مولانا رشید احمد گنگوہی نے غیرتمند دیوبندی مدارس کیلئے بڑا الگ فتویٰ جاری کیا ۔بے غیرتوں کیلئے الگ فتویٰ جاری کیا
دسمبر 20, 2023
مولانا رشید احمد گنگوہی نے غیرتمند دیوبندی مدارس کیلئے بڑا الگ فتویٰ جاری کیا ۔بے غیرتوں کیلئے الگ فتویٰ جاری کیا
فتویٰ نمبر1غیرتمندوں کیلئے
جب علماء خود حلالہ سے بچنے کیلئے دلیل طلب کریں تو یہ فتویٰ دیتے ہیں۔
کتاب الطلاق کے مسائل
ایک مجلس میں تین طلاقِ مغلظ ہیں
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء محققین شریعت بیضاء اس مسئلہ میں کہ طلاق ثلاثہ جلسۂ واحدہ میں دفعتہ واحدہ یک لخت کے عند الشرعہ ملت بیضاء میں حرام و ممنوع و بدعت ہے۔ اگر کوئی شخص بایں ہیبت دیوے تو رجعت حالت مذکورِ بالا میں احادیث صحیحہ ہوسکتی ہے یا نہیں؟۔ یا باقاعدہ فقہاء ائمہ احناف رحمہم اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کہ عند الضرورت بہ حسب مذاہب دیگر رجوع کیا جاتا ہے چنانچہ مواقع کثیرہ عدیدہ میں یہ امر مسلم اور جاری ہے۔ خاص کہ مسئلہ ھٰذا میں بھی۔ کذا افتاہ مولانا محمد عبد الحئی المرحوم الکھنوی فی مجموعة الفتاویٰ و کذا فی مسک الختام فی شرح البلوغ المرام نقلہ عن الائمة الحنفیة الرحمہم اللہ تعالیٰ بینوا بالحق و الصواب تواجرو بیوم الفتح و الحساب (اسی طرح مولانا عبد الحئی مرحوم لکھنوی نے مجموعہ فتاویٰ میں فتویٰ دیا ہے اور اسی طرح مسک الختام شرح بلوغ المرام میں ہے۔ جس کو ائمہ احناف رحمہم اللہ تعالیٰ سے نقل کیا ہے۔ حق اور صواب بیان فرمائیے اور روز فتح و حساب اجر حاصل فرمائیے)۔
جواب: ایک مجلس میں تین طلاق دے کر خاوند رجوع کرسکتا ہے۔ کیونکہ حدیث صحیح ہے کہ آنحضرت ۖ اور حضرت ابوبکر صدیق اور حضرت عمر کے شروع زمانہ خلافت میں بھی دستور تھا چنانچہ ابن عباس کی حدیث مندرجہ ذیل صحیح مسلم کے الفاظ یہ ہیں۔ کان الطلاق علیٰ عہد رسول اللہ ۖ و ابی بکر و سنتین من خلافة عمر طلاق الثلاث واحدة فقال عمر بن خطاب ان الناس قد استعجلوافی امر کانت لہ فیہ اناء ة فلو امضیناہ علیھم فامضاہ علیھم ”حضرت عمر نے جو تینوں کو تین طلاق قرار دیا تو یہ حکم ان کا سیاسی تھا شرعی نہ تھا۔ کیونکہ حضرت عمر کو منصب شریعت نہ تھا۔ و اللہ اعلم بالصواب۔ راقم ابو الوفاء ثنا ء اللہ کفا اللہ امرتسری، ثناء اللہ محمودی الجواب صحیح، ابو تراب محمد عبد الحق۔ جمہور کا تو مذہب یہی ہے کہ تین طلاق پڑ جاتی ہیں مگر بعض محققین جن میں بعض صحابہ، بعض تابعین بھی شامل ہیں فرماتے ہیں کہ تین نہیں بلکہ ایک ہی طلاق ہوگی۔ ان کی دلیل قوی ہے پہلوں کے ساتھ کثرت رائے ہے۔ احمد اللہ ابو عبید محدث امرتسری۔ یہ فتویٰ موافق مذہب بعض اہل علم ازصحابہ و تابعین و محدثین و فقہاء کے ہے۔ جمہور علماء از صحابہ کرام و تابعین و محدثین و فقہاء اس فتویٰ کے خلاف ہیں۔ جمہور کا مذہب اسلم ہے ۔ احتیاط کی رُو سے اور پہلا مذہب قوی ہے دلیل کی رُو سے۔ عبد الجبار بن عبد اللہ الغزنوی
فتاویٰ رشیدیہ (کامل)، صفحہ نمبر461۔ حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی
فتویٰ نمبر2بے غیرتوں کیلئے
جب تبلیغی جماعت والے فتویٰ مانگتے ہیں تو بے غیرت بنانے کیلئے یہ فتویٰ دیتے ہیں
سوال: زید نے اپنی عورت کو حالت غضب میں کہا کہ میں نے طلاق دی میں نے طلاق دی میں نے طلاق دی۔ پس اس تین بار کہنے سے طلاق واقع ہوں گی یا نہیں؟ ۔ اور اگر حنفی مذہب میں واقع ہوں اور شافعی میں مثلاً واقع نہ ہوں تو حنفی کو شافعی مذہب پر اس صورت خاص میں عمل کرنے کی رخصت دی جائیگی یا نہیں؟ وھو المطلوب اس صورت میں حنفیہ کے نزدیک تین طلاق ہوں گی اور بغیر تحلیل کے نکاح درست نہ ہوگا مگر بوقتِ ضرورت کہ اس عورت کا علیحدہ ہونا اس سے دشوار ہو اور مفاسدِ زائدہ کا خطرہ ہو۔ تقلید کسی اور امام کی اگر کرے گا تو کچھ مضائقہ نہ ہوگا۔ نظیر اس کی مسئلہ نکاح زوجہ مفقود و عدت ممتدة الطہر موجود ہے کہ حنفیہ عند الضرورت قول مالک پر عمل کرنے کو درست رکھتے ہیں چنانچہ رد المختار میں مفصلاً مذکور ہے لیکن اولیٰ یہ ہے کہ وہ شخص کسی عالم شافعی سے استفسار کرکے اس کے فتوے پر عمل کرے۔ حررہ محمد عبد الحئی لکھنوی۔ ابو الحسنات عبد الحئی
جواب:تین طلاقیں اس صورت میں واقع ہوگئیں سوائے حلالہ کے کوئی تدبیر اس کی نہیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم کتبہ الاحقر بندہ رشید احمد عفی عنہ گنگوہی
فتاویٰ رشیدیہ (کامل) ، صفحہ نمبر462،حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی
محمد علی: کارخانہ اسلامی کتب ، خان محل۔1151/9، دستگیر کالونی۔ کراچی
تبلیغی جماعت اپنے مراکز میں اعلان کردیں کہ مولانا الیاسکے پیر مولانا رشیداحمد گنگوہی کے فتاویٰ رشیدیہ کے پہلے فتوے پر عمل کریں گے اسلئے کہ حلالہ وہ لعنت ہے جس میں بہت بڑی بے غیرتی ہے اور اس میں اللہ کا حکم اور کامیابی کا یقین نہیں نظر آتا ہے۔پورا اخبار پڑھ کر پوری دنیا میں علم کی روشنی عام کریں۔
اخبار نوشتہ دیوار کراچی،خصوصی شمارہ دسمبر2023
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv
لوگوں کی راۓ