخل ہونے والوں سے وہ افضل تھے جو بعد میں داخل ہوئے تو یہ بھی سب مانتے ہیں کہ ان کے ہوتے ہوئے خلافت کو ملوکیت میں بدلنا درست نہیں تھا۔ جب خلافت کو ملوکیت میں بدلنا درست نہیں تھا تو اہل تشیع کو بھی یہ پورا پورا حق پہنچتا ہے کہ وہ خلافت راشدہ میں بھی حضرت علی کو زیادہ حقدار مان لیں۔ انصار کے سردار حضرت سعد بن عبادہ کے پیروکاروں کو بھی حق تھا کہ وہ انصار کی حقداری کے معتقد ہوتے اسلئے کہ جس صحابی کی بھی اقتداء کی جائے تو ہدایت پر ہونے کی حدیث پیش کی جاتی ہے۔ ذوالخویصرہ بھی نبیۖ کا ایک صحابی تھا۔ آج کل بہت لوگوں کی اکثریت اس کی اقتداء کرتے نظر آتے ہیں اور اپنے ہی کو ہدایت پر سمجھتے ہیں۔ ان ساری باتوں کو چھوڑ کر قرآن کی طرف آنا پڑے گا۔
جب قرآن کی موٹی موٹی باتوں کی طرف شیعہ سنی آجائیں گے تو پھر بہت بڑا احساس ہوگا کہ جس قرآن کے بارے میں رسول اللہ ۖ نے قیامت کے دن امت مسلمہ کی شکایت کرنی ہے اس کو تو دونوں نے چھوڑ دیا۔ کچھ کی مثال تو یہود کی طرح ہے جو سمجھ بوجھ رکھنے کے باوجود بھی اللہ کا ان پر غضب ہے ۔ قرآن کے واضح احکام اور حق سے انحراف کررہے ہیں اور کچھ کی مثال نصاریٰ کی طرح ہے جن کی سمجھ کم ہے اور وہ گمراہ ہیں۔ نبیۖ نے اس کی نشاندہی فرمائی تھی۔ شیعہ سنی ، بریلوی دیوبندی ، مودودی اور اہلحدیث قرآن کی طرف توجہ کریں۔

اخبار نوشتہ دیوار کراچی،خصوصی شمارہ نومبر2023
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

نماز تراویح پرمفتی منیر شاکر، مولانا ادریس اور علماء کے درمیان اختلاف حقائق کے تناظرمیں
پاکستان میں علماء دیوبند اور مفتی منیر شاکر کے درمیان متنازعہ معاملات کا بہترین حل کیا ہے؟
عورت مارچ کیلئے ایک تجویز