جامعہ مدنیہ لاہور کے مولانا رشید میاں سے ملاقات
جون 12, 2017

لاہور( ذکاء اللہ) جامعہ مدنیہ کریم پارک لاہور میں ہم وفد کی شکل میں گئے ۔ مولانا رشید میاں نے کہا کہ ’’پہلے خانوں اور نوابوں کو بھی دین سے دلچسپی تھی ،اسلئے مدارس سے بھی صلاحیت والے علماء ومفتیان نکلتے تھے مگر اب معاشرے کا بالکل کچرا مدارس میں آتا ہے اور صلاحیت والے لوگوں کو سکول کالج میں پڑھایا جاتاہے تو مدارس سے کیا اُمید وابستہ ہوسکتی ہے۔عتیق گیلانی نے جب طلاق اور قرآن کی تعریف کے حوالہ سے مدارس کے نصاب کی نشاندہی کی تو انہوں نے کہا کہ اس سے کچھ حاصل نہیں ہوگا بس جو بزرگوں نے کیا ہے اسی پر چلنا ہوگاپہلی بار میں یہ باتیں سن رہا ہوں، دیکھوں گا کہ علماء نے اس پر کیا لکھ دیا ہے۔ از ذکاء اللہ
لوگوں کی راۓ
Excellent News Paper
اس کتاب سے بہت سے لوگوں کے گھر جڑیں گے
میں آپ کی رائے سے متفق ہوں۔
بہت اچھا آرٹیکل ہے، حکومت، عدلیہ او ر ریاست کو اس پر توجہ دینی چاہئے۔
حقیقت یہی ہے کہ اغیار ہمیشہ امت مسلمہ سے ہی گبھراتی ہے۔۔۔تب ہی تو سب سے امت کا مرتبہ چھین کر صرف اور صرف عوام کے درجے تک گرا دیا۔۔۔ طویل مباحثہ وقت پانے پر پیش کرونگا مگر اس بے بس عوام کیلئے صرف ایک شعر آپکی خدمت میں ان کی فطری عکاسی کیلئے عرض کونگا۔۔ خدا کو بھول گئے لوگ فکرےروزی میں غالب۔۔ تلاش رزق کی ہے رازق کا خیال تک نہیں۔۔۔۔ بہت شکریہ