پوسٹ تلاش کریں

کرک گیس کے غباروں کا خطرناک منظر!

کرک گیس کے غباروں کا خطرناک منظر! اخبار: نوشتہ دیوار

کرک گیس کے غباروں کا خطرناک منظر!

کرک گیس کو بانڈہ داؤد شاہ کے مقام پر غباروں میں ڈال کر لوگوں کو استعمال کیلئے دیا جارہاہے۔ یہ کسی کااحسان ہے یا سازش؟۔ نہیں ہونے سے تو غبارے بھی مفید ہیں اور ہوسکتا ہے کہ کارآمد غباروں کی وجہ سے اللہ اس قوم کے ارباب اقتدار اور عوام الناس دونوں پر کوئی رحم بھی کردے اسلئے کہ پاکستان اسلام کے نام پر بناہے اور رحمت للعالمینۖ کی ہم امت ہیں۔ جب نواز شریف نے2015میں ڈیرہ بگٹی کو اپنی مہربانی سے گیس دی جو قریب ہی میں سوئی کے مقام سے نکل رہی تھی اور سب سے پہلے اسلام آباد، لاہور ، کراچی اور پشاور ہی نہیں سندھ ، پنجاب اور پختونخواہ کے اہم شہروں سوات تک بھی پہنچ گئی تھی لیکن ڈیرہ بگٹی محروم تھا ۔ اب نیشنل ڈائیلاگ میں قومی سطح کے لیڈر قوم پرست پشتونوں اور بلوچوں کے ہاں سے فوج کے خلاف بیانیہ تیار کرنے کیلئے آگ اگل رہے ہیں۔ حالانکہ شاہد خاقان عباسی وزیراعظم تھے جب کرک کی گیس پر مقامی عوام اپنی آواز اٹھارہے تھے۔ آج شمالی وزیرستان اور بنوں میں آواز اٹھائی جارہی ہے اورPDMکی حکومت ہے اور اس سے پہلے صوبے اور مرکز میں تحریک انصاف کی حکومت تھی لیکن مقامی لوگوں کو اپنے حق سے محروم رکھا جارہاہے۔ جب جنرل آصف غفورDGISPRتھے توPTMپر الزام لگایا کہ بیرون ملک سے فنڈز آرہے ہیںلیکن ابھی تک اس کا کوئی ثبوت اور سزا نہیں دی ہے۔ منظور پشین کہتا تھا کہ احسان اللہ احسان کو آسائش میں رکھا ہے اور نیب کے چیئرمین جاویداقبال کی ویڈیوز ہیں۔ پھر وہی باتیں سچ ثابت ہوگئیں۔سوال یہ ہے کہ یہ سب کچھ ماحول خراب کرنے کیلئے تو نہیں ہورہاہے تا کہ اس کے پیچھے عالمی مقاصدحاصل ہوسکیں؟۔
ایک طرف قومی سطح کے رہنماؤں سے اعتراف کروایا جارہاہے کہ آئین کے مطابق وسائل پر مقامی عوام کا حق ہے، دوسری طرف حق مل نہیں رہاہے اور مقامی لوگ کھڑے ہورہے ہیں لیکن قومی سیاسی قیادت ان کا ساتھ نہیں دیتی۔ ایک طرف چھاؤنی میں قیدی طالبانCTDپولیس کے اہلکاروں کو یرغمال بناتے ہیں جس سے یہی تأثر ملتا ہے کہ کھلے عام قبائلی علاقوں میں محفوظ طالبان کا عوام مقابلہ نہیں کرسکتے ہیںاور وہ مطالبہ بھی کررہے ہیں کہ تمام مسلح تنظیموں کو بلا تفریق ختم کیا جائے اور الزام بھی لگارہے ہیں کہ اداروں کے گماشتے ہی اغواء برائے تاوان میں ملوث ہیں ۔ سینٹ میں جماعت اسلامی کے مشتاق خان نے پشتون قوم پرستوں اور گوادر کی حق دو تحریک کے مولانا ہدایت الرحمن کی تائید کی جبکہ بلوچ سینیٹرنصیب اللہ بازی نے کہا کہ گوادر میں جماعت اسلامی کے مولانا ہدایت نے الیکشن جیتنے کیلئے ان پڑھ لوگوں کے ذریعے روز روز کے احتجاج سے ماحول خراب کیا ہے جس کے اثرات گوادر کی عوام پر بھی پڑرہے ہیں اور بین الاقوامی سطح پر سازش بھی کارفرما ہوسکتی ہے۔ حامد میر نے کہا کہ ایوب خان بنگال سے جان چھڑانے کیلئے ولی خان سے مددمانگ رہاتھا لیکن ولی خان نے مشرقی پاکستان کو علیحدگی سے بچانے کیلئے ہر ممکن کوشش کی ۔ اور یہ سب کتابوں میں لکھا ہے ۔ اندھے کھاتے کا نتیجہ برا نکل سکتا ہے اور اچھا بھی۔ اسلئے کہ بڑاحادثہ برسوں سے پرورش پاتا ہے اور پھر ایک دم ہوجاتا ہے اور اللہ کسی برے حادثے سے بچائے۔ ایک دن کی لوڈ شیڈنگ قوم برداشت نہیں کرسکتی ہے اسلئے کہ گھروں کے چولہے اور لیٹرین پانی کے بغیر نہیں چل سکتے ہیں۔ قوم بڑی اچھی ہے جب امریکہ یا برطانیہ میں چند منٹوں کیلئے بجلی غائب ہوتی ہے تو ارب ڈالروں کی چوری اور ڈکیٹیاں ہوتی ہیں۔ ان اختلافات کی وجہ سے قوم میں شعور بیدار ہورہاہے اور اچھے برے کی پہچان میں بڑا کردار ادا ہورہاہے۔
پاکستان میںڈھلان کی وجہ سے پانی گھروں میں بجلی کے بغیر چڑھ سکتا ہے۔ بل اور ماحولیاتی آلودگی کم ہوگی ۔ سڑکیں تباہ اورنہ پانی بیچ کر تنگ کیا جائیگا ۔دریاکا پانی پشاور،اسلام آباد ،لاہورسے کراچی تک، کوئٹہ سے سبی اور تربت سے گوادر تک مفت ٹینکوں میں پہنچے گا۔بنوں میں ایک ٹینکی کا کامیاب تجربہ موجود ہے۔

www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

عورت کو خلع کا حق نہ ملنے کے وہ بہت خطرناک نتائج جن کا انسان تصور بھی نہیں کرسکتا (پارٹ 5)
عورت کو خلع کا حق نہ ملنے کے وہ بہت خطرناک نتائج جن کا انسان تصور بھی نہیں کرسکتا (پارٹ 4)
عورت کو خلع کا حق نہ ملنے کے وہ بہت خطرناک نتائج جن کا انسان تصور بھی نہیں کرسکتا (پارٹ 3)