پوسٹ تلاش کریں

Leadership of PTM Mohsin Dawar and Ali Wazir, Taliban Leader Hakimullah Mehsud and statement of Molana Modudi party Jamat-e-islami, Universal Islamic Banking System are based on Interest and may also refer time tenure of Imam Mehdi.

Leadership of PTM Mohsin Dawar and Ali Wazir, Taliban Leader Hakimullah Mehsud  and statement of Molana Modudi party Jamat-e-islami,  Universal Islamic Banking System are based on Interest and may also refer time tenure of Imam Mehdi. اخبار: نوشتہ دیوار

Keywords: PTM, Mohsin Dawar, Hakimullah Mehsud, Ali Wazir, molana fazal rehman, Manzoor Pashteen, Jamat-e-islami, Imam Mehdi, Imam Mehdi, Imam Mehdi, Imam Mehdi, Imam Mehdi, Mohsin Dawar, Mohsin Dawar, Mohsin Dawar, Mohsin Dawar, Hakimullah Mehsud, Hakimullah Mehsud, molana fazal rehman, molana fazal rehman, Manzoor Pashteen, Manzoor Pashteen, Manzoor Pashteen,


فیس بک پر( PTM)نے حکیم اللہ محسود(Hakimullah Mehsud) کی دوتقریریں لگائی ہیں۔ جماعت اسلامی (Jamat e Islami)کو قوم پرست قرار دیکر اسکی کسی مذہبی. بات پر اعتماد نہ کرنے کی قسم کھائی ہے اور پاکستان کیلئے اپنے سابقہ اکابرین کے طرزپر قربانی دینے کا اعلان بھی کیا ہے

تحریر: سید عتیق الرحمن گیلان
ہماری دانست کے مطابق( PTM)اور تحریک طالبان (TTP)میں ایکدوسرے کے بہت ہم خیال اورایکدوسرے. سے بڑے تضادات رکھنے والے دونوں قسم کے لوگ بڑی تعداد میں موجودہیں
جن علما نے (PTM)کی تائید کی تھی وہ سردار عارف شہیدso کی قبر پر موم بتی کیوجہ سے ناراض ہوگئے اور محسن داوڑ (mohsin
dawar)نے بھی اپنا الگ راستہ اپنایا۔ محسود(Mehsud)، وزیر(Wazir) اور داوڑ کے حالات بڑے مختلف ہیں

SUBHEADING

ہم نے پرائی شادی میں عبداللہ دیوانہ. بننے کی soکبھی کوشش نہیں کی ۔ جب بھی کسی پر مشکل وقت آیا تو ہم نے بفضل تعالی تعاونوا علیso البر کی. بنیادso پر ساتھ دینے کی اپنی سی کوشش کر ڈالی۔ جب افغانستان میں روس کے خلاف جہاد (Afghan Jihad)ہورہا تھا تو مجاہدین کی صفوںso میں پہنچ گیا. لیکن جب پتہ چل گیا کہ ایک طرف روس ہے اور دوسری طرف امریکہ تو قبائلی علاقہ جات میں خلافتso کا مرکز قائم کرنے کے حوالے سے مجاہدین کو راضی بھی کرلیا ۔ پھر دیکھا کہ مرشدحاجی عثمان پر فتوی لگایا گیا ہے تو اس میدان میں کام کیا۔ اس سے پہلے اور بعد میں جمعیت ف (molana fazal rehman JUI)کو ہمیشہ سپورٹ. بھی کیا اور تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔( PTM)وجود میں آئی تو اس کو بھیso سہارا دیا۔ عورت مارچ میں مظلوم عورتوں کو بھی سپورٹ کیا۔ اگر( PTM)تحریک ہے تو

SUBHEADING

اس کا نام پشتون تحفظ موومنٹ سے زیادہ مظلوم تحفظ موومنٹ موزوں تھا۔ ہماری بات مان لی جاتی تو اس کے تین قائد منظور پشتین(Manzoor Pashteen)، علی وزیر (Ali Wazir)، محسن داوڑ (mohsin dawar)بھی ذاتی اختلافات اور چپقلشso کا شکار نہ ہوتے۔ تحریک کی بنیاد منظور پشتین(Manzoor Pashteen) نے محسود تحفظ موومنٹ سے رکھی تھی اسلئے کہ محسود. قوم کو بہت زیادہ مشکلات کا سامنا تھا۔

SUBHEADING

سوات سے. وزیرستان اور ژوب سے کوئٹہ پشین تک پشتون قوم نے بھرپور ساتھ دیا لیکن (PTM)کی قیادت نے صرف فوج soوپنجابی قوم اور پشتون قوم کے درمیان منافرت پیدا کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔ اگریہی مسئلے کا حل ہوتا توپھر (PTM)کی مرکزی قیادتso خود کیوں بکھر گئی ہے؟۔ تحریک کے نام پرکچھ مشکلات برداشت کرنے بعد شہرت اور آسائشوں کا شکار ہونا ایک فطری بات ہے۔ پہلے بھی اس بات پر اختلاف تھا کہ (PTM )قائد علی وزیر یا منظور پشین (Manzoor Pashteen)کو ہونا چاہیے؟ اور پھرso محسن داوڑ (Mohsin Dawar)نے اپنی طرف سے ہلہ بول دیا کہ میں نے (PTM)بنائی ہے۔ علی وزیر(Ali Wazir)کو اپنے خاندانی بیک گراؤنڈso کی وجہ سے .وزیروں نےso قیادت کیلئے زیادہ موزوں قرار دیا لیکن علی وزیر نے اس چھوٹی بات کو مسترد کردیا تھا۔

SUBHEADING

محسن داوڑ نے اے این پیso کی خاص. ونگ کی کمان پہلے بھی سنبھالی تھی اور زیادہ بڑا سیاسی ورکر ہونے کی وجہ سے اپنے اندر اہلیت بھی دیکھتا تھا مگرso وزیرستان میں. وزیر ومحسود قوم کے غلبے کی وجہ سے اس کی خواہش قبائل میں نہیں پنپ سکتی تھی اسلئے ایک سیاسی. جماعت کا اعلان کردیا۔ جب علی وزیر (Ali Wazir)اور محسن داوڑ نے الیکشنso میںآزاد حیثیت سے کامیابی حاصل کرلیso تو منظور پشتین نے. اس پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا تھا جس کی ہم نے تھوڑی بہت گوشمالی بھی کی تھی۔ (MNA)بننے کے باوجود قائدین نے( PTM)سے وابستگی جاری رکھی تو اس نظریاتی اختلاف نے ایک دن نظر آتا بننا ہی تھا۔

Imam Mehdi

میرانشاہ اور وانا میں جتنے بڑے جلسے (PTM)نے کئے تھے وہ. محسود ایریا (Mehsud Area)میں اس کا تصور بھیso نہیں کرسکتے تھے۔ جب. منظور پشتین،علی وزیراور محسن داوڑ ارمان لونی شہید (professor arman loni) کا جنازہ پڑھ کربلوچستانso سے لوٹ آئے تو ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک وزیر. شہید کی برسی ہورہی تھی۔ علی وزیر کیساتھ محسن داوڑ(Mohsin Dawar) soنے شرکت کی مگر منظور پشتین کو شرکت کی بھی اجازت نہ مل سکی تھی۔ ہم نے ان معاملات پر. متنبہ کیا لیکن ہماری گزارشات کو دشمنی پر محمول تصور کیا گیاتھا۔ واناso میں وزیر وں کے علاقے میں ایک بھی فوجی آپریشن نہیں. ہوا ۔ وزیروں کو کبھی ہجرت پر مجبور نہیں کیا گیا ہے تو وہ پاک فوج کے soخلاف نعرے کیوں لگائیںگے؟۔ علی وزیر جوزبان کراچی میں. فوج کے خلاف استعمال کرتا ہے وہ وانا میں کامیاب نہیں ہے۔

Imam Mehdi

وزیر اپنے کاروبار، امن وامان اور ڈسپلن کو کبھی بھی خراب نہیں ہونے دیں گے۔ جبکہ محسودوں (Mehsud Tribe)کا بیڑہ غرق اورso تباہ وبرباد ہوگیا ہے۔ وزیر وں میں جن کا تعلق (PTM )سے ہے وہ کبھی soاپنے ایسے مجاہد کی تقریر اور کردار پر. فخر کی کوشش بھی نہیں کرتے جو. کبھی بھی وزیرقوم کیلئے مسئلہ نہیں بنے ہیں۔ لیکن محسودوں میں جنکا تعلق (PTM )سے ہے وہso حکیم اللہ محسود (Hakimullah Mehsud)کی تقاریر پر بھی فخر کرتے ہیں۔

Imam Mehdi
Keywords: PTM, Mohsin Dawar, Hakimullah Mehsud, Ali Wazir, molana fazal rehman, Manzoor Pashteen, Jamat-e-islami, Imam Mehdi, Imam Mehdi, Imam Mehdi, Imam Mehdi, Imam Mehdi, Mohsin Dawar, Mohsin Dawar, Mohsin Dawar, Mohsin Dawar, Hakimullah Mehsud, Hakimullah Mehsud, molana fazal rehman, molana fazal rehman, Manzoor Pashteen, Manzoor Pashteen, Manzoor Pashteen,

یہ وہی حکیم اللہ محسود(Hakimullah Mehsud) ہے جوپرائی گاڑیوں کی کنڈیکٹر ی کرکے. ڈرائیور بن گیا تھا اور اس کا باپ دیہاڑی دار مزدور ہے۔ اپنے گاں کوٹکئی میں. شریف فیملی کے سربراہ خاندان ملک کو اس دن شہید کیا تھا جس دن علی وزیر کے والد محترم میرزا عالم وزیرکو شہید کیا گیا تھا۔وزیر اسلئے طالبان ہیروز کو اپنے ہیروز نہیں سمجھ سکتے ہیں کہ وہ ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث رہے ہیں اور حکیم اللہ محسود (Hakimullah Mehsud)نے پھر اس خاندان ملک کی پوری فیملی کو. شہید کردیا تھا جن میں ایک حافظہ بچی بھی شامل تھی۔ بچے. کچے کے انتقام سے بچنے کیلئے کچھ افراد کو بطور ضمانت تحریک طالبان میں رکھاتھا تاکہ وہ انتقامی کاروائی سے اپنے خاندان. کو بچا سکے جب ہمارا واقعہ ہوا تھا تو نعرہ تکبیر کیساتھ آنے والوں نے اپنے مردے بھی چوروں اور ڈکیتوں کی طرح رات کی تاریکی میں دفن کئے تھے۔

Imam Mehdi

ہمارے خاندانso میں جو کچرہ اور کچرے ٹائپ کے لوگ ہیں وہی طالبان بن گئے تھے۔ کسی کے اصیل اور کم اصل ہونے کی سب سے بڑی نشانی یہ ہے soکہ جب اس کو طاقت. مل جاتی ہے تو پھر اپنی اوقات دکھاتا ہے۔ خاندان ملک محسود کے خاندانی خاندان کو موقع مل جائے تو وہ حکیم اللہ محسود (Hakimullah Mehsud) کے غریب باپso سے انتقام بھی نہیں لے. گا اور یہی حال ہمارا اپنے خاندان کے لوگوں سے انشا اللہ ہوگا۔ جب(1991) میں مجھے( 40FCR)کے تحت ڈیرہso اسماعیل خان جیل میں. سزا کاٹنی پڑ رہی تھی تو مجھے پہلے احاطہ نمبر(3)میں رکھا گیا تھا جہاں محسودوں (Mehsud Tribe)نے میری مہمان soنوازی کی۔ وہ قرآن کا .ترجمہ دوسروں کو پڑھا رہے تھے اورso پھر پتہ چلا کہ چوری اور ڈکیتی میں. پکڑے گئے ہیں اور بچپن میں غربت کی وجہ سے والدین نے مدرسہ میں داخل کیا تھا جہاں تھوڑا بہت قرآن کا ترجمہ سیکھ لیا تھا۔ جب جیل کے سرکاری قاری کو پتہ چل گیا کہ میری تھوڑی بہت دینی اور دنیاوی تعلیم ہے تو مجھے احاطہ نمبرایک میں منتقل کردیا گیا۔

Imam Mehdi

کچھ عرصہ پہلے بھی جب (PTM)کے کراچی میں جلسےso ہوئے تھے اور بڑی سخت. زبان استعمال کی گئی تھی تو ہم نے شہہ سرخی میں منظور پشتین (Manzoor Pashteen)کو اپنی طرف سےso بچانے کی بھرپور کی کوشش کی تھی۔ اس نے گلہ بھی کیا تھا کہ اب آپ ہمیں کوریج نہیں دیتے ہیں۔ ساتھیوں کو بلانے کی دعوت پر( PTM)کے ایک پروگرام میںso بھی میں نے شرکت کی تھی. اور خطاب بھی کیا تھا جو آرمی پبلک سکول کے شہدا کے حوالے سے تھا۔ اگر میں چاہوں تو (PTM)سے زیادہ بڑیso تعداد میں محسودقوم کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھاso کرکے بفضل تعالی دکھا سکتا ہوں۔ وقتی تحریکیں جھاگ کی طرح ابال کھاکر بیٹھ جاتی ہیں اور میں کسی جھاگ کا حصہ نہیں بنناso چاہتا ہوں۔ اگر میں چاہتا تو بڑی سیاسی. اور مذہبی جماعتوں. میں ہی شامل ہوکر اپنے لئے بڑی جگہ بناسکتا تھا لیکن میں بھی دوسروں کی طرح آخر کار ان میں تنکے کی طرح بہہ جاتا۔

SUBHEADING

اگر میں تدریس soاور فتوے کی راہ اختیار. کرتا تو بھی ایک بڑا مقام بناسکتا تھا لیکن مجھے ایسا مقام نہیں چاہیے۔ میں کسی ایک فرقے کا مناظر بنso کر سامنے آتا تو بھی سستی شہرت اور دولت کماسکتا تھا۔ ادب و صحافت کے میدان میں اپنا نام بناسکتا تھا ۔ لڑکپن سے ادھیڑso عمر تک اپنی عمر کی( 40)بہاریں. گزار دیں اور اپنی نااہلی ونالائقی کیساتھ کچھ نہ کچھ تجربات بھی حاصل کرلئے مگر جب قرآن soکی آیات کی طرف دیکھتا ہوں. تو سمجھتا ہوں کہ عمر رائیگاں گزار دی۔ قرآن کی آیات میں وہ فصاحت وبلاغت ہے جس کو انسان soآخری حدتک اگر گدھا بھی بن جائے .تب بھی سمجھ سکتا ہے اور دنیا میں زیادہ تر انسانی فطرت کی وجہ سے ان پر عمل بھی ہورہاہے ۔ البتہ مذہبی گدھوں نے زبردستی سے خودکو اندھا بنالیا ہے۔ اللہ نے سچ فرمایا کہ ” بیشک اندھا وہی ہے جو دل کا اندھا ہے”۔

SUBHEADING

مولانا فضل الرحمن (molana fazal rehman JUI)سے لیکر چھوٹے بڑےso علما تک سب کیساتھ میرے اچھے ہی مراسم رہے ہیں۔ مدارس میں. جو نصابِ .تعلیم پڑھایا جاتا ہے. وہ کوئی حتمی چیز نہیں ہے بلکہ مولانا فضل الرحمن (molana fazal rehman)نے کہا ہے کہ اکابر نے صرف انگریز کے. وقت میں دین کو زندہ رکھنے کیلئے یہ تشکیل دیا تھا۔ شیخ الہند مولانا محمود الحسن (sheikh ul hind malta)جب مالٹا کی جیل سے رہا ہوگئے تو سب سے پہلے. امت کو قرآن کی طرف متوجہ کرنے پر زور دیا تھا اور مولانا عبیداللہ سندھی (maulana ubaidullah sindhi)نے اس کو. مشن کے طور. پر اپنایا تھا لیکن مولانا اشرف علی تھانوی (molana ashraf ali thanvi)نے شیخ الہند کے قول. سے استدلال لیا تھا کہ ”اب امت. کی اصلاح نہیں ہوگی۔ ہر آنے والی تحریک میں فساد. مزید بڑھے گا ، یہاں تک کہ اس طرف سے امام مہدی(Imam Mehdi) کا ظہور ہوجائے”۔ خراسان (khorasan)کی طرف اشارہ کرکے یہ بات کہی تھی۔

SUBHEADING

شیخ الہند (sheikh ul hind malta) کے شاگرد مولانا انورشاہ کشمیری (molana anwar shah kashmiri) .جو علامہ یوسف بنوری، مفتی اعظم پاکستان مفتی. محمد شفیع ، مولانا سید محمد میاں ، مولانا ادریس کاندھلوی، مولانا عبدالحق اور بہت بڑے بڑے علما کے استاذ تھے وہ شروع میں. مولانا سندھی سے متفق نہ تھے لیکن آخر میں اقرار کیا کہ میں نے ساری زندگی فقہی مسالک کی خدمت میں ضائع کردی اور قرآن وسنت کی کوئی خدمت نہیں کی۔

SUBHEADING

قرآن وحدیث کی. خدمت کیلئے فقہ حنفی مشعلِ راہ ہے جس میں تقلیدکی کوئی گنجائش اسلئے نہیں ہے کہ اصولِ فقہ کی ساری کتابوں. میں احادیث صحیحہ کو قرآن کی آیات سے ٹکراکر ناقابلِ عمل قرار دیا گیا ہے۔ بعض علما کرام نے ملاعمر (mula muhammad umar)کو بھی مہدی قرار. دیا ہے جن میں ایک علامہ یوسف بنوری کے نالائق شاگرد بھی شامل ہیں اور اس کی کتاب کو پڑھ کر علما کی کم عقلی کا .بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ لیکن یہ پرانی روایت ملاجیون کے لطیفوں سے مسلسل چلی آرہی ہے۔ دوسری طرف مولانا فضل الرحمن (molana fazal rehman)نے تحریک طالبان پر خراسان سے نکلنے والے دجال (Dajjal)کی بھی حدیث فٹ کردی تھی۔ اس وقت ڈاکٹر شاہد مسعود ()نے مولانا فضل الرحمن کے خلاف بہت کچھ بکا تھا لیکن حامد میر نے بھی مولانا کا ساتھ نہیں دیا تھا۔

SUBHEADING

عمران. خان، شہباز شریف ، نوازشریف اور دیگر عناصر کو طالبان اپنا نمائندہ نامزد کررہے تھے اور مولانا فضل الرحمن (mula muhammad umar)پر خود کش حملے. ہورہے تھے۔ (2023 )کے انتخابات کی لالچ میں مولانا فضل الرحمن ن لیگ سے دھوکہ کھائیں گے لیکن اگر اپنے اکابر کی خواہش کے مطابق عوام کو قرآن. وسنت کی طرف مائل کرنے پر آگئے تو یہ دیکھو انقلاب بالکل سامنے آیا چاہتا ہے۔ کوئی ریاست، حکومت اور عالمی قوت اس میں رکاوٹ نہیں ڈال سکتی ہے۔ وزیرستان کے حالات پہلے کتنے قابلِ رشک تھے اور اب وزیرستان کا کیا حال ہوگیا ہے؟۔ دھماکوں، غربت اور جبری نظام. سے تنگ عوام پھر ایک ایسی راہ پر نکل کھڑے ہوسکتے ہیں جو پہلے سے بھی زیادہ سخت ہوںگے۔

SUBHEADING

اگر مولانا انورشاہ کشمیری (molana anwar shah kashmiri)نے اپنی زندگی اسلئے .ضائع کرنے پر افسوس کاا ظہار کیا تھا کہ تعلیمی نصاب کاقرآن وسنت. سے کوئی واسطہ نہیں ہے تو اس بیہودہ نظام کو مزید عملی طور پر زندہ رکھنے کے بجائے حضرت شاہ ولی اللہ (shah waliullah)کے الہام فک النظام پر انقلاب نہیں لانا چاہیے؟۔ عالمی سودی بینکنگ کے نظام کواسلامی (Islamic Banking)بنانے کیلئے ہمارے. اکابر سرپر پاں رکھ کر دوڑ. رہے ہیں لیکن قرآن کی طرف رجوع کرنے کیلئے امام مہدی کا انتظار کررہے ہیں؟۔
ہم نے اپنا راستہ چن لیا ہے۔ بہت سارا سفر طے کرکے. منزل بھی پالی ہے اور قرآن سے عوام وخواص کے ایک بڑے طبقے کو بھی متعارف کردیا ہے۔ باقی ہدایت اللہ کے ہاتھ میں ہے اور ہم اپنی اور امت کی اصلاح کے منتظر ہیں۔
www.zarbehaq.com www.zarbehaq.tv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اسی بارے میں

بیداری کسی عنوان کے بغیر اور شیطان پر ایک حملہ
مشرق سے دجال نکلے گا جس کے مقابلے میں امام حسن علیہ السلام کی اولاد سے سید گیلانی ہوگا! علامہ طالب جوہری
حقیقی جمہوری اسلام اور اسلامی جمہوری پاکستان کے نام سے تاریخ ، شخصیات ، پارٹیاںاور موجودہ سیاسی حالات :حقائق کے تناظرمیں