پوسٹ تلاش کریں

جمع قرآن میں اختلاف! عرفان رمضان نشریات میں علماء کا علمی مکالمہ!GTVنیوز

جمع قرآن میں اختلاف! عرفان رمضان نشریات میں علماء کا علمی مکالمہ!GTVنیوز اخبار: نوشتہ دیوار

جمع قرآن میں اختلاف! عرفان رمضان نشریات میں علماء کا علمی مکالمہ!GTVنیوز

دیوبندی بریلوی اور شیعہ مسلک کے علماء و مفتیان کا قرآن کے بارے میں ایک طرف اتفاق رائے اور دوسری طرف بہت کھلے انداز میں اختلافات کی کشمکش کا اظہار قارئین دیکھ لیں۔

مفتی رشید:حضرت عثمان کے بہت سارے فضائل ہیں۔ جامع القرآن ان کو کہا جاتا ہے۔ جو مصحف ہمارے پاس موجود ہے وہ حضرت عثمان کا صدقہ جاریہ ہے۔ یہ انہوں نے اُمت کیلئے قرآن کریم کو جمع کیا۔
مفتی سید شاہ حسین گردیزی:میں ایک وضاحت کرنا چاہتا ہوں۔ ابھی یہاں گفتگو ہورہی تھی کہ حضرت عثمان ابن عفان جامع القرآن ہیں ایسا نہیں ہے۔ حضور اکرم ۖ قرآن کریم خود لکھوا کر گئے تھے اور اس کے جمع کرنے والے حضرت ابوبکر صدیق ہیں بین الدفتین۔ حضرت عثمان ابن عفان نے جو اختلاف قرأت کا مسئلہ تھا اس کو آپ نے دور کیا۔ لیکن بہر کیف اب یہ قرآن کریم جو بین الدفتین ہے اس میں ابوبکر صدیق کے دور میں ان کی سربراہی میں اور پھر حضرت عثمان ابن عفان کی سربراہی میں تکمیل پائی ہے۔ تو یہ اعزاز ان کا ہے لیکن اصل جامع القرآن جو ہیں وہ حضرت ابوبکر صدیق ہیں۔
علامہ سید حسن ظفر نقوی:ایک منٹ ہم بھی آپ سے چاہیں گے۔ مفتی صاحب نے اپنا نکتہ نظر پیش کیا ، پھر ماشاء اللہ شاہ صاحب نے اپنا نکتہ نظر پیش کیا۔ یہ ناچیز بھی ایک منٹ آپ سے چاہے گا۔ دیکھئے وحی کا نزول تو مکہ میں ہوا ہے ناں۔ 13سال تو مکہ کے ہیں۔ کاتبان وحی کے جو نام ہیں وہ مکہ والے کہاں ہیں؟۔ وہاں کوئی تو لکھتا ہوگا ناں؟۔ جو مکی آیات ہیں جو مکی سورتیں ہیں وہ کون لکھتا تھا؟۔ تو جب آپ تلاش کریں گے تو آپ کو ایک ہی نام ملے گا جو لکھنا جانتا تھا اور جو اسلام لاچکا تھا۔ جو حضور ۖ کے ساتھ رہتے تھے جن کی یہ ذمہ داری تھی اس قرآن کو لکھنے کی اور وہ تھے علی ابن ابی طالب ۔ اپنے بیانات اور خطبات میں اشارہ بھی کیا ہے۔ اور آپ تاویل سے بھی واقف تھے اور تنزیل سے بھی واقف تھے۔ ہمارے یہاں یہی نکتہ نظر ہے کہ قرآن جیسے جیسے آتا رہا ویسے ویسے ہی جمع ہوتا رہا۔ ایسا نہیں ہوا کہ قرآن کی آیات نازل ہوگئی ہوں گی پھر کسی نے سمیٹا ۔ اس نظرئے سے پھر یہی ہوتا ہے کہ کہیں نا کہیں ایسی روایات ہمیں اگر مل جاتی ہیں کہ کچھ آیات تھیں مگر ان کے گواہ نہیں ملے تو شامل نہیں کی گئیں۔ تو کیا مطلب ہے کہ یہ ناقص ہے معاذ اللہ؟۔ ناقص نہیں ہے۔ قرآن کامل ہے۔ یہی قرآن مجید ہے تمام فرقوں کے نزدیک یہی معتبر ہے اس میں کوئی اس بات کا قائل نہیں ہوسکتا تھا کہ کوئی روایت رہ گئی۔ یا اس طرح کا کچھ ہوا ہو۔
مفتی رشید:پہلی بات یہ ہے کہ قرآن کریم کا جو نزول ہواہے ایک تو دفعتاً واحدة ایک ساتھ جو نزول ہوا ہے اس کا قرآن میں ذکر ہے انا انزلنٰہ فی لیلة القدر اور پھر اس کے بعد آہستہ آہستہ موقع بہ موقع قرآن کریم کا نزول ہوتا رہا ہے جس کو ہم کہتے ہیں کہ اس آیت کا شان نزول یہ ہے اس آیت کا شان نزول یہ ہے۔ جب جمع قرآن کی بات کی جاتی ہے تو جمع قرآن کا یہ مطلب نہیں ہوتا کہ صحابہ کرام نے یا حضرت عثمان یا حضرت ابوبکر صدیق نے سورتوں کو اس ترتیب سے جمع کیا۔ صورتحال یہ ہے کہ اس زمانے میں کتابت کے وہ آلات موجود نہیں تھے جو آج کے زمانے میں کتابت کے آلات موجود ہیں۔ اس زمانے میں کاغذ نہیں تھا اس زمانے میں ہمارے پاس جو اس طرح کے پین ہیں یہ پین موجود نہیں تھے۔ جو کتب میں تاریخ میں ہمیں ملتا ہے وہ یہ کہ جہاں جس کو لکھنے کیلئے کوئی چیز مل گئی پتھر میں لکھنے کیلئے کچھ مل گیا چمڑے پر لکھ لیا کسی پتے پر لکھ لیا جہاں جس کو موقع ملا اس پر لکھ لیا گیا۔ حضرت ابوبکر صدیق کے بارے میں جیسے گردیزی صاحب نے بتایا بالکل یہی بات ہے حضرت ابوبکر صدیق نے صحابہ کو اس بات پر جمع کیا۔ حضرت زید بن ثابت کی ذمہ داری لگائی کہ اس کو ہم نے جمع کرنا ہے۔ اس لئے کہ اگر یہ وقت گزر جاتا ہے خلفاء راشدین کا وقت گزر جاتا ہے جو خیر القرون حضور ۖ نے اس کو قرار دیا ہے اگر یہ وقت گزر جاتا ہے تو بعد میں تو اس کی وجہ سے بہت سے اختلافات پیدا ہوسکتے ہیں۔ نہ جانے قرآن کریم کے اندر معاذ اللہ کوئی تحریف کردی جائے۔ کوئی تحریف کا دعویٰ کردے۔ کوئی ایسی بات ہوجائے۔ حضرت ابوبکر صدیق نے یہ کوشش کی کہ جس طرح روایات کی بات آئی کہ حضرت عثمان کا جو مصحف عثمانی آج کہلاتا ہے کہ ساری روایات کو اس انداز سے جمع کیا گیا قرآن کریم کے اس مصحف کے اندر کہ اس کا انداز کتابت اس طریقے سے ہو کہ وہ لکھا ہوا اس انداز سے ہو کہ ہر روایت پڑھی جاسکے۔ باقی کتابت وحی کی جہاں تک بات ہے تو کتاب وحی کے اندر ہمیں بہت سارے ایسے صحابہ کرام کا ذکر ملتا ہے جنہوں نے کتابت وحی کے اندر حصہ لیا ہے وہ کاتبین وحی کہلاتے ہیں اس سے بالکل انکار نہیں کیا جاسکتا۔ ان کا اپنا ایک اعلیٰ مقام اور فضیلت ان کو حاصل ہے۔

(نوٹ: اس آرٹیکل پر جامع، مدلل اور مکمل تبصرہ ”اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا انا علینا جمعہ بیشک ہمارے ذمہ ہے اس کا جمع کرنا ہے” کے عنوان کے تحت پڑھیں۔)

www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

نماز تراویح پرمفتی منیر شاکر، مولانا ادریس اور علماء کے درمیان اختلاف حقائق کے تناظرمیں
پاکستان میں علماء دیوبند اور مفتی منیر شاکر کے درمیان متنازعہ معاملات کا بہترین حل کیا ہے؟
عورت مارچ کیلئے ایک تجویز