پوسٹ تلاش کریں

کھرل عباسیاں ضلع باغ کشمیر کی لڑکی کا افسوسناک حال اور حقیقی اسلامی تعلیم

کھرل عباسیاں ضلع باغ کشمیر کی لڑکی کا افسوسناک حال اور حقیقی اسلامی تعلیم اخبار: نوشتہ دیوار

کشمیر (نمائندہ خصوصی)محمد حنیف عباسی کو کشمیر سے خصوصی رپورٹ ملی ہے کہ ایک گھرانہ کھرل عباسیاں میں ہے۔ چچا نے یتیم بھتیجے کو گھر میں پالا ۔اپنی لڑکی سے اسکی شادی کرادی اور تین بچوں ایک 7سالہ بیٹا ، دوسرا 5سالہ بیٹا اور تیسری 2سالہ بچی کی ماں گذشتہ رمضان گھر سے بھاگی اور راولپنڈی کے دار الامان میں پناہ لی۔ باپ پولیس پر ڈیڑھ دو لاکھ کا خرچہ کرکے لڑکی کو گرفتار کرکے گھر واپس لایا۔ لڑکی کا اصرار ہے کہ مجھے شوہر کیساتھ نہیں رہنا۔ اور لڑکا شوہر بھی کہتا ہے کہ مجھے لڑکی نہیں چاہئے مگر طلاق بھی نہیں دیتا۔ لڑکی کا باپ لڑکے کو طلاق کے عوض دو لاکھ دینے کو بھی تیار ہے لیکن لڑکے کا اصرار ہے کہ طلاق کیلئے اسکو 5لاکھ روپیہ دینے ہونگے۔ لڑکی کہتی ہے کہ مجھے حق مہر بھی نہیں دیا اور مجھ پر کسی طرح خرچہ بھی نہیں کیا، میرے گھر میں رہتا تھا تو طلاق کیلئے کس چیزکی رقم دیں؟۔
یہ ایک اس لڑکی کی کہانی نہیں بلکہ ہزاروں کا معاملہ ہے۔ ایک اور خاتون نے اپنی بہو کو بیٹے سے طلاق دلوادی ، اس کا حق مہر 2لاکھ مقرر کیا تھا لیکن حق مہر کی رقم بھی نہیں دی۔ اس خاتون پر ایک انجانی بلا نازل ہوئی ہے جو کچھ بول اور بتانہیں سکتی، صرف بیٹھ کر رو رو کر اپنا غم کھا سکتی ہے۔ کیا انسانوں نے حقوق نسواں کیلئے عذاب کا انتظار کرنا ہے؟۔ یا وہ اللہ کی طرف سے خلع اور حق مہر کے حق کو تسلیم کرتے ہوئے کمزوروں پر رحم کرینگے؟۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ زمین والوں پررحم کرو ، آسمان والا تم پر رحم کریگا۔ بہت بڑی بات یہ ہے کہ نوشتہ دیوار کی قارئین خواتین نے مزارعت اور وراثت کے مسئلے پر اپنے مفاد کو قربان کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ یہ انکے ایمان کی علامت اور خلوص کی دلیل ہے۔ مذہبی لوگ حقوق العباد اور اسلامی احکامات کی پامالی کا کوئی لحاظ نہیں رکھتے۔ ان کیلئے دریائے شرم کی گہرائی میں ڈوب مرنے کا مقام ہے۔ اللہ بچائے۔

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

  • M. Feroze Chhipa

    Excellent News Paper

  • Bilal

    اس کتاب سے بہت سے لوگوں کے گھر جڑیں گے

  • Mustafa

    میں آپ کی رائے سے متفق ہوں۔

  • Mustafa

    بہت اچھا آرٹیکل ہے، حکومت، عدلیہ او ر ریاست کو اس پر توجہ دینی چاہئے۔

  • شباب اکرام

    حقیقت یہی ہے کہ اغیار ہمیشہ امت مسلمہ سے ہی گبھراتی ہے۔۔۔تب ہی تو سب سے امت کا مرتبہ چھین کر صرف اور صرف عوام کے درجے تک گرا دیا۔۔۔ طویل مباحثہ وقت پانے پر پیش کرونگا مگر اس بے بس عوام کیلئے صرف ایک شعر آپکی خدمت میں ان کی فطری عکاسی کیلئے عرض کونگا۔۔ خدا کو بھول گئے لوگ فکرےروزی میں غالب۔۔ تلاش رزق کی ہے رازق کا خیال تک نہیں۔۔۔۔ بہت شکریہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

الزامی جواب تاکہ شیعہ سنی لڑنا بھڑنا بالکل چھوڑ دیں
اہل تشیع کا مؤقف خلافت و امامت کے حوالہ سے
پہلے کبھی کانیگرم جنوبی وزیرستان میں ماتمی جلوس نکلتا تھا،آج اسکا کوئی تصور بھی نہیں کرسکتا!