پوسٹ تلاش کریں

الزامی جواب تاکہ شیعہ سنی لڑنا بھڑنا بالکل چھوڑ دیں

الزامی جواب تاکہ شیعہ سنی لڑنا بھڑنا بالکل چھوڑ دیں اخبار: نوشتہ دیوار

الزامی جواب تاکہ شیعہ سنی لڑنا بھڑنا بالکل چھوڑ دیں

پہلی بات یہ ہے کہ اگر ہم مان لیں کہ شیعہ عقیدہ درست اور اہل سنت کا غلط ہے تو کچھ سوالات اٹھیں گے ۔ 1: ہم نے مان لیا کہ حضرت علی کے بعد بارہ امام بالکل برحق ہیں۔ اگر شیعہ اپنے ائمہ پر یقین رکھتے تو جس طرح نبی کے ساتھ کلمہ بدلتا ہے۔ آدم صفی اللہ، ابراہیم خلیل اللہ، اسماعیل ذبیح اللہ، موسیٰ کلیم اللہ، عیسیٰ روح اللہ اور محمد رسول اللہ ۔ اس طرح علی کے بعد امام حسن ، پھر امام حسین ، پھر علی زین العابدین ………….اور اب بارویں امام مہدی کا کلمہ وآذان میں نام ہونا چاہیے تھا۔ چلو موجودہ دور کے شیعہ جاہل ہیں ائمہ اہل بیت تو سکھا سکتے تھے؟۔
2:امام کا تعلق زمانہ کے ساتھ ہوتا ہے اور ائمہ اہل بیت کو حدیث میں کشتی نوح قرار دے دیا گیا ہے۔ جب ایک ہزار سال سے زیادہ ہوا کہ امام غائب ہیں تو امت کی ہلاکت کی ذمہ داری کس پر عائد ہوگی؟۔ چلو ابوبکر، عمر ، عثمان اور معاویہ سب مرتد تھے لیکن ایران ، لبنان ، شام اور عراق کی موجودہ حکومتیں تو کٹر شیعہ ہیں۔ اب امام کو اپنے منصب پر بیٹھنے میں کیا حرج ہے؟۔جب اپنی مرضی سے بھی نہیں آتے اور تمہارا بھی اصرار نہیں ہے تو مدعی سست گواہ چست نہ بنو؟۔
3: احادیث میں واضح ہے کہ ان سب پر امت کا اجماع ہوگا لیکن تمہارے ائمہ اہل بیت پر اہل سنت تو دور کی بات شیعہ فرقوں کا بھی اتحاد نہیں ہوسکا ہے۔ علامہ جلال الدین سیوطی ، پیر مہر علی شاہ گولڑہ شریف اسلام آباد اور مشکوٰة کی شرح مظاہر حق میں یہ وضاحت ہے کہ ان بارہ خلفاء کا تعلق آئندہ زمانے سے ہوگا۔ شیعہ کتابوں سے بھی مہدی کے بعد گیارہ مہدیوں کی تائید ہے جن کو اقتدار بھی ملے گا۔ شیعہ کتابوں میں درمیانہ زمانے کے مہدی کا لکھا ہے کہ اس سے عباسی مہدی مراد ہوسکتے ہیں۔ مظاہرحق میں واضح ہے کہ مہدی کے بعد پانچ افراد امام حسن کی اولادسے آئیں گے اور پانچ افراد امام حسین کی اولاد سے آئیں گے اور آخری فرد پھر حسن کی اولاد سے آئے گا۔ یہی کشتی نوح کا کردار ادا کریں گے۔ شیعہ کتابوں میں قیام قائم سے پہلے دوسرے مہدیوں کا بھی ذکر ہے۔ مشرق کی طر ف سے جو دجال ہوگا تو اس کے مقابلے میں حسن کی اولاد سے ایک قائم ہوگا اور علامہ طالب جوہری نے1987عیسوی میں ظہور مہدی پر جو کتاب چھاپ دی تھی اس میں لکھا کہ اس سے مراد ”سید گیلانی” ہیں۔ اب مارکیٹ سے کتاب غائب کردی ہے۔ گیلانی حسن کی اولاد ہیں لیکن شیعوں نے اعتراضات لکھے ہیں کہ امام حسن کے بیٹے کا نام حسن مثنیٰ کیسے ہوسکتا ہے؟۔ حالانکہ عرب میں اس کی کتنی مثالیں ہیں؟۔ محمد بن محمد بن محمد، عبداللہ ابن عبداللہ ، ارقم بن ارقم وغیرہ
4: شیعہ کے پاس اس بات کا جواب بھی نہیں ہے کہ امام حسین نے قیام کیا تھا اور علی نے پہلے تین خلفاء کے خلاف قیام کیوں نہیں کیا؟۔ حالانکہ ابوسفیان نے کہا تھا کہ ابوبکر کو ہٹانے کیلئے مدینہ کو پیادوں اور سواروں سے بھر دوں گا۔اور عثمان کے خلاف جب باغیوں نے مضبوط محاذ بنالیا تو بھی علی نے ساتھ نہیں دیا؟۔ امام حسن نے بڑے علاقہ پر قابض ہونے کے باوجود امام حسین کی موجودگی میں خلافت امیر معاویہ کے سپرد کردی تھی۔ امام حسین پہلے اہل کوفہ کے بلاوے پر گئے اور پھر انہوں نے بے وفائی کی تو قیام کا ارادہ ترک کردیا۔ تین چیزیں رکھ دیں ۔یزید سے بات کرنے دیں۔ مدینہ جانے دیں۔ سرحدپر جانے دیں۔ ان میں کوئی شرط بھی قیام کے لئے نہیں تھی۔ پھر آنے والے ائمہ میں سے کسی ایک نے بھی قیام کیوں نہیں کیا؟۔ حسین کے راستے پر کوئی بھی چلنے والا نہ تھا؟۔
مکہ اور مدینہ کے لوگوں کو بھی امام حسین لڑائی کیلئے آمادہ کرسکتے تھے۔ سارا حجاز امام حسین کی بیعت پرتیار ہوتالیکن حسین نے چاہا کہ کوفہ والے جب بیعت کرلیںگے تو شام والے بھی یزید کے خلاف کھڑے ہوں گے اور پھر تقسیم کے بجائے اتحاد امت سے حکومت بنے گی۔ امام حسن نے اتحاد کیلئے بڑی قربانی دی تھی تو امام حسین اس قربانی کو ضائع کرکے تفریق نہیں چاہتے تھے۔جب یزید کی حکومت مستحکم نہیں تھی تو کوفہ میں قیام کے غرض سے گئے۔ جب کوفہ والوں نے وفا نہیں کی تو ارادہ ترک کردیا۔ البتہ ظالموں کے سامنے جب جائز مطالبہ رکھ دیا اور انہوں نے کوئی بات ماننے سے انکار کردیا تو خود کو حوالہ نہیں کیا ۔ یہی وہ مشعل اور منہج تھا جس پر پہلے والے بھی چلے اور بعد والے بھی چلے۔ آج ایران ، عراق ، شام اور لبنان میں ائمہ کی حکومت نہیں ہے لیکن کسی کو بغاوت کیلئے سر نہیں اٹھانے دیتے ۔ اہل سنت جن کی تائید کرتے ہیں انہوں نے یہی کیا تھا۔ اور اہل سنت امام زید ، ابراہیم اور نفس زکیہ کی طرف سے جہاد کو عزیمت سمجھتے تھے اور اہل تشیع کے ائمہ اہل سنت سے زیادہ خاندانی حکومت کے خلاف شورش کے قائل نہیں تھے اسلئے ان میں سے کسی ایک نے بھی بغاوت نہیں کی بلکہ یہاں تک کہا کہ جو ہم سے بغاوت کرے گا وہ کسی غیر کا ایجنٹ ہوگا جو خمینی پر فٹ ہے۔
5: معاویہ کی خلافت حسن و حسین نے قبول کی تھی تو ان کو گالی دینا نہیں بنتا ہے اور یزیدکے بیٹے معاویہ اور مروان کے پڑپوتے عمر بن عبد العزیز کو شیعہ بھی مانتے ہیں۔ ان کوحرامی کہنا غلط ہے ۔ یوسف کے بھائیوں کو جیسے کہنا غلط ہے۔ اگر اپنے ائمہ کی معمولی توہین برداشت نہیں تو دوسروں کی دل آزاری نہ کرو۔ اگر بڑا شوق ہے تو سعودی عرب میں یہ شوق پورا کر کے دیکھ لو۔ ماحول مت بگاڑو۔
6: اہل سنت کی کسی کتاب میں نہیں ملے گا کہ قرآن کی آیت میں جب اس کو اپنے مقصدکے خلاف سمجھے تو اس میں تحریف کی بات کردی ہو ، شیعہ کی کتابوں میں یہ چیزیں موجود ہیں۔ اہل سنت ان صحیح احادیث کو بھی نہیں مانتے جن کا قرآن سے ٹکرانے کا شبہ ہو اورائمہ کے اقوال کو دیوار پر مارنے کا کہتے ہیں جو احادیث کے خلاف ہوں ۔تمہارا مذہب امام کے قول سے شروع ہوتا ہے اور وہ بھی تمہارے رسم کے خلاف ہوتو اس کو نہیں مانتے۔ اہل سنت قائل ہیںکہ ائمہ کے اختلاف میں اجتہادی غلطی ہوسکتی ہے ۔ شیعہ اسکے قائل نہیں اور ائمہ کے اقوال میں بھی تضادات ہیں۔ ان کا فیصلہ تمہارے مجتہدین کرتے ہیں تو تمہارے اصل تمہارے وہی غیر معصوم ائمہ مجتہدین ہوئے۔نہ کے ائمہ معصومین۔
7: قرآن میں سورہ مجادلہ میں عورت کا نبی ۖ سے اختلاف اور بدر کے موقع پر فدیہ لینے پر اللہ کا یہ فرمانا کہ نبی ۖکیلئے یہ مناسب نہیں تھاتمہیں قبول ہے لیکن ائمہ کیلئے یہ قبول نہیں، حالانکہ ایک امام دوسرے کے نقش قدم پر نہیں ہے تو تمہارا عقیدہ نبی ۖ اور قرآن سے بالاتر ہے۔ جو کھلی حقیقت ہے۔
8: اگر سعد بن عبادہ نے ابوبکرو عمر کی خلافت کو نہیں مانا اور شیعہ نہیں مانتے تو ہم اس پر کفر کا فتویٰ اس وجہ سے نہیں لگاتے لیکن ائمہ کو نہ ماننے کی وجہ سے تم کیسے دوسرے لوگوں کو مسلمان مان سکتے ہو؟۔ تمہیں قادیانیوں کے سرظفراللہ کی طرح کہنا چاہیے کہ یا ہم کافر ہیں یا پھر تم کافر ہو، دونوں ایک ساتھ مسلمان نہیں ہوسکتے ہیں، جہاں حسن اللہ یاری جیسے لوگ نکلتے ہیں تو یہی کہتے ہیں۔
9: اگر کوئی اپنی طرف سے علی اور آل علی کے بارے میں خدا سے زیادہ بڑی عقیدت کی بات کرے تو بھی تم اس کو قبول کرتے ہو۔ یہی تمہاری ٹریننگ ہے۔
10: یہ بات بالکل درست ہے کہ بین الاقوامی سازش کے تحت مسلمانوں کو لڑایا جارہا ہے۔ جماعت اسلامی کے مولانا مودودی نے خلافت و ملوکیت لکھ کر حضرت امیر معاویہکے خلاف پاکستان میں سب سے پہلے بولنے کا راستہ بھی ہموار کیا۔ لیکن اب جو چیزیں شیعہ سنی کو لڑانے کے حوالے سے کارگر ہتھیار کے طور پر استعمال ہورہی ہیں اس پر پابندی کیلئے سب کو متفقہ لائحہ عمل بنانا چاہیے۔ جب پہلے سے سزا موجود تھی اور اب بڑھائی گئی ہے تو اس کی خلاف ورزی کرنے کے بجائے دونوں فریق کے مذہبی کاروباریوںکو مشترکہ طور پر مسترد کرنا چاہیے۔

نوٹ: ”اہل تشیع کا مؤقف خلافت و امامت کے حوالہ سے” عنوان کے تحت یہ تبصرہ تحریر کیا گیا ہے۔ مکمل پڑھنے کیلئے یہ آرٹیکل بھی ضرور پڑھیں۔ اور سوال و جواب کیلئے ای میل ایڈریس کے ذریعے رابطہ کریں
[email protected]
*****************************************

ماہ ستمبر2023کے اخبار میں مندرجہ ذیل عنوان کے تحت آرٹیکل ضرور پڑھیں:
1:14اگست کو مزارِ قائد کراچی سے اغوا ہونے والی رکشہ ڈرائیور کی بچی تاحال لاپتہ
زیادتی پھر بچی قتل، افغانی گرفتار ،دوسراملزم بچی کا چچازاد:پشاورپولیس تجھے سلام
2: اللہ کی یاد سے اطمینان قلب کا حصول: پروفیسر احمد رفیق اختر
اور اس پر تبصرہ
عمران خان کو حکومت دیدو تو اطمینان ہوگا اورخوف وحزن ختم ہوگا
ذکر کے وظیفے سے اطمینان نہیں ملتا بلکہ قرآن مراد ہے۔
3: ایک ڈالر کے بدلے میں14ڈالر جاتے ہیں: ڈاکٹر لال خان
اور اس پر تبصرہ پڑھیں۔
بھارت، افغانستان اور ایران کو ٹیکس فری کردو: سید عتیق الرحمن گیلانی
4: مسلم سائنسدان جنہوں نے اپنی ایجادات سے دنیا کو بدلا۔
خلیفہ ہارون الرشید نے فرانس کے بادشاہ شارلمان کو ایک گھڑی تحفہ میں بھیج دی
5: پاکستان76سالوں میں کہاں سے گزر گیا؟
اور اس پر تبصرہ پڑھیں
نبی ۖ کے بعد76سالوں میں کیا کچھ ہوا؟
6: پہلے کبھی کانیگرم جنوبی وزیرستان میں ماتمی جلوس نکلتا تھا،آج اسکا کوئی تصور بھی نہیں کرسکتا!
7: اہل تشیع اور اہل حدیث کا مسئلہ تین طلاق پر مؤقف
اس پر تبصرہ پڑھیں
اہل سنت و اصلی حنفیوں کا مسئلہ تین طلاق پر مؤقف
8: اہل تشیع کا مؤقف خلافت و امامت کے حوالہ سے
اس پر تبصرہ پڑھیں۔
الزامی جواب تاکہ شیعہ سنی لڑنا بھڑنا بالکل چھوڑ دیں

www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

نماز تراویح پرمفتی منیر شاکر، مولانا ادریس اور علماء کے درمیان اختلاف حقائق کے تناظرمیں
پاکستان میں علماء دیوبند اور مفتی منیر شاکر کے درمیان متنازعہ معاملات کا بہترین حل کیا ہے؟
عورت مارچ کیلئے ایک تجویز