پوسٹ تلاش کریں

کون کانا دجال اورکون علماء حق کا کردار ہے؟

کون کانا دجال اورکون علماء حق کا کردار ہے؟ اخبار: نوشتہ دیوار

کون کانا دجال اورکون علماء حق کا کردار ہے؟

درس نظامی کے پختہ علماء کرام اہل حق کا وہ سلسلہ ہے جس کے ذریعے سے اسلام کا غلبہ ہوگا۔

جدید اسلامی سکالروں کا کردار کانے دجالوں کی طرح بہت گھناؤنا ہے اورانجینئرمرزا محمد علی بھی یہی ہے

مفتی تقی عثمانی نے بینکوں کے سودکو زکوٰة قرار دیا تو مفتی محمودنے اپنے آخری دم تک اس کی مخالفت کا حق ادا کیا۔ پھر مولانا فضل الرحمن اس کو شراب کی بوتل پر آب زم زم کا لیبل قرار دیتاتھا لیکن آخرکار ماحول کی مجبوری سے چاروں شانوں چت لیٹ گیا۔ آج معاشی بحران کا اصل معاملہ زکوٰة کی ادائیگی کا خاتمہ اور سود کا رائج الوقت سکہ ہونا ہے۔ اللہ نے قرآن میں واضح فرمایا ہے کہ زکوٰة میں برکت اور مال کی فروانی ہے اور سود سے معاشی نظام کو اللہ تعالیٰ مٹادیتا ہے۔
ایک آدمی کے بینک میں10کروڑ روپے رکھے ہوں اور اس کو بینک سے ایک کروڑ سالانہ سود مل رہاہو۔ اور اس کو25لاکھ زکوٰة پر دینے پڑیںتو اس کی اپنی اصل رقم10کروڑ محفوظ ہوگی۔25لاکھ زکوٰة میں نکلنے کی جگہ75لاکھ سود بھی ملے گا۔یہ کوئی ایسا فلسفہ نہیں ہے کہ جو کسی عقل مند کو سمجھ میں نہ آئے۔ پہلے لوگ بڑے پیمانے پر مدارس، غربائ، مساکین، فلاحی اداروں اورمستحق افراد کے پاس اپنی زکوٰة اپنا فرض سمجھ کر لے جاتے تھے۔ نماز کی طرح زکوٰة کا مالی فرض بھی ادا نہ کرنا بڑا گناہ تصور کیا جاتا تھا مگر جب مفتی تقی عثمانی نے جنرل ضیاء الحق کوغلط فتویٰ دیا تو زکوٰة کی ادائیگی کا معاملہ تقریباً بالکل ختم ہوگیا۔ پہلے لوگ ایک طرف زکوٰة ادا کرتے تھے اور دوسری طرف سودی رقم سے مساجد کے لیٹرین یا مقروضوں کے قرض ادا کرتے تھے لیکن اب زکوٰة بھی نہ ہونے کے برابرہے۔
مفتی تقی عثمانی نے جنرل ضیاء الحق سے مدرسہ کیلئے نقدی اور پلاٹ لئے۔ پھر مزید ہمت بڑھ گئی اور عرب ممالک کیلئے سودی بینکاری کو اسلامی قرار دیا۔ پھر اس سے عالمی سطح کی شہرت پائی۔ مولانا سلیم اللہ خان، ڈاکٹر عبدالرزاق سکندر ، مفتی زر ولی خان کراچی تا خیبر ، لاہورتا مکران دیوبندی علماء حق نے سودی نظام کے خلاف متفقہ فتویٰ دے کراپنے علمی فریضے کا حق ادا کردیا لیکن مفتی تقی عثمانی ٹس سے مس نہیں ہوا۔ علماء حق اور علماء سوء میں حد فاصل یہی ہوتا ہے کہ علماء سوء دنیا کی خاطر اپنے دین کو بیچ دیتے ہیں۔ بلعم باعوراء کا بھی قرآن میں ذکرہے کہ اس نے دنیاکے بدلے میں اپنے علم کو بیچ دیا تھا اور اس کی سخت مذمت آئی ہے۔
علامہ تمناعمادی بہت قابل عالم دین تھے جنہوں نے لکھا ہے کہ مدارس میں بھی قرآن کی صرفی، نحوی، لغوی ،بلاغت اور اصول فقہ کے قواعد کے ساتھ بار بار طلبہ کو مشق کرانے کی ضرورت ہے اسلئے درسِ نظامی سے ان کو قرآن کی تعلیم صحیح طرح سے حاصل نہیں ہوتی ہے۔ علامہ تمنا عمادی پاکستان کی آزادی کے بعد مشرقی پاکستان کے ریڈیو سے درس قرآن دیتے تھے۔ ان کی ایک مشہور کتاب ”الطلاق مرتان ” دیوبندی ادارے ”المیزان” نے بھی شائع کی۔
درس نظامی کی اصول فقہ میں ہے کہ سورہ بقرہ کی آیت229میں دو مرتبہ طلاق کے بعد خلع ہے ۔ حنفی مسلک کے مطابق آیت230البقرہ میں اس طلاق کا تعلق خلع سے ہے۔ علامہ تمنا عمادی نے حنفی اصول فقہ سے یہ اخذ کیا کہ عربی قواعد سے حلالہ کی طلاق کا تعلق خلع سے ہے اور کسی بھی زبان کے اسلوب میں سیاق وسباق کیساتھ معاملہ منسلک ہوتا ہے۔ شرعی، قانونی اوراخلاقی لحاظ سے یہ نہیں ہوسکتا کہ جرم مرد کرے اور سزا حلالے کی عورت کو ملے؟۔اگر حنفی اصول فقہ کے مطابق فتویٰ دیا جاتا اور علامہ تمنا عمادی کی بات اس حد تک مان لی جاتی کہ حلالے کا تعلق خلع سے ہے۔ تو امت کیلئے معاملہ پھر بھی کچھ آسان ہوجاتا۔
مفتی تقی عثمانی کا خانوادہ انتہائی نالائق، مفادپرست ، بے ایمان اورخائن ہے لیکن چونکہ ایک علمی گھرانہ اور خانوادہ ہے اسلئے جدیداسلامی سکالروں کے مقابلے میں پھر بھی بہت بہتر ہے۔ سورہ بقرہ آیت229کے حوالے سے مفتی تقی عثمانی نے لکھ دیا کہ ” ترجمہ وتفسیر انتہائی مشکل اور پیچیدہ ہے ۔مولانا اشرف علی تھانوی کے ترجمہ وتفسیر سے بڑی مشکل سے اس کا مفہوم اخذ کیا ہے”۔
جبکہ دوسری طرف جدید سکالروں مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودیجو ہمت اور عزم کے پہاڑ تھے، دیانت اور بہادری میں لاجواب تھے اور ذہانت میں مثالی شخصیت تھے لیکن تفہیم القرآن آیت229کے ترجمہ میں آسانی سے خلع لکھ دیا اور جاوید احمد غامدی اور دوسرے جدید سکالروں نے بھی اس کو بہت سہل سمجھ لیا۔ مفتی تقی عثمانی اور اس کے قریبی علماء ومفتیان خود کہتے ہیں کہ اسلامی بینکاری کی حیثیت مکمل اسلامی نہیں ،بس خامیوں کے باوجود ایک کوشش ہے۔ اگرچہ یہ بھی نرا بکواس ہی ہے لیکن دوسر ی طرف سراج الحق امیر جماعت اسلامی تقریر کرتے ہیں کہ ملک میں سودی نظام کو ختم کرو۔ سود کا ادنیٰ گناہ اپنی سگی ماں سے36مرتبہ خانہ کعبہ کے اندر زنا کے برابر ہے۔ علماء اور جہلاء میں یہ فرق ہوتاہے۔ انجینئر محمد علی مرزا اور جاوید غامدی بھی سودی نظام کو دجال کی طرح جائز کہتے ہیں۔
سیدمودودی نے لکھاکہ کانا دجال مراد یہ نہیں کہ اس کی ایک آنکھ عیب دار ہوگی بلکہ دجال کی خیر کی آنکھ کام نہیں کرے گی اور شر کی آنکھ کام کرے گی۔ دجال معین شخص نہیں بلکہ معین اشخاص کا نام ہے۔ نبیۖ نے30ایسے دجالوں کی خبر دی ہے جو نبوت کا دعویٰ بھی کریں گے اور ان میں ایک مرزا غلام احمد قادیانی بھی تھا۔ مفتی اعظم پاکستان مفتی رفیع عثمانی نے اپنی کتاب” علامات قیامت اور نزول مسیح ” میں ایک حدیث نقل کی ہے کہ دجال سے زیادہ خطرناک حکمران اور لیڈر ہوں گے۔ صحیح بخاری میں آخری خطبہ کے حوالے سے ایک ایسی حدیث کا بھی ذکر ہے کہ دجال تم سے ہوگا اور ہوسکتا ہے کہ اس کی تمہیں خبر نہ ہو لیکن اللہ کو اس کی خبر ہے۔ اس کی ایک آنکھ ضائع ہوگی اور دوسری انگور کے دانے کی طرح ابھری ہوئی ہوگی۔ اس کی خاص نشانی اسکے پیروکاروں کی طرف سے مسلمانوں کا قتل عام اور جان ، مال اور عزت کا عدم تحفظ ہے۔ جب طالبان نے یہ کام کیا تو مولانا فضل الرحمن نے سن2007میں ان کو خراسان کے دجال کی حدیث کا مصداق قرار دے دیا تھا لیکن دجالی میڈیا نے اس خبر کو شائع نہیں کیا تھا۔
دیسی اور اصلی بندوق اور کارتوس میں یہ فرق ہوتا ہے کہ دیسی سے کبھی کبھار شکار کو نشانہ بنانے کے بجائے اپنی آنکھ شکار ہوجاتی ہے۔ کانیگرم وزیرستان میں کئی لوگوں کی ایک ایک آنکھ دیسی بندوق وکارتوس کی وجہ سے اڑ گئی ہے۔ جدید دانشور طبقے کی مثال بھی دیسی بندوق وکارتوس کی طرح ہے جسکے یہ خود شکار بنتے ہیں۔ بریلوی مکتب کے مفتی خالد حسن مجددی گوجرانوالہ نے ہماری کتاب کی طلاق کے مسئلے پر ملاقات میںزبردست تائید کی۔ دیوبندی ، اہلحدیث اور شیعہ میں بھی بہت سارے علماء حضرات ہیں لیکن انجینئر محمد علی مرزا کے برف خانے والی جہلم کی درسگاہ میں حاضر خدمت ہونے کے باوجود بات سننا تک بھی جاہل نے گوارا نہیں کیا۔ اصحاب علم میں پھلدار درخت کے جھکاؤ کی طرح تواضع ہوتی ہے اور جاہل اکڑ باز ہوتاہے۔ علماء ومفتیان اور طالبان کے ہم قدر دان ہیں۔

****************
نوٹ:اخبار نوشتہ دیوار خصوصی شمارہ اکتوبر2023کے صفحہ3پر اس کے ساتھ متصل مضامین”40آیات میں اطیعوا الرسول کا حکم ہے ”
”قرآن میںاحترام انسانیت کا اعلیٰ ترین تصور”
اور ”امت مسلمہ قرآن کی طرف کیسے متوجہ ہوگی؟” ضرور دیکھیں۔
****************

اخبار نوشتہ دیوار کراچی
خصوصی شمارہ اکتوبر 2023
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

نماز تراویح پرمفتی منیر شاکر، مولانا ادریس اور علماء کے درمیان اختلاف حقائق کے تناظرمیں
پاکستان میں علماء دیوبند اور مفتی منیر شاکر کے درمیان متنازعہ معاملات کا بہترین حل کیا ہے؟
عورت مارچ کیلئے ایک تجویز