ریپ کیس میں ملوث مذہبی رہنما کے حق میں پرتشدد مظاہرے اور انسانی ہلاکتیں بے غیرتی کی انتہا ہے،فیروز چھیپا
ستمبر 11, 2017
نوشتۂ دیوار کے منتظم اعلیٰ فیروز چھیپا نے کہا کہ بھارتی پنجاب میں ریپ کیس میں ملوث مذہبی رہنما کے حق میں پرتشدد مظاہرے اور انسانی ہلاکتیں بے غیرتی کی انتہا ہے۔ شکر ہے ہمارے آباء اجداد نے بھارت سے ہجرت کی ۔ بدقسمتی سے جس حلالہ کو نبی کریم ﷺ نے لعنت قرار دیا،اس کو کارثواب قرار دیا گیا لیکن اسکے باجود کسی مفتی و مولانا کو اگر حلالہ کرنے پر سزا ہو تو لوگ احتجاج کیا خوشیوں کے شادیانے بجائیں گے۔ کراچی سے کشمیر اور کابل سے لاہور تک کا علاقہ مولانا عبیداللہ سندھیؒ نے اسلام کی نشاۃ ثانیہ کا مرکز قرار دیتے ہوئے لکھا ہے کہ اگر ہندو پوری دنیا کو ہمارے مقابلے پر لے آیا توبھی ہم یہاں دستبردار نہ ہونگے۔ مشرقی پاکستان کا سندھیؒ نے ذکر نہ کیا بلکہ موجودہ پاکستان کا ذکر حدیث کی بنیاد پر کیا ہے۔ لکھا ہے کہ دریائے سندھ جس کی شاخیں راوی، ستلج، جہلم ، چناب اور دریائے کابل ہیں۔اس کو حدیث سیحون کہا گیاہے، زبانوں میں کچھ لفظی اختلاف ہوتاہے۔اسلام کی نشاۃ اول حجاز مقدس سے ہوئی اور نشاۃ ثانیہ ارض مقدس پاکستان سے ہوگی۔ ابوجہل وابولہب اور مشرکین مکہ کے سرداروں اور مدینہ کے رئیس المنافقین عبداللہ بن ابی وغیرہ کی وجہ سے مکہ ومدینہ کے حرمین شریفین پر کوئی اثر نہ پڑا ۔ مشرکین اور منافقین کے مقابلہ میں اللہ نے کم تعداد کے کمزور مؤمن لوگوں کو جیت عطا فرمائی۔ آج بھی اللہ نہیں بدلا ہے مگر ہمیں سچا مؤمن ، درست مسلمان اور سچا پاکستانی بننے کی ضرورت ہے۔
ایک طرف موجودہ صورتحال میں کراچی سے کشمیر تک اور گوادر سے لاہور تک پاکستان سے یکجہتی ضروری ہے۔ مریم نواز، بلاول بھٹو ، مولانافضل الرحمن، سراج الحق ، ڈاکٹر فاروق ستار، مصطفی کمال،ایاز پلیجو، ڈاکٹر مگسی، حاصل بزنجو،جمال دینی، محمود خان اچکزئی،ا سفندر یار خان،جاید ہاشمی،قبائلی رہنما،چوہدری شجاعت اور عمران خان سیاسی پلیٹ فارم سے قیادت کریں تو دوسری طرف پاکستان کا ریاستی ، عدالتی، مذہبی ، معاشرتی ، تعلیمی اور اخلاقی نظام درست کرنے بھرپور اقدامات اٹھائے جائیں۔ آزمائش میں قوم کو مرنے سے پہلے زندگی کا ثبوت دینے کی بہت ضرورت ہے ۔اُٹھو ایک ہوجاؤ!
لوگوں کی راۓ