پوسٹ تلاش کریں

جمہوریت کو بچانے کیلئے اپنے درمیان بدترین نفرتوں کا خاتمہ کرنا ہوگا!

جمہوریت کو بچانے کیلئے اپنے درمیان بدترین نفرتوں کا خاتمہ کرنا ہوگا! اخبار: نوشتہ دیوار

جمہوریت کو بچانے کیلئے اپنے درمیان بدترین نفرتوں کا خاتمہ کرنا ہوگا!

خلافت راشدہ میںاور اسکے بعد جمہوریت ہوتی تو مسلمان فرقہ واریت،خون ریزی اوریزیدی آمریت کا شکار نہ بنتے اور دنیا میں عروج ہوتا؟

رسول اللہ ۖ نے فرمایا: ” اہل غرب ہمیشہ حق پر رہیںگے”۔ (صحیح مسلم) نبی کریم ۖ کی اس پیش گوئی سے جمہوری نظام کی تائید ہوتی ہے؟

نبیۖ سے فرمایا ” ان سے امر میں مشورہ کریں ”۔ فرمایا کہ ” انکا امر باہمی مشاورت سے ہوتا ہے”۔ نبیۖ نے نماز کا طریقہ بتادیا۔ قرآن میں ہے کہ ”جس نے رسول کی اطاعت کی تو تحقیق اس نے اللہ کی اطاعت کی”۔ اللہ کے حکم پر عمل سنت ہے۔ خوف اور سفر میں نماز کا جدا حکم ہے اور نماز نہ پڑھنے پر کوئی سزا نہیں ۔صحابہ کرام کی ایک جماعت میں بعض نے عصرکی نماز پڑھ لی اور بعض نے قضاء کرلی۔ نبیۖ نے سزا تو کیا سرزنش بھی نہیں فرمائی۔ نبیۖ نے زبردستی کا اقتدار قائم نہیں کیا۔ابوبکر، عمر ، عثمان ، علی نے خلافت راشدہ قائم کی۔زبردستی کااقتدار عوام پر غلامی مسلط کرنا ہے ،جس کا انجام خراب نکلتاہے۔
فکرہے ہماری نماز، ذکرہے ہمارا وضو
کچھ سوچو سمجھو، سرنہیں ہوتاکدو
اپنا د انشور عربی سے ناواقف ہے
مسلمان ہے مؤمن نہیں عرب کا بدو
حاجی امداداللہ مہاجر مکی نے خلافت قائم کرنے کی کوشش کی تو مکہ ہجرت کرنے پر مجبور ہوگئے۔ شیخ الہندمولانا محمود الحسننے مالٹا اور مولانا فضل الحق خیرآبادی نے کالے پانی میں قید کی سزا کھائی۔ دیوبندی اور بریلوی ان اکابر پر نازکرتے ہیں لیکن اگر پاکستان علماء کی سرپرستی میں قائم ہوتا تواسلام کے بگڑے ہوئے حلیے نے ہمارازیادہ برا حشر کردینا تھا اسلئے جناح کی قیادت رحمت تھی۔
اللہ نے فرمایا ” اللہ کی اطاعت کرو اور اسکے رسول کی اطاعت کرو اور تم میں جو اولی الامر ہیں۔ اور اگر کسی بات میں تمہارا جھگڑا ہو تو اس کو اللہ اور اسکے رسول کی طرف لوٹادو”۔ اولی الامر سے اختلاف کی گنجائش ہے۔ مغرب کو نبیۖ نے جمہوری نظام کی وجہ سے حق پر قائم ہونے والے قرار دیا اور اگر خلافت راشدہ کے وقت جمہوری نظام ہوتا تو فتنہ وفساد برپا نہیں ہوسکتا تھا۔دنیا کو اسلام نے جمہوریت کی روح سکھائی مگر یزیدیت نے جمہوریت کو دفن کیا۔
المیہ یہ ہے کہ علماء نے پاکستان میں اسلام کے ٹھوس احکام کو پیش نہیں کیا۔ جان کے بدلے جان اور ناک، کان، دانت، ہاتھ اور پیر کے بدلے اسی عضوء کو کاٹنے کا حکم ہے لیکن طاقتور اور ظالم لوگ کمزور اور مظلوموں کی ناک کاٹتے ہیں اسلئے اسمبلی میں یہ حکم پیش نہیں کیا جاتاہے۔ وہ قوانین بن سکتے ہیں جو قرآن و سنت میں نہیں ۔ جمہوریت سے اچھے اقدار اور قوانین کو فروغ دیا جاسکتا ہے۔
پاکستان میں اسلام کے درست معاشی و معاشرتی نظام کو پیش کیا گیا تو اس پارٹی کو ریاست اور عوام اقتدار میں بھی لائے گی۔ خطے اور دنیا میں پاکستان کیلئے کامیابی وکامرانی کے راستے بھی کھل جائیںگے اور آپس میں نفرتوں کا خاتمہ بھی ہوجائیگا۔ ہمارا فوجی، سیاسی، مذہبی اور معاشی اعتبار سے استعداد کسی سے کم نہیں بلکہ پوری دنیا میں سب سے زیادہ ہے مگرہمارا نظام خراب ہے۔ گھر میں ناچاقی اور خرابی ہوسکتی ہے جو ٹھیک کی جائے ،گھر کو توڑا جائے تو مزید خرابی ہوسکتی ہے۔
پہلے ضرورت کے مطابق ملازمین کو تنخواہیں دی جائیں تاکہ ابوبکر و علی کی خلافت سے سودی قرضہ اُتر ے۔ پھر معاشی خوشحالی کا دور آئیگا تو سورۂ واقعہ کے مطابق تین طبقات میں عوام کو تقسیم کیا جائیگا جو خود بخود اپنے مقام کو پہنچیںگے۔ پہلا طبقہ مقربین ، دوسرا اصحاب الیمین اور تیسرا اصحاب الشمال کابن جائیگا۔
ہمارا مراعات یافتہ طبقہ جج، جرنیل، بیوروکریٹ اور سیاستدان یہ نہیں سوچتا کہ ریاست پر بڑا بوجھ آگیا۔ عوام ٹیکسوں سے مرگئی ۔ ریاست دًم توڑرہی ہے۔ حکومت بدنامِ زمانہ بھکارن بن گئی۔ سیلاب زدگان کیلئے فون کی گھنٹی پر دس روپے کی بھیک وزیراعظم فنڈز کیلئے مانگتے ہیں۔ شریف خاندان کو چاہیے کہ لوٹی ہوئی دولت ہو یا حق حلال کی کمائی اسکے دھیلے دھیلے کی زکوٰة سیلاب زدگان کو دیں تو بڑا کچھ ہو گا۔ عمران خان فنڈز غریبوں پر لگاتا تو غریب اس کی صف میں بھی ہوتے۔ اقتدار حاصل کرنے کیلئے خرچہ ہوتا ہے اور غریب مررہا ہوتا ہے۔ علماء کے بچے غریب کی زکوٰة خیرات پر امیر زادے اور شہزادے بن گئے ہیں۔

مزید تفصیلات درج ذیل عنوان کے تحت دیکھیں۔
”ریاست، جمہوریت اور صحافت کے حقائق4+ارب ڈالر قرض ”
”کیا پاکستان، ایران اور افغانستان میں اسلامی نظام سے استحکام آئے گا؟”

www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

نماز تراویح پرمفتی منیر شاکر، مولانا ادریس اور علماء کے درمیان اختلاف حقائق کے تناظرمیں
پاکستان میں علماء دیوبند اور مفتی منیر شاکر کے درمیان متنازعہ معاملات کا بہترین حل کیا ہے؟
عورت مارچ کیلئے ایک تجویز