پوسٹ تلاش کریں

مفتی شفیع کی تفسیر معارف القرآن میں نماز و زکوٰة پر قتل اور مولانا طارق جمیل کی تقریر نماز کا چھوڑ دینا قتل سے بڑا جرم کیا یہی عقیدہ دہشتگردی کا باعث بنا تھا؟۔

مفتی شفیع کی تفسیر معارف القرآن میں نماز و زکوٰة پر قتل اور مولانا طارق جمیل کی تقریر نماز کا چھوڑ دینا قتل سے بڑا جرم کیا یہی عقیدہ دہشتگردی کا باعث بنا تھا؟۔ اخبار: نوشتہ دیوار

مفتی شفیع کی تفسیر معارف القرآن میں نماز و زکوٰة پر قتل اور مولانا طارق جمیل کی تقریر نماز کا چھوڑ دینا قتل سے بڑا جرم کیا یہی عقیدہ دہشتگردی کا باعث بنا تھا؟۔

مشرکین کو قتل نہ کرنے کی3شرائط۔ شرک سے توبہ، نماز و زکوٰة کی ادائیگی ۔ کلمہ گو ہونے پر قتل سے جان بخشی نہ ہوگی مفتی اعظم پاکستان مفتی شفیع

ڈاکٹراسرار احمدنے زبردستی داڑھی اور پردہ کروانے کو بھی اسلامی حکومت کا فریضہ قرار دیاجبکہ جاویداحمد غامدی نے کہا کہ نماز اور زکوٰة کے علاوہ کسی بات میں اسلامی حکومت کا دخل نہیں!

شیطان نے زناکیا،قتل کیا،شرک کیا تھا؟ ایک سجدے ہی کاتوانکارکیا تھا اور مسلمان دن اور ہفتہ میں کتنی بار سجدہ نہیں کرتا؟ اور سفید ٹوپی پہن کر نمازِجمعہ میں آتاہے مولانا طارق جمیل

تحریک طالبان پاکستان مفتی محمد شفیع کی تفسیر میں معارف و مسائل کو حرف آخر سمجھتی ہے۔ بہت سہل زبان میں لکھے ہوئے مسائل کو سمجھناTTPکے قائدو کارکنوں کیلئے مشکل نہیں۔ معارف القرآن میں مشرکینِ مکہ سے صلح کی میعاد ختم ہونے پر قتل کا حکم ہے اور اگروہ توبہ کریں ، نماز پڑھیں اور زکوٰة ادا کریں تو ان کا راستہ چھوڑنے کا حکم ہے۔ مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد شفیع نے واضح الفاظ میں لکھ دیا ہے کہ” مشرک کی توبہ محض کلمہ پڑھنے کیساتھ قبول نہیں ہوگی اسلئے کہ وہ اپنی جان بچانے کیلئے جھوٹ سے کلمہ پڑھ سکتا ہے۔ جب تک زکوٰة کی ادائیگی اور نماز کی پابندی نہ کرے تو اس کی جان بخشی نہیں ہوسکتی۔ حضرت ابوبکر نے منکرین زکوٰة کیلئے یہ آیت دلیل کے طور پر پیش کی تھی”۔ مولانا طارق جمیل نے مقبول تقریرمیں کہاکہ” نماز کا چھوڑنا زنا، قتل، شرک سے بڑا گنا ہ ہے ۔ شیطان نے قتل، زنا، شرک کیا تھا؟، ایک سجدے ہی کا توانکار کیا تھا ۔ مسلمان ہفتے میں کتنے سجدے نہیں کرتا ؟۔ پھر سفید ٹوپی پہن کر نمازِ جمعہ پڑھنے آتا ہے”۔ مولانا طارق جمیل کی یہ تقریر بسوں میں چلتی ہے۔ فون کی گھنٹی بھی تھی۔ اگر مفتی اعظم پاکستان کی تفسیر اور مولانا طارق جمیل کی یہ تقریر ٹھیک ہے توپھر میرا فتویٰ یہ ہے کہ جمعہ کی نمازوں میں آئے ہوئے سراپا شیاطین، بینکوں اور بازاروں میں باطل نظام کے علمبرداروں اور تاجداروں پرTTP، داعش و دیگر منحرف تنظیموں کا خود کُش حملہ بنتا ہے۔یہ تو حامد کرزئی اور اشرف غنی سے بھی زیادہ بدتر ہیں جنہوں نے بھاری بھرکم سوداور اسکے جواز سے قوم کو تباہ کردیاہے؟ لیکن مجھے یقین ہے کہ مفتی محمد شفیع ومولانا طارق جمیل سے بھول ہوئی ہے اور طالبان کو اپنے خود کش اور دہشت گردانہ حملے روکنے کی اب سخت ضرورت ہے اور ان تعلیمات سے توبہ کرنا ہوگی۔

مزید تفصیلات درج ذیل عنوانات کے تحت دیکھیں۔
”روسی صدر پیوٹن نے امریکہ کو شیطان قرار دیا تو عالم اسلام کو اب کھڑا ہونا چاہیے؟”
”زکوٰة فرض امر بالمعروف ہے۔ سُود خود غرضی کا قرض حرام اور نہی عن المنکر ہے ”
”مفتی شفیع کی غلط تفسیر اور مولانا طارق جمیل کی غلط تقریر کا صحیح جواب”

www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

نماز تراویح پرمفتی منیر شاکر، مولانا ادریس اور علماء کے درمیان اختلاف حقائق کے تناظرمیں
پاکستان میں علماء دیوبند اور مفتی منیر شاکر کے درمیان متنازعہ معاملات کا بہترین حل کیا ہے؟
عورت مارچ کیلئے ایک تجویز